میں ایک نہائیت شریف ، نفیس اور سلجھا ہوا 💯💞💐 بدتمیز انسان ہوں 💞
3 subscribers
Jan 24 • 14 tweets • 4 min read
ہم نے کیا سیکھا عمران خان سے (ایک تجزیہ)
ہم سمجھتے تھے کہ ایک سیاستدان اگر کرپشن کرتا ہے تو کیا ہوا وہ ملک چلا رہے ہیں ان کو استحقاق حاصل ہے، ایک مولوی اگر تشدد پرستی پھیلا رہے ہیں تو اسلام کو سمجھتے ہونگے ہمیں کیا علم، اگر ایک جرنیل پرائے ملک میں جزیرے خرید لیں اور پیٹزا بیچے
تو کیا ہوا وہ ملکی سرحدات کا محافظ ہے اتنا تو حق حاصل ہے ان کو۔
ایک سیاستدان سیاسی غنڈے بدمعاش بنائے پولیس میں مجرم بھرتی کریں اور اسے سیاسی مخالفوں کو کاونٹر کیا جائے تو بھئی سیاست کے سینے میں دل کہاں سے آگیا؟ ایک مولوی غیر سے آئے ایک آلہ کار کو مجاہد اسلام بناکر ہمارے بچوں
Jan 24 • 8 tweets • 2 min read
دنیا بھر میں ستر ملین سے زائد پشتون آباد ہیں جس میں پاکستان میں بیس ملین سے زائد ہیں۔ اس وقت دنیا بھر میں پشتونوں کی سے بڑی آواز ایک ہی شخصیت کی ہے جو کسی تعارف کی محتاج نہیں ۔
لوگ کہتے ہیں کہ پاکستان میں تحریک انصاف کو پشتونوں میں مقبولیت عمران خان کی ذات کی وجہ سے ملی لیکن یہ
ہرگز حقیقت نہیں ہے بلکہ عمران خان پشتون ضرور ہے لیکن تعلق میانوالی (پنجاب) سے ہے اور خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں پشتون کمیونٹی میں صرف اسی کو مقبولیت ملتی ہے جس کا قبیلہ وہاں ہو
اس شخصیت کا تعلق لکی مروت سے ہے اور مروت قبیلے کا ہر شخص اسے اپنا نمائندہ سمجھتا ہے۔ خیبرپختونخوا
Jan 24 • 15 tweets • 3 min read
اسٹیبلشمنٹ اس وقت عالمی پریشر کا شکار ہے اور امریکی کانگریس میں 9 مئی ، 26 نومبر اور 8 فروری پہ ہونے والی بریفنگ نے ان کو شدید پریشان کر رکھا ہے۔
اس وقت حالات اسٹبلشمنٹ کے ہاتھوں سے مکمل طور پہ نکل چکے ہیں۔ ایسے میں وہ تحریک انصاف کے ساتھ نئے سرے سے تعلقات اس سر نو کر کے اور
دیگر سیاسی پارٹیوں کے ساتھ ایک الائنمنٹ بنا کر ایک ایسی ارینجمنٹ چاہتی ہے جس میں مستقبل کے منظر نامے میں اسٹبلشمنٹ کا سیاسی کردار کچھ حد تک سکڑ بھی جائے تو کاروباری مفادات پہ زچ نہ آئے ۔ اس مقصد کےلیے وہ عمران خان سے بھی کم از کم چھے ماہ مانگ رہے ہیں اور امریکہ سے بھی یہی درخواست
Jan 24 • 11 tweets • 3 min read
صورتحال مزید دلچسپ ہو رہی ہے
یحییٰ آفریدی ایک بار پھر جسٹس منصور علی شاہ کا راستہ روکنے کےلیے میدان میں کودا اور انتہائی سرعت سے ان کے بینچ کی توہین عدالت کاروائی کے خلاف چھے رکنی لارجر بینچ بنوا کر 27 جنوری کی سماعت بھی مقرر کر دی ہے۔ یہ قدم فل کورٹ اجلاس کو روکنے کی ایک اور
