کیا آپ کو معلوم ہے کے ملا اختر منصور کو 21 مئی 2016کو افغان ایران سرحد سے متصل پاکستانی شہر نوشکی میں ایک ڈرون حملے میں ہلاک کر دیا گیا تھا۔ پاکستانی وزرات خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ مقتول طالبان لیڈر کی تباہ حال گاڑی کے قریب سے ولی محمد نامی
پاکستانی شہری کا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ ملا جس پر اس کا پتہ کراچی کے ضلع شرقی کا ڈلا ہوا تھا۔
جب کے دوسری جانب شناختی کارڈ اورپاکستانی پاسپورٹ ہرپاکستانی کا بنیادی حق ہے، اس کے حصول کے لیے الطاف حسین نے قومی شناختی کارڈ نیکوپ کے لیے 04 اپریل 2014 کو
@NadraPak@DGNADRAKARACHI@DGNADRAISB
کو درخواست دی تھی جو کے آج قریبا آٹھ برس بعد بھی تعطل کا شکار ہے۔
اوپر منسلک خبر اور رابطہ کمیٹی کے مطابق 4 اپریل2014ء کو برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر واجد شمس الحسن کی موجودگی میں نادرا کے عملے نے شناختی کارڈکے لیے الطاف حسین کی تصویر
اور فنگرپرنٹس لئے اور انہیں دیگر مطلوبہ دستاویزات بھی فراہم کی گئیں اور فارم کی تصدیق خود واجد شمس الحسن نے کی تھی۔
سینیٹ کے ریکارڈ پر ایم کیو ایم کا احتجاج اور بائیکاٹ بھی موجود لیکن نادرا کا اداراہ لگتا ہے کے @AltafHussain_90 کی شناختی کارڈ کے اجرا کی درخواست ایک مذموم ایجنڈے
کی تکمیل کے تحت مسلسل تعطل کا شکار کئے جارہا ہے جس ے تحت کراچی میں آباد کاری کیلئے افغان طالبان دہشتگردوں کو تو شناختی کارڈ بنا کسی رکاوٹ کے جاری کر دئے جاتے ہیں لیکن کراچی اوریجن خصوصا سن سینتالیس میں ہندوستان سے ہجرت کر کے آئے مہاجروں کے شناختی کارڈز کے اجرا کو تعطل کا شکار
کیا جاتا ہے۔ جس کی مثال الطاف حسین کا کیس ہے۔ ایک ایسی سیاسی جماعت کے قائد جن کے پاس سندھ کے شہری علاقوں کا بلا شرکت غیرے مینڈیٹ ہے اور جن کی حمایت و سپورٹ سے کئی دھائیوں تک اس ملک کے وزیراعظم بنتے رہے۔ لوگ ممبران اسمبلی اور سینیٹر منتخب ہوے ان کو اپنے شناختی کارڈ کے اجرا کے
لئے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانا پڑ رہا ہے۔
ہونا تو یہ چاہئے تھا کے @NadraPak اپنی غلطی کو تسلیم کرتے ہوے معذرت کر کے فوری شناختی کارڈ جاری کرتا لیکن اس نالائق ادارے نے ووہی روایتی ہتھکنڈے اور لیت و لعل سے کام لینے کی روش پر کاربند رہتے ہوے معزز عدالت کو گمراہ کرنے کی کوشش کی
اور کہا کے ان کے پاس @AltafHussain_90 کی شناختی کارڈ کی درخواست کا کوئی ریکارڈ نہیں جبکے ڈان نیوز کی خبر کے مطابق 17 اپریل 2016 کو دفترخارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے الطاف حسین کی درخواست موصول ہونے کی تصدیق بھی کی تھی۔ dawnnews.tv/news/1004860
آخر میں اوپر بیان کئے گئے حقائق و شواہد کی روشنی میں @NadraPak کے اعلی حکام سے ایک بار پھر درخواست ہے کے اپنی غیر اعلانیہ مروجہ پالیسی جس سے مہاجر قوم کے شناختی کارڈز کے اجرا میں رکاوٹیں کھڑی کی جاتی ہیں اس کو تبدیل کریں اور فی الفور @AltafHussain_90 کے شناختی کارڈ کا اجرا کریں
