#ننگے_خفیہ_کردار
میاں نوازشریف نے کہاھے کہ میرےخلاف مقدمات کیوجہ یہ ہےکہ میں نےسرجھکا کرنوکری کرنے سےانکار کردیا #میرا_جرم_یہ_ہے کہ پرویزمشرف کے خلاف غداری کا مقدمہ بنایا
میرا جرم یہ تھا کہ اپنے گھر کی خبر لینے اور حالات ٹھیک کرنے پر اصرار کیا
میرا وجود جرنیلوں
👇1/12
اور امریکی چائنہ معاملات میں رکاوٹ بن رہاھے اسلئےمجھے منصب، پارٹی سے ہٹانا
عمر بھر کیلئےنااہل قرار دےڈالنا ہی واحد حل سمجھا گیا
نوازشریف نے کہاکہ انیس سال پہلے بھی میرا قصور وہی تھا جو آج ھے اسوقت کسی پانامہ کا وجود تھا نہ آج کسی پانامہ کا وجود ہے سابق وزیراعظم نے پریس
👇2/12
کانفرنس کے دوران جو مسودہ پڑھ کر سنایا وہی مسودہ انہوں نے احتساب عدالت میں اپنے تحریری بیان کی شکل میں بھی پیش کیا۔سابق وزیراعظم نے کہاکہ میں پانامہ پیپرز کی بنیادپر بنائے گئے کھوکھلے ریفرنسز کی لمبی داستان کو ایک طرف رکھتے ہوئے مختصراً یہ بات ریکارڈ پر لانا چاہتا ہوں کہ
👇3/12
مجھےان مقدمات میں الجھانےکا حقیقی پس منظر کیاھے؟ ان مقدموں،ان ریفرنسز،میر ی نااہلی اور پارٹی صدارت سےفراغت کے اسباب و محرکات کو میں ہی نہیں، قوم بھی اچھی طرح جانتی ہے
مقدمات کا کھیل کھیلنےوالے بھی اچھی طرح جانتےہیں کہ
میرےنامہ اعمال کےاصلی جرائم کیا ہیں۔نوازشریف نےکہاکہ
👇4/12
اب وقت آگیاھےکہ آئین سے غداری کرنےوالے ڈکٹیٹر کو indemnity دینےیعنی اسکےغیرآئینی اقدام کی پارلیمانی توثیق کرنےکے بجائےاسے کٹہرےمیں کھڑا کیا جائے
اس سے پوچھا جائےکہ اس نےاپنا حلف کیوں توڑا
لیکن ایک ڈکٹیٹر کو عدالت کے کٹہرے میں لانا کوئی آسان کام نہیں
شاید قانون وانصاف
👇5/12
کے سارے ہتھیار صرف اہل سیاست کیلئےبنےہیں
جابروں کا سامنا ہوتےہی ان ہتھیاروں کی دھار کند ہوجاتی ہے اورفولاد بھی موم بن جاتا ہے
سابق وزیراعظم نےکہاکہ آپکو وہ دن بھی یاد ہوگا جب جنوری 2014 میں ہائی ٹریزن کا ملزم گاڑیوں کےجلوس میں عدالت پیشی کیلئےاپنےمحل سےنکلا اوراچانک کسی
👇6/12
طے شدہ پلان کے تحت وہ راولپنڈی کےہسپتال پہنچ گیا جہاں وہ کسی پراسرار بیمار ی کا بہانہ کرکے ہفتوں قانون اور عدالت کی دسترس سے دور بیٹھا رہا۔ سیاستدانوں اور وزیراعظم کے منصب پر بیٹھنے والوں کے ساتھ جو کچھ ہوتا رہا اورآج بھی ہورہا ہے اس سے آپ بخوبی واقف ہیں لیکن کوئی قانون
👇7/12
نہ تو غداری کےمرتکب کو ہتھکڑی ڈال سکا نہ اسےایک گھنٹےکیلئے بھی جیل بھیج سکا۔اسکی نوبت آئی بھی تو اسکے عالی شا ن محل نما فارم ہائوس کو سب جیل کا نام دے دیاگیا
