ہر باشعور پاکستانی ضرور پڑھے۔۔۔
آج نواز شریف وزیراعظم پاکستان شُوباز کی موجودگی میں لندن میں پریس کانفرنس کرتے ہوۓ پاک آرمی کو ڈھکے چھپے لفظوں میں دھمکیاں دیتا دکھاٸی دیا تھا۔
اسکے بعد بابرہ شریف کے ہونہار سپوتر کامران شاہد نے بھی آج ہی ارشد شہید پر تشدد والے معاملے پر
(1/4)
(2/4)
دھواں دار پروگرام کر دیا۔
حالانکہ پوسٹمارٹم رپورٹ تو کافی دِنوں کی موجود تھی جسکو امپورٹڈ حکومت خود پبلک ہونے سےمحفوظ رکھے ہوۓ تھی تو کیا کامران شاہد کا ضمیر اچانک جاگ گیا تھا؟؟ جس سے وہ ایک دم اتنا نیک اور درد دل رکھنے والا بن گیا کہ فوراً اس پر پروگرام کرڈالا۔ مزے کی بات
(3/4)
نہ کسی نے پروگرام کو بند کیا اور نہ ہی ابھی تک چینل مالکان یا پروڈیوسر کی کھنچاٸی کی خبر آٸی۔۔
دوستو۔۔! اس قسم کے سارے ہتھکنڈے پری پلان ہوتے ہیں
یاد رکھیں ۔۔ ارشدشریف کے قتل پر نوازشریف اپنے مذموم مقاصد میں کامیابی کیلیے پاک آرمی کو بلیک میل کر رہا ہے۔
اینکر کامران شاہد
(4/4)
ن لیگ کا خاص دگڑدلا ہے نوازشریف نے اس بار اس کے زریعے آرمی کو دھمکایا ہے ورنہ تو کسی نیوز اینکر کی جرآت نہیں کہ وہ انکی مرضی کے خلاف بات کرجاۓ۔
قتل میں دونوں ملوث ہیں۔
اللہ ارشد شہید کے درجات بلند فرماۓاور ظالموں کا عبرتناک انجام بھی جلد قوم کو دکھاۓ #چاچاافلاطون بقلم خود
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
ہرباشعور پاکستانی ہرقسم کی سیاسی وابستگی و فرقہ واریت سےبالاتر ہوکر خالص پاکستانی بن کر میرا یہ اہم تھریڈ پڑھے۔۔
عمران خان مدینہ کی طرز پر پاکستان کو فلاحی ریاست کے طور پر دیکھنے کاخواب رکھتا ہے۔لیکن ریاست مدینہ قاٸم ہونے کے بعد مدینہ کو فلاحی ریاست بنانے والے آقا دوجہاں ص(1/19)
(2/19)
کے خاندان پر ظلم وستم کے پہاڑ توڑ دیے گٸے تھے۔ نواسہ رسول ص امام حسین رض کو یزید کی بیعت نہ کرنے پر ( یعنی یزید کو حکمران نہ ماننے پر ) ” ریاست کے خلاف جانے“ کا الزام لگا کر اور ریاست کی رٹ قاٸم کرنے کے نام پر بچوں سمیت شہید کردیا گیا تھا۔
یاد رکھیں۔۔۔! ان کی قربانی
(3/19)
سچے مسلمانوں کیلیے روشنی کا مینار اور راہ ہدایت ہے۔ جبکہ یزید ظلم اور لعنتیں کمانےکا صیغہ بن کر رہ گیا ہے۔
مروان بن حکم کو نبی اکرم ص نے ناراض ہو کر باپ سمیت مدینہ سے باہر بھیجا تھا۔مگر آپ ص کے انتقال کے بعد خلیفہ سوٸم حضرت عثمان غنی رض کے دور میں وہ اپنے باپ حَکم سمیت
خان کے قتل کے بعد اگلہ مرحلہ کیا ہونا تھا؟؟
