#منشی_الیکشن_کمیشن
اسٹیبلشمنٹ عمران خان اور اس کے چاہنے والوں کو یا یوں کہیے کہ پاکستانی قوم کو قابو کرنے میں مکمل طور پہ ناکام ہو چکی ہے۔ اس کےلیے ہر ہتکھنڈا استعمال کیا جا چکا ہے۔ آنسو گیس ، لاٹھی چارج ، گھروں میں گھس کر چادر و چار دیواری کا تقدس پامال کرنا @fawadchaudhry 💞
حریت لیڈروں کو اٹھا کر ظلم و ستم کرنا ، ان کی ننگا کر کے تشدد کرنا ،میاں بیوی کی پرائیویٹ ویڈیوز ان کے بچوں کو بھیجنا ، اس کے حق میں اٹھتی آوازوں کو بند کرنے کےلئے میں سٹریم میڈیا اور سوشل میڈیا کے خلاف کریک ڈاؤن کرنا ، ارشد جیسے بہادر صحافیوں کو قتل کر دینا ، قوم کے لیڈر پہ
قاتلانہ حملہ کرنا ، الغرض وہ کونسا ہتکھنڈا ہے جو استعمال نہیں کیا گیا لیکن نہ تو عمران خان کو توڑا جا سکا اور نہ اس کے کارکنان باز آئے ۔ اسٹبلشمنٹ کی بوکھلاہٹ کی وجہ بھی یہی ہے کہ ان کا خوف ختم ہو چکا ہے اور وہ جو بھی کرتے ہیں وہ بیک فائر ہو جاتا ہے ۔
فواد چوہدری کا شمار
پاکستان کے ان چند مایہ ناز سیاستدانوں میں ہوتا ہے جو بلاشبہ ہماری سیاست کا فخر ہیں۔ ایک محب وطن اور دانشور شخصیت جو بیک وقت بہادر اور دلیر بھی ہے۔ پاکستانی سیاستدانوں نے میں انگلیوں پہ چند نام گنے جا سکتے ہیں جو قانون بھی جانتے ہیں اور آئینی حدود میں رہنے کو ترجیح بھی دیتے
ہیں۔ فؤاد چوہدری نے جو کچھ کیا ہے ہمیشہ ناپ تول کر کہا ہے اور اس کی بات میں ہمیشہ وزن رہا ہے۔ عدالت میں بھی اس نے کوئی معذرت خواہانہ لہجہ اختیار کیے بغیر اپنے بیان پہ ڈٹ کر اپنی ہمت دکھائی ہے۔ وہ اس تحریک میں نئی روح پھونک گیا ہے اسٹبلشمنٹ کو جس طرح مدلل انداز میں فواد چوہدری
نے للکارا ہےایسا شاید تحریک انصاف میں بھی کوئی دوسرا لیڈر نہ کر سکے اسے پردہ ڈال کر عدالت پہنچانا اور جسمانی ریمانڈ منظور کرنا اسے توڑنے کی کوششیں ہیں اسٹبلشمنٹ ایک بار پھر بوکھلاہٹ میں وہی غلطیاں دہرا رہی ہےیہ اپنے خلاف مضبوط آوازیں کھڑی کر رہی ہیں جو اب ان کا پیچھا کرتی رہیں گی
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
#عمران_خان_ہماری_ریڈ_لائن
چلو آج ایک کہانی سناتا ہوں، یہ کہانی ہے ایک خوددار اور غیرت مند لیڈر کی جنہیں خودداری اور غیرت کی بڑی بھاری قیمت چکانی پڑی تھی۔
جی ہاں یہ کہانی ہے ڈاکٹر محمد مصدق کی جو کہ بھاری اکثریت کے ساتھ ایران کے وزیراعظم مقرر کئیے گئے تھے لیکن @ImranKhanPTI 💞
جب انہوں نے AIOC یعنی اینگلو ایرانین آئل کمپنی کے اوپر ہاتھ ڈالا اور ان کے ساتھ کئیے گئے قجر بادشاہت (قجر ایک شاہی خاندان تھا جس نے ایران پر حکومت کی تھی) اور پہلوی خاندان کے کئیے گئے معاہدات کو ری وزٹ کرنا چاہا تو برطانیہ ان کے خلاف ہوگیا، یہاں یہ بات ذہن نشین کرلیں کہ
