پاکستان کے22500 بیوروکریٹس غیر ملکی شہریت کےحامل ہیں
اب یہ سب ملک کیخاطر بدلنا ہو گا۔🚨
شہریت نہیں چھوڑ سکتےتو سرکار عہدے سےفارغ کرے ،انکی جگہ لاکھوں پاکستانی پڑھے لکھے نوجوان موجود ہیں
پاکستان میں دوہری شہریت والے افسران کی تعداد 22 ہزار 380 ہے
ڈی پی آر پنجاب پولیس
👇1/23
نبیلہ غضنفر گریڈ 19کی محکمہ پریس انفارمیشن ترجمان پنجاب پولیس ہیں اور
کینیڈا کی شہری ہیں
اتفاق سےگریڈ21 کےایڈیشنل انسپکٹر جنرل پولیس
اور
ساہیوال سانحہ کی تحقیق کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ سید اعجاز حسین شاہ
گریڈ 21کے اڈپشنل IG پولیس
بھی کینیڈا کے شہری ہیں
👇2/23
پاکستان میں دوہری شہریت والے افسران کی تعداد بائیس ہزار 380 ہے
اس میں
1100 کا تعلق صرف پولیس اور
بیوروکریسی سے ہیں اور ان میں سے
540 کینیڈین ,
240 برطانوی
190 کے قریب امریکہ کے بھی شہری ،
درجنوں سرکاری ملازمین نے آسٹریلیا
،نیوزی لینڈ،ملائیشیا اورآئرلینڈ جیسے ملکوں
👇3/23
کی بھی شہریت لے رکھی ہے
110سرکاری افسروں میں اہم حکومتی عہدوں پر بھی براجمان ہیں #گریڈ 22 کے 6
جبکہ
ایم پی ون سکیل کے11،
گریڈ21 کے 40،
گریڈ20 کے 90،
گریڈ 19 کے 160،
گریڈ18کے 220
اور گریڈ 17کے
کم وبیش 160 افسران ہیں
حامل افراد کا تعلق محکمہ تعلیم سےھے
اور انکی تعداد 140سے زیادہ ہے
اسیطرح
قومی ایئر لائن کے80 سے زیادہ ،
لوکل گورنمنٹ 55،
سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر 55،
نیشنل بینک 30،
سائنس اور ٹیکنالوجی 60، زراعت 40سے زیادہ،
سکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن 20،
آبپاشی 20،
سوئی سدرن 30،
👇6/23
سوئی ناردرن 20،
پی ایم ایس17،
پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس14،
نادرا کے15ملازمین دہری شہریت کےحامل ہیں
دوہری شہریت کی حامل اہم شخصیات میں پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کے
گریڈ 22کےچیف سیکرٹری kpk کامران بلوچ کینیڈا،
(پی اے ایس)کی پہلی خاتون صدراور گریڈ22کی وفاقی سیکرٹری
👇7/23
ذوالفقار احمد گھمن امریکہ،
_مراکو میں سابق سفیر
نادر چودھری برطانیہ،
_قطر میں سابق سفیر شہزاد احمد برطانیہ،_
کسٹم کے گریڈ21 کےایڈیشنل وفاقی سیکرٹری خزانہ احمد مجتبی میمن کینیڈا،
گریڈ21کی چیف کلیکٹر کسٹم زیبا حئی اظہرکینیڈا،
پولیس سروس کےگریڈ22کے اقبال محمود (ر)،
👇9/23
گریڈ21کے اکاؤنٹنٹ جنرل پنجاب میاں شجاع الدین ذکا کینیڈا
چیئرمین پنجاب کمیشن برائے حقوق خواتین فوزیہ وقار کینیڈا
پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ کےسابق منیجنگ ڈائریکٹر سید ومیق بخاری امریکہ،