کوشش ہے جو ان کی بوکھلاہٹ واضح کر رہا ہے ۔
26ویں آئینی ترامیم عمران خان اور پاکستان تحریک انصاف کو فکس کرنے کےلیے کی گئیں تاکہ انھیں عدلیہ سے کوئی ریلیف نہ مل سکے اور یوں عدلیہ کو کنٹرول کر کے عمران خان کو بھی اندر رکھا جا سکے اور مینڈیٹ چوری پہ بھی کوئی ایکشن نہ ہو پائے
Jan 23 • 9 tweets • 2 min read
عمران خان نے مزاکرات کا دانہ ڈال کر بوکھلاہٹ کے شکار جرنیلوں کو وقت کے جال میں پھنسایا اور بیس جنوری گزرتے ہی مزاکرات کے خاتمے کا اعلان کر دیا۔
ان مذاکرات سے کچھ نکلنا ہی نہیں تھا کیونکہ 9 مئی اور 26 نومبر ایسے واقعات ہیں جن میں جرنیل بہت بری طرح پھنسے ہوئے ہیں اور ان پہ
انکوائری کمیشن کے مطالبے کو انھوں نے تسلیم نہیں کرنا تھا۔
اس مقصد کےلیے کچھ لوگوں کی قربانی دینی پڑنی تھی اور اس میں ایک مرکزی ملزم پھنس چکا ہے جو لنگڑا گھوڑا بن چکا ہے اور کوئی بھی ریس میں اس پہ اعتماد کو تیار نہیں ۔ اسے لیے وہ پشاور بھی پہنچا اور گوہر سے بھی ملاقاتیں کرتا
Jan 23 • 16 tweets • 4 min read
سپریم کورٹ میں صورتحال روز بروز دلچسپ ہوتی جا رہی ہے۔
ایک جانب جسٹس منصور علی شاہ کے بینچ کی سماعت ہر روز حکومت پہ گولے برساتی ہے تو دوسری جانب ملٹری کورٹ کے کیس میں بھی بھی دلچسپ ریمارکس آ رہے ہوتے ہیں۔
جسٹس منصور علی شاہ اب 26ویں آئینی ترامیم کا معاملہ خود ہی سپریم کورٹ کے
فل کورٹ اجلاس کی جانب لے جانا چاہتے ہیں جس مقصد کےلیے انھوں نے یحیٰی عسکری کو کئی بار کہا اور خط بھی لکھے مگر اسے تو ان ترامیم کا تحفظ کرنا تھا۔
آج جسٹس منصور علی شاہ نے عدالتی معاونین سے یہی استفسار کیا کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر ججز کمیٹی اگر جوڈیشل آرڈر کو نظر انداز کرے تو کیا
Jan 22 • 4 tweets • 1 min read
20 جنوری آگیا اور تمہارے پاس جو وقت تھا وہ تم نے ضائع کردیا اب تمہارے پاس وقت ختم ہوگیا ہے تمہارے لیے ہر دروازہ بند ہوچکا ہے۔ ظالم کی رسی اللہ دراز کرتا ہے امید ہے اس رسی کے کھنچنے کا وقت آچکا ہے
تم آجکل مشورے دے رہے ہو کہ ہمیں اپنی ٹون لوئر ڈاون کرنی چاہیے تو تمہیں یہ بتانا تھا
کہ اب تم ار ریلیوینٹ ہوچکے ہو۔ اور جن کے سر پر تم پھدکتے تھے ان کے لیے تم آج بوجھ بن چکے ہو۔ تم نے کوشش کی کہ کھلاڑی کو مائنس کردو لیکن تم سے کھلاڑی تو مائنس نہ ہوسکا مگر عنقریب تم مائنس ہونے جارہے ہو۔ تمہارے اپنے ہی جلد تمہیں مائنس کرکے اپنی پینٹیں اتار کھلاڑی کی خدمت میں پشت
