(1/28) امریکی سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کرنا صدر ٹرمپ کا انفرادی فعل نہیں ہے۔ یہ امریکا کی بطور ریاست پالیسیوں کے تسلسل کا حصہ ہے۔ امریکا کے سابق صدور خواہش کے باوجود مصلحتوں کی وجہ سے جس پر عمل نہیں کرسکے۔ صدر ٹرمپ اندرون ملک جس طرح مسائل کا شکار
#ActualWarInPakistan
(2/28) ہیں،تمام حلقوں کی طرف سے جس طرح ان کی مخالفت کی جارہی ہے ایسے میں انہیں کسی طاقتور لابی کی حمایت کی ضرورت ہے اور امریکا میں یہودیوں سے بڑھ کر طاقتور لابی کوئی نہیں۔ ماضی میں بھی امریکی حکمران یہودیوں کی تائید کے خواہاں رہے ہیں۔ انہوں نے ایسے
#ActualWarInPakistan
(3/28) اقدامات کیے جن سے انہیں یہودیوں اور اسرائیل کی تائید اور حمایت حاصل رہے اور اسرائیل مضبوط سے مضبوط تر ہوتا چلا جائے۔ عراق پر امریکا کا حملہ دراصل گریٹر اسرائیل کی طرف پیش رفت تھی۔ امریکا اقوام متحدہ کو بھی یہودی ریاست کی توسیع کے لیے اپنی
#ActualWarInPakistan
(4/28) خواہشات کے مطابق استعمال کرتا رہا ہے۔ امریکا نے اقوام متحدہ کی ان قرار دادوں پر سختی سے عمل کرایا جن سے اسرائیل مضبوط ہوتا ہو۔ مختلف اقدامات کے ذریعے اس نے اس بات کو یقینی بنایا کہ جون1967ء کی جنگ میں غصب کردہ فلسطینی علاقے اور شام کی گولان کی
#ActualWarInPakistan
(5/28) پہاڑیاں بدستور اسرائیل کے قبضے میں رہیں اور نصف کروڑ مظلوم فلسطینیوں کو ان کے چھنے ہوئے علاقے اور حقوق واپس نہ مل سکیں۔ امریکا کے سابق صدر ریگن کے دور میں امریکا کے نائب وزیر خارجہ کیسپر وائن برگر نے اسرائیل کو طاقتور اور مشرق وسطیٰ کی واحد قوت
#ActualWarInPakistan
(6/28) بنانے کے لیے ایک اچھوتا فارمولا پیش کیا تھا۔ اس کا کہنا تھا کہ ’’مغربی ایشیا کے دو اہم ملکوں کو آپس میں لڑا دیا جائے جن میں سے ایک عراق ضرور ہو۔‘‘ ایک امریکی یہودی جیمز وار برگ نے 17 فروری1950ء کو امریکی سینیٹ پر واضح کیا تھا ’’آپ پسند کریں یا
#ActualWarInPakistan
(7/28) نہ کریں دنیا میں ایک عالمی یہودی طاقت قائم ہوکر رہے گی۔ سوال صرف یہ رہ گیا ہے کہ یہ باہمی رضا مندی سے ہوگا یا جنگی فتح سے۔‘‘ 17جنوری1962ء وار برگ نے ’’لائف ‘‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ’’اگلے 25 برس یعنی1987ء تک سرد جنگ ختم ہوجائے گی۔ کمیونسٹ
#ActualWarInPakistan
(8/28) روس میں جمہوریت رائج ہوگی۔ مشرقی اور مغربی یورپ باہم مل جائیں گے اور بالآخر یروشلم، بیت المقدس میں ایک نئی حقیقی اقوام متحدہ قائم ہوگی جوساری دنیا کے لیے سپریم کورٹ کا کام کرے گی اور انسانیت کے لیے آخری عدالت بن جائے گی۔‘‘ چناں چہ اس عالمی یہودی
#ActualWarInPakistan
(9/28) ریاست کے قیام کے لیے1980ء میں عراق ایران جنگ کروائی گئی جو آٹھ سال بعد بمشکل رُکی۔ اس جنگ میں عراق اور ایران کے بیشتر وسائل تباہ ہوگئے۔ اس کے 2 سال بعد امریکی سفیر ایریل گلاسپی نے صدام حسین سے عشوہ طراز ملاقاتیں کرکے اسے کویت پر حملے کے لیے
#ActualWarInPakistan
