پاکستانیوں کے قتل، اقدام قتل، زنا کاری اور بہت سےجراٸم میں ملوث مفرور مجرم ”ہتک عزت کے دعوے دار“کا باٸیوڈیٹا حاضرخدمت ہے ایک ایسے مجرم کا جو لندن میں نواش ریف کیلیے بہت سی”خدمات“ سرانجام دیتا رہا جس کے اعتراف میں نواش ریف نےاسے مسلم لیگ ن برطانیہ کا صدر بنایا۔
آج بات کرتے
(1/11)
(2/11)
ہیں نواش ریف کے خاص الخاص دست راست کی جسکا نام ناصر بٹ ہے۔
ایک بار مریم نواز نے پریس کانفرنس کرتے ہوۓ ارشد ملک جج کی ویڈیو میڈیا کے سامنے پیش کی تھی جس میں ارشد ملک کے ساتھ ایک آدمی موجود ہوتا ہے ، وہ آدمی یہی ناصر بٹ تھا۔۔
ناصر بٹ کا پورا نام ناصر محمود بٹ ہے جو ن لیگ
(3/11)
کا پرانا کارکن ، مسلم لیگ ن برطانیہ کا صدر اور نواش ریف کا خاص دست راست ہے۔۔
راولپنڈی اسلام آباد کے مختلف تھانوں میں ناصر بٹ پر مختلف سنگین جراٸم کی دفعات کے ساتھ ساتھ قتل کے 5 مقدمات بھی درج ہیں۔
جس کی وجہ سے سزا سے بچنے کیلئے وہ لندن فرار ہوا تھا۔۔
ناصر بٹ پر قائم
(4/11)
مقدمات میں
پہلا مقدمہ 9 جون 1982 کو کارسرکارمیں مداخلت پر تھانہ مری روڈ میں درج کی گیا تھا۔
28 جنوری 1986 کو تھانہ سٹی میں اقدام قتل کا مقدمہ درج ہوا۔
23 مئی 1986 کو تھانہ صادق آباد میں قتل اور اقدام قتل کا مقدمہ درج ہوا۔
4 جون 1986 کو تھانہ گنج منڈی
(5/11)
میں ناجائز اسلحہ کا مقدمہ درج ہوا۔
15 دسمبر 1986 میں تھانہ صادق آباد میں زنا اور پولیس پر حملے کا مقدمہ درج ہوا۔
2 دسمبر 1987 کو تھانہ گنج منڈی میں ہی اقدام قتل، قتل میں معاونت کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔
27 مارچ 1990 کو تھانہ آر اے بازار میں اقدام قتل کا مقدمہ ،،،
(6/11)
17 مئی 1993 میں تھانہ وارث خان میں اقدام قتل کا مقدمہ،،،
7 اکتوبر 1993 کو تھانہ گنج منڈی میں اقدام قتل کا مقدمہ درج ہوا۔۔
ناصر بٹ کے خلاف 20 مئی 1994 کو تھانہ گوجر خان میں غفلت سے گاڑی چلاتے ہوئے ایک شخص کو قتل کرنے کا مقدمہ بھی درج ہے۔
اسکے بعد 8 اپریل 1996 کو
(7/11)
تھانہ کوہسار اسلام آباد میں،،
14 اکتوبر 1996 میں تھانہ گنج منڈی اور 15 اکتوبر 1996 میں تھانہ صادق آباد میں اس لعنتی ناصر بٹ پر مختلف جرائم کے مقدمات درج ہیں۔
پاکستان کا عادی یہ ملعون ناصر بٹ لندن میں ایک ہاتھا پاٸی کے واقعہ میں 10 جولائی 2018 کو لندن پولیس کے ہاتھوں
(8/11)
گرفتار ہو گیا جس کے بعد اسے ضمانت پر رہا کردیا گیا۔
پاکستان میں اس مجرم ناصر بٹ کے خلاف مختلف عدالتوں نے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کررکھےہیں جس کے تحت وہ کافی عرصے سے اشتہاری اورمفرور قرار دیا جاچکا ہے۔
5 اکتوبر 2020 کو ایف آئی اے نے ناصر بٹ کو گرفتار کرکے پاکستان
(9/11)
بھجوانے کیلئے انٹرپول کو ریڈ وارنٹ جاری کرنے کیلیے خط بھی لکھا مگر وہ التوا کا ایسا شکار ہوا کہ رجیم چینج ہونے کے بعد ایف آٸی اے کا متعلقہ افسر ہی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔۔
دوستو۔۔! یہ عادی مجرم شخص جو پاکستان کو مختلف سنگین مقدمات میں اشتہاری و مطلوب ہے وہ اس وقت سیاسی
(10/11)
جماعت ن لیک لندن کا صدر اور ن لیک کے مرکزی سربراہ ثابت شدہ ، سزایافتہ مجرم ، پاکستانی جیل میں بیماری کا ڈھونگ رچا کر لندن فرار ہونے والے نواش ریف کا خاص الخاص دست راست ہے۔