Jan 22 • 5 tweets • 1 min read
بے شک پی ٹی آئی کے جوان جدید سیاسی مارکیٹنگ کے بادشاہ ہیں لیکن عمران خان کی مقبولیت اس کی کامیاب مارکیٹنگ کی وجہ سے نہیں ہے ۔۔۔
عمران خان کی مقبولیت اس وجہ سے ہے کہ وہ بطور پولیٹکل برینڈ غیر معمولی اور معیاری فینومینا ہے،
(میں نے شخصیت کی بجائے فینومینا کا لفظ دانستہ طور ہر
استعمال کیا ہے کیونکہ عمران خان فینومینا عمران خان کی ذات سے بہت بڑی، گہری اور دیرپا معاشرتی حقیقت ہے)
اسی لیے انفارمیشن کے انقلاب کی گود میں پلی نوجوان نسل کے بے شمار ذہین، ڈیڈیکیٹڈ، اور قابل جوان جو بہترین مارکیٹنگ، کمیونیکشن اور آئی ٹی سکلز رکھتے ہیں، عمران خان کی طرف متوجہ
Jan 22 • 12 tweets • 3 min read
پہلی بار دوست کے ہمراہ جب سینیما کا VIP ٹکٹ خریدا تو ایک خاتون خود ساتھ آئی اور کرسیوں کی نشاندہی کر کے وہاں بٹھا کر واپس گئی۔ صوفے پہ لگے سینسرز بھی سمجھا کر گئی۔
اس سے قبل سینما میں اندھیرے میں الگ سے ٹھوکریں کھاتے ہوئے ( بعض اوقات خواتین والی لائن میں "غلطی سے" گھس کر )
ہمیشہ سیٹ ڈھونڈتے رہے ہیں اور وہاں پہ آرام دہ چیئر اور کھانے کا سامان رکھنے کی سہولیات ہی سب کچھ نظر آتی تھی۔
مگر VIP میں جب سینسر کا استعمال کیا تو سیٹ خود اٹھنے لگی اور لیٹ کر دس منٹ مووی دیکھی ، پھر اس کو واپس بیٹھنے والی حالت میں شفٹ کیا ، پھر لیٹ گئے ۔۔۔۔۔ تمام بٹنز اور
Jan 22 • 10 tweets • 2 min read
ان حکمرانوں کی نااہلی اور بے حسی کی سزا ہم شہریوں کو روز ملتی ہے۔ کوئی دن دیہاڑے قتل ہوجاتا ہے، کسی کی حق حلال کی کمائی لٹ جاتی ہے، کسی کی اولاد چھن جاتی ہے
ان آئے روز کے واقعات کی وجہ سے، کروڑوں شہری عدم تحفظ کی اذیت کا شکار رہتے ہیں
حال ہی میں کراچی میں سات سالہ بچے صارم کا
اندوہناک واقعہ ہوا جسے اغواء کرکے، زیادتی کا نشانہ بنا کر قتل کردیا گیا
یہ بچہ بھی حکمرانوں کی بے حسی کا شکار ہوا۔ اغواء کرنے والے نے اسے اسی اپارٹمنٹ پراجیکٹ میں رکھا جہاں اس کی رہائش تھی۔ اغواء ہونے کے بعد واقعہ سوشل میڈیا کے تھرو وائرل ہوگیا اور حکام بالا تک بھی بات پہنچی
Jan 21 • 8 tweets • 2 min read
اس وقت سب سے گھٹیا سوچ کے حامل لوگ وہ ہیں جو کہتے ہیں امریکہ نے حکومت گرائی اور امریکہ سے مدد مانگ رہا ہے۔ ان چھوٹی سری اور 45 فیصد گروتھ والوں کو نہیں پتہ کہ عمران کی حکومت امریکہ نے نہیں امریکی صدر بائیڈن نے گرائی تھی اور اب ٹرمپ آ رہا ہے جس سے ہماری امیدیں اتنی زیادہ نہیں ہیں
