RH Riaz Profile picture
Oct 25 28 tweets 8 min read
#تاریخی_تانک_جھانک

#ضرور_پڑھیں

جنرل ایوب خان اپنی آپ بیتی #فرینڈز_ناٹ_ماسٹرز میں لکھتے ہیں

میں پانچ اکتوبر کو کراچی پہنچا اور سیدھا جنرل اسکندر مرزا سے ملنےگیا
وہ لان میں بیٹھے ہوئےتھے
تلخ، متفکر اور مایوس
میں نے پوچھا

'کیا آپ نے اچھی طرح سوچ بچار کر لیا ہے سر؟'
#ہاں
👇1/27
کیا اسکے سوا کوئی اور چارہ نہیں؟

نہیں۔ اسکے سوا کوئی اور چارہ نہیں۔

اس گفتگو کے دو دن بعد سات اور آٹھ اکتوبر 1958 کی درمیانی شب پاکستان کے پہلےصدر (جنرل) اسکندر مرزا نےآئین معطل، اسمبلیاں تحلیل اور سیاسی جماعتیں کالعدم قرار دے کر ملک کی تاریخ کا پہلا مارشل لا لگا دیا
👇2/27
اور اسوقت کے آرمی چیف ایوب خان کو مارشل لا ایڈمنسٹریٹر مقرر کر دیا

ایک فیصلہ رات کےساڑھےدس بجے سائیکلوسٹائل کرکےاخباروں کےدفتروں سفارت خانوں کو بھیج دیا گیا

مبصرین کی اکثریت کیمطابق یہی وہ #ناگزیر فیصلہ تھا جس نےملک پر ایسی سیاہ رات طاری کردی جس کےکالے سائےآج 75 سال بعد
👇3/27
بھی پوری طرح سے نہیں چھٹ سکےہیں
اسکندر مرزا کےتحریر کردہ فیصلے کی سائیکلوسٹائل کاپیاں آنیوالے عشروں میں تقسیم ہوتی رہیں
بس کردار بدلتےرھے
کہانی وہی پرانی رہی
اسکندر مرزا کےبقول جمہوریت مذاق بن کر رہ گئی
اصل مذاق یہ تھا کہ جب مارشل لا لگا
اسکےتین ماہ بعد انتخابات طےتھے
👇4/27
بظاہر ایسا لگ رہاتھا کہ اسوقت
کےوزیراعظم ملک فیروز خان نون کا حکومتی اتحاد جیت جائیگا
یہ بھی نظر آ رہا تھا کہ شاید اس کے ارکان صدر اسکندر مرزا کو دوبارہ صدر منتخب نہ کریں چنانچہ صدر مملکت کو عافیت اسی میں دکھائی دی کہ جمہوریت ہی کو راکٹ میں بٹھا کر خلا میں روانہ کر دیں
👇5/27
اسکی تائید بیرونی ذرائع سےبھی ہوتی ہے مارشل لا کے نفاذ سےکچھ ہی عرصہ قبل برطانوی ہائی کمشنر سر الیگزینڈر سائمن نےاپنی حکومت کو جو خفیہ مراسلہ بھیجا اسمیں درج تھا کہ صدرِ پاکستان نے انھیں بتایاھے کہ اگر انتخابات کے بعد تشکیل پانیوالی حکومت میں ناپسندیدہ عناصر موجود ہوئے
👇6/27
تو وہ مداخلت کرینگے

سر الیگزینڈر نے اسی مراسلے میں لکھا کہ #ناپسندیدہ عناصر سے مراد وہ ارکانِ اسمبلی ہیں جو سکندر مرزا کو دوبارہ صدر بنانے
کیلئے ووٹ نہ دیں

اسکندر مرزا کو جمہوریت اور آئین کا کسقدر پاس تھا اسکی ایک مثال انکے سیکریٹری قدرت اللہ شہاب کی زبانی مل جاتی ھے
👇7/27
شہاب اپنی آپ بیتی #شہاب_نامہ میں لکھتےہیں کہ 22 ستمبر 1958 کو صدر پاکستان اسکندر مرزا نے انھیں بلایا
انکے ہاتھ میں پاکستان کے آئین کی ایک جلد تھی
انھوں نے اس کتاب کیطرف اشارہ کر کے کہا
تم نےاس ٹریش کو پڑھا ہے؟'

