میں ایک نہائیت شریف ، نفیس اور سلجھا ہوا 💯💞💐 بدتمیز انسان ہوں 💞
3 subscribers
Jun 18 • 10 tweets • 3 min read
پاکستان میں ڈکٹیٹرز ہمیشہ امریکی ضروریات کے تحت آتے ہیں۔
امریکہ روس سرد جنگ زوروں پہ آئی تو پاکستان میں ایوب خان آیا ، 1958 کے ہنگامہ خیز سال میں جب روس امریکہ اور اتحادیوں کو ویسٹ برلن سے چھے ماہ میں فوجیں نکالنے کی دھمکی دے رہا تھا تب دیگر کچھ ریاستوں کی طرح پاکستان میں بھی
فوجی ڈکٹیٹر اقتدار سنبھال چکا تھا ۔
1969 کے ایک اور ہنگامہ خیز سال میں جب امریکہ ویتنام جنگ کے تناظر میں روس کو جوہری ہتھیاروں کی دھمکیوں پہ اتر آیا تھا تب پاکستان میں پالیسیوں کے تسلسل کےلیے یحییٰخان آیا ۔
جب سرد جنگ نے زور پکڑا تو پاکستان میں ضیاء الحق نے اقتدار سنبھالا اور
Jun 18 • 21 tweets • 6 min read
مولوی عمران احمد خان نیازی
مولانا عبیداللہ سندھی
مولانا محمد خان شیرانی
نظریات سوچ اور ایک جائزہ
اب سب سے پہلے تو آپ سب نے سوچا ہو گا کہ یہ میں نے کیا کردیا ۔عمران خان اور ایک مولوی ۔جی ھاں اسی پر آج بات کریں گے ۔ہمارے تمام تحریک انصاف کے لوگوں نے ایک موضوع جس پر بات کرنا
بہت ضروری تھی اس پر بدقسمتی سے دھیان نہیں دیا ۔جو تحریک کا انٹلیکچول مدبر اور علمی طبقہ ہے یہ اس پر فرض عین تھا کہ وہ عمران خان کی شخصیت سوچ اور نظریات کو عوام کے سامنے پیش کرتا ۔
سادہ الفاظ میں کیا عمران خان ایک مولوی ہے مولانا ہے کیا ہے تو اس کا جواب ہے کہ جی ھاں عمران خان اندر
Jun 18 • 10 tweets • 3 min read
2022 کا سال تھا۔ خطے کی فضا پہ جنگ کے بادل چھائے ہوئے تھے۔ یوکرین سرحد پر روسی افواج و جنگی اثاثوں کا ہجوم، نیٹو کی بےچینی اور مغربی میڈیا کی چیخ و پکار سب کچھ چیخ چیخ کر بتا رہی تھا کہ دنیا کسی بڑے تصادم کی دہلیز پر کھڑی ہے۔ ایسے میں پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے عسکری اور
سفارتی مشاورت کے بعد روس کا پہلے سے طے شدہ دورہ منسوخ نہ کرنے کا فیصلہ کیا اور روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات کے لیے ماسکو روانہ ہوئے۔
لیکن قسمت کو کچھ اور منظور تھا۔ جس دن عمران خان ماسکو پہنچے، ٹھیک اسی دن روس نے یوکرین پر حملہ کر دیا۔ بین الاقوامی میڈیا نے شور مچایا
Jun 18 • 12 tweets • 3 min read
حیرت ہوتی تھی کہ پاکستانی رجیم امریکہ کی غلامی کےلیے مری جا رہی تھی لیکن امریکہ انھیں منہ لگانے کے بجائے پاکستان ڈیموکریسی ایکٹ اور دیگر حربے استعمال کر رہا تھا ۔ کوئی مطالبہ بھی نہیں کیا جا رہا تھا لہذا کنفیوژن تھی جو اب دور ہو چکی ہے۔