باشعور محب وطن لوگ یقیناً ایسی جماعت پر لعنت بھیجتے ہیں جو مجرموں کی آماجگاہ اور پالنہار ہوتی ہے۔
(11/11)
جبکہ حرام پہ پلنے والے ، خدا کے وجود کے انکاری اور جانور سے بھی کم عقل رکھنے والے جہلا ہی ایسی جماعت کو سپورٹ کرتے ہیں۔ #چاچاافلاطون بقلم خود
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
رسواۓ زمانہ دجالی جیوش اردو چینل جیو کے جھوٹے پروپیگنڈے کے جال میں پھنس کر 45% دماغ والے بڑھ بڑھ کر میرے پچھلے آرٹیکل پر زیادہ تر ایک ہی سوال دہراۓ جا رہے ہیں کہ ہمیں عمر فاروق ظہور سے کیا لینا دینا ہمیں تو یہ بتاٶ کہ اس آدمی کو عمران خان نے گھڑی کیوں بیچی؟؟
ان 45 % (1)
(2) دماغ والے جہلا کو یہ لاٸن پیڈ ففتھیوں نے رٹاٸی ہے۔
ان موٹی عقل کے کھوتا خوروں کو بتانا چاہتا ہوں کہ توشہ خانہ کے ریکارڈ کے مطابق گھڑی کا کوٸی معاملہ ہے ہی نہیں۔ عمران خان کے دور میں نہ ہی کوٸی گھڑی چوری ہوٸی اور نہ ہی کوٸی توشہ خانہ میں گھڑی کا کوٸی فراڈ سامنے آیا۔ اگر ایسا
(3) ہوتا تو وہ سارے سرکاری افسران جو توشہ خانہ کی نگرانی پر مامور ہوتے ہیں اب تک اس ن لیکی باجواٸی حکومت میں جیل میں ہوتے۔ جس گھڑی کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جا رہا ہے اس گھڑی کی سرکاری ریٹ کے مطابق قیمت ادا کی گٸی تھی۔ جس سے توشہ خانہ سے خریدنے والے کی مرضی ہے کہ وہ اسے
”چور کا بھائی گٹھ کُترا“
پی ڈی ایم کے لٹیروں کی طرف سے ہاٸر کردہ عالمی چور شیخ عمر فاروق ظہور کا باٸیو ڈیٹا ملاحظہ کریں۔
سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والے عمر فاروق ظہور کے ساتھ ساتھ اسکا بھائی عثمان ظہور اور ان کا بہنوئی شیخ سلیم منی لانڈرنگ سمیت کئی جرائم میں ملوث ہیں جن کے
(1/6)
2/6)
مقدمات پاکستان ، دبئی اور ناروے میں چلتے رہےہیں۔
عمر فاروق ظہور اور شیخ سلیم نے ناروے اور سوئٹزرلینڈ میں فراڈ کرکے کروڑوں روپے غیر قانونی طور پر پاکستان بھجوائے اور اسی سلسلہ میں دونوں حکومت پاکستان کو مطلوب تھے۔
انہوں نے ایک گروہ ایسا بھی بنایا جسمیں شامل لوگ امیر گھرانوں
3/6)
میں شادیاں کرتے اور پھر کچھ عرصہ بعد بیویوں کو طلاق دے دیتے ، جبکہ ان کا زیور اور جہیز کا قیمتی سامان ناروے میں فروخت کر دیتے۔ ناروے میں انہوں نے اس کام کو باقاعدہ ایک کاروبار کی شکل دی ہوئی ہے۔
پاکستان میں عمر فاروق پر منی لانڈرنگ کے علاوہ انسانی اسمگلنگ کے مقدمات بھی
کُچھ دن پہلے فضلو نامی ابوجہل نے تمسخر اڑاتے ہوۓ دعوٰی کیا تھا کہ ”عمران خان نے جان بوجھ کر گولی لگنے کا ڈرامہ کیا ہے جعلی خون کی بوتلیں کنٹینر میں پہنچاٸی گٸی تھیں ، عمران خان تو انڈیا کے سلمان خان اور عامر خان سے بھی بڑا اداکار ثابت ہوا ہے“۔
فضلو ابوجہل کس قدر گھٹیا اور
1/4)
2/4)
کمینہ صفت ہے ، پاکستان کے باشعور مسلمانوں کو اسکا بخوبی اندازہ بہت پہلے سے ہے۔
عمران خان کا دور حکومت آنے پر اس ملعون نے یہ دعوٰی کرتے ہوۓ دھرنا دے دیا تھا کہ اسراٸیلی وزیراعظم عمران خان کو مبارک باد دینے پاکستان خفیہ دورے پہ آیا ہوا ہے۔ بعد میں ایک چینل پر کہتا ہے کہ
3/4)
یہ سیاست ہوتی ہے۔
