کسی بلڈنگ کی ماونٹی سے گن شاٹ مارے گئے جو کہ برسٹ تھا اس سے پہلے کہ لوگوں کی توجہ اس گن شاٹ والے کی طرف جاتی کہ نیچے سے پسٹل سے ف ائر ہوتا ہے اور پھر ابتسام اس کو روکنے کی ویڈیو سے ظاہر ہوتا ہے
اب اس ویڈیو کو غور @ImranKhanPTI
سے دیکھیں اس ویڈیو میں معظم۔گوندل جو کہ اس سارے میں شہید ہوا جس کے بارے میں ابتسام نے کہا کہ اس کو اس بھاگتے ہوئے حملہ اور کی گولی لگی۔
لیکن جس وقت معظم اس حملہ آور کو پکڑنے لگتا ہے اسی وقت وہ نیچے گرجاتا ہے اور نہ ہی اوپر اٹھتا ہے اور نہ ہی ہلتا ہے جبکہ اس وقت حملہ آور کی
گن کا رخ اوپر کی طرف ہوتا ہے۔
مطلب ممکن ہی نہیں کہ حملہ آور کی گولی معظم کو لگی ہو۔۔ اور ممکن ہے کہ اس کو گولی پیچھے سے لگی ہے۔۔ اور یہ بھی ممکن ہے کہ کور اپ حملہ آور کو مارنے کے لیے تیسرا سنایئپر یا گن شاٹ والا کہیں بیٹھا ہو لیکن جیسے ہی اس نے کور اپ حملہ آور کو اڑانے کے لیے
گولی چلائی اسی وقت سامنے معظم آگیا اور معظم اس گولی کا نشانہ بن گیا۔۔
جو برسٹ کنٹینر سے فائر ہوا وہ کنٹینر سے رایئٹ سایئڈ سے فائر ہوا۔ کیونکہ رایئٹ سایئڈ والے سارے نیچے ہوگئے۔۔شائد ان سب کی ٹانگوں میں گولیاں لگی اس لیے وہ درد کی شدت سے نیچے ہوئے۔۔اور جو گولی اس معظم کو لگی وہ
پیچھے سے لگی یعنی کنٹینر کے بایئں جانب سے۔ جبکہ کور اپ حملہ اور اگے کو بھاگ رہا ہوتا ہے۔۔۔
اب پکچر کلیئر ہورہی کیوں کور اپ حملہ آور کا اتنی جلدی بیان جاری ہوا اور اس کو پھیلایا گیا
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
اپنے ملک میں جو لوگ یہ کر سکتے ہیں، سوچیں انہوں نے بنگال میں کیا @ImranKhanPTI 💞
کچھ نہ کیا ہو گا۔ بنگالی ٹھیک روتے تھے یہ شیرجوان ان کی عورطوں کی عزطیں لووٹا کرتے تھے۔
اور یاد رکھو پاکستانیوں اگر وہ اپنے افسر کے ساتھ کھڑے ہیں تو پھر ہم پر ہماری ماؤں کا دودھ ح۔رام ہے جو ہم اپنے مظلوم لیڈر عمران خان کے لیے نہ کھڑے ہوں۔ ہم بھی اپنے لیڈر کے ساتھ ہیں اور اب یہ
جنگ گلی گلی شہر شہر ذہن ذہن میں ہو گی۔ ہم ان کو اس ففتھ اور سکستھ جرنیشن وارفئیر میں ایسی شکست دیں گے کہ ان کی آنکھ اب جہنمم میں ہی کھلے گی۔۔۔۔!!
#اعظم_سواتی_کو_انصاف_دو
جس وقت مریم نواز میڈیا پہ بیٹھ کر کہتی تھی کہ میرے پاس لوگوں کی پرائیویٹ ویڈیو ہیں تب مفتاح اسمائیل ، مصطفیٰ کھوکر جیسے لوگ کہاں تھے ؟ ایموشنل لمحات کو کیپچر کرنا بند کریں ۔ ہم تمہارے ڈرامے جانتے ہیں۔
نواز شریف نے اسی کی دہائی میں ہی متعارف کروا دی تھی جب 1988 میں قوم کے خود ساختہ ڈرامے باز ہیرو جنرل حمید گل نے بینظیر کے خلاف اسلامی جمہوری اتحاد بنایا اور تمام جماعتوں کو اکٹھا کر کے اس کا سربراہ نواز شریف کو بنایا تو اس وقت نواز شریف نے نفاذ شریعت کی تحریک چلائی اور مذہبی
چورن بیچا جبکہ بینیظیر کو اسلام مخالف ثابت کرنے کےلیے اس کو لبرل پینٹ کیا گیا۔ اس کی لندن سے تصویریں ادارے نے فراہم کیں۔ نواز شریف نے ہیلی کاپٹر سے اس کی بیچ پہ پرانی اور فیک تصویریں ہیلی کاپٹر سے بینظیر کے جلسوں میں گرائیں۔ لفافہ گروپ نے اخبارات میں یہ تصویریں لگائیں۔ یہ کھیل
#AzamSwati
یہ آہ و بکا کے منظر ، یہ لٹتی عزتیں ، یہ ظلم و بربریت کے شکار شہری ، یہ بیٹیوں کے سامنے اپنی گنوائی عزت کے بعد سر جھکائے بوڑھے ۔۔۔۔ یہ منظر آج کے نہیں ہیں بلکہ یہ پچہتر سالہ تاریخ کا تسلسل ہے۔ ظالم و جابر طاغوتی قوتوں نے یہ کھیل بار بار کھیلا یے @AzamKhanSwatiPk