اب تو یہ بھی واضح ہو چکا ہے کہ ٹرمپ کی
آمد کے ساتھ ہی ایران پہ حملے کا فیصلہ ہو چکا تھا تاکہ اس کی معاشی اور دفاعی قوت کو کچل کر اگلے دس پندرہ سال کےلیے کنٹرول میں رکھا جائے مگر اس سے پہلے باقی تیاریاں ہو رہی تھیں ۔
ایک جانب ایران سے مذاکرات جاری رہے جبکہ دوسری جانب ایران پہ حملے کی پلاننگ جاری رہی۔ ایران کی پراکسیز
Jun 17 • 10 tweets • 3 min read
مغربی میڈیا یہ تو بتا رہا ہے کہ تہران خالی ہو رہا ہے لیکن مغربی میڈیا یہ نہیں بتا رہا کہ تل ابیب بھی خالی ہو رہا ہے۔
مغربی میڈیا یہ تو بتا رہا ہے کہ ایران ایٹم بم بنانا چاہ رہا تھا لیکن مغربی میڈیا یہ نہیں بتا رہا کہ اسرائیل ایٹم بم بنا چکا ہے۔
مغربی میڈیا یہ تو بتا رہا ہے کہ
ایران اسرائیل کے لیے خطرہ ہے لیکن مغربی میڈیا یہ نہیں بتا رہا کہ اسرائیل سارے مشرق وسطی کے لیے خطرہ ہے۔
مغربی میڈیا یہ تو بتا رہا ہے کہ ایران نے انٹر نیشنل اٹامک انرجی ایجنسی سے با معنی بات چیت نہیں کی لیکن مغربی میڈیا یہ نہیں بتا رہا کہ ایران کی ایٹمی مراکز تو انٹر نیشنل اٹامک
May 12 • 10 tweets • 3 min read
علیمہ خان نے بہت بڑی بات کی ہے اور سمجھنے والے سمجھ گئے ہیں۔
علیمہ خان نے بلکل عمران خان والا انداز اپناتے ہوئے محتاط الفاظ کے استعمال سے وہ مقدمہ قوم کے سامنے رکھ دیا ہے جسے ابھی تک کسی اپوزیشن پارٹی کے راہنما نے بھی نہیں رکھا تھا نہ رکھنے کی جرات ہے۔
علیمہ خان کے الفاظ پہ
غور کریں۔ مجھے یقین ہے کہ عمران خان باہر ہوتے تو اسی سے ملتے جلتے الفاظ کا استعمال کر کے بلکل یہی بات کہتے۔
وہ کہتی ہیں کہ یہ جنگ مودی اور نواز شریف کی جانب سے "نورا کشتی" تھی ۔ ہماری فوج تو اتنی قابل ہے کہ کوئی ڈرون پاکستانی حدود میں گھس ہی نہیں سکتا لیکن وزیراعظم اور صدر نے
May 8 • 10 tweets • 3 min read
یہ دنیا ایک خطرناک جگہہ ہے۔ یہاں کوئی ملک "خلوصِ نیت" سے آپ کا "سچا" دوست نہیں ہے۔ اس حقیقت کو سمجھے اور مانے بغیر سیاسی شعور بالکل ادھورا ہے۔
خلیج کے "برادر مسلم ممالک" پاکستان کو سستی لیبر اور کرائے کی فوج کے سورس کے طور پر دیکھتے ہیں۔ پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہوجائے تو
ہماری لیبر اُدھر نہیں جائے گی اور مستحکم جمہوری پاکستان رینٹ اے فوج کا کاروبار نہیں چلائے گا۔ سب سے بڑھ کر ایک مضبوط پاکستان خطے اور مسلم دنیا میں قیادت کا ایک نیا دعوے دار بن کر ابھرے گا۔ خلیجی شیخ یہ تو چاہیں گے کہ آپ زندہ رہیں لیکن ان بحرانات سے نکل کر ایک ترقی یافتہ ملک بنیں
