دیکھو بھائی اس نشئی کے قادیانی
یہودی
امریکی
انڈین ایجنٹ ھونے کے تو ثبوت مل گئے #فارن_فنڈنگ کیس
ممنوعہ فنڈنگ کیس
جھوٹا حلف نامہ اور غلط بیانی کیس۔ توشہ خانہ چوری کیس۔ بی آر ٹی کرپشن کیس۔ رنگ روڈ کرپشن کیس۔ پاکستانی معیشت سی پیک بند کیس۔ IMF قرضے اسٹیٹ بینک حوالہ کیس۔
⬇️1/6
کووڈ 19 بل گیٹس کوپریشن کیس عارف نقوی کراچی الیکٹرک ناجائز آمدنی کیس
ابھینندن اور کلبھوشن یادیو سپورٹ کیس
سلمان رشدی سپورٹ
آسیہ مسیع توھین رسالت سپورٹ کیس۔ عبدل شکور قادیانی سپورٹ کیس
سانحہ ساھیوال ملزمان ایوارڈ کیس۔ ریاست مدینہ والا ڈرامہ کشمیر جہاد سے مکر جانیوالا ڈرامہ
⬇️2/6
#کرتار_پور قادیان راھداری ڈرامہ۔ بےاختیار ھونےوالا ڈرامہ۔ ایبسلوٹلی ناٹ والا ڈرامہ۔ سائفر خط ڈرامہ فوج اور ملک کے وفادار اداروں پر بھونکنے والا ڈرامہ اور اب خود ساختہ قاتلانہ حملہ چار گولیاں لگنے والا ڈرامہ وغیرہ سے
یہ ثابت ھوگیا کہ نشئی نیازی یوتھیوں کے ساتھ ساتھ ساری
⬇️3/6
قوم کو بیوقوف سمجھتا ھے۔ اسے نشے میں یہ معلوم نہیں کہ ساری قوم اس کی حقیقت جان گئی ھے کوئی ذی شعور سمجھدار اس کی حمایت میں نہیں سوائے صرف شیعہ اور قادیانی ھی اس کی حمایت میں جمع ھوئے ھیں کیونکہ ان دونوں کافروں کو نشئی کا ھی آسرا ھے اپنے جھوٹے دین کو برقرار رکھنے کے لئیے تو
⬇️4/6
انکے لئے یہ سیاسی نہیں بلکہ یہ تو موت و زندگی کا معاملہ ھو گیا انکو اپنا دین سچ ثابت کرنا ناممکن ھو گیا ھے
ایک عقیدہ جو نشئی نے اپنی حفاظت کیلئے امام ضامن بندھوا کر لیا تھا وہ غلط ثابت ھو گیا کہ جب حفاظت میں تھے تو حملہ کیسے ھو گیا
یا مان لو ٹوپی ڈرامہ تھا۔
⬇️5/6
اس حملے سے کیونکہ 4 گولیاں بقول نشئی اسے لگ گئیں اور نیپال اور کھٹمنڈو والوں کی طرح مرنے کے بعد پھر اٹھکر زندہ ھو کر بالکل صحیح سالم ا گیا۔*
*سوائے یوتھیئوں کے ھے کوئی یقین کرنے والا* 6/6 پلیز فالو اور شیئر کریں🙏
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
ایک قصہ جو اب تمام ہوا #باجوہ_صاحب چھ سال تک فوج کی کمانڈ کر کے ریٹائر ہو گئے۔ لیکن اس ریٹائرمنٹ کے پیچھے چھپی ایک کہانی ضرور شئیر کرنا چاہوں گا۔
22 اور 23 نومبر 2022 کی راتیں بہت کٹھن تھیں۔22 کی شام کو وزیر اعظم کو پیغام پہنچایا گیا کہ اگر چھ ماہ کی ایکسٹینشن نہ دی گئی
⬇️1/10
تو ادارہ اگلے چوبیس گھنٹوں میں حکومت اپنے ہاتھ لےسکتاھے
یہی پیغام حکومتی اتحادیوں کو بھی پہنچایا گیا۔ایک اتحادی نے وزیراعظم سے بات کرنے تک کا وقت مانگا
جبکہ دوسرے نے اس موضوع پہ بات کرنے سے ہی انکار کر دیا اور واضع کیا کہ وزیراعظم جو بھی فیصلہ لیں گے وہ انکے ساتھ ہونگے
