(1/4) یہ کسی لاٹری کی دکان نہیں بلکہ پاکستان کے ایک مشہور دربار کے تالاب کا منظر ہے. تالاب میں دو فٹ تک پانی بھرا ہوا ہے. لوگوں نے اس میں پیسے، کھلونے اور مختلف چیزیں پھینک رکھی ہیں. میرے اندازے کے مطابق تقریباً 3 لاکھ روپے تالاب کے پانی میں موجود ہیں
جبکہ گیندیں،
(2/4) گڑیاں، اور دوسرے بہت سے کھلونے بھی پانی میں تیر رہے ہیں.
اس عمل کا مقصد؟؟؟؟
مقصد یہ ہے کہ اس تالاب میں پیسے یا کھلونے پھینکو تو اولاد ہوگی....
دربار کی دوسری طرف بیری کا پرانا درخت ہے. جس کے نیچے خواتین نے چادریں بچھائی ہوئی ہیں
اس نیت سے کہ اگر اس چادر پر
(3/4) بیر گر گیا تو اولاد ہوگی. میں نے دیکھا کہ خواتین ہاتھوں کو جوڑے، آنسو بہاتے اور گڑگڑاتے ہوئے عجیب امید بھری نظروں سے بیری کے درخت کو دیکھ رہی ہیں.
صفائی کرنے والی ایک عورت نے زمین پر گرے ہوئے ایک بیر کو اس انداز سے جھاڑو مارا کہ وہ ایک چادر تک پہنچ گیا. بعد
(4/4) میں اس نے چادر والی خاتون سے کہا کہ مبارک ہو'تمہارا بیٹا ہوگا. اور اس سے کچھ رقم اینٹھ لی
(1/31) رجیم چینج، ایشین بلاک، دہشتگردی، افغانستان، امریکی امداد، قومی حکومت
ایک تھریڈ (حصہ دوم)
تحرہر: ملک محمد اسد @Asadyaat
اب مسئائل تو ہمیشہ سے ہوتے ہیں، ہر حکمران کو ہوتے ہیں اور کسی حکومت میں بھِی سب کچھ مکمل طور پر اچھا نہیں ہوتا، ہاں تولنا پڑتا ہے کہ اچھے اور برے میں
(2/31) کیا چیز حاوی ہے اور اچھائی زیادہ ہو، ملکی مفادات کی حفاظت ہو رہی ہو، مجموعی ملکی ترقی میں اضافہ ہو رہا ہو تو وہ حکومت تسلی بخش یا اچھی حکومت سمجھی جاتی ہے، باقی میں اس چیز کا حامی ہوں کہ خالص عوامی سپورٹ سے اگر فضل الرحمٰن، نواز شریف، شہباز شریف، زرداری یا بلاول بھی حکومت
(3/31) میں آ جائیں تو کوئی مذائقہ نہیں، بس چور دروازے بند ہونے چاہیئیں، اور پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ چور دروازے ہیں، آپ نے کہانی سنی ہوگی کہ بلیوں کی لڑائی میں بندر روٹی لے جاتا ہے تو پاکستان کی کل کہانی یہی ہے، ایک بندر پچھتر سال سے قابض ہے روٹی کھانے میں مصروف ہے اور بلیاں
(1/24) رجیم چینج، ایشین بلاک، دہشتگردی، افغانستان، امریکی امداد، قومی حکومت
ایک تھریڈ (حصہ اول)
تحرہر: ملک محمد اسد @Asadyaat
جب بھی پاکستان کی تاریخ لکھی جائے گی تو عمران خان کی حکومت ہٹائے جانے کو سب سے اہم اور تاریخ کا رخ موڑنے والا واقعہ لکھا جائے گا
ساتھ ہی سہولتکاروں اور
(2/24) کٹھپتلیوں کے کردار بھی سیاہ ترین روشنائی میں تحریر کیئے جائیں گے، وجوہات آگے چل کر بتاتا ہوں۔
خیر کسی بھی حتمی نتیجہ پر پہنچنے کے لیئے ماضی قریب کے چند واقعات اور ان خبروں پر نظر ثانی ڈالتے ہیں جو خبریں اس وقت صرف خواہش معلوم ہوتی تھیں
یوں تو موجودہ حالات کو سمجھنے کے
(3/24) لیئے پاکستان کی تاریخ اور پاکستان پرہونے والے افسر شاہی کے قبضہ کو دیکھنا بھی ایک لازم امر ہے لیکن اتنی تفصیل میں جائیں تو شاید ایک بھرپور کتاب وہ بھی کئی جلدوں پر مشتمل کتاب وجود میں آ جائے اس لیئے زرا اختصار سے سمجھانے کی کوشش کروں گا، یہاں یاد رہے کہ یہ تمام تحریر بطور
بعض نام تو اتنے زنانہ ہوتے ہیں کہ بندہ دھوکا ہی کھاجاتا ہے۔ جب میں ابو ظہبی میں ہوتا تھا اور دفتر سے باہر سگریٹ کا سُٹا لگانے کی تیاری کررہا تھا تو میرے کانوں میں اچانک اپنے بھارتی ساتھی کی آواز کان میں پڑی کہ ”رادھا!