جتنی ٹرمپ کے آنے سے ان کے پچھواڑے میں آگ لگی ہوئی ہے۔
اس وقت سب سے گمراہ کن سوچ کے حامل وہ لوگ ہیں جو کہتے ہیں فوج سے مذاکرات کرکے واپس آنا چاہتا ہے۔ حالانکہ ان کو خوب پتہ ہے مذاکرات اس سے ہوتے ہیں جس کے پلے کچھ ہو جیسے طالب علموں کی حکومت امریکہ نے گرائی اور جب وقت آیا تو انہوں
Jan 21 • 10 tweets • 2 min read
سپریم کورٹ اکھاڑے کا میدان بن چکا ہے۔
چیپ جسٹس یحییٰ یزیدی کی جانب سے 26 ویں آئینی ترامیم کے تحفظ میں امین کالیا کے ساتھ مل کر سپریم کورٹ کے سینئر ججز کے بینچ سے کیس چھین کر آئینی بینچ کو منتقل کرنے پہ جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں مزاحمت جاری ہے۔
آج جسٹس منصور علی شاہ
جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس عقیل عباسی نے فرداً فرداً یحییٰ اور کالیا کو خط لکھ دیے ہیں جو عدالتی ریکارڈ کا حصہ ہونگے جس میں جوڈیشل آرڈر کو نظر انداز کرتے ہوئے کیس مقرر نہ کرنا عدالت کے تقدس کی پامالی اور توہین عدالت قرار دیا گیا ہے۔
جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس عقیل عباسی نے آج کی
Jan 21 • 8 tweets • 2 min read
ہمارے ہاں بہت سے جعلی دانشور اور دین فروش مذہبی علماء عام طور پر پر یہ چورن بیچتے ہیں کہ ملک کی بقاء اور تحفظ کے لیئے ایک طاقتور فوج کا ہونا ضروری ہے اور جو اس کے کردار کے خلاف آواز اٹھانے کی کوشش کرے وہ شر پسند ہے یا پھر ملک دشمن وغیرہ۔
دنیا کی کوئی پولیٹیکل سائنس یا سماجیات کی
کتاب اٹھا لیں۔ ساری دنیا کے سیاسیات اور سماجیات کے ماہرین یہ سمجھتے ہیں کہ ریاست کے تین ستون ہوتے ہیں، مقننہ یعنی پارلیمنٹ، عدلیہ اور انتظامیہ یعنی منتخب حکومت اور بیوروکریسی ۔ کچھ لوگ میڈیا (اس میں پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا شامل ہیں) کو بھی چوتھا ستون گنتے ہیں۔ آپ دیکھیں کہ فوج
Jan 20 • 17 tweets • 4 min read
جسٹس منصور کا سرپرائز
جسٹس منصور علی شاہ نے دانا ڈالا اور بالآخر عسکری چیف جسٹس ( دراصل چیف رجسٹرار ) یحییٰ آفریدی کو اپنی بل سے باہر آنے پہ مجبور کر کے کڑکی میں پھنسا دیا ہے
قاضی عیسیٰ پارٹ ٹو یعنی یحییٰ آفریدی کو چیف جسٹس بنانے کے وعدے پہ 26 ویں آئینی ترامیم ہوئی تھیں اور
آج تک ان غیر آئینی ترامیم کا تحفظ یہی کر رہا ہے حالانکہ اس کی اپنی حثیت ان ترامیم کے بعد ایک کاغذی چیف کی رہ گئی ہے جبکہ حقیقی اختیارات آئینی بینچ کے چیف کو منتقل ہو چکے ہیں مگر ترامیم ریورس ہونگی تو یہ چیف نہیں رہے گا ۔
