جنرل باجوہ کی سروس کا آخری دن۔ کیا کھویا کیا پایا؟
نئے چیف اور آنے والی حکومت کے لئے چیلنجز۔ #خاموش_مجاہدوں کا تجزیہ:
1۔ باجوہ ڈاکٹرین کی مکمل ناکامی اس بات کا عندیہ ہےکہ ہمیشہ قومی سلامتی پالیسی پر مکمل اور جامع عمل ہونا چاہیے اور کوئی بھی انفرادی ڈاکٹرین اس کے تابع ہونی چاہئے
2۔ جنرل باجوہ کیساتھ 4 وزراء اعظم نے کام کیا مگر وہ کسی سے بھی خوش نا تھا اور سب کیساتھ اپنے ذاتی مفادات اور گھمنڈی شخصیت کی وجہ سے جھگڑا بنائے رکھا۔ اپنے سسر کی ڈکٹیشن اور مالی مفادات کو قومی مفادات پر مقدم رکھتا رہا۔
3۔ پاک فوج کی کمانڈ کا سب سے منافق ترین دور جس میں۔۔۔
قول اور فعل کا تضاد مسلسل دیکھا گیا۔ جوانوں اور افسران میں شدید گھٹن کا ماحول رہا انکی سوچ اور فکر پر پہرے اور پابندیاں ڈالی گئی۔ ہزاروں کی تعداد میں افسران کو سزا کے طور پر فوج سے نکالا گیا جن میں بیشتر ناجائز برطرفیاں تھیں۔
4۔ کرپشن کے الزامات ثابت ہوئے۔ خاندان کا اثر و رسوخ
اور انٹیلیجنس ایجنسیوں کا ناجائز کردار / استعمال بار بار دیکھنے میں آیا۔
5۔ افواج پاکستان کے اندر کوئ بھی قابل ذکر کام نہیں کیا، حالانکہ اس معاملے میں جنرل کیانی نے پھر بھی بہتر کام کیا تھا۔
6۔ ن لیگ کیجانب سے باجوہ کے احمدی ہونے کا پروپیگنڈا ناجائز تھا جس نے انہیں دفاعی حکمت
عملی اپنانے پر مجبور کیا۔
7۔ جنرل باجوہ کے گھمنڈی پن اور غصیلی طبیعت کی وجہ سے کئی قابل جنرل افسران سے انکا ٹاکرا رہا جس میں فوج اور قوم کا نقصان ہوا۔
8۔ اظہار رائے کی آزادی کو مکمل طور پر سلب کیا گیا، میڈیا ہاوسز کو کنٹرول کیا اور آوازءحق بلند کرنے والوں کیخلاف کاروائی کروائی۔
9۔ باجوہ کی پوری مدت میں انتقامی ذہنیت - نفسیاتی عارضہ۔ اس نے نہ صرف ریٹائرڈ فوجی افسران کو نشانہ بنایا، ان کی پنشن اور مراعات تک روک دیں، بلکہ سڑکوں پر میڈیا اور عام لوگوں کے ساتھ بھی برا سلوک کیا۔
10۔ پچھلے چھ سالوں سے فوج کو جدید بنانے کے لیے کوئی ساختی تبدیلی نہیں لائی گئی
11۔ آپریشن ردالفساد کے جعلی اعداد و شمار؛ اصل کامیابیاں آپریشن ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان کی تھیں۔
12. امریکہ کے ساتھ غلامانہ تعلقات اور حکومت کی تبدیلی کے آپریشن میں سہولت فراہم کرنے میں کردار ادا کیا۔
13۔ افغانستان کے بارے میں کوئی ایسی پالیسی نہیں اپنانے دی جس میں نئے آرمی
نئے آرمی چیف کی طرف سے بہتری کی ضرورت ہے۔ افغان حکومت باجوہ پالیسی کے تحت صرف اوکے رپورٹ پالیسی پر نہیں بلکہ سچائی اور اعتماد کی بنیاد پر تعلقات چاہتی ہے۔
14. کشمیر پر بھارت کی مرکزی پالیسی اور ناکامی۔ تاہم بھارتی جارحیت کو کامیابی سے ناکام بنا دیا گیا۔
15. بلوچستان کو نظر انداز کیا گیا اور اسے جونیئر افسران کے زیر انتظام چھوڑ دیا گیا۔
16۔ چائنا پاکستان ایکنامک کوریڈور سست پڑ گیا کیونکہ باجوہ اسے سیکورٹی فراہم کرنے میں ناکام رہا۔ باجوہ کے دور میں ان کے پیشرو سے زیادہ واقعات رونما ہوئے۔