اس کے علاوہ سندھ کے شہری علاقوں میں بسنے والے کڑوڑوں مہاجروں کے شناختی کارڈز کے اجرا کے مراحل کو سہل بنائیں۔ ایسے اقدامات سے گریز کریں کے جس سے ایک قوم یا طبقے کو پیغام جائے کے ان کے ساتھ متعصبانہ سلوک کیا جارہا ہے #AltafNeedsJustice@tjmqm1957@NdmEhsan@azizabadi@SyedNabeel_M
دبئی کی اشرافیہ کے ایک کلب میں اپنی امارات دکھانے کی ہمیشہ سے ایک دوڑ لگی رہتی ہے اس کلب کے شرکا میں متمول عرب گھرانے، تھرڈ ورلڈ سے کرپٹ حکمراں، اٹالین اور رشین مافیا کے ڈرگ لارڈز اور دیگر بہت سے اس نوع کے کاروبار اور شوق رکھنے والے۔ اس دوڑ میں گہما گہمی اس وقت پیدا ہوتی ہے جب
اس گروپ میں سے کسی شخص کی ذاتی استعمال یا اس کی شخصیت سے منسوب چیز مارکیٹ میں سیل پر آ جائے تو اس گروپ میں اس کو حاصل کرنے کیلئے وہ گھمسان کا رن پڑتا ہے کے الامان و الحفیظ عموما ایسا نا ہونے کے برابر ہوتا ہے شائد کئی دہائیوں میں ایک آدھ مرتبہ جیسے آخری بار کرنل قذافی اور اس کے
بیٹے کی استعمال شدہ چیزیں ایک کے بعد ایک کر کے اس مارکیٹ میں آئیں۔
لیکن اس مارکیٹ میں صورتحال اس وقت دلچسپ ہو گئی جب ایک گراف نامی کمپنی کی گھڑی فروخت کیلئے لائی گئی ابتدائی طور ہر اس گھڑی کو روایتی انداز میں کیا گیا اور ایک تصویر بنا کر ممبران کو ارسال کی گئی اور ساتھ ہی
عام طور پر پیپلز پارٹی کی طرف سے یہ دعوی سامنے آتا ہے کہ ایوب خان سے پینسٹھ کی جنگ میں اختلافات کے سبب بھٹو نے ایوب خان کو چھوڑا۔
ہاہاہا
نہیں جناب
موصوف بھٹو، ایوب خان کی کنونشن لیگ میں فارورڈ بلاک بنا رہے تھے پکڑے جانے پر نکالا گیا اور تین ماہ کی جلاوطنی بھی بھگتی
سازشی بھٹو ذوالفقار علی بھٹو جنرل ایوب خان کی الیکشن مہم کے انچارج بنائے گئے جنہوں نے انتخابی مہم کے دوران مادر ملتؒ کی شخصیت پر انتہائی نازیبا ریمارکس دیے جن کا تذکرہ بھی مادر ملتؒ کی توہین ہے
موقع پرست ذوالفقار علی بھٹو کنونشن لیگ سے نکالے جانے کے بعد کونسل لیگ کا ممبر بنا اور مسلم لیگ کے اسوقت کے دھڑوں کو متحد کرنے کی کوششیں کرتا رہا درپردہ اس کی خواہش خود قائد بننے کی تھی جسکو بھانپ کر کونسل لیگ والوں نے بھی اسے چلتا کیا۔
کیا اندرون خانہ آصف زرداری اور عمران نیازی کا باہم اتحاد ہے ؟
اس اتحاد کا گارنٹر آنیوالا آرمی چیف ہے جسکو ن لیگ زرداری کے صائب مشورے سے نامزد کریگی۔
مسلم لیگ ن نے نیازی کے بلنڈرز کا طوق بطور وزارت عظمی زرداری کی مدد اور مشورے سے اپنے گلے میں ڈالا۔
آفر کے باوجود بلاول کو وزیر اعظم نہیں بنا یا بلکے پاکستانی سیاست کی تاریخ میں ایثار کی ایک اعلی مثال قائم کر کے پنجاب میں ن لیگ کی آسمان کو چھوتی حمایت اور سپورٹ کو ایک بڑا ڈینٹ لگا یا۔
سندھ کی سطح پر الطاف حسین کو سندھ کی عملی سیاست میں حصہ نا لینے دے کر سندھ کے شہری علاقوں کی