موجودہ ایم ڈی معین رضا خان، نیشنل بینک کےسابق صدر سعید احمد برطانیہ،
ڈائریکٹرجنرل پنجاب
👇10/23
فرانزک سائنس ایجنسی کے سربراہ ڈاکٹر محمد اشرف طاہر امریکہ،
گریڈ 20کے پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ /پریس انفارمیشن آفیسرجہانگیر اقبال کینیڈا،
سابق پنجاب حکومت کے ساتھ اہم قانونی معاملات پہ کام کرنیوالے نامور قانون دان سلمان صوفی امریکہ کےشہری ہیں۔اسیطرح گریڈ 20 کے
👇11/23
ہیلتھ کیئر کمیشن کےچیف آپریٹنگ آفیسر ڈاکٹر محمد اجمل کینیڈا
گریڈ21کے وزارت داخلہ میں ایڈیشنل سیکرٹری شیر افگن خان امریکہ
گریڈ20 کےجوائنٹ سیکرٹری وزیر اعظم آفس احسن علی منگی برطانیہ
گریڈ20کےراشد منصور کینیڈا
گریڈ20کےعلی سرفراز حسین برطانیہ،
گریڈ18کےمحمد اسلم راؤبرطانیہ،
👇12/23
گریڈ 20 کی سارہ سعید برطانیہ،گریڈ18کے عدنان قادر خان برطانیہ،گریڈ 18کی رابعہ اورنگزیب کینیڈا، گریڈ 18 کی صائمہ علی برطانیہ، گریڈ 20 کے سپیشل برانچ کے ڈی آئی جی زعیم اقبال شیخ برطانیہ،
گریڈ 20 کے لاہور پولیس ٹریننگ کالج کے کمانڈنٹ ڈی آئی جی مرزا فاران بیگ برطانیہ،
👇13/23
گریڈ20 کے ڈی آئی جی مواصلات شاہد جاوید کینیڈا،گریڈ 20 کے ڈاکٹر محمد شفیق (ریٹائرڈ) کینیڈا،گریڈ 19کے ایس ایس پی گوادر برکت حسین کھوسہ کینیڈا
گریڈ 19 کے ایس ایس پی ندیم حسن کینیڈا،
گریڈ 18کے ایس پی عادل میمن امریکہ،گریڈ 18کے عقیل احمد خان امریکہ،
گریڈ18کے ارشد محمود کینیڈا،
👇14/23
گریڈ 19کے سہیل شہزاد برطانیہ، تنویر جبار کینیڈا، گریڈ19کے محمد جاوید نسیم کینیڈا، گریڈ19کے محمد محسن رفیق کینیڈا، گریڈ19کے راشد احمد خان کینیڈا، گریڈ 19کے طفیل خان یوسفزئی آسٹریلیا، گریڈ19کے محمد شاہد نذیر کینیڈا، گریڈ19کے محسن فاروق کینیڈا، گریڈ18کے محمد ابراہیم کینیڈا،
👇15/23
گریڈ17کےمحمد افتخار امریکہ
گریڈ 17کےنواز گوندل کینیڈا
گریڈ 19کے اعجازعلی شاہ امریکہ گریڈ19کےامجد علی لغاری کینیڈا،سٹیٹ بینک کے عبد الرؤف امریکہ، صبا عابد امریکہ ، سید سہیل جاویدکینیڈا
گریڈ20کےسید طارق حسن کینیڈا
گریڈ 20کےعبد القادر برطانیہ
گریڈ20کےسید شبیر احمد کینیڈا
👇16/24
گریڈ18کے سید نعمان احمدبرطانیہ، گریڈ17کے خواجہ فیصل سلیم برطانیہ، گریڈ18کے نوید تاجدار رضوی برطانیہ،
گریڈ18کے عثمان علی شیخ امریکہ، گریڈ21کے امین قاضی جرمنی، محکمہ تعلیم میں گریڈ19کے منصور احمدجرمنی، گریڈ21کے ڈاکٹر سہیل اختر آسٹریلیا، گریڈ21کے خالد محمود کینیڈا،
👇17/23
گریڈ 17کی فرزانہ اکرم سپین، گریڈ19 کے محمد عمران قریشی کینیڈا، گریڈ21کے ڈاکٹر مشرف احمد کینیڈا، بریگیڈیئر (ر) عامر حفیظ امریکہ، وقار عزیز کینیڈا،رملہ طاہر آسٹریلیا،ڈاکٹر جمشید اقبال جرمنی،