اے آئی او سی ایک آئل کمپنی تھی برطانیہ کی جو ایران میں تیل کی پیداوار اور ان کی ریفائنری کا ٹھیکہ سنھبال رہی تھی لیکن کمپنی کے اصول بہت ظالمانہ تھے اور سراسر برطانیہ کے حق اور ایران کے مفادات کے خلاف تھے۔
اس دوران ہوا کچھ یوں کہ ڈاکٹر مصدق نے شوری (پارلیمنٹ) سے ایک بل پاس کیا
فواد چوہدری کی گرفتاری ،دیگر تحریکی لیڈران کو پولیس کی جانب سے روکنا اور میڈیاکو گرفتاری کی خبر دلوانا اور ایک کاپی پیسٹ میسج کا پھیلانا جس کے تحت دیگر اضلاع سے پولیس کے ساتھ ساتھ فوج اور رینجر زمان پارک کو @ImranKhanPTI
گھیر کر خان صاحب کو گرفتار کرے گی۔یہ سب عوام کا ٹمپریچر ماپنے کےلیے کی گئی۔لاہور کی سڑکوں پر ٹینک نکال کر بھی چیک کیا گیا تھا کہ آیا لوگ فوج کے آنے کی خبر سن کر گھروں کو بھاگتے ہیں یا نہیں۔ خوف و ہراس کی فضا بنانے کی کوشش کی جاتی ہے تاکہ کارکنان گھروں کی راہ لیں اور انھیں موقع
مل جائےبالفرض ایسا موقع آ جاتا ہے جب عوام کے سامنے آرمی اور رینجر کو کھڑا کیا جاتا ہے تو بھی یہ طے ہے کہ جب بات خان پہ آئے گی تو بھاگیں گے وہی جو ہمیشہ ہر میدان سے بھاگے ہیں۔کپتان کے سپاہی سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑے رہیں گے۔ کارکن ہی ہر اول دستہ ہیں لہذا تحریکی قیادت کی
#عمران_خان_ہماری_ریڈ_لائن
اس بات میں تو دو رائے ہیں ہی نہین کہ اسٹیبلشمنٹ اور پڈم کی نیت میں فتور ہے۔ وہ ہر قیمت پہ الیکشن سے بھاگنا چاہتے ہیں یا عمران کو گرفتار کرکے الیکشن میں جانا۔
اب الیکشن سے فرار کے لیے کیا وہ مارشل لا لگا سکتے ہیں ؟
صورت حال پڈم کو تو سُوٹ @ImranKhanPTI
کرتی ہے لیکن فوج کو نہیں کیونکہ عالمی سطح پہ مخالفت اور شائد پابندیاں بھی لگے فوج امریکہ کی آشیر باد کے بغیر مارشل لا نہیں لگا سکتی اور امریکہ کا مطالبہ وہی ہوگا یعنی اسرائیل کو تسلیم ، بھارت کے سامنے سرنڈر، روس چین ایران سے دوری اور نیوکلیئر پہ سمجھوتہ۔ یہ درست کہ فوجی جرنیل
بھی یہی چاہتے ہیں لیکن اس کا بوجھ خود کبھی نہیں اٹھاتے بلکہ سیاسی قیادت پہ یہ بوجھ ڈالتے ہین اور پڈم اگر یہ کر سکتی تو پچھلی مئی کو ہی کر جاتی جب عرب ممالک کا دورہ کیا تھا تو امداد کے بدلے یہی شرط سامنے آئی تھی۔
اب رہ گئی ایمرجنسی ، لیکن اس کا اعلان کون کرے گا ؟ شہباز شریف یا
