#تاریخ_کے_جھروکوں_سے

پیارے پاکستانیوں!
بنگلہ دیش بننے کا اہم کردار فیلڈ مارشل جنرل محمد ایوب ہیں جن کا تعلق ہزارہ کے ’ترین‘ قبیلے سے ہے۔ ان کے والد ’میرداد خان‘ برٹش آرمی میں ’ہڈسن ہارس‘ رجمنٹ میں وائسرائے کمیشنڈ آفیسر تھے۔ قیام پاکستان کے وقت پاکستان آرمی کا سربراہ انگریز ⏬
آفیسر لیفٹیننٹ جرنل ڈوگلس گریسی تھا جسے 1951ء میں ریٹائر ہونا تھا۔ اُس وقت پاکستان آرمی میں سینئر ترین فوجی آفیسر میجر جنرل محمد اکبر خان اور ان کے بھائی میجر جنرل محمد افتخار خان تھے جنہیں گریسی کے بعد چیف آف آرمی اسٹاف بننا تھا، لیکن 13 دسمبر 1949ء کو لاہور سے کراچی آتے ہوئے⏬
ان کا طیارہ نامعلوم وجوہ کے بنا پر تباہ ہوگیا۔
جس میں ان کے ماتحت بریگیڈیئر شیر خان اور دیگر چوبیس افسران فوت ہوگئے۔ اس کے بعد ان کے بھائی میجر اکبر 1950ءمیں ریٹائر ہوگئے، ان دونوں بھائیوں کا تعلق چکوال کے منہاس راجپوت گھرانے سے تھا۔ ان دونوں بھائیوں کے راستے سے ہٹ جانے کے ⏬
بعد سینیارٹی کے لحاظ سے آسام سے تعلق رکھنے والے بنگالی آفیسر میجر جنرل اشفاق المجید تھے،
جنہیں نامعلوم وجوہ کی بنا پر سربراہ نہیں بنایا گیا، اور بعد میں انہیں لیاقت باغ راولپنڈی کیس میں ملوث کرنے کی کوشش کی گئی لیکن الزام جھوٹا ثابت ہوا اور انہوں نے دلبرداشتہ ہوکر فوج سے ⏬
استعفیٰ دےدیا ۔ قیام پاکستان کے وقت جنرل ایوب کا رینک دسواں تھا لیکن تین سال کے اندر اندر ان کی مسلسل ترقی ہوتی رہی اور ۱۶ جنوری ۱۹۵۱ء کو انہیں فوج کا سربراہ بنا دیا گیا۔
ان کی ترقی میں جنرل گریسی کی رضامندی سے اہم کردار اُس وقت کے ڈیفنس سیکریٹری اور میر جعفر کے پڑ پوتے ⏬
میجر جنرل اسکندر مرزا نے ادا کیا جو آزادی سے قبل انگریز گورنمنٹ کے بھی ڈیفنس سیکریٹری تھے۔ اسکندر مرزا کا تعلق مرشدآباد بنگال کے نواب منصور علی خان کے گھرانے سے تھا جن کے تعلقات ایسٹ انڈیا کمپنی سے ابتدا سے ہی تھے۔
اسی گھرانے کا فرد میر جعفر بھی تھا جس نے سراج الدولہ کے خاتمے ⏬
میں انگریزوں کا ساتھ دیا۔ ایک جانب درسی کتابوں میں ہمیں اس کی غداری کے قصے پڑھائے گئے اور دوسری جانب اسی گھرانے کا فرد اسکندر مرزا جو انگریز فوجیوں کے ہاتھوں ہی پلا بڑھا اور پہلے پاکستان کا ڈیفنس سیکریٹری، پھر گورنر جنرل اور پھر صدر پاکستان بن کر ملک کی تباہی کا سامان کرتا رہا ⏬
اور ۱۹۵۸ء میں ایوب خان ملک کے سیاہ وسفید کا مالک بن گیا۔ ایوب خان کی جانب سے اسے ملک بدر کرنا ایک دکھاوا تھا، وہ لندن جاکر اپنے آقا کے خرچے پر زندگی گزارتا رہا۔ اس کے ہوٹل کا کرایہ اور اخراجات ملکہ برطانیہ اپنے خصوصی فنڈ سے ادا کرتی رہی۔
جبکہ ظاہری طور پر تین ہزار پونڈ ماہانہ ⏬
اخراجات کے لیے الگ ملتے رہے۔ اس نے اپنے بیٹے ہمایوں مرزا کی شادی اُس وقت کے امریکی سفیر کی بیٹی سے کی تھی، جس کے نتیجے میں امریکی سفارت خانہ پاکستان کے خلاف سازشوں کا گڑھ تھا۔ وہ اپنے دورِاقتدار میں خواجہ ناظم الدین سے لے کر نورالامین تک تمام ذیلی کرداروں کو وزیراعظم کے عہدے ⏬
پر فائز اور برطرف کرتا رہا، جس کا مقصد ایک جانب ان مہروں کو نواز کر ایجنڈے کو آگے بڑھانا تھا تو دوسری طرف سیاسی عدم استحکام پیدا کرنا تھا تاکہ پاکستان اپنے پیروں پر کھڑا نہ ہوسکے۔ ان وزراء اعظم میں خواجہ ناظم الدین، محمد علی بوگرہ جنہیں امریکا سے بلا کر وزیراعظم بنایا گیا تھا،⏬
اور حسین شہید سہروردی کے علاوہ آخری وزیراعظم نورالامین سب بنگالی تھے۔ نومبر 1969ء میں اسکندر مرزا کا انتقال ہوگیا تو ایرانی بادشاہ محمد رضا شاہ پہلوی نے خصوصی طیارے کے ذریعے اسکندرمرزا کی میت تہران لانے کا حکم دیا، اور یہاں سرکاری اعزاز کے ساتھ اس کی آخری رسومات ادا کی گئیں۔⏬
اس کی دوسری بیوی ’ناہیدتیمور‘ ابراہیم مرزا امیر تیموری کلالی کی بیٹی تھی اور ناہید کی ماں ایرانی حکمراں رضا شاہ پہلوی کی بھتیجی تھی۔ اسی ناہید نے اپنی جگری دوست نصرت بھٹو کے شوہر ذوالفقار علی بھٹو کو اس ایجنڈے میں شامل کیا۔
کیا جو پاکستانی سیاست میں اسی دور میں متعارف ہوئے۔ ⏬
جنرل ایوب آرمی چیف کی حیثیت سے اسکندر مرزا کے ایجنڈے کو نہ صرف مکمل تحفظ دیتے رہے بلکہ مرکزی قائدینِ پاکستان قائداعظم، قائدِ ملت اور مادرِ ملت کو راستے سے ہٹانے میں اہم کردار ادا کیا ،اور جب سرد جنگ کا اختتامی دور آیا تو اس کام کو انجام دینے کے لیے بھٹو، یحییٰ اور مجیب استعمال⏬
ہوئے۔