مشرف پر مقدمہ قائم کرنےاور اس کارروائی کو آگےبڑھانےپر قائم رہنے کیوجہ سے مجھےکس کس طرح کےدبائو کا نشانہ بننا پڑا
👇8/12
اسکے باوجود جب میرے عزم میں کوئی کمزور ی نہ آئی تو 2014 کے وسط میں انتخابات میں نام نہاد دھاندلی کا طوفان پوری شدت سے اُٹھ کھڑا ہوا، مصدقہ رپورٹس کے مطابق اس طوفان کے پیچھے بھی یہ محرک چھپا تھا کہ مشرف کے معاملے میں مجھے دبائو میں لایاجائے۔
👇9/12
ادھر پرویزمشرف کے مقدمے میںتیزی آئی اور ادھر اچانک لندن میں طاہر القادری اور عمران خان کی ملاقات ہوئی۔ اس ملاقات کےبعد بظاہر دھاندلی کو موضوع بنا کر اسلام آباد میں دھرنوں کا فیصلہ کیاگیا، ان دھرنوں کامنصوبہ کیسے بنا، طاہر القادری اورعمران خان کیسے یکجا ہوئے۔
👇10/13
کس نے ان کے منہ میں وزیراعظم کے استعفے کا مطالبہ ڈالا اور کون چار ماہ تک مسلسل ان کی حوصلہ افزائی کرتا رہا، یہ باتیں اب کوئی ڈھکا چھپا راز نہیں رہیں۔ عمران خان خود کھلے عام یہ اعلان کرتے رہے کہ بس امپائر کی انگلی اٹھنے والی ہے ۔ کون تھا وہ امپائر؟ وہ جو کوئی بھی تھا
👇11/12
اس کی مکمل پشت پناہی ان دھرنوں کو حاصل تھی۔ اس تماشے نے ملک و قوم کو شدید نقصان پہنچایا
لیکن اصل مقصد ایک ہی تھا کہ مجھے وزیراعظم ہائوس سے نکال دیاجائے تاکہ مشرف کے خلاف مقدمے کی کارروائی آگے نہ بڑھ سکے۔
کل بھی جاری رہیگا
12/12
فالو اور شیئر کریں 🙏
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
ریاست مدینہ اور نیا پاکستان کے بانیان
عون چوہدری کی بیوی فلمسٹار نور جوکہ بشریٰ بی بی عرف پنکی پیرنی کی مریدنی تھی۔ عمران نیازی جو کہ عون چوہدری کے دوست ہیں عون چوہدری کی بیوی فلمسٹار نور نے ہی عمران نیازی کو بشریٰ بی بی سے متعارف کروایا۔ اور پھر
👇1/5
عمران نے بشری بی بی کی خاور مانیکا سےطلاق کروا کر شادی کرلی
اسی دوران عون چوہدری کو بشریٰ بی بی کی بیٹی کی سہیلی پسند آ گئی عون چوہدری نے فلمسٹار نور کو طلاق دے کر بشریٰ بی بی عرف پنکی پیرنی کی بیٹی کی کلاس فیلو اور سہیلی کےساتھ شادی کر لی
جس فلمسٹار نور کو عون چوہدری نے
👇2/5
طلاق دی اس نور کے ساتھ زلفی بخاری نے شادی کر لی۔ پھر بشریٰ بی بی عرف پنکی کی فرمائش پر عون چوہدری نے بشری بی بی کی بیٹی کی کلاس فیلو کو طلاق دے دی جس کی شادی بشریٰ بی بی کے سابق خاوند خاور مانیکا نے شادی کر لی جو تاحال قائم ہے