ڈاکٹر کاشف رشید آسٹریلیا،ڈاکٹر اسد اﷲ خان برطانیہ، ڈاکٹر محمد مشتاق خان ہالینڈ،
👇18/23
نعمان احمد کینیڈا،نیئر پرویز بٹ برطانیہ،اعجاز احمد فرانس، صنم علی ڈنمارک، خالدہ نور کینیڈا،پروفیسر ڈاکٹراسلم نور کینیڈا، محمد ارشد رفیق کینیڈا،نرگس خالد امریکہ، محمد افضل ابراہیم امریکہ،ڈاکٹر عقیل احمد قدوائی کینیڈا، ڈاکٹر پاشا غزل برطانیہ،
محمد سعد بن عزیز کینیڈا
👇19/23
گریڈ19کےخالد محمود احمد برطانیہ، گریڈ19کی ثانیہ طارق کینیڈا، گریڈ20کی طاہرہ ضیا برطانیہ، گریڈ17کی روشان امبرامریکہ، گریڈ17کی سمرین آصف کینیڈا، گریڈ18کی قنطا نور کینیڈا، گریڈ19کےڈاکٹر محمد شیراز ارشدملک کینیڈا، گریڈ21کے فرحت عباس کینیڈا، گریڈ19کی شبنم نور کینیڈا
گریڈ17کی
👇20/23
عاصمہ اعظم امریکہ
گریڈ18کی تہمینہ عتیق کینیڈا گریڈ19کی روحیلہ ریاض ہالینڈ گریڈ18کی سیدہ نوشین طلعت کینیڈا
قمر الوہاب سویڈن
گریڈ17کےمنصور احمد بٹ کینیڈا گریڈ18کےسید جمال شاہ کینیڈا گریڈ19کےمحمد کلیم کینیڈا گریڈ19کےڈاکٹر قیصر رشید کینیڈا گریڈ21کےمحمد منیر احمد برطانیہ،
👇21/23
گریڈ19کےڈاکٹر عبد الرحمان شاہد برطانیہ
گریڈ18کےشاہ رخ عرفان برطانیہ گریڈ18کی ساشا احمد کینیڈا گریڈ17کےسخن الہی برطانیہ گریڈ18کےحسن بخاری برطانیہ گریڈ17کی رخسانہ احسن امریکہ گریڈ17کےمحمد علی ظہیر امریکہ، گریڈ17کےابراہیم عبد القادر عارف امریکہ،
ڈاکٹر محمد نعمان ملائیشیا
👇22/23
گریڈ17کی عالیہ نذر کینیڈا،
گریڈ19کی ڈاکٹر مریم مصطفی جرمنی،گریڈ18کے نجم طارق برطانیہ، گریڈ19کی کوکب علی کینیڈا، گریڈ19کی فریدہ بیگم بحرین، گریڈ18کی عشرت این بخاری برطانیہ، گریڈ19کی نسیم اختر بحرین،
مکمل نام نہیں لکھےجا سکے
باقی #اگلی_لسٹ میں پبلش کرونگا
End
فالو اور شیئر کریں🙏
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
پی ٹی آئی کے جائز مطالبات
1-آرمی چیف کی تعیناتی کا اختیار عمران خان کو دیا جائے۔یا پھر جنرل باجوہ کو تاحیات ایکسٹینشن دی جائے۔ 2- امپورٹڈ حکومت کو ہٹاکر
عمران خان کو وزیراعظم بنایا جائے 3- چیف الیکشن کمشنر عمران خان کی مرضی کا بندہ لگایا جائے 4- سابق چیف جسٹس آف پاکستان
👇1/6
ثاقب نثار کو واپس لایا جائے۔ 5- ڈی جی ISI جنرل فیض حمید کو لگایا جائے۔ 6- چئیرمین نیب جاوید اقبال کو واپس لایا جائے۔ 7- ایم کیو ایم، باب اور اتحادیوں کو pti کی سپورٹ کرنے پر مجبور کیا جائے۔ 8- ڈی جی FIA کا اضافی چارج عمران خان کو دیا جائے۔ 9- توشہ خانہ، فارن فنڈنگ، BRT،
👇2/6