ہم سمجھتے تھے کہ ایک سیاستدان اگر کرپشن کرتا ہے تو کیا ہوا وہ ملک چلا رہے ہیں ان کو استحقاق حاصل ہے، ایک مولوی اگر تشدد پرستی پھیلا رہے ہیں تو اسلام کو سمجھتے ہونگے ہمیں کیا علم، اگر ایک جرنیل پرائے @ImranKhanPTI 💞
ملک میں جزیرے خرید لیں اور پیٹزا بیچے تو کیا ہوا وہ ملکی سرحدات کا محافظ ہے اتنا تو حق حاصل ہے ان کو۔
ایک سیاستدان سیاسی غنڈے بدمعاش بنائے پولیس میں مجرم بھرتی کریں اور اسے سیاسی مخالفوں کو کاونٹر کیا جائے تو بھئی سیاست کے سینے میں دل کہاں سے آگیا؟ ایک مولوی غیر سے آئے ایک
آلہ کار کو مج ا ہد اسلام بناکر ہمارے بچوں کے دماغ میں سائنس و ٹیکنالوجی کی بجائے بم و بارود کے فارمولے بھردیں تو اسلام کی بھلائی بھی تو اسی میں ہے نا؟ جرنیلوں کی پراکسیز اور ڈالری جہاد میں ہمارے ستر ہزار بیگناہ مرجائے تو کیا ہوا ملک کو بچالیا، اب ستر ہزار مائیں شدت غم سے باولی
سیاسی جماعتوں نے اپنا حصہ لیکر ساتھ دیا ،
میڈیا طوائف کی طرح ان کے آگے پیچھے ناچتا رہا ،
عدالتیں مکمل طور پر ننگی ہوئیں ،
الیکشن کمیشن بے نقاب ہوا ،
ملک میں خوف ہراس پھیلایا گیا @ImranKhanPTI 💞
ارشد شریف کو شہید جبکہ عمران خان پر قاتلانہ حملہ ہوا ،
میڈیا کریک ڈاؤن ہوا سانحہ پچیس مئی ہوا ،
ان سب بلنڈرز کا نتیجہ کیا نکلا ؟؟
عوام میں مایوسی پھیلی ، ملک دیوالیہ ہوا لیکن عمران خان کی مقبولیت میں بے پناہ اضافہ ہوا ۔ جتنے بھی ضمنی الیکشن ہوئے دھاندلی کے باوجود تحریک
انصاف واضع اکثریت سے جیتی
اور جب سے پرویز الٰہی نے اعتماد کا ووٹ لیا ہے عوام میں اسٹیبلشمنٹ کے خوف کا تو جنازہ ہی نکل گیا ۔ اب اگر انہوں نے ایک اور بلنڈر کرتے ہوئے ایک متنازعہ بلکہ اینٹی تحریک انصاف شخص کو نگران وزیر اعلیٰ لگا ہی دیا ہے تو اس میں پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں۔
#ShaukatKhanumHospital
اگر شوکت خانم ٹرسٹ کا اپنے فنڈز کو بزنس میں استعمال کرکے اس سے پرافٹ بنا کر اس کو اپنے ہسپتال کے استعمال میں لانا غلط ہے تو پھر اس حساب سے قوم پالشیئوں سے بھی یہ پوچھنے کا اختیار رکھتی ہے کہ
ساری دنیا میں بنائے گئے ٹرسٹ، این جی اوز اور فاونڈیشن اپنی ڈونیشن کو بزنس میں استعمال کرکے اس سے پرافٹ بناتی ہے اور وہ پرافٹ پھر اسی ٹرسٹ، فاونڈیشن اور این جی او میں استعمال کیا جاتا ہے۔۔
سرکاری ملازمین کی ماہانہ
تنخواہوں سے بیناویلینٹ فنڈ اور پروی ڈینٹ فنڈ ڈی ڈکٹ کیا جاتا ہے اس ماہانہ ڈیڈکٹ ہونے والی رقم کو بزنس میں لگا کر اس سے پرافٹ بنایا جاتا ہے جو کہ اسی ادارے کے کام آتا ہے اور بعد میں اسی پیسے سے ریٹائر ہونے والے ملازمین کو پینشن اور گریجوایٹی دی جاتی ہے۔اس کے علاوہ پرایئویٹ