Apr 26 • 6 tweets • 2 min read
پاکستانی فوج پر اگر ’’کرائے کی فوج‘‘ یا ’’کرائے کے سپاہی‘‘ کا لیبل لگتا ہے تو یہ کوئی نئی کہانی نہیں ہے اور نہ ہی اس کی ابتداء سرد جنگ کے زمانے سے ہوئی، بلکہ اس کی تاریخ اس سے بھی پرانی ہے
ستمبر 1970میں اردن اور فلس طینیوں عسکریت پسندوں کے درمیان ایک تنازعہ ہوا، جب معاملہ بادشاہ
(شاہ حسین) کے ہاتھ سے نکل گیا تو اس نے کرائے پر سپاہی لینے کے لیے پاکستان سے رابطہ کیا۔ اس وقت پاکستان میں فوج کا زبردست تسلط تھا لہذا برگیڈیر ضیاءالحق جو کہ اس وقت ارددن میں ملٹری اتاشی تھا کی سربراہی میں کرائے کے سپاہیوں کا ایک گروپ ڈسپیچ کیا گیا جنہوں نے فلس طینیوں پر وہ ظلم و
Apr 5 • 7 tweets • 2 min read
کبھی تھا کہ ایک فون کال پر حکومتیں بن جاتی تھیں اور ایک اشارے پہ وزیراعظم گھر چلا جاتا تھا۔ فوجی اسٹیبلشمنٹ سیاست کی زمین پر خدا بنی بیٹھی تھی۔ یہ نہ کسی کو جوابدہ تھے نہ کسی عمل پہ شرمندہ، سرکاری مشینری ان کی ملکیت تھی اور اختیارات لامحدود تھے ، نہ کوئی حساب تھا نہ کوئی احتساب
نہ کسی میں سوال کرنے کی جرات نہ للکارنے کی سکت۔
لیکن اب وہ دور لد چکا ہے۔ لائف لائنز ختم ہو چکیں اور اب وردی کو اپنے اعمال کا حساب دینا پڑ رہا ہے۔ عوامی عدالت لگی ہوئی ہے جہاں نہ ججز بریف ہوتے ہیں، نہ فیصلے پہلے سے ڈکٹیشن میں لکھے جاتے ہیں۔ اب عوامی عدالت میں ان کے ہر عمل پہ
Mar 26 • 8 tweets • 2 min read
تحریک انصاف کے سوشل میڈیا کی اصل طاقت یہ چھوٹے چھوٹے اکاؤنٹس ہیں جنھیں عموماً شمار بھی نہیں کیا جاتا ۔
سوشل میڈیا پہ لکھنے اور بولنے والوں کی تعداد آٹے میں نمک کے برابر ہے اور یقیناً یہ لوگ اس تحریک میں جسم میں دماغ کی مانند ہیں جو اپنے کیرئیر ، اپنی فیملی ، اپنے آرام و سکون کو
قربان کر کے اس تحریک کےلیے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں اور یقیناً خراجِ تحسین کے مستحق ہیں لیکن اس تحریک میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت چھوٹے چھوٹے اکاؤنٹس رکھتے ہیں اور انھی کی وجہ سے تحریک انصاف کا سوشل میڈیا پاور فل ہے۔
یہ چھوٹے چھوٹے اکاؤنٹس ہی ہیں جو بڑے اکاؤنٹس کی ریچ برقرار
Mar 26 • 10 tweets • 3 min read
سابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کے خلاف بی آر ٹی پشاور کرپشن کیس آج ختم کر دیا گیا ہے۔
عمران خان کو بدنام کرنے کےلیے جتنے لوگوں پہ کرپشن کے الزامات لگائے تھے وہ سب آج اسٹبلشمنٹ اور ان کی کٹھ پتلی پارٹیوں کی گود میں ہیں۔