عمران خان کے قتل کے بعد ملک میں خانہ جنگی کروانے کی زبردست کوشش کی جانی تھی تاکہ جرنیل پردہ اتار کر دجالی میڈیا سے یہ کہلواتے ہوۓ علی العلان ملک پہ قابض ہوسکیں کہ اگر فوج ملک کا نظام فوری طور پر نہ سنبھالتی تو ملک تباہ (1/4)
(2/4)
ہوجانا تھا۔ یوں عمران خان کا قتل خانہ جنگی کی نظر ہوجاتا اور سازش میں شامل فوجی جرنیل بھی سیف اینڈ ساٶنڈ ہوجاتے۔
اس سازش میں سب سے زیادہ کوشش اوپن امریکی پٹھو پیپلزپارٹی کر رہی تھی۔ وزیرخارجہ بلاول بھٹو براہ راست بیرونی آقاٶں سے رابطے میں تھا۔
فوجی جرنیلوں کی طرف سے
(3/4)
اس سازش میں سب سے زیادہ متحرک راجہ پروپز اشرف عرف راجہ رینٹل کا رشتہ دار اور گراٸیں ندیم انجم DG/ISI انکا شراکت دار تھا۔ جبکہ موجودہ ش لیک ، ن لیک و پی ڈی ڈیم میں شریک دوسری جماعتیں انکی آلہ کار تھیں۔ اگر یہ سازش کامیاب ہوجاتی تو پیپلز پارٹی جرنیلوں کے ساتھ حکومت میں ہوتی۔
ارشد شریف کے قتل کے محرکات ۔۔۔
ارشدشریف ایک عرصہ تک پی ٹی آٸی کو تنقید کا نشانہ بنایا کرتے تھے۔ لیکن بعد میں وہ ایک دم پی ٹی آٸی کے ساتھ کیسے کھڑے ہوگٸے؟؟
اور وہ کونسی اہم وجہ تھی جسکی وجہ سے #ArshadSharif کو شہید کر دیا گیا؟؟
دوستو۔۔! پاکستانی میڈیا کے پیچھے اپنے کالے دھن (1/6)
(2/6)
کو سفید بنانے والا والا مافیا موجود رہتا ہے۔
ارشدشریف ایک عرصہ تک دوسرے صحافیوں کی طرح اس واٸٹ کالر والے مخصوص مافیا کے مطابق چلتا رہا۔
بعد ازاں ارشد شریف پر اس مافیا کے بارے میں ہولناک حقیقتیں کھلیں اور اہم راز ہاتھ آگٸے۔ کچھ عرصہ وہ خاموش سے ہوۓ بعد ازاں انہوں نے ایک
(3/6)
شہید کے بھاٸی اور ملک کے بیٹے ہونے کے ناطے اس مافیا کے خلاف کھڑے ہونے کا ارادہ بنایا۔
یہ معلوم ہونے پر یہ تندخو بدمعاشیہ ٹولہ سیخ پا ہوگیا۔ اس مافیا کو اصل ڈر ان ثبوتوں کا تھا جو ارشد کے پاس چلے گٸے تھے۔
جب اینکر عمران خان کو گرفتار کیا گیا تو ارشد شہید اسی وقت سمجھ
اہم بات ہر باشعور پاکستانی ضرور پڑھے۔۔۔۔
تیسری عالمی جنگ سر پہ ہے اور ہم سیاسی گند کے گھن چکر میں ایسے بری طرح لُتھڑے ہیں کہ اسکے علاوہ ہمیں کچھ بھی نظر نہیں آرہا۔۔ آخر کیوں؟؟؟
دوستو۔! دنیا تیسری عالمی جنگ کے دھانے پر پہنچ چکی ہے انٹرنیشنل اسٹیبلشمنٹ اپنے مخصوص”کی پواٸنٹ“ (1/8)
(2/8)