نشستیں عمران نیازی کی جھولی میں ڈال دیں۔ یاد رہے کے سندھ کے شہری علاقے ہمیشہ سے پیپلز پارٹی مخالف رہے ہیں۔
ان تمام کڑیوں کو آپ ملائیں تو آپ کو ن لیگ ۲۰۲۳ کے الیکشن میں صرف چالیس نشستوں کے ساتھ قومی اسمبلی میں بیٹھی دکھتی ہے۔
کو ہٹانے کیلئے آواز نہیں اٹھا سکتے۔ان تمام میڈیا پرسنز کا الطاف حسین سے ہمیشہ مطالبہ رہا کے آپ قومی دھارے کی سیاست کریں جبکے الطاف حسین نے ہمیشہ ملکی سالمیت، استحکام کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوے سندھ کے آتش فشاں کو ہمیشہ ٹھنڈا رکھا محاذ آرائی کی سیاست سے اجتناب کیا #NineZeroBurnedDown
#InvestigateNineZeroFire کے حالیہ معاملات میں بھی صرف مہاجر نفرت کے پیش نظر ان صاحبان نے آواز اٹھانا تو درکنار ایک مذمتی ٹوئیٹ ہا سوشل میڈیا پوسٹ کرنے کا بھی تکلف گواراہ نا کیا۔ ریاستی عتاب جتنا الطاف حسین پر رہا اتنا ہی نواز شریف پر بھی رہا لیکن نواز شریف کے معاملے میں یہ سب
ڈیمانڈ ز:
ریاست پاکستان تین ایام کے اندر دو ہزار تیراہ سے اب تک رینجرز کے کراچی میں کئے گئے تمام آپریشنز۔ اریسٹ، مقابلے اور دیگر کاروائیوں کے تمام تفصیل جاری کرے۔
۲ - یادگار شہدا، مکا چوک اور نائن زیرو پر مسماری، منتقلی اور آتشزدگی کی کاروائی کرنے کی وجوہات سے قوم کو آ گاہ کرے
۳۔ کراچی میں آج تک کئے گئے تمام آپریشنز کے شروع کرنے کی وجوہات، رپورٹس اور ان کے نتائج کے بالاخر یہ تمام آپریشن ایم کیو ایم اور الطاف حسین کو کرش کرنے پر کیوں منتج ہوے۔
۴-ماورائے عدالت قتل جو ان مذکورہ آپریشن میں ہوے اور اس قتال پر بینظیر، نواز شریف کی دو دو بار حکومتیں برطرف
کی گئیں ان کے ذمہ داران کے خلاف کاروائی کیوں بروئے کار نہیں لائی گئی اس کی وجوہات سے قوم کو آگاہ کرے۔
۵ ۔ مزید براں ایک نیا عمرانی معاہدہ جس میں وسائل کی تقسیم اور نئے انتظامی یونٹس کی فوری تشکیل ہو فوری طور پر مرتب کیا جائے اور اس معاہدے کی تشکیل میں جناب الطاف حسین کے
ہر جماعت اور تحریک میں نظریاتی لوگ چند ایک ہی ہوتے ہیں جو اپنی ہمت اور محنت سے تحریک کی بنیاد رکھتے ہیں اور پھر وقت کے ساتھ ساتھ ایک عظیم تحریک میں تبدیل کر دیتے ہیں۔ جب تحریک اپنی عظمت کی اوج پر ہوتی ہے ایک جم غفیر اس کی طرف لپکتا ہے اور اس میں شامل ہوتا ہے اس جم غفیر کو ہینڈل
کرنے کیلئے تحریک کے اندر ایک تنظیم بنائی جاتی ہے اور ہر ایک کو اس کی ذمہ داری دی جاتی جب تنظیم بنتی ہے تو اس کے ساتھ ہی اس تنظیم کو کنٹرول کرنے کیلئے نظم کے ضابطے بھی تشکیل پاتے ہیں ان ضابطوں کی پیروی اور ان پر عمل پیرا ہونا سب سے پہلے ذمہ داران کی ذمہ داری ہوتی ہے اور جس کے بعد
اس جم غفیر جو کے کامیابی اور کامرانیاں دیکھ کر تحریک کی جانب لپکا ہے اس کو ایک منظم دھارے میں رکھنے کیلئے وہی نظم و ضبط جو کے ایک تنظیم کی بنیادی اساس ہے اس مجمعے پر لاگو کرنا ہوتا ہے۔ زیادہ تر تنظیموں میں اس نظم و ضبط کو لاگو کرنا اور رکھنا صریحاً رضاکارانہ عمل ہوتا ہے لیکن اگر