علیم خان اور جہانگیر ترین سمیت عمران خان کی
پارٹی کے تمام ایسے مالدار راہنما جو پارٹی فنڈنگ میں کلیدی حیثیت رکھتے تھے ، اسٹبلشمنٹ نے اداروں کے ذریعے ان کی کرپشن کی فائلیں عمران خان تک پہنچائیں اور عمران خان نے ان سب سے وزارتیں لیکر اپنی ہی حکومت میں ان سب کے کیسز چلائے اور کہا کہ جو کلیئر ہو جائے گا اسے واپس وزارت اور عہدے
Mar 26 • 14 tweets • 4 min read
پاکستانی سیاست میں طاقتوروں کی سازشیں، جوڑ توڑ اور جبر کے بے شمار قصے موجود ہیں مگر جو منظرنامہ آج ہمارے سامنے ہے وہ اس ملک کی تاریخ میں شاید ہی پہلے کبھی دیکھا گیا ہو۔
ایک ایسا نظام جو خود کو ناقابلِ شکست سمجھتا تھا، جو ہر ناجائز طریقے سے اقتدار پر قابض رہنے کی عادت میں مبتلا
تھا، جو ہمیشہ اپنے مہرے بدل کر کھیل جیتنے کا عادی تھا، آج وہی نظام عمران خان کی تصویر سے خوفزدہ ہے ، اس کے الفاظ سے خوفزدہ ہے ، اڈیالہ سے آئے پیغامات سے خوفزدہ ہے ، آج وہی نظام ہانپ رہا ہے، کانپ رہا ہے، گڑگڑا رہا ہے ۔
آج ٹی وی سکرینوں پہ صبح سے شام تک پالشی نمائندے ایک ہی
Mar 26 • 11 tweets • 3 min read
تاریخ ہمیشہ ظالموں کے زوال کی گواہ رہی ہے۔ جب بھی کوئی نظام جبر، دھوکہ دہی اور فریب پر کھڑا ہوتا ہے تو ایک نہ ایک دن وہ زمین بوس ہو جاتا ہے۔ آج پاکستان میں جو کچھ ہو رہا ہے، وہ کسی بھی ڈکٹیٹرشپ کے آخری دنوں کا کلاسیکی منظر پیش کر رہا ہے۔۔
پاکستان میں آمریت کا وہی پرانا، بدبودار
سڑتا ہوا لاشہ آج بھی طاقت کے نشے میں بدحواس، بوکھلایا ہوا، تاریخ سے بے خبر اپنی قبر خود کھود رہا ہے۔ یہ وہی کہانی ہے جو ہر زوال پذیر آمرانہ نظام میں دہرائی جاتی ہے۔ جب تخت لرزنے لگے، جب زمین پاؤں تلے سے کھسکنے لگے تو ظالم طاقت کے گھمنڈ میں وہی مہلک غلطیاں دہراتا ہے جو اسے ہمیشہ
Mar 23 • 11 tweets • 3 min read
ایسا نہیں ہے کہ پنجاب سے مزدور بلوچستان نہیں جاتے بلکہ جنوبی پنجاب سے اچھی خاصی تعداد وہاں جاتی ہے ۔
ایسا بھی نہیں کہ دہائیوں سے پنجابی مزدوروں کی بلوچستان سے آنے والی لاشیں صرف قصے کہانیاں ہیں۔
ایسا بھی نہیں ہے کہ بلوچستان کی متشدد اور مسلح تنظیموں نے ان مزدوروں کو قتل کرنے
کی تردید کی ہو بلکہ وہ اس جبر کو پنجاب کو جگانے کی عجیب و غریب جسٹیفیکیشن بھی دیتے آئے ہیں ۔
لیکن شاید سالوں کے تجربات سے اب ان کو بھی معلوم ہو چکا ہے کہ ان کی یہ حرکت براہ راست اسٹبلشمنٹ کے حق میں جاتی رہی کیونکہ بلوچستان میں جب بھی کوئی تحریک زور پکڑتی تو پنجابی مزدوروں کی
