Moona Sad Profile picture
Dec 20 10 tweets 3 min read
ایک نوجوان نے کراچی کی ایک کمپنی سے جاب چھوڑی اور بہتر مستقبل کی تلاش میں کینیڈا چلا گیا، وہاں اس نے ایک بڑے ڈیپارٹمینل اسٹور میں سیلزمین کی پوسٹ پر ملازمت کیلئے اپلائی کیا، اس اسٹور کا شمار دنیا کے چند بڑے اسٹورز میں ہوتا تھا جہاں سے آپ سوئی سے جہاز تک سب کچھ خرید سکتے ہیں

👇
اسٹور کے مالک نے انٹروویو کے دوران پوچھا
"آپکے ڈاکومنٹس کے مطابق آپ کا تعلق کسی ایشیائی ملک پاکستان سے ہے، پہلے بھی کہیں سیلزمینی کی جاب کی "

"جی میں آٹھ سال کراچی پاکستان کی ایک کمپنی میں جاب کر چکا ہوں"

مالک کو یہ لڑکا پسند آیا
"دیکھو
میں آپ کو جاب دے رہاہوں
آپ نے اپنی
👇
کارگردگی سے میرے فیصلےکو درست ثابت کرنا ہے
کل سے آ جاؤ
گڈلک"

اگلے دن وہ پاکستانی لڑکا اپنی جاب پر پہنچا
پہلا دن تھا
طویل اور تھکا دینے والا دن
بہرحال شام کےچھ بج گئے

مالک نے اسے اپنے دفتر میں بلایا
"ہاں بھئی
اپ نے آج دن میں کتنی سیل ڈیل کیں؟"
"ایک"
اس نے جواب دیا
"صرف ایک"
👇
مالک مایوسی سے بولا
"دیکھو! میرے سیلزمین دن میں کم سے کم 20 سے 30 ڈیلز کرتے ہیں، آپ کو اپنی کارکردگی کو بہتر بنانا ہوگا ورنہ مشکل ہو جائیگی"
"بہتر سر"

مالک نے پھر پوچھا "اچھا! یہ بتاؤ تمہاری یہ ڈیل کتنے ڈالر کی تھی؟"

"سر نو لاکھ پچاس ہزار سات سو نو ڈالر کی" وہ بولا

"کیا؟؟
👇
نو لاکھ ڈالر۔۔۔۔نو لاکھ ڈالر کی ایک ڈیل" مالک حیرت سے کھڑا ہو گیا تھا
"نو لاکھ نہیں سر، نو لاکھ پچاس ہزار سات سو نو ڈالر"

"او خدا کے بندے! کیا بیچا" مالک چیخ ہی پڑا تھا

"سر! ایک آدمی آیا ۔پہلے میں نے اسے مچھلی پکڑنے والی چھوٹی، پھر درمیانی اور پھر سب سے بڑی رسی ROD بیچی،
👇
پھر میں نے اس سے پوچھا کہ وہ مچھلی کہاں پکڑنے کا ارادہ رکھتا ہے تو وہ کہنے لگا کہ سمندر کے خاموش پانیوں میں، تو میں نے اسے کہا کہ تب تو اسے ایک کشتی کی ضرورت ہو گی، میں اسے کشتی والے پورشن میں لے گیا، اس نے ایک بڑی کشتی خریدی، پھر میں نے اس سے کہا کہ اس کی گاڑی یہ کشتی ساحل
👇
تک نہیں لے جا سکے گی، میں اسے آٹوموبائل والے پورشن میں لے گیا، جہاں اس نے ایک 4×4 بلیزر گاڑی خریدی، پھر میں اسے کہا کہ آپ کسی ہوٹل کے کمرے میں ٹھہریں گے یا رونق بھرے جگمگاتے جاگتے ساحل پر، اسے میرا آئیڈیا پسند آیا، اور ساحل پر رات گزارنے کیلئے ایک 6×6 کا خیمہ ، خیمہ ڈیپارٹمنٹ
👇
سے خریدا، کھانے پینے کی چیزوں، میوزک سسٹم ، کچھ دیگر ضروری سامان کے علاوہ دو کارٹن بیئر کے خریدے"