(10/28) اُکسایا اور کویت پر عراقی قبضہ کروا کے دوسری خلیجی جنگ کا ماحول پیدا کیا۔ جس کے نتیجے میں امریکا اور اتحادی افواج کے حملے میں عراق کو برباد کرکے رکھ دیا۔ اس کے بعد عرب بہار کے نتیجے میں مصر، شام، لیبیا اور پورے مشرق وسطیٰ کو جہنم کا دہانہ بنادیا
#ActualWarInPakistan
(11/28) گیا۔ امریکا کے پے در پے اقدامات اور اسرائیل کی مدد کا نتیجہ ہے کہ آج اہل فلسطین محض بائیس فی صد حصے تک محدود ہوکر رہ گئے ہیں۔آج مشرق وسطیٰ بدامنی کی آگ میں جل رہا ہے۔ صرف اسرائیل ہے جو اب مشرق وسطیٰ کی واحد طاقت ہے جس کے آگے مشرق وسطیٰ کے تمام
#ActualWarInPakistan
(12/28) اسلامی ممالک ہاتھ باندھے کھڑے ہیں۔
صدر ٹرمپ پہلے امریکی صدر نہیں ہیں جو اسرائیل کی خوشنودی اور حمایت حاصل کرنے کے خواہاں ہیں۔ سابق صدر جمی کارٹر نے یہود نوازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا تھا ’’میں بائبل کے دینی علوم کا ماہر ہوں اور اپنی بصیرت کی بنا
#ActualWarInPakistan
(13/28) پر کہتا ہوں کہ اسرائیل کا قیام بائبل کی پیشگوئی کی تکمیل ہے۔‘‘ اس طرح سابق صدر رونالڈ ریگن نے ایک گرجے میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا ’’میرا عقیدہ ہے کہ آخری بڑی جنگ، آرما گیڈن، یروشلم میں لڑی جائے گی جس میں کم ازکم 24کروڑ فوج مشرق سے مسلمانوں کی
#ActualWarInPakistan
(14/28) آئے گی اور کروڑوں فوج مغرب سے عیسائیوں کی آئے گی اور بالآخر یسوع مسیح آکر فتح حاصل کریں گے اور دنیا میں ایک خدائی حکومت قائم کریں گے۔‘‘ صدر ریگن ہر ہفتے ایک یہودی صومعہ میں عبادت کے لیے حاضری دیا کرتے تھے جہاں اسرائیل کے لیے مزید زمین کے حصول کے
#ActualWarInPakistan
(15/28) لیے دُعا کی جاتی تھی۔ صدر بل کلنٹن نے خواہش ظاہر کی تھی کہ وہ اسرائیل کے دفاع کے لیے مورچہ لگا کر لڑنے کی سعادت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ صدر بش نے عراق پر حملے کے وقت اسے ایک مذہبی جنگ قرار دیتے ہوئے کروسیڈ کا لفظ استعمال کیا تھا۔ صدر ٹرمپ نے اپنی
#ActualWarInPakistan
(16/28) الیکشن مہم میں کم از کم 10 وعدے کیے تھے۔ جن میں صدر اوباما کی غریب نواز صحت پالیسی کے خاتمے سے لے کر میکسیکو اور امریکا کے درمیان دیوارکی تعمیر تک شامل تھی۔ ان میں سے مسلمانوں کی بربادی اور اسرائیل کی بہبود کے سوا انہوں نے کسی وعدے کی تکمیل نہیں
#ActualWarInPakistan
(17/28) کی۔ امریکی سفارت خانہ اسرائیل سے تل ابیب منتقل کرنے کا حکم دیتے ہوئے انہوں نے کہا تھا ’’میں نے القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اپنا وعدہ پورا کردیا ہے۔‘‘
ان تمام تفصیلات سے یہ بتانا مقصود ہے کہ 1948ء سے لے کرتاحال امریکااسرائیل کا
#ActualWarInPakistan
(18/28) معاون و مددگار اور مسلمانوں کا اولین دشمن رہا ہے لیکن اس کے باوجود عالم اسلام کے حکمران پالتو کتوں سے بدتر امریکا کے وفا دار رہے ہیں۔ 1967ء میں اسرائیل نے فلسطین کے بقیہ حصے پر قبضہ کرلیا اور اس کے ساتھ ہی بیت المقدس بھی اسرائیل کے قبضے میں
#ActualWarInPakistan
(19/28) چلاگیا۔ اس جنگ اور فلسطین پر قبضے میں امریکا نے اسرائیل کی ہر ممکن مددکی لیکن ہمارے حکمران اس وقت بھی امریکا کے وفا شعاردوست تھے اور آج بھی ہیں۔