ملک بھر سے ہزاروں درخواستیں آئیں ، سپریم کورٹ کی پریکٹس
Jan 19 • 7 tweets • 2 min read
سرکاری ملاؤں کا حال دیکھیں
جب سیرت النبی اور اسلامی تعلیمات پہ ریسرچ ، سیرت النبی کا عملی زندگی میں اطلاق اور جدید تعلیمی نظام کے تحت دینی و دنیاوی تعلیم کے امتزاج سے معاشرتی بہتری کی کوششوں پہ مبنی القادر یونیورسٹی کو ٹارگٹ بنایا گیا تو علماء اس پہ خاموش ہو گئے
لیکن اسٹبلشمنٹ
کو سیرت النبی پڑھانے کے خلاف دیے جانے والے فیصلے کو شرعی لحاظ سے درست ثابت کرنے کی ضرورت پیش آئی تو ہر طبقہ فکر کے علماء عطا تارڑ کے ساتھ بیٹھ کر پریس کانفرنس کرنے لگے۔
اڑھائی سالوں میں ملک میں جبر و فسطائیت کا راج ہے لیکن مردہ یزید و فرعون کے قصے سنانے والے جابر حاکم کے سامنے
Jan 18 • 14 tweets • 3 min read
ملک ریاض نے القادر ٹرسٹ کو 460 کنال کی زمین گفٹ کیوں کی؟
اس سوال پر بہت سے دانشوڑ اس قوم کو کنفیوژ کرتے ہیں کیونکہ اے سی والے کمروں میں بیٹھ کر ان کو زمینی حالات کی الف ب کا نہیں پتہ ہوتا-
ہاوسنگ سوسائٹیز جب شروع کی جاتی ہیں تو ان سوسائیٹز کی زمینوں کی قیمتوں کو بوسٹ کرنے کے
لیئے وہاں سہولیات کا ہونا بہت ضروری ہوتا ہے کیونکہ تبھی وہ سوسائٹی چلتی ہے – لیکن سہولیات جیسے پانی، بجلی یا سوئی گیس کی سہولیات کے آنے میں اکثر کافی وقت لگ جاتا ہے تو بلڈرز حضرات ایک طریقہ استعمال کرتے ہیں مثلا وہ اس ایریا میں کچھ زمین کسی گورنمنٹ کا ادارہ،سکول، کالج، یونیورسٹی
Jan 18 • 9 tweets • 2 min read
گزشتہ پوسٹ سے منسلک
پچھلی پوسٹ میں یہ ڈیٹیل سے بتایا گیا کہ ملک ریاض کا 190 ملین پاونڈ کسی بھی عدالت سے کرپشن کا پیسہ ثابت نہیں ہوا تھا لیکن اس کے باوجود عمران خان کو اختیارات کے ناجائز استعمال کا گلٹی قرار دیکر سزا دی گئی جو کہ عدلیہ کے منہ پر ایک کالک ہے—لیکن اتنی آسان سی چیز
کو سمجھنے کے بعد بھی کچھ توتیا النسل دانشوڑوں کی سمجھ دانی میں یہ بات نہیں وڑی- تو چلیں اب اس کیس کو ہم دوسرے رخ سے دیکھتے ہیں
اس کیس میں عمران خان پر دو الزامات لگائے
پہلا الزام : عمران خان نے رشوت کے طور پر القادر یونیورسٹی کی زمین اور یونیورسٹی بنانے کے اخراجات کے بدلے
Jan 18 • 21 tweets • 5 min read
القادر ٹرسٹ کیس
سب سے پہلے ہم اس سارے کیس کی ٹائم لایئن دیکھتے ہیں پھر اس ٹائم لایئن کی بنیادپر ہم کچھ برسات میں نکلے برساتی ڈڈو وکیلوں اور دانشوڑان کے سوالات کے جوابات دینے کی کوشش کرتے ہیں۔اور ان سےکچھ سوالات پوچھتے ہیں تاکہ ان الٹیاں کرتے دانشواڑوں کوموٹیلیم کا سیرپ دیا جاسکے