مشرقی پاکستان کا بنگلہ دیش بننے کا سفر جاری ہے۔
اگلی قسط ان شاءاللہ تعالیٰ کل
جزاک اللہ خیرا کثیرا ❤️🙏❤️

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with 𝕸 ⷨ𝖆ͧ ͪ𝖎 ⷶ𝖉 ͫ𝖆 ͫ𝖍 ⷶ ͩ ☄️

𝕸 ⷨ𝖆ͧ ͪ𝖎 ⷶ𝖉 ͫ𝖆 ͫ𝖍 ⷶ ͩ ☄️ Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @MaidahMuhammad

Jan 13
"آخر ہم ہیں کون"
دوستو!
کچھ نادانوں نے یہ سمجھ لیا ہے کہ دین صرف چند فرائض و واجبات پر عمل کر لینے کا نام ہے۔ نماز پڑھ لی، روزے رکھ لیے، حجِّ بیت اللہ کے ساتھ ہر سال ایک عمرہ کر لیا اور زکوٰۃ کے نام پر کچھ رقم غریبوں اور مسکینوں کو دے کر فارغ ہو گیے⏬
گیے۔ ایسے جاہلوں نے یہ گمان کر رکھا ہے کہ اِن باتوں کے علاوہ ہم سے کسی اور چیز کا مطالبہ نہیں ہوگا۔ اِسی لیے بہت سے نمازیوں اور روزے داروں بلکہ حاجی صاحبان کو جھوٹ بولتے، مکاری کرتے، ناجائز طریقے سے تجارت کرتے، امانت میں خیانت کرتے، گالی گلوج کرتے، سودی کاروبار کرتے⏬
رشوت خوری کرتے، ناپ تول میں کمی کرتے اور بہت سے ایسے کاموں میں مبتلا دیکھا جاتا ہے جن کی مذہبِ اسلام میں ایک ذرّے کے برابر ایک لمحہ بھر کے لیے بھی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ ایسے لوگ نماز، روزہ اور حج و زکوۃ کا اہتمام کرکے، سر پر ٹوپی رکھ کر یا عِمامہ باندھ کراور چہرے پر ڈاڑھی سجا کر⏬
Read 6 tweets
Jan 12
#تاریخ_کے_جھروکوں_سے