عزت و غیرت سے عاری وردی پوش غنڈوں نے باعزت شہریوں کی عزتوں پہ بار بار ہاتھ ڈالا ہے۔ یہ بنگلہ دیش گئے تو وہاں عزتیں تار تار کیں اور جب اس کی خبریں عالمی میڈیا تک پہنچیں تو چیف نے حقارت سے کہا کہ اب ہمارے نوجوان اس ضرورت کو پورا کرنے کےلئے ہزاروں میل دور تھوڑی جائیں گے۔ ریپ کو
انسانی ضرورت قرار دے کر شہریوں کی عزتیں لوٹی گئیں۔ جب اکہتر میں وہ بیلٹ پیپر کے زریعے اپنا حق رائے دہی استعمال کر چکے تو ان کی جیت کو اپنی شکوت سمجھ کر یہ بپھر گئے اور ان کے خلاف محاذ کھولا گیا۔ کہا گیا کہ " جوانو آگے بڑھو اور ان کی نسلیں بدل دو "
آج جب شہریوں کی عزتیں پامال
#عمران_خان_ہماری_ریڈ_لاین_ہے
تحاریک خون مانگتی ہے، قید و بند کی صعوبتیں سہنے ہوتی ہے، آزادی پلیٹ میں رکھ کر نہیں دی جاتی ان کے لئیے ہاتھوں اور پاوں میں بندھی بیڑیوں کو توڑنا پڑتا ہے بعض اوقات پاؤں میں بندھی بیڑیوں سے نجات کے لئیے اپنے پاوں کاٹنے پڑتے ہیں اور دنیا @ImranKhanPTI 💞
کی تاریخ گواہ ہے کہ آزادی کی تحاریک میں عام ورکرز سے لیکر بڑے بڑے شہنشاہوں تک اور جرنیلوں نے اپنے خون کی ندیاں بہاکر اپنی آزادی لی ہے لیکن آج ہم تاریخ کے ایک عجیب و غریب نظارے کا مشاہدہ کررہے ہیں کہ تاریخ میں پہلی دفعہ سب سے پہلی گولی تحریک کے روح رواں کو لگتی ہے ان کو
مارنے کی کوشش کی جاتی ہے کہ اس طرح یہ تحریک ختم ہوجائے گی لیکن یہ لوگ بھول رہے ہیں کہ سسلین مافیا کے خلاف ایک طویل جنگ لڑنے والے گوانی فالکونی کو جب ایک دن بیدردی سے ایک شاہراہ پر قتل کردیا گیا تو اس نے اپنی بیوی کو دیکھتے ہوئے آخری الفاظ کہے تھے۔
"یہ لوگ سمجھتے ہیں میرے نہ
#عمران_خان_ہماری_ریڈ_لاین_ہے
مجھے تو آج یہ دکھ بھی کھا گیا کہ ستر سال کا شخص قوم کےلیے دن رات بغیر تھکے لڑ رہا ہے اور آج اس کی ٹانگوں میں گولیاں مار دی گئیں اور وہ خون آلود کپڑوں اور رستے زخموں سے قدم اُٹھاتا اور چہرے پہ درد کی شدت لیے آگے بڑھا اور پھر لوگوں کو @ImranKhanPTI 💞
سامنے دیکھا تو تکلیف بھلا کر مسکرا کر ہاتھ ہلاتا رہا۔
کیا جرم ہے یار اس شخص کا جو اس عمر میں یہ سب جھیل رہا ہے ؟
ایک زخم نو اپریل کو لگا تھا جب کپتان ڈائری اٹھا کر شکستہ دل سے یہ کہتے ہوئے نکلا کہ کوئی رہ تو نہیں گیا اور آج ایک یہ زخم بھی دل چیر گیا جب ٹانگوں میں گولیاں
لیے میرا کپتان چہرے پہ درد کی شدت لیے کنٹینر سے باہر نکلا۔ ستر سال بڑی عمر ہوتی ہے۔ وہ اپنے بال بچوں کو چھوڑ کر اُدھر ہماری آزادی اور وقار کےلیے لڑ رہا ہے لیکن اس عمر میں اسے جو صلہ ملا وہ گولیوں کی بوچھاڑ تھی۔ ایسا ظلم بھی کوئی کرتا ہے یار ؟
آج کپتان کی حالت نے کلیجہ چیر دیا
ٹانگ میں گولیاں کھا کر درد سے کراہتا ہوا نکلا اور جب عوام سامنے آئی تو مسکراتے ہوئے مکے لہرانے لگا کہ قوم کا حوصلہ نہ ٹوٹے۔
ہسپتال پہنچا تو فوراً بیان جاری کیا کہ انتشار کی جانب مت جانا ، میں ٹھیک @ImranKhanPTI 💞
ہوں ۔ گولیاں کھا کر اور قاتلانہ حملے کے بعد بھی ظرف یہ ہے کہ ملک فساد کی طرف نہ جائے۔
ابھی آپریشن روم میں ہی تھا کہ اپنی فکر چھوڑ کر پارٹی راہنماؤں کو بلا کر ہدایات دے رہا تھا کہ کیا کرنا ہے۔
جب قوم اپنے غم و غصے کا اظہار کرنے سڑکوں پہ پہنچی تو فوراً بیان جاری کر کے ان کا
غصہ ٹھنڈا کیا کہ کل گیارہ بجے مارچ پھر شروع ہو گا ۔
پچھلے پانچ چھے ماہ میں عوامی غم و غصے کے سامنے وہ دیوار بنے کھڑا ہے کہ ملک سری لنکا کی طرف فساد کی طرف نہ بڑھیں۔ اس کی ہر کوشش امن کی جانب بڑھتی ہے جبکہ مخالفین کی ہر کوشش گھٹیا ہوتی ہے ۔ عمران خان کا ہر قدم ذاتی مفاد کے