مالم جبہ، کرونا فنڈز، برطانیہ سے آئے ملک ریاض کیلے60 ارب، رنگ روڈ، القادر یونیورسٹی کی زمین، بنی گالہ میں 800 کنال زمینیں، پٹرول آٹا چینی ادویات، بلین ٹریز سکینڈلزکی تحقیقات فوراْ بند کی جائیں 10- توہین عدالت، توہین الیکشن کمشن، ججز کو دھمکیاں، عدالتی احکامات کی خلاف ورزی،
👇3/6
زرداری صاحب سے لاکھ اختلاف سہی، لیکن محترمہ کی شہادت کے فوری بعد اگر وہ سیاسی پوائنٹ سکورنگ کی طرف جاتے تو پاکستان کو بہت نقصان ہونا تھا اس وقت جب لوگوں میں غم و غصہ تھا انہوں نے جلتی پر تیل کا کام نہیں کیا، میاں صاحب سب سے پہلے ہسپتال پہنچے سیاسی مخالفین نے ایک دوسرے پر
👇1/6
الزام تراشی نہیں کی۔جن سیاسی لوگوں پربعد میں الزام لگے محترمہ انکا نام اپنی زندگی میں خود دےکرگئی تھیں
ارشدشریف کی لاش کےاوپر
اسوقت ہرقسم کا پراپیگنڈا کیاجا رہاھے
کوئی تابوت کی غلط تصاویر لگا رہا،کوئی ائرپورٹ سےجھوٹی خبریں دے رہا،کوئی پوسٹ مارٹم کےمتعلق افواہیں پھیلاتا رہا
👇2/7
کوئی یو ٹیوب پر اپنے چینل سے لائیو ویڈیوز بنا رہا، کوئی خود اپنے روتے کی ویڈیوز اپنے اکاؤنٹ سے ٹویٹ کر رہا، موت برحق ہے اور میرا یہ اصول رہا ہے کہ کسی کی موت اور بیماری کا مذاق نہیں بنانا چاہیے، ہم سب نے زندگی میں کہیں نا کہیں کسی نا کسی پیارے کی موت کا تلخ تجربہ کیا ہو گا
👇3/7
■ ارشدشریف رجیم چینج آپریشن کےداعی تھے
انہوں نے اس عنوان پر بہت سے پروگرام کئےجن میںCIA کے آپریشنز کا متوازی حوالہ بھی دیتے رہے
ارشد حق بات پر ڈٹ جانیوالے نڈر صحافی تھے۔ متعدد مرتبہ اپنی جان خطرے میں ڈال کر صحافتی فرائض انجام دے چکےتھے
👇1/14
پھر آخر کس نے انہیں ملک چھوڑ جانے پر آمادہ کیا #کیوں؟
■ شہباز گل اداروں کیخلاف مسلسل بیان بازی کے باوجود
فوج پر مسلسل ہرزہ سرائی
کرنیوالےPTI کیطرف جھکاؤ رکھنے والےدیگر صحافیوں نےملک میں ہی رہنےکو ترجیح دی
تو پھر وہ کون تھا جس
نےارشدشریف کوفوری ملک چھوڑنےکیلئے تیار کیا
👇2/14
اور مدد فراہم کی
■ ارشدشریف کو یہ احساس کس نے اور کیوں دلایا کے انکی جان کو خطرہ ہے؟ جبکہ اس سے قبل عمران ریاض گرفتار ہونے کے باوجود نہ صرف فوری رہا ہوۓ بلکہ انھوں نے کسی قسم کے تشدد کی بھی شکایت نہیں کی
■ ارشدشریف کی بیرون ملک روانگی عام پاکستانیوں کی طرح نہ ہوئی،
👇3/14
یہ جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ اس تصویر کا مکافات عمل ہے
وفات سے کچھ دیر قبل کلثوم نواز کچھ دیر کیلئے ہوش میں آئیں اور میاں نوازشریف سےبات کرنےکی درخواست کی
وہ اس بات سے بےخبر تھیں کہ انکےشوہر کو جھوٹےکیسز میں پابند سلاسل کیاگیاھے
بات نہ ہو سکی۔
میاں نوازشریف تک پیغام
👇1/4