پیارے پاکستانیوں!
میری اس تحریر سے آپ کا اتفاق کرنا ضروری نہیں ہے لیکن تقسیم ہند پر کبھی کبھی مجھے بہت حیرت ہوتی تھی تو سوچا تھوڑی تحقیق کرنی چاہیے۔
اکثر مشہور و غیر مشہور ہندو دانشور, مفکرین اور نامہ نگاروں کا یہ پختہ خیال ہے کہ مسلمانوں نے ہندستان کو ⏬
تقسیم کروایا۔ وہی اس کے تنہا ذمہ دار ہیں ۔ جب کہ اکثر وبیشتر مسلمان دانشور, علماء اور مفکرین کا خیال ہے کہ ہندستان کو ہندؤوں نے تقسیم کروایا کیونکہ وہ مسلمانوں کو ان کا حق دینے کے لیے راضی نہیں تھے۔
اکثر و بیشتر بلکہ تقریبا تمام لوگوں کا یہی خیال ہے۔ جبکہ میرے خیال میں حقیقت ⏬
اس کے بالکل برعکس ہے ۔ ہندستان نہ ہندؤں نے تقسیم کروایا نہ مسلمانوں نے بلکہ ہندستان کو انگریزوں نے تقسیم کروایا۔
اور اس کے لیے اسلام کا غلط استعمال کیا۔اور اپنی اس سازش کو انگریزوں نے انتہائی عیاری, چالاکی , ہوشیاری اور مکاری کے ساتھ نافذ کیا۔⏬
Read 15 tweets
Jan 12
اسٹیبلشمنٹ کا پی ڈی ایم سے عشق کا بخار اگر اتر گیا ہو تو یہ بہترین وقت ہے کہ خود احتسابی کی جائے۔ جو لوٹ مار کرنی تھی کر لی اور جو خان صاحب کے خلاف شازشیں کی گئیں وہ نہ صرف چکنا چور ہو گئیں بلکہ اسٹیبلشمنٹ پر ہی الٹی پڑ گئیں اور الٹی بھی ایسی پڑیں کہ جس کی کوئی نظیر نہیں ملتی۔⏬
جو کچھ گزشتہ آٹھ نو مہینوں کے دوران اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ہوا اُس نے پاکستان کی فوج کے امیج کو بہت متاثر کیا۔ اب ملک کی اسٹیبلشمنٹ میں بڑی تبدیلی آ چکی ہے۔ امید کی جا سکتی ہے کہ امپورٹڈ حکومت سے ہماری اسٹیبلشمنٹ نے ضرور سبق سیکھا ہو گا۔ماضی کی غلطیاں اب نہیں دہرائی جائیں گی۔⏬
ہمارا کوئی حال نہیں، دنیا کہاں سے کہاں پہنچ گئی اور ہم ایسی لڑائیوں اور بحثوں میں پھنسے ہوئے ہیں جو ہمیں روز بروز تباہی کی طرف لے جا رہی ہیں۔ ہماری معیشت انتہائی خستہ حال ہے ، ہمارا طرز حکمرانی نہایت خراب، نہ انصاف کی فراہمی نہ کوئی میرٹ۔⏬
Read 5 tweets
Jan 11
ایک بھکاری کا ایکسیڈنٹ ہوگیا۔ بچارہ ایک ٹانگ سے معذور ہوگیا۔ گھوم پھر کر مانگنے میں تکلیف ہونے لگی۔ سوچا کہ کچھ پیسے بچا کر ٹانگ کا آپریشن کروا لوں گا

ایک سینئر بھکاری سے مشورہ کیا۔ اس نے کہا تیرا دماغ خراب ہوگیا ہے۔ تو تو خوش قسمت ہے کہ لنگڑا ہوگیا