'جس آئین کے تحت حلف اٹھا کر وہ کرسیِ صدارت پر براجمان تھے
👇8/27
اسکےمتعلق انکی زبان سے #ٹریش کا لفظ سن کر میرا منھ کھلےکا کھلا رہ گیا
23 مارچ 1956کو منظور ہونیوالے جس آئین کو سکندر مرزا صاحب نےکوڑا قرار دیا تھا وہ آئین پاکستان کی دستور اسمبلی
نےانھی کی ولولہ انگیز قیادت میں تیار کیاتھا۔ اس آئین کےتحت پاکستان برطانیۂ عظمی کی ڈومینین سے
👇9/27
نکل کر ایک خودمختار ملک کی حیثت سے ابھرا تھا اور اسی آئین نے پاکستان کو اسلامی جمہوریہ قرار دیا تھا۔

لیکن ایک اڑچن یہ تھی کہ اس آئین کے تحت صدر کا عہدہ وزیرِ اعظم سے برتر قرار دیا گیا تھا اور اس میں 58 دو بی قسم کی کچھ ایسی شق ڈالی گئی تھی کہ صدر
وزیرِاعظم کو کسی بھی وقت
👇10/27
یک بینی دو گوش نکال باہر کر سکتےتھے

اسکندر مرزا نےشق کی شمشیرِ برہنہ کا وہ بےدریغ استعمال کیا کہ اسکے مقابلے پر 58 دو بی کند چھری دکھائی دیتی ہے
انھوں نےجن وزرائےاعظم کا شکار کیا انکی فہرست دیکھئے

محمد علی بوگرہ: 17 اپریل تا 12 اگست 1955(ان سے استعفیٰ آئین منظور ہونے
👇11/27
سے پہلے لیا گیا تھا)
چوہدری محمد علی: 12 اگست 55 تا 12 ستمبر 56
حسین شہید سہروردی: 12 اکتوبر 56 تا 17 ستمبر 57
آئی آئی چندریگر: 17 اکتوبر 57 تا 16 دسمبر 57
ملک فیروز خان نون: 16 دسمبر 57 تا سات اکتوبر 58

پاکستانی وزیرِ اعظموں کی اس میوزیکل چیئر کے بارے میں ہندوستان کے
👇12/27
وزیرِاعظم جواہر لال نہرو سے منسوب یہ فقرہ اکثر دہرایا جاتا ہے کہ
میں تو اتنی جلدی دھوتیاں بھی نہیں بدلتا
جتنی جلدی پاکستانی وزیرِ اعظم بدل لیتےہیں

اسکندر مرزا کی محلاتی سازشوں کی جھلک شہاب نامہ کے صفحوں میں سےدیکھیے

اسکندر مرزا کو گورنر جنرل بنے
تین روز ہوئےتھے
👇13/27
کہ شام کے پانچ بجے مجھےگھر پر مسٹر سہروردی نےٹیلی فون کرکے پوچھا،'پرائم منسٹر کے طور پر میرا حلف لینے کے لیے کون سی تاریخ مقرر ہوئی ہے؟'

یہ سوال سن کر مجھے بڑا تعجب ہوا کیوں کہ مجھے اس کے متعلق کچھ بھی معلوم نہیں تھا
یہی بات میں نےانھیں بتائی تو مسٹر سہروردی غصےسے بولے
👇14/27
تم کسطرح کے نکمے سیکریٹری ہو؟ فیصلہ ہو چکاھے اب صرف تفصیلات کا انتظار ہے
فوراً گورنر جنرل کےپاس جاؤ اور حلف لینے کی تاریخ اور وقت معلوم کر مجھے خبر دو۔ میں انتظار کروں گا

مجبوراً میں اسکندر مرزا صاحب کے پاس گیا۔ وہ اپنے چند دوستوں کے ساتھ برج کھیل رہے تھے۔ موقع پا کر میں
👇15/27
انھیں کمرے سے باہر لےگیا اور انھیں مسٹر سہروردی والی بات بتائی۔ یہ سن کر وہ خوب ہنسے اور اندر جا کر اپنے دوستوں سے بولے، 'تم نے کچھ سنا؟ سہروردی وزیرِ اعظم کا حلف لینے کا وقت پوچھ رہا ہے۔`