(2/8) کہاں ہو تم؟ لفٹ میں! اچھا میں آتا ہوں“ اور وہ فون رکھ کر اٹھنے لگا تو میں نے کہا ”یار بیٹھا رہ میں باہر جارہا ہوں تو دروازہ کھول دوں گا“ ـ۔۔۔
ہمارے دفتر کے خودکار دروازے کارڈ سے کھلتے تھے۔ میری بات سن کر میرے تمام ساتھی بشمول خواتین کے حیرانگی سے مجھے
(3/8) دیکھنے لگے کیونکہ میری اس بندے کے ساتھ بہت لگتی تھی۔
بہرحال میں اپنے خیالوں میں غرق باہر کی طرف چل پڑا جہاں میں ساڑھی میں ملبوس رادھا کو لفٹ سے باہر نکلتے اور اپنے آپ سے ہاتھ ملاتے دیکھ رہا تھا۔
جیسے ہی میں لفٹ کے پاس پہنچا تو لفٹ کا دروازہ کھلا اور ایک
(1/6) ایک صحتمند مرد کے عورت سے جماع کرنے کے بعد جو منی خارج ہوتی ہےاس میں400 ملین سپرمز موجود ہوتے ہیں۔لہذامنطق کے مطابق،اگر اس مقدار میں نطفہ کو رحم میں جگہ مل جاتی ہے تو 400 ملین بچے پیدا ہوجاتے!
جبکہ یہ 400ملین اسپرم،ماں کی بچہ دانی کی طرف پاگلوں کی طرح بھاگتے
(2/6) ہیں اور اس دوڑ میں صرف 300 سے 500 سپرم ہی بچ پاتے ہیں۔
اور باقی؟وہ راستے میں ہی تھکن یا شکست سے مر جاتے ہیں۔یہ 300سے 500 سپرم ہیں جو بیضہ تک پہنچنے میں کامیاب ہوتے ہیں۔ ان میں سے صرف ایک،جی ہاں صرف ایک بہت ہی مضبوط سپرم ہوتا ہے،جو بیضہ میں داخل ہوکر فرٹیلائز
(3/6) ہوتا ہے،کیا آپ جانتے ہیں وہ خوش نصیب فاتح اور مضبوط ترین سپرم کون ہے؟
وہ خوش نصیب سپرم آپ،میں،یا ہم سب ہیں۔
کیا آپ نے کبھی اس عظیم جنگ کے بارے میں سوچا ہے؟
جب آپ بھاگےتو آنکھیں،ہاتھ، پاؤں،سر نہیں تھے،پھر بھی آپ جیت گئے!
جب آپ بھاگے تو آپ کے پاس سرٹیفکیٹس
احمقوں کی جنت
تحریر: اسد
جس دن یہ خبر out ہوئی کہ اسٹیبلشمنٹ اور عمران خان ایک پیج پر نہیں رہے فوراً ہی خبر کی تردید کر دی گئی، فواد چوہدری نے بھی ببانگ دہل کہا کہ سب پراپیگنڈا ہے
چند لفافہ صحافی جو شاید آنے والے حالات کے لیے ماحول بنا رہے تھے انہوں نے پہلے ہی خان مخالف بیانیہ کی
ترویج شروع کر دی، چند خان کے حامی صحافیوں نے بھی عوام کو یہی بتایا کہ ایسا کچھ نہیں ہونے والا اور کچھ ہم جیسے منچلے بھی تب تک یہی سمجھ رہے تھے کہ ارے یہ تو وہی فوج ہے جس کے لیے ہم اپنے پلے سے اپنا وقت ضائع کر کے ففتھیئے بنے تھے، کہتے ہیں نہ خوش فہمی بعض اوقات غلط فہمی سے
بھی زیادہ نقصان دہ ہوتی ہے، یقین ہی نہیں تھا کہ ایسا کچھ ہو سکتا ہے، پھر 9 اپریل کی رات جو کچھ ہوا وہ بھی چشم فلک نے دیکھا لیکن ہم احمقوں کی جنت میں رہائش پذیر عوام نہ وقت پر پہنچے نہ اپنی نمائندہ حکومت بچا سکے حالانکہ تب تک امریکی سازش کا بیانیہ مقبول ہو چکا تھا
(1/6) *بے جا سوالات کا خطرناک رجحان*
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ایک شخص نے مشہور تابعی امام شعبی سے داڑھی پر مسح کرنے کا مسئلہ پوچھا.
انہوں نے کہا :
انگلیوں سے داڑھی کا خلال کر لو.
وہ شخص بولا :
مجھے اندیشہ ہے کہ داڑھی اس طرح بھیگے گی نہیں۔
امام
(2/6) شعبی نے جواب دیا :
پھر ایک کام کرو، رات کو ہی داڑھی پانی میں بھگو دو.😂
📜 المراح فی المزاح:ص 39
امام شعبی سے ہی ایک شخص نے پوچھا :
کیا حالت احرام میں انسان اپنے بدن کو کھجلا سکتا ہے؟
انہوں نے کہا : ہاں.
وہ شخص بولا : کتنا کھجلا سکتا ہے؟
انہوں نے جواب دیا :
(3/6) جب تک ہڈی نظر نہ آنے لگے.😜
📜المراح فی المزاح
ایک شخص نے عمر بن قیس کوفی ( م 140ھ ) سے پوچھا :
اگر انسان کے کپڑے، جوتے اور پیشانی وغیرہ میں مسجد کی کچھ کنکریاں لگ جائیں تو وہ ان کا کیا کرے؟
انہوں نے جواب دیا :
پھینک دے.
وہ شخص بولا :
لوگ کہتے ہیںکہ وہ