اسٹیبلشمنٹ وہ ہے جو اپنے دشمن پر تسلط رکھنے کیلئے دو نمبر ملاں پالتی ہے تاکہ وقت آنے پر اس کے خلاف فتوی لانچ کیا جاسکے ،
اسٹیبلشمنٹ وہ ہے جو اپنی سیاسی جماعتیں بناتی ہے ایک جماعت کو حکومت دیکر دوسری سے اس کے خلاف دھرنے کراتی ہے تاکہ حکومت والی #mfayyaz35f
جماعت کو اپنے زیر سایہ رکھا جا سکے اور وقت پڑنے پر گھر کا راستہ دکھایا جا سکے ،
اسٹیبلشمنٹ وہ ہے جو عدالتوں میں وہ جج لگواتی ہے جن کہ فلمیں اس کے پاس محفوظ ہوں تاکہ اپنی مرضی کے فیصلے کرائے جا سکیں،
اسٹیبلشمنٹ وہ ہے جو الیکشن کمیشن کو اپنے گھر کی باندی بنا کر رکھتی ہے تاکہ
وقت ضرورت اس کا پٹا کھول کر اپنے مفاد حاصل کئے جا سکیں ،
اسٹیبلشمنٹ وہ ہے جو اپنے مخالف پر بھونکنے کیلئے میڈیا نامی کتے پالتی ہے تاکہ ان کے بھونکنے کا اتنا شور مچے کہ مخالف کا سچ اس شور کے نیچے دب جائے ،
اسٹیبلشمنٹ وہ ہے جو عوام کو دین کے نام پر فرقوں جبکہ سیاست کے نام پر
ووٹرں میں تقسیم کردے تاکہ اس کے مفاد کو کوئی قدغن نہ لگا سکے،
اسٹیبلشمنٹ وہ ہے جو ذاتی مفاد والوں کو ایک جگہ اکٹھا کرے ان پر تیل چھڑک کر آگ لگانے کی بجائے اپنا دست شفقت ان کے سروں پر رکھے ان سے ملک لٹوائے حصہ لے اور بدنامی ساری ان کے کھاتے میں ڈال دے ،
اسٹیبلشمنٹ وہ ہے جو
اپنے ایموشنل شہریوں کیلئے ملی نغمے تیار کرائے انہیں ج۔ہادی لٹریچر تقسیم کرے اور خود اسلحے کی ڈیلیں کر کے اربوں روپے ڈکار جائے ،
اسٹیبلشمنٹ وہ ہے جو اپنے ذاتی مفاد کیلئے اپنی ماں کو بغیر اس کی مرضی کے امر۔یکہ کے آگے لٹائے اور مالی مفاد سمیٹے ،
الغرض اسٹیبلشمنٹ کھوتی کے بچوں کا
وہ گروہ ہے جو شیطان کو بھی الیکشن لڑنے کا چیلنج دیکر اس کو پریشان کر دے کہ کہیں اسے ہرا کر برائی کی طاقت کا سرچشمہ یہی نہ بن جائیں حالانکہ انہوں نے بغیر الیکشن کے بھی شیطان کو ٹف ٹائم دیا ہوا ہے۔ ویسے آج کل ابلیس بہت پریشان ہے کہ ہر طرف اسٹیبلشمنٹ کے چرچے ہیں اس کا کوئی
نام ہی نہیں لیتا !!!