اسرائیل کے ساتھ سمجھوتے میں بھی انہوں نے امریکا ہی کو ثالث تسلیم کیا۔ پاکستان بھی کشمیر کے معاملے
#ActualWarInPakistan
(20/28) میں امریکا کو ثالث تسلیم کرنے پر ہمہ وقت آمادہ رہتا ہے۔ اس حقیقت کے باوجود کہ ہندوستان کی تقسیم کے وقت سے امریکا کا پہلا انتخاب ہندوستان تھا۔ پاکستان کو امریکا بطور لیور بھارت کو اپنی طرف راغب کرنے کے لیے استعمال کرتا رہا ہے۔ عرب ممالک کے حکمران
#ActualWarInPakistan
(21/28) اپنے عوام کو یہ تاثر دیتے ہیں کہ امریکا اسرائیل پر دباؤ ڈال کر اسے مقبوضہ علاقوں میں سے کچھ سے دستبردارہونے پر آمادہ کرلے گا جس پر وہ ایک آزاد ریاست کے قیام میں کا میاب ہوجائیں گے۔ مشرقی القدس جس کا دارالحکومت ہوگا۔ صورت حال یہ ہے کہ اسرائیل کے
#ActualWarInPakistan
(22/28) ارد گرد کمزور اسلامی ممالک اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے بے چین ہیں۔ مصر اور ترکی پہلے ہی اسرائیل کو تسلیم کرچکے ہیں۔ پاکستان، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات وہ ممالک ہیں جو اسرائیل کے بارے میں سخت موقف رکھتے ہیں لیکن ان ممالک کے بارے میں بھی کسی
#ActualWarInPakistan
(23/28) نہ کسی حوالے سے اسرائیل سے تعلقات کی خبریں آتی ہی رہتی ہیں۔ صدر ٹرمپ نے امریکا کا سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کرنے سے پہلے ان حکمرانوں سے رابطہ قائم کیا تھا۔ عالم اسلام کے ان حکمرانوں کو فون کیے تھے جو القدس کے بارے میں بلند بانگ دعوے کرتے رہتے
#ActualWarInPakistan
(24/28) ہیں جن میں سعودی عرب کے شاہ سلمان، مصر کے فرعون السیسی، فلسطین کے صدر محمود عباس شامل تھے اور انہیں بتایا کہ وہ چند گھنٹے بعد کیا اعلان کرنے والا ہے۔ اس کے باوجود ان حکمرانوں نے مردوں جیسی خاموشی اختیار کیے رکھی۔ صدر ٹرمپ کے اعلان کے بعد ان کے
#ActualWarInPakistan
(25/28) بیانات بعد از مرگ واویلے سے زیادہ کچھ نہیں۔ امریکا اور اس کی پیروی میں عالم اسلام کے حکمرانوں نے بیت المقدس کو صرف فلسطینیوں کا مسئلہ بنادیا ہے۔ آج وہ تنہا اس کے لیے جدوجہد کررہے ہیں۔ ان کی کامیابی اس وقت تک ممکن نہیں جب تک پورا عالم اسلام اور
#ActualWarInPakistan
(26/28) ان کی افواج بیت المقدس کی آزادی کے لیے متحرک نہ ہوں۔ مسلم افواج کبھی حرکت میں نہیں آئیں گی جب تک یہ حکمران ان پر مسلط ہیں۔ کفر ملت واحدہ ہے اس میں کوئی شک نہیں اور اس میں بھی کوئی شک نہیں کہ عالم اسلام کے حکمران کفر کی اس ملت واحدہ کے ساتھ ہیں۔
#ActualWarInPakistan
(27/28) بیت المقدس کی آزادی تب تک ممکن نہیں جب تک مسلم ممالک کے عوام ان حکمرانوں سے آزادی حاصل کریں اور جذبہ جہاد سے سرشار ہوکر اپنی افواج کے ساتھ حرکت میں آئیں۔ آخرمیں فلسطین اور موصل کی ماؤں کا ایک گیت:
ٹھیرو ٹھیرو۔۔۔ ابھی ہم ہارے نہیں ہیں۔۔۔ ابھی
#ActualWarInPakistan
(28/28) ہمارے گھوڑوں کی ٹاپوں میں بڑادم ہے۔۔۔ دیکھ لینا۔۔۔ دیکھ لینا۔۔۔ ہم تمہیں اُڑادیں گے۔۔۔ ریت کے بگولوں کی طرح۔
#ActualWarInPakistan