⬇️2/10
جناب وزیراعظم نے بھی سیاسی مشاورت کرنےکا وقت لیکر بات کو آنیوالے وقت پہ ڈال دیا
اس دوران وزیراعظم کی دو دفع اپنےقائد سے بات ہوئی۔ جس میں اس پیغام کا ذکرتھا
لندن سےایک ہی جواب دیاگیا۔کہ پیغام بھیجنے والےکو ڈائریکٹ کال کرکےکہہ دیں کہ سو بسم اللہ
آئیے انتظام حکومت سنبھالئے
⬇️3/10
اگر لیدرکاجوتاخریدنا ہےتو
یوشع باجوہ کی کمپنی Mochi Cordwainersسےرابطہ کریں
اگرحلال میک اپ خریدناھےتو
محمد سلیم باجوہ اور اسکی بیوی ایمل ٹنگ کی کمپنیEmelsAllureسےرابطہ کریں
منرل واٹر خریدناہےتو
عاذب سلیم باجوہ کی کمپنی Himalaya Watersسےرابطہ کریں #عاصم_سلیم_باجوہ_چور_ھے
⬇️1/6
اگر آپکو گھر خریدناھےتو پسران باجوہ کےScion Builder & Real Estates سےرابطہ کریں
اگر گھر بناناھےتوScion Builders سےرابطہ کریں
اگر سوشل میڈیا پر ٹرینڈ چلانے ہیں توباجوہ خاندان کی
کمپنی Transcendentسےرابطہ کریں
اگر آپکو مارکیٹنگ کا کام ہے #عاصم_سلیم_باجوہ_تیرے_باپ_کا_مال_ھے
⬇️2/6
تو پسران باجوہ کیAdvanced Marketingسےرابطہ کریں
اگر آپکو قیمتی پتھر اور معدنیات درکار ہیں تو پسران عاصم باجوہ کی
کمپنی Krypton سےرابطہ کریں
اگر آپکو امریکہ میں گھر کےلئے قیمتی پتھر درکار ہےتو پسران باجوہ کی کمپنیScion Natura سےرابطہ کریں۔ #عاصم_سلیم_باجوہ_چور_ھے
⬇️3/6
راولپنڈی(اپنے رپورٹرسے)لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ ک جسٹس مرزا وقاص رئوف اور جسٹس انوار حسین پر مشتمل ڈویژن بنچ نے نےانگور اڈہ چیک پوسٹ افغانستان کےحوالے کرنے کےخلاف انٹرا کورٹ اپیل پر نوٹس جاری کرتے ہوئے سیکرٹری دفاع سے جواب طلب کرلیا ہےجسٹس فیصل زمان پر مشتمل سنگل بنچ نے
⬇️1/5
گیارہ مئی2022کو رٹ کو
غیرمؤثر قرار دیدیاتھا
ڈویژن بنچ کےروبرو موقف اختیار کیاگیاکہ سنگل بنچ نےچیمبر میں رٹ کو غیرمؤثر قرار دیتےہوئےنمٹا دیاتھا۔حالانکہ درخواست گزار
اسوقت جج جسٹس چوہدری جہانگیر کی عدالت موجود تھا
انکے ساتھی بریگیڈیئر واصف ایڈووکیٹ نےجسٹس فیصل زمان کو انکی
⬇️2/5
دوسری عدالت میں موجودگی
سےآگاہ کیاتھا مگر انہوں نےکسی قانونی جواز کےبغیر رٹ غیرمؤثر قرار دیدی تھی۔شیخ احسن الدین ایڈووکیٹ سابق صدر ہائیکورٹ بار کےزریعےدائررٹ میں کہاگیا تھا کہ اسوقت کےآرمی چیف جنرل راحیل شریف
جنرل ہدایت
جنرل عاصم باجوہ کےخلاف آرمی ایکٹ کی دفعہ24Aاور 58 کے
⬇️3/5
عمران خان #یہودی_ایجنٹ
حقیقت یا افسانہ
جاننےکیلئے آج سے22 سال پہلے لکھی گئی یہ رپورٹ ضرور پڑھیں
جمائما سےطلاق کے بعد بھی یہودیوں سےناطہ جوڑے رکھنا اس بات کو مزید تقویت بخشتی ھے