اس پر سب نے تاش کے پتے زور زور سے میز پر مارے اور بڑے اونچے فرمائشی قہقہے بلند کیے
👇16/27
کچھ دیر اچھی خاصی ہڑبونگ جاری رہی
اسکے بعد گورنر جنرل نےمجھے کہا میری طرف سےتمھیں اجازت ہے کہ تم سہروردی کو بتا دو کہ حلف برداری کی تقریب پرسوں منعقد ہو گی اور چودھری محمد علی وزیرِ اعظم کا حلف اٹھائیں گے

وہاں سے میں سیدھا مسٹر سہروردی کے ہاں پہنچا اور انکو یہ خبر سنائی
👇17/27
ایسا دکھائی دیتا تھا کہ ان کے ساتھ کچھ وعدے وعید ہو چکے تھے۔ اس نئی صورتِ حال پر وہ بڑے جھلائے اور میرے سامنے انھوں نے بس اتنا کہا، 'اچھا، پھر وہی محلاتی سازش۔'

لیکن جیسا کہ ہوتا آیا ہے، آخر کار صدرِ مملکت کی محلاتی سازشیں خود انھی پر بھاری پڑ گئیں۔ اسکندر مرزا نے نہ صرف
👇18/27
سفارش کرکے جونیئر افسر ایوب خان کو آرمی چیف لگوایا تھا بلکہ مارشل لا سےصرف تین مہینے پہلے انکی مدتِ ملازمت میں دو سال کی توسیع کی تھی۔

انھی ایوب خان نے مارشل لا کے 20 دن کے اندر اندر اسکندر مرزا کو جہاز میں لدوا کر خلا تو نہیں، البتہ پہلے کوئٹہ اور پھر برطانیہ بھجوا دیا
👇19/27
اسکندر مرزا میر جعفر کے پڑپوتے ہیں۔ وہی میر جعفر جنھوں نے 1757 میں پلاسی کے میدان میں بنگال کے حکمران سراج الدولہ کی انگریزوں کے ہاتھوں شکست میں کلیدی کردار ادا کیا تھا اور جن کے بارے میں علامہ اقبال کہہ گئے ہیں:

جعفر از بنگال و صادق از دکن

ننگ آدم، ننگ دیں، ننگ وطن
👇20/27
اسکندر مرزا برصغیر کے پہلےفوجی افسر تھےجنھوں نےبرطانیہ کی مشہور زمانہ سینڈہرسٹ میں واقع امپیریل ملٹری اکیڈمی سےتربیت پائی تھی، لیکن ملک لوٹنے کے بعد انھوں نے سول لائن کو ترجیح دی اور شمال مغربی سرحدی صوبے میں پولیٹیکل افسر بھرتی ہوگئے

پاکستان بننے کے بعد لیاقت علی خان نے
👇21/28
انھیں وزیردفاع مقرر کیاگیا۔ جب گورنرجنرل غلام محمد نے بوجہِ خرابیِ صحت استعفی دے دیا تو انکی جگہ اسکندر مرزا گورنرجنرل بن گئے۔ اسکے بعد جو کچھ ہوا، وہ تاریخ کا حصہ ہے۔

تاریخ کا حصہ یہ بھی ہے کہ سات اکتوبر کو مارشل لا نافذ کرنے کے بعد اسکندر مرزا کو جلد ہی احساس ہو گیا
👇22/28
کہ آئین معطل کرکے اور اسمبلی تحلیل کرکےانھوں نے درحقیقت وہی شاخ کاٹ ڈالی ھے
جس پر انکا قیام تھا۔

چنانچہ اسکندر مرزا کےسات اور 27 اکتوبر کےدرمیانی 20 دن بڑے مصروف گزرے۔ اس دوران انھوں نے پہلے تو فوج کے اندر ایوب مخالف دھڑوں کو شہ دے کر ایوب خان کا پتہ صاف کرنے کی کوشش کی۔
👇23/28
جب اس میں ناکامی ہوئی تو 24 اکتوبر کو ایوب خان کو چیف مارشل لا ایڈمنسٹریٹر کےعہدے
سےالگ کرکے وزیراعظم بنا ڈالا
لیکن ایوب خان کو برابر اسکندر مرزا کی #محلاتی_سازشوں کی اطلاعات ملتی رہیں
وہ #فرینڈز_ناٹ_ماسٹرز میں لکھتے ہیں:

'ہمیں اطلاع ملی کہ انکی بیوی (بیگم ناہید مرزا)
👇24/28
ان سے ہر وقت لڑتی جھگڑتی رہتی ہے کہ جب تم نے ایک غلطی کر ہی دی ہے تو اب ایوب خان کا بھی صفایا کر دو۔۔۔

’میں ان کے پاس گیا اور کہا،
'آپ چاہتے کیا ہیں؟
سنا ہے آپ فوجی افسروں کی گرفتاری کے حکم دیتے پھر رہے ہیں؟'

انھوں نے تردید کی، 'آپ کو غلط خبر ملی ہے۔'

'میں نے کہا
👇25/28
دیکھیے یہ عیاری اور چالبازی ختم کیجیے۔ ہوشیار رہیے، آپ آگ سے کھیل رہے ہیں۔ ہم سب آپ کی وفاداری کا دم بھرتے ہیں، پھر آپ ایسی شرارتیں کیوں کر رہے ہیں؟'

ایوب خان نے بھی بھانپ لیا کہ اگر آئین نہیں ہے تو پھر صدر کا عہدہ چہ معنی دارد؟
آئینی شاخ نہیں تو پھر صدارتی آشیانہ کیسا؟
👇26/28
27 اکتوبر کی رات جرنل برکی، جنرل اعظم اور جنرل خالد شیخ اسکندر مرزا کے گھر پہنچ گئے۔ ملازموں نے بہتیرا کہا کہ صاحب اس وقت آرام کر رہے ہیں لیکن جرنیل اتنی آسانی سے کہاں ٹلتے ہیں۔ انھوں نے سلیپنگ گاؤن ہی میں صدر سے پہلے سے ٹائپ شدہ استعفے پر دستخط لے لیے
👇27/28
اور کہا کہ اپنا سامان اٹھا لیں، آپ کو ابھی اسی وقت ایوانِ صدر سے نکلنا ہو گا۔

اسکندر مرزا نے اپنے عہدے کے بارے کچھ بحث کرنے کی کوشش کی لیکن بیگم ناہید ایک بار پھر زیادہ معاملہ فہم ثابت ہوئیں اور انھوں نے صرف اتنا پوچھا،
مگر میری بلیوں کا کیا ہو گا؟'
ختم شد
فالو اور شیئر کریں🙏

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with RH Riaz

RH Riaz Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @Riaz_Hussain77

Oct 25
گاڑی پر گولیوں کی تعداد سےظاہر ھے ہدف مقتول تھے
کینین صحافی

صحافی علییود کیبی نےبتایا کہ ارشدشریف کے راستےمیں روکاوٹیں تھیں
کوئی بیرئیر نہیں تھےلیکن سڑک پر چھوٹے پتھر پڑے تھے
وہ وہاں نہیں رکے

کینیا میں کام کرنے والے صحافی نےانڈپینڈنٹ اردو کو بتایا ہے کہ اگر گاڑی پر لگنے
👇1/7
والی گولیوں کی تعداد کا جائزہ لیا جائ تو واضح ہوتاھےکہ گولی چلانیوالےکا ہدف مقتول
(ارشدشریف) ہی تھے

کینیا کے اخبار دا سٹار سےوابستہ صحافی علییود کیبی نےانڈپینڈنٹ اردو کو بتایاھے کہ پولیس رپورٹ کےمطابق گاڑی کی بائیں جانب دو گولیاں لگیں جسطرف مقتول بیٹھے تھے
ایک دائیں جانب
👇2/7
کےدروازے اور ایک دائیں جانب
کےٹائر میں لگی تھی

علییود کیبی نےبتایا ہم پولیس بک میں فائل رپورٹ سےجو جان سکے
یہ ھےکہ ارشدشریف پر نیروبی کی قریبی کاجیدو کاؤنٹی میں کینیا کے مقامی وقت کہمطابق رات 10 بجے فائرنگ کی گئی

پولیس کا کہنا ہے کہ گاڑی کا ڈرائیور مقتول کا بھائی تھا
👇3/7
Read 7 tweets
Oct 24
جنرل باجوہ کے آدھے سچ.!