مالک گویا پاگل ہونے کو تھا
"یعنی، ایک ہی گاہک کو تم نے یہ سب کچھ بیچا
ایک ہی گاہک جو صرف مچھلی پکڑنے والی چھوٹی Rod خریدنے آیا تھا"
"جی نہیں
وہ بوریت اور یکسانیت کی وجہ سے سر میں
👇
ہونے والے درد کو دور کرنے کیلیے گولی خریدنے آیا تھا
میں نے اسے بتایا کہ گولی کی بجائے وہ مچھلی پکڑنے جیسی دلچسپ ایکٹویٹی کیوں شروع نہیں کر دیتا
بس پھر اس نے ایک ڈالر کی دو گولیوں کی ڈیل کی بجائے ساڑھے نو لاکھ خرچ کر دئیے "

مالک
"او بھائی۔۔۔۔تو کہاں سے آیا ہے"

👇
بولا" سر میں بحریہ ٹاؤن کراچی کا ڈیلر ہوں"

Copied
#salesman

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Moona Sad

Moona Sad Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @Moona_sikander1

Dec 21
قدیم نوادرات جمع کرنے کی شوقین ایک خاتون نے دیکھا کہ ایک شخص اپنی دکان کے کاؤنٹر پر بلی کو جس پیالے میں دودھ پلا رہا ہے۔ اس چینی کے قدیم پیالے کی قیمت تیس ہزار ڈالر سے کم نہیں۔ خاتون نے سوچا کہ شاید یہ شخص اس پیالے کی قیمت سے ناواقف ہے

اس خاتون نے اپنے طور پر بے حد چالاکی سے
👇
کام لیتے ہوئے کہا۔ جناب کیا آپ یہ بلی فروخت کرنا پسند کریں گے؟ تو اس شخص نے کہا۔ یہ میری پالتو بلی ہے، پھر بھی آپ کو یہ اتنی ہی پسند ہے تو پچاس ڈالر میں خرید لیجیے۔

خاتون نے فوراً پچاس ڈالر نکال کر اس شخص کو دیے اور بلی خرید لی، لیکن جاتے جاتے اس دکان دار سے کہا۔ میرا خیال ہے
👇
کہ اب یہ پیالہ آپ کے کسی کام کا نہیں رہا۔ برائے کرم اسے بھی مجھے دے دیجیے۔ میں اس پیالے میں بلی کو دودھ پلایا کروں گی۔

دکان دار نے کہا۔ خاتون! میں آپ کو یہ پیالہ نہیں دے سکتا، کیونکہ اس پیالے کو دکھا کر اب تک 300 بلیاں فروخت کرچکا ہوں

کچھ ایسا ہی پاکستانی قوم کے ساتھ بھی ہو
👇
Read 5 tweets
Dec 21
رات کا آخری پہر تھا، سردی تھی کہ ھڈیوں کے اندر تک گھسی جارھی تھی۔ بارش بھی اتنی تیز تھی جیسے آج اگلی پچھلی کسر نکال کر رھے گی، میں اپنی کار میں دوسرے شہر کے ایک کاروباری دورے سے واپس کا آرھا تھا اور کار کا ھیٹر چلنے کے باوجود میں سردی محسوس کر رھا تھا، دل میں ایک ھی خواہش تھی
👇
که بس جلد از جلد گھر پہنچ کر بستر میں گھس کر سو جاؤں۔ مجھے اس وقت لمبل اور بستر بھی سب سے بڑی نعمت لگ رھے تھے، سڑکیں بالکل سنسان تھیں حتی کہ کوئی جانور بھی نظر نہیں آرھا تھا
لوگ اس سرد موسم میں اپنے گرم بستروں میں دبکے ھوئے تھے ، جیسے ھی میں نے کار
اپنی گلی میں موڑی مجھے کار
👇
کی روشنی میں بھیگتی بارش میں ایک سایہ نظر آیا، اس نے بارش سے بچنے کے لیے سر پر پلاسٹک کے تھیلے جیسا کچھ اوڑھا ھوا تھا اور وہ گلی میں کھڑے پانی سے بچتا بچاتا آھستہ آھستہ چل رھا تھا،مجھے شدید حیرانی ہوئی کہ اس موسم میں بھی کوئی شخص اس وقت باھر نکل سکتا ھے
اور مجھے اُس پر ترس آیا
👇
Read 9 tweets
Dec 20
ایک گاؤں میں غریب نائی رہا کرتا تھا جو ایک درخت کے نیچے کرسی لگا کے لوگوں کی حجامت کرتا

