جب ملک کی عوام شعور سے عاری ہو تو مہنگاٸی کے زریعے انہیں نچوڑ نچوڑ کر جاٸیدادیں بینک بیلنس بنایا جاتا ہےاور ظلم پر آواز نکالنے والے کو دوسروں کیلیے عبرت کا نشان بنادیاجاتا ہے۔بندوقوں والے دہشتگرد ملک میں بسنے والوں سےمال جان عزت سب چھینتے ہیں۔ مگر کھوتی عوام پھر بھی اکھٹی نہیں⬇️
ہوتی۔ مرتے رہو، لٹواتے رہو عزتیں۔آج یہ ہیں کل دوسرے ہوں گے۔ پاکستان پر مسلط ظالم جنرل مافیا اپنے آقا یہود سے بھی زیادہ بدتر ہیں۔ ان تندخو درندہ صفتوں نے پاکستان کو ناپاک استان بنا دیا ہے۔ بقول ن لیگ بھارت کے سامنے انکی ٹانگیں کانپتی ہیں اور جن کے پیسوں پہ یہ سور پلتے ہیں،اسی⬇️
نہتی عوام پر چڑھ دوڑتے ہیں۔
عوام کو ن لیگ، PPP، PTI ، TLPوغیرہ وغیرہ میں تقسیم کر رکھا ہے اور ان سبکو درحقیقت چلا یہی طاقتور مافیا رہا ہے۔کل ن لیک رو رہی تھی آج پی ٹی آٸی رو رہی ہے۔ کل پی ٹی آٸی سوشل میڈیا انکا سہارہ بناہوا تھا آج پی ڈی ایم اور لبیکی انکے دفاع میں جتے ہیں۔لیکن⬇️
جو انکے خلاف بولنے کی کوشش کرتا ہے یا جس سے ان کے مفادات کو نقصان پہنچنے کا انہیں اندیشہ ہوتا ہے اسکو یہ عین فرض سمجھ کر راستے سے ہٹاتے ہیں۔ وہ چاہے مولانا سمیع الحق شہید ہو، علامہ خادم رضوی شہید ہو ،بھٹو ہو یا پھر پاکستان بنانے والے کی بہن فاطمہ جناح ہی کیوں نہ ہو۔ #چاچاافلاطون
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
عمران خان کے دور میں میڈیا سمیت تمام سیاسی طواٸفیں اور انکی سوشل میڈیاٸی جوٹھیں کتا منہ پہ باندھ کر مہنگاٸی کا راگ الاپتے ہوۓ دن رات انگاروں پر برہنہ رقص کرتی تھیں۔ یہاں تک کہ بواسیری مافیا نے مہنگاٸی کا نام چوپ چوپ کر الٹی میٹم دیتے ہوۓ جلسےجلوس اور لانگ مارچ تک (1)
(2) کرڈالے تھے۔ بالآخر پی ڈی ایم حکومتی تخت پر قابض ہوہی گٸی۔ چلو وہ تو اپنے مقصد میں کامیاب ہوگٸے مگر حیرت ان بغضیوں پر ہے جو عمران خان کی کردارکشی کے ساتھ ساتھ مہنگاٸی مہنگاٸی کرکے تھکتے نہیں تھے اب وہ بھی خاموش ہیں غریب خودکشیوں پر اتر ہیں لیکن شاٸد ان کی مشینیں خوب
(3) چل نکلیں ہیں۔
کہاں ہے یہ پھٹواری؟ کہاں ہیں فضلوطیے؟ اور کہاں مرے پڑے ہیں میڈیاٸی کتورے جو 55 روپے کلو آٹے ، پانچ روپے پر یونٹ بجلی پر سبسڈی ، 236 روپےکلو چکن ، 149 روپے لیٹر پیٹرول ، 15 روپے کا رول بسکٹس وغیرہ وغیرہ پر منہ سے جھاگ اڑاتے مہنگاٸی مہنگاٸی کرتے تھکتے
باشعور پاکستانی تھریڈ ضرور پڑھیں۔۔
آج پاکستان کا ایک تاریک باب ختم ہوا۔