پاکستان ایک قانون کی حکمرانی والا ملک ہوتا تو جنرل قمر باجوہ اور انکےساتھیوں کیخلاف جنرل صاحب کےمیڈیا میں رپورٹ
ہوئےان اعترافات کیبعد کیس ہوتا جو انہوں نےصحافیوں بیوروکریٹس کےایک منتخب گروپ سےملاقات کے دوران کیے ہیں۔

جنرل صاحب نے آدھا سچ بولاھے
👇1/7
اور وزیراعظم نوازشریف کی منتخب حکومت کےخلاف سازشوں کے دفاع میں انتہائی کمزور بہانے بنائےہیں
کچھ صحافی کہہ رہےہیں
باجوہ صاحب نےاعتراف کیاھےکہ انہوں نے نوازشریف صاحب کے ساتھ انصاف نہیں کیا لیکن صرف غیرمنصفانہ سلوک کا اعتراف کافی نہیں ہےجرنیل صاحبان نے آئین کی خلاف ورزی کی,
👇2/7
انہیں نتائج کا سامنا کرنا چاہئے
ایک رسمی عوامی معافی مانگنے کی ضرورت ہے
گفتگو میں باجوہ صاحب نے اسحاق ڈار صاحب پر بھی تنقید کی ہے شاید اسلئے کیونکہ بطور وزیرخزانہ ڈار صاحب نے ہمیشہ دفاع کیلئے اضافی رقم کےمطالبات پر سوال اٹھایا تھا
جرنیل صاحب مفتاح اسماعیل کو پسند کرتے ہیں
👇3/7
Read 7 tweets
Oct 24
#ایلیوٹ_ولسن کا کہنا ھے

پاکستان کی معیشت پر ایک
#بےرحم کاروباری جماعت #فوج کا غلبہ ہے جو فیکٹریوں اور بیکریوں سے لےکر کھیتوں اور گولف کورسز تک ہر چیز کی مالک ہے

سات لاکھ سے زیادہ فوجیوں کے ساتھ پاکستان دنیا کی ساتویں سب سے بڑی فوج پر فخر کرتاھے
لیکن اسکےسینئر افسران نے
👇1/22
بہت پہلے تجارتی منصوبوں سے حاصل کئے جانیوالے فوائد کو محسوس کیا تھا 1947میں آزادی کے بعد سے فوج نےخود کو پاکستان کی معیشت میں مستقل طور پر جوڑا ہوا ھے

اپنی2007 کی کتاب
#ملٹری_انکارپوریٹ پاکستان کی ملٹری اکانومی کے اندر ڈاکٹر عائشہ صدیقہ نےملک کی فوجی افواج کے ہر پہلو پر
👇2/22
پھیلے ہوئے تجارتی پردے کو بے نقاب کیا ، حال ہی میں صدر پرویز مشرف کی سربراہی میں۔ ملک کی بحری افواج کی سابقہ ​​محقق ڈاکٹر صدیقہ کا اندازہ ہے کہ فوج کی مجموعی مالیت 10 ارب ڈالر سے زائد ہے جو کہ 2007 میں اسلام آباد کی مجموعی بیرونی سرمایہ کاری سے چار گنا زیادہ ہے۔
👇3/22
Read 23 tweets
Oct 23
عاصمہ جہانگیر وکلا برادری کا مرد آہنگ اور ایک مضبوط آواز تھی جو ہمیشہ سویلینز کےحقوق کیلئے طاقتوروں کیساتھ ٹکرا گئیں اگر مجھے کوئی کہےکہ عاصمہ جہانگیر کو ایک لائن میں بیان کرو تو میں کہوں گا عاصمہ جہانگیر وہ تھی جو انکےحقوق کیلئے بھی لڑی جنہوں نے
#عاصمہ_تیری_جرءت_کو_سلام
👇1/12
اسکے قتل کے فتوے دئیے ہوۓ تھے
پاکستان ماورا عدالت کوئی ریاستی دہشت گردی ہو, مسنگ پرسنز کا معاملہ ہو, صحافیوں کو گھر سےاغوا کرکے لیجانےکا معاملہ ہو, ضیا یا مشرف کا مارشل لا ہو, کسی منتخب حکومت کو الٹنے یا اسکے خلاف سازش کا معاملہ ہو ہمیشہ ان سب غیر آئینی کاموں کے سامنے
👇2/12
اگر کوئی دھڑلے سےدیوار بنا یا مزاحمت کی تو صف اول میں محترمہ عاصمہ جہانگیر ہوا کرتی تھیں
پانامہ کا معاملہ چلا
اسٹبلشمنٹ اور ساری میڈیا ریاستی مشینری نوازشریف کے خلاف لگائی گئی کسی کو
نوازشریف کے حق میں بات کرنے کی اجازت جب نہیں تھی تب وکلا برادری کی اس مرد آہنگ نےtv ٹاک
👇3/12
Read 11 tweets
Oct 23
عمران اور بشری بی بی نے پاکستان کو دیےگئے تمام 112 توشہ خانہ تحائف اپنےپاس رکھ لئے