مشکل سے گزر بسر ہورہی تھی، اس کے پاس رہنے کو نہ گھر تھا۔ نہ بیوی تھی نہ بچے تھے۔ صرف ایک چادر اور ایک تکیہ اس کی ملکیت تھی ۔ جب رات ہوتی تو وہ ایک بند سکول کے باہر چادر بچھاتا، تکیہ رکھتا
👇
اور سو جاتا.

ایک دن صبح کے وقت گاوں میں سیلاب آ گیا

اس کی آنکھ کھلی تو ہر طرف شور و غل تھا
وہ اٹھا اور سکول کے ساتھ بنی ٹینکی پر چڑھ گیا. چادر بچھائی، دیوار کے ساتھ تکیہ لگایا اور لیٹ کر لوگوں کو دیکھنے لگا

لوگ اپنا سامان، گھر کی قیمتی اشیا لے کر بھاگ رہے تھے. کوئی نقدی
👇
لے کر بھاگ رہا ہے، کوئی زیور کوئی بکریاں تو کوئی کچھ قیمتی اشیا لے کر بھاگ رہا ہے۔

اسی دوران ایک شخص بھاگتا آ رہا تھا اس نے سونے کے زیور پیسے اور کپڑے اٹھا رکھے تھے۔ جب وہ شخص اس نائی کے پاس سے گزرا اوراسے سکون سے لیٹے ہوئے دیکھا توغصے سے بولا

" اوئے ساڈی ہر چیز اجڑ گئی اے
👇
Read 7 tweets
Dec 20
میں میٹرک میں تھا اور چھ ماہ بعد میرے امتحان تھے اورگھر والوں کوخدشہ تھا کہ کہیں میں فیل نہ ہوجاؤں۔گھر میں بات چلی کہ مجھے ٹیوشن پڑھانی چاہیے لیکن مسئلہ یہ تھا کہ ذرائع آمدن محدود تھے اور ابا جی اپنی آمدنی میں سے میری ٹیوشن کے لیے ماہانہ ’’ڈیڑھ ہزار" روپیہ نکالنے سے قاصر تھے
👇
انہی دنوں پتا چلا کہ ہمارے محلے میں چھ گلیاں دور ایک خدا ترس‘ ماسٹر شفیع صاحب رہتے ہیں جو بچوں کو مفت ٹیوشن پڑھاتے ہیں
طے پایا کہ اب سے میں ماسٹر شفیع کے پاس ٹیوشن پڑھنے جایا کروں گا
اُن دنوں ٹیوشن تو ہوتی تھی لیکن پیسے ایڈوانس نہیں لیے جاتے تھے لہذا میں نے ماسٹر شفیع کے پاس
👇
جانا شروع کر دیا۔ ان کے گھر کی بیٹھک میں لگ بھگ بیس طالبعلم ٹیوشن پڑھنے آتے تھے۔ماسٹر شفیع اتنی محبت اور انہماک سے ہمیں پڑھاتے تھے کہ ٹیوشن کا ٹائم ختم ہونے کے بعد بھی دل کرتا کہ ان کے پاس بیٹھے رہیں۔ان کی بیٹھک کا اندرونی دروازہ ایک اور چھوٹے سے کمرے میں کھلتا تھا ‘ یہ کمرہ
👇
Read 16 tweets
Dec 20
ٹائگر ( TIGER ) کی دریافت
ٹائگر کے معنی کیا ہیں ؟