اس باب میں بہت کچھ دیکھنے کو ملا۔ ن لیک جو جنرل باجوہ کو گالیاں دیتے نہ تھکتی تھی ایک دم باجوہ زندہ باد کے نعرے لگا کر باجوہ کی طرف سے جاری ہدایات پر بلاچوں چرا عمل کرنے لگی۔ پھر اسکے بعد عمران خان
(1/12)
(2/12)
کے خلاف زبردست پروپیگنڈے کرنے اور باجوہ کے رجیم چینج والے ایکٹ کو ”نیوٹرل ہونا“ ثابت کرنے کیلیے پی ڈی ایم کا بھرپور ساتھ پیڈ باجواٸی پیروکار ففتھیوں نے بھی دینا شروع کیا۔ قابل زکر بات یہ ہے کہ فضلو ڈیزل جو ہر فوجی جرنیل کا سودا تک کھانے پہ تُل جاتا تھا وہ باجوے
(3/12)
کی 1200 کروڑ کی کرپشن پر ایک لفظ تک نہ بولا اُلٹا اسکے دفاع میں جُت گیا اور صرف عمران خان کی طرف اپنی تھوتھنی کرکے آوازیں نکالنے لگا۔ اس دوران باجواٸی دہشتگردوں نے پی ٹی آٸی کے لیڈروں کو دھمکانا شروع کردیا۔ اور اسکے ساتھ ہی پی ٹی آٸی قیادت کو ڈرانے اور باجوہ کی بات نہ
*مشرقی پاکستان الگ ہونے کے اندوہناک حقاٸق*
پاکستان ٹوٹنے کے اصل محرکات کے سلسلے میں ایک ایسے شخص کی باٸیوگرافی حاضر خدمت ہے جو پاکستان کی تاریخ کا عیاش ترین حکمران تھا جس کی راتیں اور دن شراب اور شباب میں گزرتے تھے جسکی نحوست سے ہی پاکستان کا مشرقی حصہ الگ ہو کر علیحدہ
(1/27)
(2/27)
ملک بنگلہ دیش بنا تھا۔۔
دوستو۔۔! برصغیر کی تاریخ حریص لالچی ماٸع پرستوں سے بھری پڑی ہے۔ ایک طرف انگریز کے خلاف برصغیر کے آزادی پسند برسرپیکار تھے تو دوسری طرف انہی برصغیر کے باشندوں میں انگریز کے تلوے چاٹنے والے غدار بھی موجود تھے۔انگریز اپنے انہی پٹھوٶں کو بڑے بڑے عہدے
(3/27)
دیتا اور انہی میں سے بعض کو اعلیٰ کارکردگی پر خان بہادر کا لقب اور میڈل دیتا۔
اسی طرح کا ایک خان بہادر آغا سعادت علی خان بھی تھا جو انگریز کی انڈین پولیس میں ایک اعلیٰ عہدیدار تھا۔
قزلباش قوم سے تعلق رکھنے والے اسکے آباٶاجداد دو صدی پہلے افغانستان کے راستے برصغیر آۓ اور
پاکستانیوں کے قتل، اقدام قتل، زنا کاری اور بہت سےجراٸم میں ملوث مفرور مجرم ”ہتک عزت کے دعوے دار“کا باٸیوڈیٹا حاضرخدمت ہے ایک ایسے مجرم کا جو لندن میں نواش ریف کیلیے بہت سی”خدمات“ سرانجام دیتا رہا جس کے اعتراف میں نواش ریف نےاسے مسلم لیگ ن برطانیہ کا صدر بنایا۔
آج بات کرتے
(1/11)
(2/11)
ہیں نواش ریف کے خاص الخاص دست راست کی جسکا نام ناصر بٹ ہے۔
ایک بار مریم نواز نے پریس کانفرنس کرتے ہوۓ ارشد ملک جج کی ویڈیو میڈیا کے سامنے پیش کی تھی جس میں ارشد ملک کے ساتھ ایک آدمی موجود ہوتا ہے ، وہ آدمی یہی ناصر بٹ تھا۔۔