17. باجوہ کی تکبر اور انتقامی نوعیت کی وجہ سے انتہائی سیاسی پولرائزیشن وقوع پذیر ہوئی۔
18۔ ان کے آخری دن تک متنازعہ فیصلے جیسے ایک بوڑھے شہری سینیٹر اعظم سواتی کو دوبارہ گرفتار کرنا جس کے خلاف کئی جعلی ایف آئی آر درج کی گئی تھیں، ان پر ڈرٹی ہیری کے ذریعے مزید 21 FIRs درج کروائی۔
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
ذرائع کا دعویٰ ہے کہ مریم نواز شریف اپنے خصوصی ایلچیوں کے ذریعے نئے آرمی چیف کو ہدایات پہنچا رہی ہیں جن پر سوموار سے جی ایچ کیو میں عملدرآمد کا مطالبہ کیا گیا ہے؛ رانا ثناء اللہ روزانہ کی بنیاد پر ڈرٹی ہیری سے ملاقات کر رہے ہیں اور نواز شریف اور مریم کی ہدایات کیمطابق پلاننگ⬇️
کر رہے ہیں۔
مزید دعوی کیا گیا ہے کہ یہ ملاقاتیں سیکٹر ہیڈکوارٹرز اسلام آباد اور آبپارہ میں کی جا رہی ہیں۔
کیا اب بھی کوئ شک رہے گیا ہے؟ کہ یہ مافیا پاک فوج کو پنجاب پولیس بنانا چاہتا ہے۔
جنرل باجوہ کی آخری تقریر ان کے باجوہ نظریے کے ناکام ہونے کے بعد شدید گھبراہٹ میں کی گئی۔ وہ رجیم چینج آپریشن میں ناکام رہے اور وہ اپنی اربوں روپے کی بدعنوانی سے توجہ ہٹانے کی کوشش کرتے رہے، جو حال ہی میں باجوہ لیکس میں سامنے آئی تھی۔
۔۔۔۔۔۔ 1/
حاضرین نے الوداعی خطاب میں ان کی تقریر کے دوران دیکھا کہ وہ انتہائی دباؤ میں تھے، اور انہوں نے سبکدوش ہونے والے چیف آف آرمی سٹاف کے بجائے پی ڈی ایم لیڈر کی طرح بات کی۔ انہوں نے ماضی کی قومی قیادت (بھٹو) اور موجودہ دور کے مقبول ترین لیڈر(عمران خان) پر براہ راست حملہ کیا۔
2/
انہوں نے پاکستان کے عوام کی ذہنی صلاحیتوں کی توہین کی جنہوں نے ضمنی انتخابات میں بار بار باجوہ اور پی ڈی ایم (جن کی باجوہ نے کھل کر حمایت کی ہے) کو مسترد کر دیا۔
یوں لگا جیسے تقریر صابر مٹھو نے لکھی ہو یا صوبیدار جمعہ خان نے۔ ایسا لگتا ہے کہ وہ بھول گئے ہیں کہ وہ اپنے منتخب
3/
As per sources, allegedly:
DGISI Gen Nadeem Anjum, DGC Gen Faisal Naseer and Sector Commander Central Brig Faheem Raza held a meeting on 9th Nov with relevant GIs at DGI Secretariat, Isb.
Following aspects were discussed in detail: 1. Media campaign to counter Arshad Sharif⬇️
assassination case, postmortem report, judicial commission was discussed. 2. IK's assassination attempt was also discussed in detail with over all intl & domestic reaction along with counter strategy plan to push the investigations in different directions. 3. Special Focus was ⬇️
media campaign and getting favourable investigation reports where no footprint of the establishment was to be found. 4. On-board journalists shall be soon called at ispr for closed door briefing of the Establishment's official version with regards to Arshad Sharif and IK case.