نوٹ : ابلیس سے مراد فضلو کھوتی کا بچہ نہیں ہے بلکہ وہ تو ابلیس کی ناجائز اولاد ہے جو اس قدر گندی ہے کہ پیدائش کے بعد ابلیس نے بھی اسے اپنے پاس رکھنے کے بجائے اسٹبلشمنٹ کو سونپ دیا۔
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
کراچی کا ایک بزرگ دانشوڑ ہوا کرتا تھا ہر جگہ عمران خان کے خلاف ہگتا پھرتا تھا اور مین ایشو یہ تھا کہ عمران خان نے معیشت تباہ کردی اور مہنگائی میں عوام کا جینا دوبھر ہوگیا اور اس بیچارے سے برداشت نہیں ہورہا اگر عمران خان کو نہ ہٹایا گیا تو وہ ٹرین کے نیچے آکر آتما ہتیا کرلے گا
پھر اس بزرگ دانشوڑ کی سنی گئی۔ رجیم چینج ہوئی۔ اور اب 8 مہینے کے بعد پاکستان کا حال کیا یہ کراچی میں ایل سیز کی وجہ سے کنٹینر پھنسے ہوئے ہیں، دوایوں کے راء میٹریل کے لیے ایل سیز نہیں کھول رہے، پیاز اور زرعی اجناس کراچی میں پھنسے ہوئے ہیں، اور اب نئی خبر کے مطابق پی آئی اے نے جو
بلاک پیمنٹ کرنی اس کے لیے بھی پیسے ادا نہیں کیے جارہے۔
مہنگائی 30 سے 33 فیصد تک کاغذوں میں پہنچ چکی جبکہ گراونڈ میں مہنگائی کا حال کاغذوں میں لکھے فگرز سے ڈبل ہے۔۔ایسے میں مجھے امید تھی یہ بزرگ بیچارا شرم کے مارے کبھی نظر نہیں آئے گا۔ اور غیرت نام کی چیز اگر
#کھا_گئے_سارا_پاکستان
انھوں نے مارتے ہوئے یہ تصور بھی نہیں کیا تھا کہ قوم ارشد شریف کے ساتھ اس قدر جذباتی لگاؤ کا مظاہرہ کرے گی۔ چند دنوں کی میڈیا ہاہاکار اور پھر خاموشی ۔۔۔۔ یہی تو ہوتا آیا ہے۔ لیکن انھوں نے اس بار میڈیا بھی مینج کر لیا تھا ۔ قتل کو حادثہ بنا کر پیش #mfayyaz35f
کیا گیا ۔ کینیا پولیس کا نام استعمال کر کے حادثاتی تھیوری گھڑی گئی لیکن پچھلے آٹھ ماہ کی ہر مس کلکولیشن کی طرح یہ بھی ایک سنگین مس کلکولیشن ثابت ہوئی۔ عوامی ردعمل نے ان کے پرخچے اڑا دیے۔ پوری پی ڈی ایم نے دن رات پریس کانفرنس کر کے میڈیا کوور کیا۔ آخر کار دو اہم عسکری افسران
خود میڈیا پہ آئے لیکن اس بار یہ اپنی وقعت کھو چکے تھے سو قوم نے اس پریس کی الگ سے دھجیاں اڑا دیں۔ سوشل میڈیا نے جس طریقے سے ری ایکٹ کیا ہے ، اس نے ہماری تاریخ ہی بدل ڈالی ہے۔ یہ چیز ڈفر مافیا نہیں سمجھ پایا ۔
اینکر منصور نے بتایا کہ جنرل باجوہ کہتے تھے کہ آخر یہ قوم ارشد شریف
میں پوری کوشش کرتا ہوں کہ ارشد شریف شہید کی فیکٹ فائینڈنگ رپورٹ کو مختلف پوسٹس کی شکل میں شیئر کروں-- باقی زندگی اور ہمت نے وفا کی تو پوری کوشش ہوگی کہ ساری رپورٹ شیئر کروں--
فیکٹ فائینڈنگ رپورٹ کے مطابق 23 اکتوبر کی رات کو ارشد خرم کے ساتھ نیروبی کی طرف لینڈ کروزر میں روانہ
ہوا- نیروبی میں ایک گاڑی مرسڈیز ایس یو وی چوری ہوتی ہے جس کی وائرلیس چلائی جاتی ہے اور اسی وقت ارشد شریف کی لینڈ کروزر میگاڈی سے گزر رہی ہوتی ہے-
کینیاء کی پولیس کے مطابق وہاں گاڑی روکنے کے لیئے راستہ بند کیا ہوتا ہے جبکہ خرم کے مطابق وہاں چھوٹے پتھر ہوتے ہیں اور وہ سمجھتا ہے
کہ ڈاکوؤں نے رستہ بند کیا ہوتا ہے اور وہ گاڑی کی سپیڈ تیز کرتا ہے کہ اسے فائرنگ کی آوازیں آتی ہیں وہ گاڑی بھگادیتا ہے اور اسے یہ محسوس ہوتا ہے کہ "گ ولی" ارشد شریف کو لگی ہے اور وہ زخمی ہے-