پہنچایا گیا تو انہوں نے جیلر سے اپنی دم توڑتی اہلیہ سے بات کرنے کی التجا کی۔۔جیلر جو کہ نیازی لعین اور اسٹیبلشمنٹ کے پے رول پر تھا بات کروانے سے انکار کر دیا اور بولا کہ اپکے منٹس پورے ہو چکے ہیں۔
یوں تین دفعہ کا وزیراعظم اپنی دم توڑتی اہلیہ سےبات بھی نا کر سکا
کچھ دیر بعد
👇2/5
انکو کلثوم نواز کی وفات کی خبر دی گئی تو انہوں نے صرف اتنا کہا کہ "میں اپنا معاملہ اللہ پر چھوڑتا ہوں"
آج میاں صاحب کا صبر ان پر بھاری پڑ گیا ہے جو ایک پیج پر فرعون بنے بیٹھے تھے آج بھرے بازار ایک دوسرے کو رسوا کر رہے ہیں۔۔تاریخ میں پہلی دفعہ ڈی جی آئی ایس آئی اور
👇3/5
عزت مآب #سر_جی آپ نےکہا ہماری نوازشریف سےنہیں بن سکتی اسکےساتھ نہیں چل سکتےاسے #پانامہ سےاکامہ نکالکر باہر کر دیا آپ نے
بڑے مان چاؤ ارمان کیساتھ اپنا وزیراعظم #عمران_ہروجیکٹ لانچ کیا
بڑی محنت کیساتھ رسوائی کمائی اور rts بٹھا کر گندے بھی ہوئے #ایک_پیج پر چلتے وہ بھی پھٹ گیا
👇1/6
اب اس کے ساتھ بھی نہیں بنی آپ کی۔
لاڈلے نے مدد کیلئے پکارا تو آپکے انکار پر اس نے آپکو #جانور#میرصادق اور #میرجعفر تک کہہ دیا
کیا بگاڑ لیا آپ نے
اسکی پبلک پاپولرٹی سے ڈر گئے
اب تو پریس کانفرنسیں کروا کر صفائی دیتے پھر رھے ہیں
آپکس لاڈلا ملک کی بقا کیلئے خطرہ بن چکا ھے
👇2/6
ملک ٹوٹ گیا یا خانہ جنگی ہوئی نام آپکا ہی آئے گا کہ #پروجیکٹ_عمران_خان آپ کا تھا
#سرجی آپکی تو اپنے بغل بچے ظفر اللہ خان جمالی سے بھی نہیں بنی تھی تو آپ کی کس سے بنے گی؟
شہبازشریف اور سارا مفاہمتی ٹولا مسلم لیگ میں جن کا خیال تھا کہ مریم اور نواز شریف کے سخت بیانیے
👇3/6
#ایوبی_کارنامے
👇
1958میں مارشل لاء لگا کر جنرل ایوب نےاقتدار پر قبضہ تو کرلیا لیکن اسےمعلوم تھا کہ پرانے سیاستدانوں کو ٹھکانےلگائے بغیر سکون سےحکومت کرنا مشکل ہوگا، لہذا ایبڈو (EBDO) کے نام سے نیب طرز پر ایک قانون بنایا، جسکے تحت سیاستدانوں پر کرپشن کےالزامات لگائےجاتے
👇1/7
جواب میں یا تو سیاستدان 7 سال تک سیاست سے بے دخلی قبول کرتا، یا فوجی عدالت میں مقدمے کا سامنا کرتا۔
جن چند سیاستدانوں نے مقدمہ لڑنے کا فیصلہ کیا، ان میں عوامی لیگ کے بانی اور شیخ مجیب کے سسر جناب حسین شہید سہروردی بھی تھے۔جو 12 ستمبر 1956 سے 17 اکتوبر1957 تک وزیراعظم رہے۔
👇2/7
سہروردی صاحب پر الزام لگا کہ بطور وزیراعظم انہوں نے اپنے ایک چہیتے صنعتکار کو بلااستحقاق امپورٹ پرمٹ دیا۔ فوجی عدالت میں سہروردی صاحب نے ریکارڈ سے ثابت کردیا کہ مذکورہ پرمٹ کے اجراء کیلئے وزارت تجارت کے سیکرٹری نے ان سے منظوری لی ہی نہیں، بلکہ خود ہی پرمٹ جاری کردیا۔
👇3/7