Mar 13 • 5 tweets • 2 min read
نائن الیون کے بعد مغرب میں ایک عجیب و غریب ٹرینڈ سامنے آیا تھا کہ جہاں کوئی مسلمان دیکھا وہاں ان سے نو ستمبر کے واقعات کی مذمت کا مطالبہ کردیا اور جس نے مذمت نہیں کی ان کو ریلیجین فیناٹکس اور پوٹینشل ٹیرارسٹ کی نظروں سے دیکھا جاتا، کوئی بھی مغربی ٹالک شو ہوتا اور اس میں کوئی
مسلمان رہنما مدعو ہوتا تو اس سے سب سے پہلے نو گیارہ کے واقعات کی مذمت اور ان سے براءت کا مطالبہ کیا جاتا۔
آج کل یہی ٹرینڈ ہمارے ملک میں ہے جہاں پہلے نو مئی کی مذمت ہر پاکستانی پر یوں لازم تھی جیسے ایمان لانے کے لئیے ایمان مجمل و مفصل کا زبانی اقرار اور دل میں اس کی حقانیت کا
Mar 10 • 21 tweets • 5 min read
🚨
اس وقت Special Investment Facilitation (SIFC) Council ایک نئے اور خوفناک کمپنی راج کی صورت میں ابھر رہا ہے۔ نہ صرف اس ادارے کو پارلیمنٹ میں بغیر کسی بحث کے تشکیل دیا گیا بلکہ اس کی حیثیت کابینہ سے بھی زیادہ بڑھ گئی ہے کیونکہ بیرونی سرمایہ کاری کی ذمہ داری اس کی ہوگی۔ یہ تعجب
کی بات نہیں کہ اس کے اندر حاضر سروس جرنیل بھی شامل ہیں جو ملکی دفاع کے ساتھ ساتھ معیشیت کو "سنبھالنے" کی ذمہ داری بھی لے رہے ہیں۔ اس قسم کی آل راؤنڈر افواج بہت کم خوش نصیب ممالک کے پاس ہوتی ہیں۔
اس ادارے کے بارے میں ابھی بھی کم معلومات دستیاب ہے۔ حال ہی میں بی بی سی اردو نے ایک
Mar 5 • 7 tweets • 2 min read
مہذب دنیا میں کہیں کوئی دہشتگردی کا واقعہ ہو اور اس کے نتیجے میں جان تو دور کی بات، خوف اور عدم تحفظ کا احساس بھی پھیل جائے تو اسے دہشتگردوں کی کامیابی اور ریاست کی ناکامی سمجھی جاتی ہے
اس کا فائدہ کیا ہوتا ہے؟
اس کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ ایک واضح benchmark سیٹ کردیا جاتا ہے کہ
دہشتگردوں کو آئندہ "کامیاب" نہیں ہونے دینا اور اس اسٹیج تک پہنچنے سے پہلے ہی کاؤنٹر کرلینا ہے
لہذا "اپنی" غلطی تسلیم کرلینے کے بعد آئندہ بہتری کا عمل شروع ہوتا ہے اور یوں اس طرح کے واقعات معدوم ہوتے ہوتے بلکل ہی ختم ہوجاتے ہیں۔
اس کی ایک آسان مثال یوں سمجھیے کہ کوئی کرکٹ ٹیم
Feb 26 • 9 tweets • 3 min read
ایک دن آزادی کا سورج طلوع ہو گا
وہ وقت آئے گا جب اڈیالہ کی سنگین دیواریں لرزنے لگیں گی، جب زنجیریں سسک سسک کر ٹوٹنے کو بے تاب ہوں گی، جب وہ دروازے کھلیں گے جن کے پار ایک مردِ حُر اپنے عزم، اپنی استقامت، اپنی سچائی کی گواہی لیے کھڑا ہوگا۔ لمحہ لمحہ، دن بہ دن جیل کی دیواریں اپنے