ناصر بٹ کا پورا نام ناصر محمود بٹ ہے جو ن لیگ
(3/11)
کا پرانا کارکن ، مسلم لیگ ن برطانیہ کا صدر اور نواش ریف کا خاص دست راست ہے۔۔
راولپنڈی اسلام آباد کے مختلف تھانوں میں ناصر بٹ پر مختلف سنگین جراٸم کی دفعات کے ساتھ ساتھ قتل کے 5 مقدمات بھی درج ہیں۔
جس کی وجہ سے سزا سے بچنے کیلئے وہ لندن فرار ہوا تھا۔۔
ناصر بٹ پر قائم
رسواۓ زمانہ دجالی جیوش اردو چینل جیو کے جھوٹے پروپیگنڈے کے جال میں پھنس کر 45% دماغ والے بڑھ بڑھ کر میرے پچھلے آرٹیکل پر زیادہ تر ایک ہی سوال دہراۓ جا رہے ہیں کہ ہمیں عمر فاروق ظہور سے کیا لینا دینا ہمیں تو یہ بتاٶ کہ اس آدمی کو عمران خان نے گھڑی کیوں بیچی؟؟
ان 45 % (1)
(2) دماغ والے جہلا کو یہ لاٸن پیڈ ففتھیوں نے رٹاٸی ہے۔
ان موٹی عقل کے کھوتا خوروں کو بتانا چاہتا ہوں کہ توشہ خانہ کے ریکارڈ کے مطابق گھڑی کا کوٸی معاملہ ہے ہی نہیں۔ عمران خان کے دور میں نہ ہی کوٸی گھڑی چوری ہوٸی اور نہ ہی کوٸی توشہ خانہ میں گھڑی کا کوٸی فراڈ سامنے آیا۔ اگر ایسا
(3) ہوتا تو وہ سارے سرکاری افسران جو توشہ خانہ کی نگرانی پر مامور ہوتے ہیں اب تک اس ن لیکی باجواٸی حکومت میں جیل میں ہوتے۔ جس گھڑی کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جا رہا ہے اس گھڑی کی سرکاری ریٹ کے مطابق قیمت ادا کی گٸی تھی۔ جس سے توشہ خانہ سے خریدنے والے کی مرضی ہے کہ وہ اسے
”چور کا بھائی گٹھ کُترا“
پی ڈی ایم کے لٹیروں کی طرف سے ہاٸر کردہ عالمی چور شیخ عمر فاروق ظہور کا باٸیو ڈیٹا ملاحظہ کریں۔
سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والے عمر فاروق ظہور کے ساتھ ساتھ اسکا بھائی عثمان ظہور اور ان کا بہنوئی شیخ سلیم منی لانڈرنگ سمیت کئی جرائم میں ملوث ہیں جن کے
(1/6)
2/6)
مقدمات پاکستان ، دبئی اور ناروے میں چلتے رہےہیں۔
عمر فاروق ظہور اور شیخ سلیم نے ناروے اور سوئٹزرلینڈ میں فراڈ کرکے کروڑوں روپے غیر قانونی طور پر پاکستان بھجوائے اور اسی سلسلہ میں دونوں حکومت پاکستان کو مطلوب تھے۔
انہوں نے ایک گروہ ایسا بھی بنایا جسمیں شامل لوگ امیر گھرانوں
3/6)
میں شادیاں کرتے اور پھر کچھ عرصہ بعد بیویوں کو طلاق دے دیتے ، جبکہ ان کا زیور اور جہیز کا قیمتی سامان ناروے میں فروخت کر دیتے۔ ناروے میں انہوں نے اس کام کو باقاعدہ ایک کاروبار کی شکل دی ہوئی ہے۔
پاکستان میں عمر فاروق پر منی لانڈرنگ کے علاوہ انسانی اسمگلنگ کے مقدمات بھی