کل سے لنگڑی ٹانگ لے کر⏬
سگنل پر بیٹھا رہے اور کمال دیکھ۔۔

لنگڑے بھکاری نے ایسا ہی کیا تو صحت مند ٹانگ والے دنوں سے کئی گنا کما لیا

بھکاری سمجھ گیا کہ لنگڑا رہنا ہی اس کے مستقبل کے لیے بہترین ہے

اب ذرا

پاکستان کا حشر ملاحظہ فرمائیں۔۔۔۔۔۔

اس بربادی اور معاشی تباہی میں، پاکستان کے لیے معاشی طور پر ⏬
جو خبر آئی ہے وہ "امداد" کانفرنس سے آئی ہے

اس امداد کانفرنس سے اچھی خبر صرف اس لیے آئی ہے کہ کچھ ماہ پہلے ایک سیلاب نے پاکستان میں "تباہی" پھیری تھی۔۔۔۔۔۔

اس امدادی کانفرنس کی کامیابی پاکستان کا وہی حال کرے گی جو لنگڑے کا کیا

جیسے وہ لنگڑا بھکاری اپنی معذوری کو ہی اپنی ⏬
Read 7 tweets
Jan 11
پیارے پاکستانیوں!

آج ایک اور بیماری پر بات کرتے ہیں جو ہمارے معاشرے کا ناسور بن چکی ہے۔

"بحث"
بحث سے ہمارا مقصد سچائی تک پہنچنا نہیں ہوتا بلکہ ذاتی مفاد کی بنیاد پر قائم موقف کو ہر صورت درست ثابت کرنا ہوتا ہے۔ ہم نے بحث کرنے کے جو طریقے اپنا رکھے ہیں دنیا اِن کی ایک فہرست بنا👇
کر مدت ہوئے رد کر چکی ہے مگر ہم نہ صرف ابھی تک اِن سے چمٹے ہیں بلکہ اپنی تخلیقی قوت سے اِن میں جدت بھی پیدا کرتے رہتے ہیں۔
مثلاً فرض کریں آپ کی ملاقات ایک ایسے شخص سے ہوتی ہے جس نے کوئی قانون توڑا ہے، وہ یہ بات تسلیم بھی کرتا ہے کہ اُس نے قانون توڑا ہے مگر اس کے باوجود مصر ہے👇
کہ قانون توڑنے کی جو سزا کتاب میں لکھی ہے وہ اسے نہیں دی جا سکتی۔
ایسا شخص جب اپنے دفاع میں تاویلیں تراشے گا تو سب سے پہلے وہ آپ پر ذاتی حملہ کرے گا اور کہے گا جنابِ والا آپ کس منہ سے کہہ رہے ہیں کہ مجھے سزا ملنی چاہئے، میں آپ کو اچھی طرح جانتا ہوں۔👇
Read 10 tweets
Jan 3
پیارے پاکستانیوں!
ایک لیڈر اور چاہیئے !
جس شخص نے بھی یہ تحریر لکھی ہے
درد دل سے ایک پڑھے لکھے پاکستانی کے دل کا حال سنایا ہے۔
سنگا پور 1965ء تک ملائیشیا کا انتہائی پس ماندہ علاقہ ہوتا تھا
زمین دلدلی، ویران اور بنجر تھی۔
لوگ سست، بےکار اور نالائق تھے
یہ صرف تین کام کرتے تھے👇
بحری جہازوں سے سامان اتارتے تھے
چوری چکاری کرتے تھے
بحری جہازوں سے چوہے نکال کر کھاتے تھے اور بس۔
ملائیشیا ان سے بہت تنگ تھا
بڑا مشہور واقعہ ہے
تنکو عبدالرحمن کے دورمیں سنگا پور نے آزادی مانگی اور پارلیمنٹ کے کل 126 ارکان نے سنگاپور
کے حق میں ووٹ دے دیے۔👇
بل کے خلاف ایک بھی ووٹ نہیں تھا۔ پارلیمنٹ کا کہنا تھا ہم نے ان بےکار لوگوں اور دلدلی زمین کو اپنے پاس رکھ کر کیا کرنا ہے اور یوں سنگا پور آزاد ہو گیا۔
یہ قدرت کی طرف سے سنگا پور کے لیے پہلا تحفہ تھا۔
دوسرا تحفہ اللہ تعالیٰ نے اسے 'لی کوآن یو' کی شکل میں دیا👇
Read 21 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Don't want to be a Premium member but still want to support us?

Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Or Donate anonymously using crypto!

Ethereum

0xfe58350B80634f60Fa6Dc149a72b4DFbc17D341E copy

Bitcoin

3ATGMxNzCUFzxpMCHL5sWSt4DVtS8UqXpi copy

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(