سینے میں ضبط کی کہانیاں رقم کر رہی ہے مگر یہ صبر، یہ جرات ، یہ حوصلہ تاریخ کے ماتھے کا جھومر بنے گا ۔
اور جب وہ دروازے کھلیں گے، جب وہ رہنما اپنے لاکھوں چاہنے والوں کے جمِ غفیر میں اُترے گا، جب ہر زبان عمران خان زندہ باد کے نعروں سے گونج اٹھے گی، جب ہر ہاتھ فلک کی طرف بلند ہوگا
Feb 25 • 8 tweets • 2 min read
بلوچستان ہاتھ سے نکل چکا ہے ۔
بلوچ علیحدگی پسندوں نے آدھے سے زیادہ بلوچستان پہ اپنا قبضہ جما لیا ہے اور بلوچستان کی کوسٹل ہائی وے اب ریاست پاکستان کی علمداری سے مکمل آزاد ہو چکا ہے جس کا مطلب ہے کہ اب بلوچستان کے بلوچ بیلٹ آزادی کا اعلان کر دیں تو وہاں ان کا مکمل کنٹرول ہے
مولانا فضل الرحمن چند دن قبل قومی اسمبلی میں خبردار کر چکے ہیں کہ بلوچستان کے کئی اضلاع اس پوزیشن میں آ چکے ہیں کہ وہ اپنی آزادی کا اعلان کر سکیں اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب بھی تسلسل کے ساتھ اس خدشے کا اظہار کر رہے ہیں لیکن اس سنجیدہ معاملے سے توجہ ہٹائی جا رہی ہے۔ اب حالات ہاتھ
Feb 24 • 11 tweets • 3 min read
جہلم، جسے بجا طور پر "جائے علم" کہا جاتا ہے، نے ایسی ایسی ہستیاں پیدا کی ہیں کہ سقراط اور افلاطون بھی عالمِ برزخ میں حیرت سے ایک دوسرے کو دیکھتے ہوں گے۔ یہاں سے ایک طرف علامہ فیاض مغل جیسے عالم اٹھے تو دوسری طرف انجینئر مرزا جیسے پلمبر بھی۔
انجینئر مرزا گو کہ بظاہر نلکے کی ٹونٹی
ٹھیک کرنے کے ماہر ہیں مگر علم میں وہ دسترس رکھتے ہیں کہ نیوٹن کے سر کے اوپر بھی سیب کی جگہ تربوز گر جائے۔ سائنس کی ایسی جراحی کرتے ہیں کہ آئین سٹائین قبر میں لیٹا سوچ رہا ہوگا: "یار میرے آدھے فارمولے تو غلط ہیں؟" شاعری پر وہ دسترس کہ اقبال کے شعر کو ٹیکنیکل بنیادوں پر غلط ثابت کر
Feb 20 • 9 tweets • 2 min read
عمران خان نے ایک کریٹیکل ٹائم کے دوران روس کا دورہ کیا تھا۔ اس کے فوراً بعد روس یوکرین جنگ شروع ہوگئی
حسب توقع عمران خان پر بھی مغرب اور خاص کر امریکہ کی طرف سے پریشر پڑا کہ روس کی مذمت کی جائے لیکن عمران خان ڈٹا رہا اور اس نے مغرب کی فرمائش پر عمل کرنے سے صاف انکار کردیا
اس کے بعد آناً فاناً عدم اعتماد کے زریعے رجیم چینج رچایا گیا جب کہ دوسری طرف باجوہ نے ایک کانفرنس کے دوران، عین امریکی فرمائش کے مطابق ایک پرچی پڑھتے ہوئے روس کی مذمت کردی
پی ڈی ایم جتھے نے حکومت سنبھالتے ہی امریکہ کو اپنا مائی باپ قرار دے دیا شہباز شریف نے مشہور زمانہ "بیگرز آر