بشریٰ بی بی اور عمران خان نے
18ستمبر 2018 کو سعودی
ولیعہد شہزادہ محمد بن سلمان کی طرف سےاپنے پہلےدورہ سعودی عرب کے دوران تحفے میں دیگئی 85 ملین روپےکی قیمتی گھڑی صرف
#تحفہ_چور_کو_گرفتار_کرو
👇1/5
17 ملین روپے دے کر اپنے پاس رکھ لی۔ عمران اور بشریٰ نے تھوڑی سی رقم ادا کر کے سات رولیکس گھڑیاں، متعدد ہار، بریسلیٹ، انگوٹھیاں، متعدد ہیروں کی زنجیریں، سونے کے قلم اور یہاں تک کہ ڈنر سیٹ بھی اپنے پاس رکھے۔ عمران اور بشریٰ دونوں نے ان قیمتی تحائف کو
#گھڑی_چور_کو_گرفتار_کرو
👇2/6
پاکستان میں ٹیکس حکام سے تین سال سے زائد عرصے تک چھپایا جب تک کہ یہ اسکینڈل نہ بن گئے۔ انہوں نے کبھی بھی تمام اشیاء کا اعلان نہیں کیا۔ کہانی میں دی گئی اشیاء کی قیمتیں تحائف کی رقم ہیں جیسا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کی حکومت نے اندازہ لگایا تھا
#تحفہ_چور_کو_گرفتار_کرو
👇3/6
Read 7 tweets
Oct 22
بشرہ ریاض وٹو خاور مانیکا اور موسی مانیکا #ترکون

بشری ریاض وٹو کی شادی خاور حیات مانیکا سے ہوئی جسکے بعد بشری مانیکا بنی
عمران خان کے ساتھ شادی کے بعد بشریٰ نیازی تو نہیں کہلواتی شاہد بشریٰ بیگم کو بھی پتہ ہے کہ عمران خان کے ساتھ زیادہ وقت کوئی گزارا نہیں کرسکتا اسلئے
👇1/9
اب بشری نیازی نہیں کہلواتی
آج کل انھیں بشریٰ بیگم یا پنکی پیرنی کہا جاتا ہے

بتایا جاتا ہے کہ عمران خان کی پہلی ملاقات بشریٰ ریاض وٹو کے ساتھ 2014 کے آخر 2015 میں ہوئی
یہ وہی وقت تھا جب عمران خان کے دماغ میں ایک ہی بات سوار تھی کہ وہ پاکستان کے وزیراعظم بننا چاہتے ہیں
👇2/9
اور پنکی پیرنی نےاسی بات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے انکو کہا کہ میں ہی وہ شخصیت ہوں جو آپکو وزیراعظم ہاؤس تک پہنچاسکتی ہوں
اسیطرح عمران خان متعدد مرتبہ بشری بیگم کے گھر پرانی سبزی منڈی پاکپتن ان سے ملنےکیلئے گئے
یہاں ایک بات قابل ذکر ہے جو بندہ اپنے کسی بیمار دوست کو ملنے یا
👇3/9
Read 9 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Don't want to be a Premium member but still want to support us?

Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Or Donate anonymously using crypto!

Ethereum

0xfe58350B80634f60Fa6Dc149a72b4DFbc17D341E copy

Bitcoin

3ATGMxNzCUFzxpMCHL5sWSt4DVtS8UqXpi copy

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(