15 مئی 2019 کو چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے جہلم میں القادر یونیورسٹی بنانے کا اعلان کیا اور یہ القادر یونیورسٹی القادر ٹرسٹ کے تحت بننی تھی۔ وقت گزرتا گیا اور دسمبر 2019 آگیا
2 دسمبر 2019 کو کابینہ اجلاس میں مرزا شہزاد اکبر نے نیشنل کرائم ایجنسی کا ایک کیس پیش کیا اور اس سے
Jan 17 • 4 tweets • 1 min read
بوکھلاہٹ کا شکار عاصم منیر اپنی آخری چال چل گیا ۔
عمران خان کو 14 سال کی قید ، دس لاکھ جرمانہ ، دس سال تک نااہلی جبکہ بشری بی بی کو 7 سال قید ، 5 لاکھ جرمانہ اور القادر یونیورسٹی کو سرکاری تحویل میں دے دیا گیا ۔
اس فیصلے کے ذریعے اگر سمجھا جا رہا ہے کہ عمران خان خوفزدہ ہو کر
ملٹری مافیا کو این آر او دے دے گا تو یہ ان کی بھول ہے۔ عمران خان نے نو مئی پہ آرمی چیف سے معافی کا مطالبہ دہرایا ہے اور وہ نو مئی کی تحقیقات سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہیں۔
ہمیں فخر ہے کہ عمران خان کو سیرت النبی پڑھانے کے جرم میں سزا ملی ہے۔ ایک ٹرسٹی ادارے کو حکومتی تحویل
Jan 17 • 20 tweets • 5 min read
1988 میں بے نظیر کی حکومت بنی تو حکومت بنتے ساتھ ہی اسٹیبلیشمینٹ کے ٹومی نواز شریف، قاضی حسین احمد وغیرہ نے اس حکومت کے خلاف اسٹیبلیشمینٹ کی ایما پر سازشیں شروع کردی۔ مرزا اسلم بیگ کے پاس آستانہ عالیہ جی ایچ کیو شریف گیٹ نمبر 4 پر جاکر ملاقاتیں کرنے والے نواز شریف اور قاضی حسین
احمد سے کون واقف نہیں۔ پھر انہی حسین راتوں میں چھلکتے جاموں کے ساتھ بانہوں میں بانہیں ڈالے بے نظیر کی حکومت کو گرانے کا پلان بنا مگر آپریشن جیکال مڈنایئٹ پکڑا گیا۔۔لیکن پھر 1990 میں صدر کے زریعے بے نظیر کی حکومت گرادی گئی۔بین کے پکوڑو! ڈیل اس کو کہتے ہیں۔
1990 میں اسٹیبلیشمینٹ
Jan 16 • 5 tweets • 1 min read
غزہ کی جنگ بندی (گر واقعی ہوجائے) تو انتہائی خوشی کی بات ہے۔ پچھلے کچھ عرصے میں جس بے دردی سے وہاں معصوموں کا خون بہایا گیا، اس ظلم کی مثال ملنا مشکل ہے
اس اذیت بلکہ قیامت کو وہی سمجھ سکتا ہے، جس پر بیتی ہو
بہرحال
کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ اصل قصوروار ہما/س ہے جس کے ایڈوینچر نے
غزہ کی عوام کو یہ دن دکھایا
میں ایسا نہیں سوچتا
اصل قصوروار تو وہ ظالم ہے، جس نے نصف صدی سے زائد ہوا، اس علاقے پر قبضہ جمایا ہوا ہے اور مسلسل زمین ہڑپ رہا ہے۔
اصل قصوروار وہ مسلمان ممالک ہیں، جو خاموشی سے تماشہ دیکھتے رہے، لیکن مدد تو دور کی بات، ظالم کو روک بھی نہ سکے