⬇️
ذرائع کیمطابق مبینہ طور پر آئ ایس آئ/آئ ایس پی آر ، لفافیوں اور ن لیگ میڈیا سیل کیساتھ ملکر عمران خان کے کردار پر کیچڑ اچھالنے کا منظم پروگرام چلا رہے ہیں؛
اس سلسلے میں 9 نومبر بروز بدھ DGI سیکریٹریٹ اسلام آباد میں DGISI جنرل ندیم انجم، DGانٹرنل ونگ جنرل فیصل نصیر،سیکٹر کمانڈر⬇️
سینٹرل بریگیڈیئر فہیم رضا اور متعلقہ گروپ انچارجز کی میٹنگ ہوئ، جس میں مندرجہ ذیل معاملات پر کمپین سے متعلق گفتگو ہوئ:
1۔ ارشد شریف قتل،پوسٹ مارٹم رپورٹ اور جوڈیشل کمیشن۔
2۔ عمران خان پر قاتلانہ حملہ اور اس پر بین الاقوامی اور اندرونی ردعمل۔
3۔ دونوں معاملات پر تحقیقات کو مختلف⬇️
سمت میں دھکیلنے کی حکمتءعملی پر غور کیا گیا۔
3۔ اجلاس میں میڈیا کمپین اور تحقیقات پر خصوصی توجہ مرکوز رکھی گئی تاکہ کسی بھی طور پر اسٹیبلشمنٹ کا قتل/قاتلانہ حملے سے کوئی تعلق ظاہر نا ہوں۔
4۔ لفافیوں کو جلد ہی آئ ایس پی آر، بند کمرے میں ملاقات پر بلایا جائے گا اور ان دونوں ۔۔۔⬇️
ارشد شریف کی شہادت کو پہلے غلط شناخت کا نتیجہ کہا گیا اور پھر دو بڑوں نے پریس کانفرنس کرکے کہا کہ ارشد شریف کی جان کو کوئ خطرہ تھا ہی نہیں ؛ عمران خان اور سلمان اقبال پر الزام لگایا گیا۔ مستند ذرائع کیمطابق مبینہ طور پر ISI نے اماراتی انٹیلیجنس کو کہہ کر ارشد شریف کو دوبئی سے
1/n
ڈیپورٹ کروایا، امارات میں پاکستانی سفارتکار ارسلان ستی کو یہ کام سونپا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مبینہ طور پر ارشد شریف کے قتل کا منصوبہ میجر جنرل فیصل نصیر اور بریگیڈیئر فہیم رضا نے بنایا۔ مزید تفصیلات میں پہلے ہی (ویلاگز میں) بتا چکا ہوں۔سوال اٹھتا ہے کہ: میڈیا کو ارشد شریف
2/n
کے قتل کو حادثہ قرار دینے کا کس نے کہا اور اس کے بعد قتل پر پردہ ڈالنے کے لئے میڈیا کو کون ہدایات دیتا رہا؟ ؛
ارشد شریف کی شہادت سے دو ہفتے قبل مبینہ طور پر کینیا میں آئ ایس آئی کے کون سے افسران کیوں پہنچے؟؛
نواز شریف/امپورٹڈ حکومت ارشد شریف کے قتل پر سیاست کیوں کر رہے ہیں؟
3/n
مبینہ طور پر پاکستانی عوام کے رجیم چینج پر شدید ردعمل نے امریکہ کو جنرل باجوہ کی(معاشی) مدد کرنے سے باز رکھا ہوا ہے؛ عمران خان کو بلاشبہ امریکہ کے کہنے پر ہٹایا گیا اور بلاول کو اگلا وزیراعظم بنوانے کے سودے میں NRO2 دیا گیا۔ باجوہ ابھی بھی امریکہ سے امید لگائے بیٹھے ہیں مگر
1/2
2/2 امریکہ #لانگ_مارچ اور عوامی ردعمل کی وجہ سے مخمصے کا شکار ہے۔
حالیہ دورہءامریکہ پر جنرل باجوہ اور بلاول نے امریکی انتظامیہ اور سی آئی اے سے اسی سلسلے میں مشترکہ ملاقاتیں کیں تھیں
یہ معلومات پاکستانی اسٹیبلشمنٹ کے اندرونی ذرائع عرف #خاموش_مجاہدوں کیجانب سے فراہم کی گئی ہیں۔
انشاءاللہ اگلے یوٹیوب لائیو ویلاگ سیشن میں بشرط زندگی اس معاملے پر تفصیلی بات چیت ہوگی۔