خرم اپنے بھائی اور اپنی بیگم کو فون پر ساری سچویشن بتاتا ہے کہ ارشد زخمی ہے اور گاڑی کو
یہ ممکنات کی دنیا ہے یہاں سب کچھ ممکن ہے ایسی ہی ایک کہانی ایک غدار جرنیل کی بھی ہے جس نے اپنے ریاست کے ساتھ تاریخ کی بدترین غداری کی۔
تاریخ کا حصہ ہے کہ اس غدار جرنیل نے اپنے کیرئیر کا آغاز ایک عام سپاہی کی حیثیت سے کیا اور ایک طویل جدوجہد کے بعد اپنے ادارے کے ایک #mfayyaz35f
سینئیر کی بیٹی کے ساتھ شادی کی اور اس شادی کو بطور سپہ سالار مقرر کرنے کے لئیے بطور ایک ماسٹر کارڈ کے استعمال کیا لیکن جب ان کی ریاست کو اپنے سپہ سالار کی ضرورت پڑی تو انہوں نے چند مقامی جاگیرداروں (سرمایہ داروں) کی باتوں میں آکر انگریزوں کا ساتھ دیا اور نہ صرف اپنے ملک کو غلام
بنانے میں بھرپور کردار ادا کیا بلکہ اپنی ریاست کا معاشی دیوالیہ بھی نکال دیا۔
اب آپ لوگ سوچیں گے یہ غدار باجوہ کی کہانی ہے جنہوں نے ایک جونئیر آفیسر کے طور پر آرمی جوائن کی، ایک ریٹائرڈ آفیسر کی بیٹی سے شادی کی ان کے ذریعے چیف آف آرمی سٹاف بننے کی راہ ہموار کی اور پھر مشہور
مائی جندو اور رفعت آرا علوی والدہ شہید ارشد شریف
مائی جندا والی تاریخ دہرائی جائے گی اب پھر سے شہید ارشد شریف کے قتل پر ،،،،
ایک اور مائی جندا اب ٹرنیل مافیا کو سبق سکھانے گی تختہ دار تک پہنچائے گی ان شاءالله
مائی جندا تو اکیلی تھی
لیکن مائی رفعت آرا علوی کے @OfficialDGISPR
پیچھے پوری قوم کھڑی ہے ان شاءالله ،، ،
۔
5 جون 1992 ٹنڈو بہاول سندھ کے گاؤں میں حاضر سروس میجر ارشد جمیل نے پاک فوج کے دستے کے ساتھ چھاپہ مار کر 9 کسانوں کو گاڑیوں میں بٹھایا اور جامشورو کے نزدیک دریائے سندھ کے کنارے لے جا کر قتل کر دیا، فوج نے الزام لگایا کہ یہ افراد دہشت گرد
تھے۔الزام لگایا کہ یہ افراد دہشت گرد تھے انکا تعلق بھارت کے ادارے ریسرچ اینڈ اینالائسس ونگ سے تھا۔لاشیں گاؤں آئیں تو نہ صرف گاؤں بلکہ پورے علاقے میں کہرام مچ گیا ہر ماں اپنے بیٹے کی لاش پر ماتم کر رہی تھی ان کے بین دل دہلا رہے تھے۔ خاموشی سے میتیں دفنانے کا مشورہ دیا گیا
#ArshadSharifShaheed
ارشد شریف کی والدہ نے مبینہ طور پہ باجوہ ، ندیم انجم ، کرنل نعمان ، کرنل رضوان ، برگیڈئیر شفیق ، برگیڈئیر فہیم رضا اور میجر جنرل فیصل نصیر کو قاتل نامزد کیا ہے۔
شہید کی والدہ کی جانب سے ان افراد کو براہ راست ملوث کرنا ہی اس بات کا شاہد ہے کہ #mfayyaz35f
شہید کی سب سے قریبی شخصیت کو شہید نے یقیناً اہم باتیں بتا دی تھیں ۔ پاکستان سے نکلنے سے قبل ہوئے واقعات کا کھرا بھی آئی ایس آئی میں جا نکلا جب ایف آئی آر کٹوانے والے شخص نے بھی اسے ادارے کی جانب سے دباؤ کے تحت جھوٹی ایف آئی آر درج کروانا تسلیم کیا۔ اس سے زیادہ افسوسناک صورتحال
ہو ہی نہیں سکتی کہ جس گھر میں دو لوگ وطن پہ جان وار چکے ہوں ، ان کے اپنے ادارے کے اندر سے لوگ اس خاندان کی آخری امید بھی چھین لینے پہ بضد ہوں ۔ جس عورت نے وطن پہ اپنا جیون ساتھی اور اپنا لخت جگر وار دیا ، اس سے وہی ادارہ اس کا آخری سہارا بھی چھین لے۔ جس نے اپنا بھائئ اور باپ