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with ملک محمد اسد

ملک محمد اسد Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @Asadyaat

Nov 27
(1/11) تحریر: ضیغم قدیر

یہ تصویر آپکے خلئے کی سب سے ڈیٹیلڈ تصویر ہے۔

اس تصویر میں نظر آنے والی وہ دنیا ہے جو آپ کے جسم میں موجود کھربوں خلئیوں میں سے ایک خلئے کے اندر کی دنیا ہے۔ ایک خلئے کے اندر ایک سیکنڈ میں ہزاروں لاکھوں کیمیائی تعامل ہو رہے ہوتے ہیں۔

اس تصویر کے حیران Image
(2/11) کُن ہونے کے لئے کیا بات ہے؟

ایک خلئیہ عام آنکھ سے نظر نہیں آتا۔ اس کا سائز اتنا کم ہوتا ہے۔ اتنے کم سائز کے خلئے کے اندر ہمار ڈی این اے بھی موجود ہوتا ہے۔ ڈی این اے کا سائز ایک میٹر کے دو کھربوویں حصے جتنا ہوتا ہے۔ جس میں تین ارب بیس پئیر ہوتے ہیں۔ اگر ہم ڈی این اے کو
(3/11) ایک خلئے سے باہر نکال کر اس کو ان فولڈ کریں تو اسکی لمبائی دو میٹر ہو سکتی ہے۔

جبکہ ہمارے جسم میں موجود سیلز یا خلئیوں کی مکمل تعداد کھربوں میں ہے۔ اگر ان میں موجود ڈی این اے کو ہم ان فولڈ کریں تو اس دھاگے کی لمبائی پورے نظام شمسی سے بھی زیادہ ہو سکتی ہے۔