333 قبل مسیح میں سکندر اعظم ( Alexander The Great ) اپنے سو جہازوں کے بحری بیڑے کے ساتھ جن پر تیس ہزار ملاح اور چالیس ہزار فوجی سوار تھے اپنے ملک یونان سے دنیا فتح کرنے کے لیۓ روانہ ہوا تو یہ بحری بیڑہ سب سے پہلے ترکی میں
👇
لنگر انداز ہوا کیونکہ ترکی یونان سے سب سے نزدیک تھا اور سب سے بڑھ کر یہ کہ وہ یونان کی حریف " فارس " ( ایران ) کی ساسانی سلطنت کا صوبہ تھا اور بلآخر "سارڈیس" ( موجودہ سارت ) ، " ملیٹس " اور "ہیلی کارناسس" ( موجودہ بورڈم ) کے مقامات پر اس وقت کے فارس کے شہنشاہ " دارا سوئم "
👇
( Darius III ) کی افواج کو شکست دینے کے بعد اس نے 334 قبل مسیح تک ترکی پر اپنا قبضہ مکمل کر لیا جس کے بعد اس نے ترکی کا نام ایشیاۓ کوچک (Asia Minor) سے تبدیل کرکے اناطولیہ (Anatolia) رکھ دیا جو کہ قدیم یونانی زبان کا لفظ ہے اور جس کے معنی ہیں"طلوع آفتاب کی سرزمین"کیونکہ ترکی
👇
Read 6 tweets
Dec 19
ایک استاد کو اپنی تعلیم مکمل کرنے کیلئے چھٹی پر جانا پڑا تو ایک نئے استاد کو اس کے بدلے ذمہ داری سونپ دی گئی
نئے استاد نے سبق کی تشریح کر چکنے کے بعد، ایک طالبعلم سے سوال پوچھا
اس طالب کے ارد گرد بیٹھے دوسرے سارے طلباء ہنس پڑے۔ استاد کو اس بلا سبب ہنسی پر بہت حیرت ہوئی، مگر اس
👇
نے ایک بات ضرور محسوس کر لی کہ کوئی نا کوئی وجہ ضرور ہوگی
طلباء کی نظروں، حرکات اور رویئے کا پیچھا کرتے آخرکار استاد نے یہ نکتہ پا لیا کہ یہ والا طالب ان کی نظروں میں نکما، احمق، پاگل اور غبی ہے، ہنسی انہیں اس بات پر آئی تھی کہ استاد نے سوال بھی پوچھا تو کسی پاگل سے ہی پوچھا
👇
جیسے ہی چھٹی ہوئی، سارے طلباء باہر جانے لگے تو استاد نے کسی طرح موقع پا کر اس طالب کو علیحگی میں روک لیا۔ اسے کاغذ پر ایک شعر لکھ کر دیتے ہوئے کہا، کل اسے ایسے یاد کر کے آنا جیسے تجھے اپنا نام یاد ہے، اور یہ بات کسی اور کو پتہ بھی نا چلنے پائے۔
دوسرے دن استاد نے کلاس میں جا کر
👇
Read 13 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Don't want to be a Premium member but still want to support us?

Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Or Donate anonymously using crypto!

Ethereum

0xfe58350B80634f60Fa6Dc149a72b4DFbc17D341E copy

Bitcoin

3ATGMxNzCUFzxpMCHL5sWSt4DVtS8UqXpi copy

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(