عون چوہدری ایک بار پھر چھڑا ہو گیا مگر اس دوران
👇3/5
پاکستان کا ہر ذی شعور جانتاھےکہ نوازشریف حکومت اپنی کارکردگی پوری دنیا میں منوا چکی تھی
بجلی کا بحران ختم ہوچکا تھا #سی_پیک منصوبوں پر تیزی
سےکام ہو رہاتھا
پاکستانی معیشت دنیا کی تیز ترین ترقی کرتی تیسری بڑی معیشت کا درجہ حاصل کرچکی تھی
👇1/5
#باجوہ_صاحب یہ آپ ہی تھے جنھیں معیشت کی فکر لاحق ہوئی
بین الاقومی سیمینار میں تقریر کر ڈالی کہ آپکو معیشت کی بڑی فکر ھے #باجوہ_صاحب یہ آپکی اور #فوج کی ڈومین نہیں تھی
اور آپ کا حلف اور آئین اسکی اجازت نہیں دیتا
سونے پر سہاگہ آپکے نقش قدم پر چلتے ہوئے عسکری ترجمان
👇2/5
میجر جنرل آصف غفور نے ٹویٹ داغ دی کہ معیشت بری نہیں تو اچھی بھی نہیں ھے #ڈان_لیکس معاملے کو اچھال کر #ریجیکٹڈ کی ٹویٹ کر کے آئینی وزیراعظم کی توہین کی گئی
باجوہ صاحب یہ سب آپکی اور ادارے کی زیر نگرانی ہوتا رہا
ساتھ ہی آپ نے میڈیا پر نوازشریف کی کردار کشی کا پریپوگنڈا
👇3/6
رونگٹے کھڑےکر دینےوالا #سچا_واقعہ
شام کے7بجےہونگے
موبائل کی گھنٹی بجی
اٹھایا تو ادھر سےرونےکی آواز،
میں نےچپ کرایا
پوچھا
بھابی جی آخر ہوا کیاھے؟
ادھر سےآواز آئی آپ کہاں ہیں؟ اور کتنی دیر میں آ سکتےہیں؟
میں نےکہا آپ پریشانی بتائیں
لیکن ادھر سےصرف ایک ہی رٹ
👇1/20
آپ فوراً آجائیے
جیسے تیسےگھبراہٹ میں پہونچا
دیکھا کہ بھائی صاحب
(ہمارے جج دوست)
سامنےبیٹھےہوئےہیں
بھابی رونا چیخنا کر رہی ہیں
میں نےبھائی صاحب سےپوچھا
آخر کیا بات ہے؟
بھائی صاحب کچھ جواب نہیں دے رہےتھے
بھابی نےکہا
یہ دیکھیے #طلاق_کے_کاغذات
کورٹ سے تیار کرا کر لائےہیں
👇2/20
مجھے طلاق دینا چاہتے ہیں
میں نے پوچھا " یہ کیسے ہو سکتا ہے؟
پہلی نظر میں مجھے لگا کہ یہ مذاق ہے
لیکن میں نے بچوں سے پوچھا دادی کدھر ھے
تو بچوں نے بتایا
پاپا انہیں 3دن پہلے نوئیڈا کے
اولڈ ایج ہوم میں شفٹ کر آئے ہیں
میں نے نوکر سے کہا
مجھے اور بھائی صاحب کو چائے پلاؤ
👇3/20
1946 کے انتخابات میں حسین سہروردی نے دو جگہ سے انتخاب جیتا اور پھر اپنی ایک مضبوط نشست لیاقت علی کو دی، کیوں کہ اُن کا حلقۂ انتخاب ہندوستان میں رہ گیا تھا۔
آزادی کےوقت پنجاب کیطرح بنگال بھی تقسیم ہوا
وہاں نقل مکانی کےدوران فسادات کا خطرہ تھا
👇1/6
فسادات پر قابو پانے کیلئے
موہن داس گاندھی نے حسین شہید سہروردی کو بلوایا، کہ ہم دونوں بنگال میں رہیں گے
تاکہ عوام میں نفرتیں کم ہوں
حسین شہید سہروردی