عمران خان یہودی ایجنٹ ھے
ہفت روزہ #تکبیر 1997ء کی رپورٹ
پاکستانیوں خدا را آنکھیں کھولیں
⬇️1/10
عمران خان عالمی صیہونی سازشوں کا آلہ کار ھےیہ بیان مولانا فضل الرحمن کا نہیں
بلکہ کراچی سےشائع ہونیوالے ہفت روزہ #تکبیر 1997ء کی رپورٹ ھے
جسمیں لکھا ھےعمران خان جیسےتھرڈ کلاس شخص کیساتھ سرجیمز گولڈ سمتھ جیسےیہودی ارب پتی شخص کی اکلوتی لاڈلی بیٹی کی شادی محض اتفاق نہیں ھے
⬇️2/10
بلکہ یہ یہودیوں کےاس نظریےاور فلسفےکا تسلسل ھےکہ کسی بھی شخص کو خوبصورت دوشیزائوں کے ذریعے قابو کیا جا سکتاھے
عمران کے پاس لندن کےچار مہنگے ترین نائٹ کلبوں کی تاحیات ممبر شپ تھی جہاں پر عام شخص جانےکا بھی نہیں سوچ سکتا تھا
انہی کلبوں میں #سیتا_وائیٹ جیسی یہودی امیرزادیوں
⬇️3/10
1955ءمیں کوٹری بیراج کی تکمیل کےبعدگورنرجنرل غلام محمدنےآبپاشی سکیم شروع کی
4 لاکھ مقامی افراد میں تقسیم کی بجائے یہ افراد زمین کے حقدار پائے
1:جنرل ایوب خان۔۔500ایکڑ
2:کرنل ضیااللّہ۔۔500ایکڑ
3:کرنل نورالہی۔۔500ایکڑ
4:کرنل اخترحفیظ۔۔500ایکڑ
👇1/15
1962ءمیں دریائےسندھ پرکشمورکےقریب گدوبیراج کی تعمیرمکمل ہوئی۔
اس سےسیراب ہونیوالی زمینیں جن کاریٹ اسوقت5000-10000روپے
ایکڑ تھا
عسکری حکام نےصرف500روپے
👇2/15
حساب سےخریدا۔
گدوبیراج کی زمین اس طرح بٹی:
1:جنرل ایوب خان۔۔247ایکڑ
2:جنرل موسی خان۔۔250ایکڑ
3:جنرل امراؤ خان۔۔246ایکڑ
4:بریگیڈئر سید انور۔۔246ایکڑ
دیگر کئ افسران کو بھی نوازا گیا۔
ایوب خان کےعہدمیں ہی مختلف شخصیات کومختلف بیراجوں پرزمین الاٹ کی گئی
انکی تفصیل یوں ہے:
👇3/15
دوسری عالمی جنگ کے بعد جب برطانوی راج زوال پذیر ہوا تو
اسکی جگہ امریکہ نے لیلی
1944ء کے برٹین ووڈز معاہدہ کے تحت آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک جیسے ادارے بنائےگئے
جنکا مقصد بین الاقوامی تجارت مالیاتی امور اور اقتصادی معاملات میں سامراجی ممالک کی
👇1/4
اجارہ داری کو برقرار رکھنا اور مربوط کرنا تھا۔ان ممالک نےعالمی منڈی پر گرفت کے ذریعے شدید تجارتی عدم توازن پیدا کیا
اور پسماندہ ممالک کی اشیاء کی قیمتوں کےتعین کا اختیار حاصل کر لیا۔مسلمان ملک غریب ممالک مزید غریب ہوتے چلےگئے
ان ممالک کےحکمران طبقات کے مفادات عوام کی بجائے
👇2/4
سامراجی آقاؤں سے وابستہ ہونے کیوجہ سےان حکمرانوں کا کردار سامراجیوں کے معاون کاروں اور کمیشن ایجنٹوں کا بن گیا۔ اس طور وہ اپنے ممالک کے سامراجی کاروباروں کے مقامی منتظم بن گئے ؟
" آئی ایم ایف کا پروگرام عوام کی مزید بربادی اور تباہ حالی کا نسخہ ھے۔ یہ آگ کو پٹرول سے بجھانے
👇3/4