ممالک پر اپنی کٹھپتیاں مسلط کرکے بساط بچھا چکی ہے۔ اسی طرح پاکستان میں اپنی کٹھپتلیوں کی بدولت کہیں فرقہ واریت تو کہیں سیاسی جماعتوں کے پینترے اور آپسی نورا کشتی کروا کر عوام کو اپنے جال میں بری طرح پھنسا چکی ہے۔ جال میں پھنسانے کا مقصد یہ ہے کہ پاکستانی عوام متحد
(3/8)
نہ ہوسکے اور انٹرنیشنل اسٹیبلشمنٹ کی ریشہ دوانیوں کو سمجھ نہ سکے۔
اگر آپ سوچتے ہیں کہ پاکستان جیسا ملک امریکہ و اتحادیوں کیلیے کیوں اہم ہے تو اس کا اصل جواب یہ ہے کہ پاکستان کا ہمسایہ بھارت آزاد ملک ہے جو عالمی جنگ ہونے کی صورت امریکہ و اتحادیوں کو بلیک میل کرسکتا ہے
اس تحریر میں عمران خان کا خاندانی پس منظر پیش کررہا ہوں تاکہ آئندہ کے لیے ریکارڈ رہے اور اخلاقیات کا جنازہ نکالنے والے افراد محتاط رہیں۔
دوستو۔۔! عمران خان کے والد اکرام اللہ خان نیازی نے 1946ء میں "امپیریل کالج لندن" سے سول انجینئرنگ میں اعلی تعلیم حاصل
(1/10)
(2/10)
کی۔ ان کے پدری جد ”ہیبت خان نیازی“ سولہویں صدی میں شیر شاہ سوری کے جنرل اور بعد ازاں پنجاب کے گورنر رہے۔
اکرام اللہ خان کے والد (عمران خان کے دادا) ”عظیم خان“ سند یافتہ ڈاکٹر تھے۔
عمران خان کی والدہ ”شوکت خانم“ جالندھر کے سیشن جج احمد حسن خان کی دختر تھیں۔
(3/10)
احمد حسن کے جد "احمد شاہ خان" سول سرونٹ تھے، سینسس کمشنر اور ڈسٹرک کمشنر رہے۔
والدہ کی طرف سے عمران خان کا تعلق جنوبی وزیرستان کے "برکی" قبائل کے ایک خاندان سے ہے جو لگ بھگ 600 سال قبل ہندوستان کے ضلع جالندھر میں جا بسا تھا۔ جالندھر میں "اسلامیہ کالج" قائم کرنے میں
عمران خان کے ہٹنے کی دیر تھی امریکہ اور انڈیا نے پھر سے پاکستان کو دہشت گرد ملک قرار دے کر ڈو مور کا مطالبہ شروع کر دیا۔۔
جس پر اپنے آقاٶں کو جواب دیتے ہوۓ سب سے پہلے شہبازشریف نے اپنی 5 رہائش گاہیں (440 کروڑ روپے پاکستان کے خزانہ سے مختص کرکے) وزیراعظم ہاؤس قرار دے دی
(1/5
(2/5)
ہیں۔۔
ان میں ایس پی قصور کی سابقہ بیوی کلثوم جی کا رہائشی گھر جن سے 2012 میں شادی ہوئی، مصطفیٰ کھر کی سابقہ بیوی تہمینہ درانی کا رہائشی گھر جن سے 2003 میں شادی ہوئی، کیورلی گراؤنڈ کی معروف ماڈل عالیہ ہنی کا گھر جن سے 1993 میں شادی ہوئی، جسٹس آصف سعید کھوسہ اور سابقہ
(3/5)
ڈی جی ایف آئی اے طارق کھوسہ کی بہن نرگس کھوسہ کا گھر جن سے 1993 میں شادی ہوئی اور ڈیفنس کا بیگم نصرت شہباز، والدہ حمزہ شہباز کا گھر جن سے 1973 میں شادی ہوئی، شامل ہیں۔ انکے تمام گھروں کے انتظامات، تزئین و آرائش ، تعمیر و مرمت اب ٹیکس ادا کرنے والوں کی زمہ داری ہو گی۔