قائد اعظم کی اجازت سے 13 اگست کو ہندوستان پہنچے اور پھر کافی دن وہاں رکے۔
جبکہ یہاں لیاقت علی خان اور دیگر رہنما عہدوں
👇2/6
اور وزارتوں کیلئے بھاؤ تاؤ کرتے رہے
وہ 1949ء میں پاکستان آئے
جہاں اسکو صوبہ بدر کیا گیا
صرف یہ نہیں لیاقت علی نے ریڈیو پاکستان پر سہروردی کو #غدار اور #کتا
کہا،
1949ء میں پاکستان آمد کے بعد حسین شہید سہروردی نے قائد کی 11 اگست کی تقریر کی بنیاد پر جناح مسلم لیگ
بنائی
👇3/6
لیفٹیننٹ جنرل ندیم تاج ISI کے سربراہ تھے
امریکہ کو اعتراض تھاکہ یہ دہشت گردی کی جنگ میں ڈبل گیم کھیل رہےہیں
امریکہ،جنرل کیانی اور آصف علی زرداری کی باہمی رضامندی سے29 ستمبر 2008کو لیفٹیننٹ جنرل آحمد شجاع پاشاISI کےسربراہ بنا دیئےگئے
👇1/12
وہ اس سےپہلے قبائلی علاقوں میں آلقاعدہ اور طالبان کےخلاف منصوبہ بندی کےانچارج تھے
اس لحاظ سے امریکیوں کیلئے
قابلِ قبول تھے
اسکے علاؤہ وہ کیانی کے قابل اعتماد ساتھیوں میں شمار ہوتے تھےکیونکہ اس سے پہلے والے مشرف کے نامزد کردہ تھے
18 مارچ 2010 کو جنرل پاشا کی ریٹائرمنٹ تھی
👇2/12
لیکن قومی مفاد، ملکی ؤ بین الاقوامی #اسٹبلشمنٹ کی منشاء جنرل کیانی اورصدر زرداری کی رضا مندی سےانہیں ایکسٹینشن دیدی گئی،پاشا جی ریمنڈ ڈیوس کی رہائی اور میمو گیٹ اسیکنڈل کےروح رواں تھے
یہ وہ دور تھا جب اعلیٰ حضرت نے مستقبل کی نقشہ بندی کیلئے #تبدیلی_کے_گھوڑوں کی افزائشِ
👇3/12
پاکستان اور چین کے مابین CPEC معاہدہ خفیہ تھا
اور اسکے مطابق دونوں ملک اس بات کے پابند تھے کہ معاہدے کی تفصیلات کسی تیسرے فریق پر عیاں نہیں کی جائیں گی- اسے انگریزی میں "Non disclosure clause" کہتے ہیں- پی ٹی آئی حکومت نے اس شق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے #عمران_ملک_دشمن_فتنہ
1/6
معاہدے کی تمام تر تفصیلاتIMF کےحوالےکر دیں-جب یہ خلاف ورزی حزب اختلاف اور میڈیا تک پہنچی اور شور مچا تو حکومت
نے18 جولائی 2019 کو سینیٹ کی خصوصی کمیٹی براے CPEC کو ایک تحریری بیان میں یہ واضح کیا کہ وزارت پلاننگ و منصوبہ بندی اور وزارت خزانہ کیطرف
سےCPEC سےمتعلق کوئی بھی
👇2/6
تفصیلاتIMF کیساتھ شیئر نہیں کیں- اس تحریر میں وزیر منصوبہ بندی خسرو بختیار کیطرف سےیہ بھی لکھاگیا کہ یہ بیان مکمل ذمہ داری کیساتھ لکھا جا رہاھے
سینیٹ کی کمیٹی نےیہی بات میڈیا کو بتا دی
لیکن جھوٹ کا بھانڈہ تب پھوٹا جب پاکستان میںIMF کی نمائندہ مس ٹریسا ڈیبن سانچیز نے5 اگست
👇3/6