اسکے علاوہ
Read 11 tweets
Nov 26
We were foot soldiers in your 5th gen war
We paid the price with time, effort & money
While you reaped the benefits
We were killed, bombed & slaughtered on the hands of those, created by you
But we bore
We Loved you, adored you believing you to be our saviors
#ActualWarInPakistan
We chanted, celebrated, got sad, wept all for you
We the people prayed for you in all our prayers, on our Eids & Jumahs
We made you sacred
& then? Then you turned on us
You sold us
You binded us & threw to the hungry wolves
U turned upon us,
#چلو_سب_پنڈی_چلو
#ActualWarInPakistan
Your Masters like rabid dogs. You torn our trust into pieces, you shattered our perception of of your self
We the people might be losers in short term, we might bear the burden in long term but in the scripture of History, you'll be the
#چلو_سب_پنڈی_چلو
#ActualWarInPakistan
Read 4 tweets
Nov 25
اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ پہلی اور دوسری عالمی جنگ کو یہودیوں نے اپنے حق کیلئے بھرپور استعمال کیا اب وہ گریٹر اسرائیل کے قیام کیلئے دنیا کو تیسری عالمی جنگ کی جانب دھکیل رہے ہیں ۔یہاں کے قدرتی ذخائر کو قابو میں لا کر ہی گریٹر اسرائیل کی راہ ہموار کی جا
#ActualWarInPakistan
سکتی ہے۔کیو نکہ فرقہ وارانہ لڑائی ہی اس جنگ کو ایندھن فراہم کرے گی اس لئے خانہ جنگی شروع کر دی گئی تاکہ یہ کمزور ہو کر یہود و نصاریٰ سے مدد مانگیں ‘بدلے میں یہود کی غلامی قبول کر لیں اور پھر گریٹر اسرائیل کی کالونی بن جائیں؛چنانچہ مشرقِ وسطیٰ کو تباہ
#ActualWarInPakistan
کرنے کیلئے خونیں کھیل کھیلتے ہوئے اْسے فسادات کی آگ میں دھکیل دیا گیا ہے اور ایرانی سائنسدان کا قتل بھی اسی مذموم سلسلے کی ایک کڑی ہے ۔افغانستان سے امریکی انخلا نے اگر ایک طرف ہندوستان کو پریشان کر رکھا ہے تو دوسری جانب مڈل ایسٹ سے
#ActualWarInPakistan
Read 17 tweets
Nov 25
‘‘( نقل کفر۔ کفر نہ باشد )۔ اسی اخباری اطلاع میں عواد یا یوسف کوبراک حکومت کا مذاق اڈاتے ہوئے پوچھتا ہے کہ فلسطینیوں کے ساتھ کسی معاہدے کی کیا ضرورت ہے، وہ وزیر اعظم براک کو مخاطب کرکے کہتا ہے کہ
#ActualWarInPakistan
(براک تم ان سانپوں کو ہمارے دوش بدوش کیوں لانا چاہتے ہو، ، تمہیں ذرا بھی عقل نہیں )، اور یروشلم پوسٹ ۵ اگست ۲۰۰۰ کی اطلاع کے مطابق مجمع نے تالیوں کی گونج سے ان ریمارکس کو سراہا، یہ چند جملے اہل یہود کی سوچ و فکر اور یرو شلم سے متعلق ان کے نقطہ نگاہ کی
#ActualWarInPakistan
وضاحت کے لئے کافی ہونے چاہئیں، لیکن اس بات کو ہمیں مدِ نظر رکھنا لازمی ہوگا کہ صلیبی جنگیں اور یروشلم کو حاصل کرنے کی تڑپ عرب یہود کی اتنی شدید نہیں رہی ہے جتنی کہ یورپی صیہونیوں نے ظاہر کی ہے اور تاریخ اس بات کی بھی گواہ ہے کہ حضر ت عمر ؓ نے یروشلم کو۶۴۵ء
#ActualWarInPakistan
Read 35 tweets
Nov 25
(1/11) Greater Israel is an expression. It has a biblical and political meaning to it that varied and evolved over time. It is known as the Zionist Plan for the Middle East. Know all about it below
GreaterIsrael
The war between Israel and Palestine is more
#ActualWarInPakistan
(2/11) than a century old now and still is not under rest. Many International Organizations, historians and IR watchers are now under the impression of Israels bigger plans of Greater Israel in the picture. It has always been doubted that Israel has tried
#ActualWarInPakistan
(3/11) to fulfill its Zionist Plan for the Middle East and is slowly acceding territories to make it happen. Take a look below at what Greater Israel is and why is it not acceptable to the Palestinians and the Muslim world?

Greater Israel: What is it?
#ActualWarInPakistan
Read 11 tweets
Nov 25
پاکستان و جمہوریت

دیکھیں جی DPs بدل لی گئیں
لُونڑ لیگ والے طعنے طشنے دینے لگے
سر پہ بٹھا لیا
لیکن
اب لیکن ویسے تو لڑائی ہوتی ہے لیکن چلیں اس لیکن پہ تھوڑی سی روشنی ڈالتے ہیں، پہلے تاریخ کے جھروکوں میں زرا سی "جھاتی" ڈالتے ہیں، پھر حال کو دیکھتے ہوئے مستقل کا اندازہ لگاتے ہیں 👇🏽
استاد محترم @shafqatmm1 کا موقف ہے کہ رجیم چینج کو ریورس گیئر لگنا اوکھی گل اے، جبکہ پیارے بھائی @Rsheikh95 اس بارے پر امید ہے کہ ریورس گیئر لگ جانڑا

ایک کہاوت ہے کہ پُلوں کے نیچے سے بہت پانی گزر چکا
ساتھ ہی ایک اور کہاوت ہے کہ
سیاست میں کوئی چیز حتمی نہیں ہوتی
اب میں نہیں اداروں کی تاریخ بتاتی ہے کہ پاکستان میں جب جس کا دا لگا اس نے رج کے سیاست سیاست کھیلی، باقی کوئی چاہے تو انکار کرتا رہے لیکن پاکستان کی تاریخ اتنی پرانی نہیں پاکستانی بھول جائیں، ہاں زود فراموش ہیں یاد نہ رکھنا چاہیں تو الگ بات ہے

یہی نواز شریف و کمپنی تھی
Read 19 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Don't want to be a Premium member but still want to support us?

Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Or Donate anonymously using crypto!

Ethereum

0xfe58350B80634f60Fa6Dc149a72b4DFbc17D341E copy

Bitcoin

3ATGMxNzCUFzxpMCHL5sWSt4DVtS8UqXpi copy

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(