مجھےحیرت اور دُکھ اس بات سے ہے کہ اپنے آپ کو نبی ص کا امتی کہنے والا ایک طبقہ اس ابوجہل کی باتوں کو قرآن سمجھ کر فالو کررہا ہے کہ فضلو بالکل درست کہہ رہا ہے۔
حالانکہ سچاٸی یہ ہے کہ فضلو نامی یہ ابوجہل دنیا کا ایک ایسا نمونہ ہےجسکو اس کےحلقے اور اسکےصوبے کی
ہر باشعور پاکستانی ضرور پڑھے۔۔۔
آج نواز شریف وزیراعظم پاکستان شُوباز کی موجودگی میں لندن میں پریس کانفرنس کرتے ہوۓ پاک آرمی کو ڈھکے چھپے لفظوں میں دھمکیاں دیتا دکھاٸی دیا تھا۔
اسکے بعد بابرہ شریف کے ہونہار سپوتر کامران شاہد نے بھی آج ہی ارشد شہید پر تشدد والے معاملے پر
(1/4)
(2/4)
دھواں دار پروگرام کر دیا۔
حالانکہ پوسٹمارٹم رپورٹ تو کافی دِنوں کی موجود تھی جسکو امپورٹڈ حکومت خود پبلک ہونے سےمحفوظ رکھے ہوۓ تھی تو کیا کامران شاہد کا ضمیر اچانک جاگ گیا تھا؟؟ جس سے وہ ایک دم اتنا نیک اور درد دل رکھنے والا بن گیا کہ فوراً اس پر پروگرام کرڈالا۔ مزے کی بات
(3/4)
نہ کسی نے پروگرام کو بند کیا اور نہ ہی ابھی تک چینل مالکان یا پروڈیوسر کی کھنچاٸی کی خبر آٸی۔۔
دوستو۔۔! اس قسم کے سارے ہتھکنڈے پری پلان ہوتے ہیں
یاد رکھیں ۔۔ ارشدشریف کے قتل پر نوازشریف اپنے مذموم مقاصد میں کامیابی کیلیے پاک آرمی کو بلیک میل کر رہا ہے۔
اینکر کامران شاہد
ہرباشعور پاکستانی ہرقسم کی سیاسی وابستگی و فرقہ واریت سےبالاتر ہوکر خالص پاکستانی بن کر میرا یہ اہم تھریڈ پڑھے۔۔
عمران خان مدینہ کی طرز پر پاکستان کو فلاحی ریاست کے طور پر دیکھنے کاخواب رکھتا ہے۔لیکن ریاست مدینہ قاٸم ہونے کے بعد مدینہ کو فلاحی ریاست بنانے والے آقا دوجہاں ص(1/19)
(2/19)
کے خاندان پر ظلم وستم کے پہاڑ توڑ دیے گٸے تھے۔ نواسہ رسول ص امام حسین رض کو یزید کی بیعت نہ کرنے پر ( یعنی یزید کو حکمران نہ ماننے پر ) ” ریاست کے خلاف جانے“ کا الزام لگا کر اور ریاست کی رٹ قاٸم کرنے کے نام پر بچوں سمیت شہید کردیا گیا تھا۔
یاد رکھیں۔۔۔! ان کی قربانی
(3/19)
سچے مسلمانوں کیلیے روشنی کا مینار اور راہ ہدایت ہے۔ جبکہ یزید ظلم اور لعنتیں کمانےکا صیغہ بن کر رہ گیا ہے۔
مروان بن حکم کو نبی اکرم ص نے ناراض ہو کر باپ سمیت مدینہ سے باہر بھیجا تھا۔مگر آپ ص کے انتقال کے بعد خلیفہ سوٸم حضرت عثمان غنی رض کے دور میں وہ اپنے باپ حَکم سمیت
خان کے قتل کے بعد اگلہ مرحلہ کیا ہونا تھا؟؟
عمران خان کے قتل کے بعد ملک میں خانہ جنگی کروانے کی زبردست کوشش کی جانی تھی تاکہ جرنیل پردہ اتار کر دجالی میڈیا سے یہ کہلواتے ہوۓ علی العلان ملک پہ قابض ہوسکیں کہ اگر فوج ملک کا نظام فوری طور پر نہ سنبھالتی تو ملک تباہ (1/4)
(2/4)
ہوجانا تھا۔ یوں عمران خان کا قتل خانہ جنگی کی نظر ہوجاتا اور سازش میں شامل فوجی جرنیل بھی سیف اینڈ ساٶنڈ ہوجاتے۔
اس سازش میں سب سے زیادہ کوشش اوپن امریکی پٹھو پیپلزپارٹی کر رہی تھی۔ وزیرخارجہ بلاول بھٹو براہ راست بیرونی آقاٶں سے رابطے میں تھا۔
فوجی جرنیلوں کی طرف سے
(3/4)
اس سازش میں سب سے زیادہ متحرک راجہ پروپز اشرف عرف راجہ رینٹل کا رشتہ دار اور گراٸیں ندیم انجم DG/ISI انکا شراکت دار تھا۔ جبکہ موجودہ ش لیک ، ن لیک و پی ڈی ڈیم میں شریک دوسری جماعتیں انکی آلہ کار تھیں۔ اگر یہ سازش کامیاب ہوجاتی تو پیپلز پارٹی جرنیلوں کے ساتھ حکومت میں ہوتی۔