پاکستان کا ہر ذی شعور جانتاھےکہ نوازشریف حکومت اپنی کارکردگی پوری دنیا میں منوا چکی تھی
بجلی کا بحران ختم ہوچکا تھا #سی_پیک منصوبوں پر تیزی
سےکام ہو رہاتھا
پاکستانی معیشت دنیا کی تیز ترین ترقی کرتی تیسری بڑی معیشت کا درجہ حاصل کرچکی تھی
👇1/5
#باجوہ_صاحب یہ آپ ہی تھے جنھیں معیشت کی فکر لاحق ہوئی
بین الاقومی سیمینار میں تقریر کر ڈالی کہ آپکو معیشت کی بڑی فکر ھے #باجوہ_صاحب یہ آپکی اور #فوج کی ڈومین نہیں تھی
اور آپ کا حلف اور آئین اسکی اجازت نہیں دیتا
سونے پر سہاگہ آپکے نقش قدم پر چلتے ہوئے عسکری ترجمان
👇2/5
میجر جنرل آصف غفور نے ٹویٹ داغ دی کہ معیشت بری نہیں تو اچھی بھی نہیں ھے #ڈان_لیکس معاملے کو اچھال کر #ریجیکٹڈ کی ٹویٹ کر کے آئینی وزیراعظم کی توہین کی گئی
باجوہ صاحب یہ سب آپکی اور ادارے کی زیر نگرانی ہوتا رہا
ساتھ ہی آپ نے میڈیا پر نوازشریف کی کردار کشی کا پریپوگنڈا
👇3/6
شروع کروا دیا
عوام یہ بھی جانتی ھےآپ نے #ووٹ_چوری سے عمران کو الیکشن جتوایا اور وزارت عظمی کی کرسی تک پہنچایا ابھی تک آپکا وہ بیان نہیں بھولےجب آپ نے کہا تھا
ہم نےدشمن کو ووٹ کی طاقت سے شکست دی ھے
آپکا دشمن نوازشریف تھا یا ملک اور عوام جو تباہی مچوا دی
سی پیک بند کرا دیا
👇4/6
نالائق اعظم کی حکومت کو آئے
دوسال میں ہی معیشت2۔6 سے منفی پر چلےگئی
آپکے سلیکٹڈ کی حکومت بری طرح ناکام ہو چکی
معاشی تباہی کے ذمہ دار بھی آپ ہیں اور پاک فوج کا پورا ادارہ
ہر انسان کی زبان پر آپکا ادارے کااورخفیہ جاسوس کا نام ھے
باجوہ صاحب کل جب عوام آپ سےیہ سب سوال کریگی
👇5/6
تو آپ کسطرح سامنا کرینگے
گندہ تو ادارہ بھی ہوگا
آپ ادارے کیلئے بدنامی کا سبب بن رھے ہیں
جواب تو آپکو اور #ادارے کے ہر ذمہ دار کو دینا ہوگا
آخر کب تک
ملک لوٹتے اور توڑتے رینگے
End
فالو اور شیئر کریں🙏
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
#پاکستان_کیسے_ٹوٹا
جرنیلی تایخ👇
جنرل ایوب نے1956ءکا آئین معطل کردیا جب انہوں نے1962ء میں صدارتی آئین نافذ کرنےکا منصوبہ بنایا تو انکےبنگالی وزیرقانون جسٹس ریٹائرڈ محمد ابراہیم نےجنرل ایوب کو روکنےکی کوشش کی
انکی کتاب #ڈائریز_آف_جسٹس_محمد_ابراہیم
میں جنرل ایوب
کےساتھ انکی
👇1/20
سرکاری خط و کتابت شامل ہے، جس میں وزیر قانون نے صدر پاکستان کو وارننگ دی تھی کہ صدارتی آئین پاکستان توڑ دے گا۔ پاکستان کے فوجی صدر نے اپنے بنگالی وزیر قانون کی وارننگ نظر انداز کر دی۔ اس صدارتی آئین کے خلاف مشرقی پاکستان کے گورنر جنرل اعظم خان نے بھی استعفیٰ دے دیا۔
👇2/20
ایوب خان اپنی ضد پر قائم رہے اور انہوں نےایک پنجابی جج، جسٹس ریٹائرڈ محمد منیر کو اپنا وزیر قانون بنا لیا۔ نئے وزیرقانون کو یہ ذمہ داری سونپی گئی کہ وہ کسی طرح بنگالیوں سے جان چھڑائیں
جسٹس محمد منیر نےاپنی کتاب #فرام_جناح_ٹو_ضیاء میں لکھاھے کہ1962ء میں وزیرقانون بنانے
👇3/20
پلاٹ، زرعی مربے، لینڈ کروزر اور بھاری پینشن سمیٹ کر ریٹائرمنٹ لینے کے بعد حسب معمول یکے بعد دیگرے فوجی فرٹیلائزر، عسکری بنک ، فوجی فاونڈیشن اور داود بنک کے سربراہ رہے لیکن ان عہدوں سےملنے والی مراعات سے پیٹ نہ بھرا تو تعمیراتی شعبے میں
👇1/7
ملک ریاض سے ہاتھ ملایا
کنگ کریٹ نامی تعمیراتی کمپنی قائم کی اور نیشنل ہائی وے کے مہنگےترین ٹھیکوں پر ہاتھ صاف کرنا شروع کیا ملک ریاض سےلاہور کےمہنگےترین مال پر پینٹ ہاوس حاصل کیا جہان جرنیلوں
بیورو کریسی اور بااثر افراد کی تسکین کیلئےسہولتیں فراہم کی گئیں
2016 میں اپنا زاتی
👇2/7
موبائل کاروبار شروع کیا یہ سر شام مختلف چینلز پر جاتےاور اپنا چورن فروخت کرتےہنگامی حالات میں فوج کی خدمات اور ناقدین کو غداری کا سرٹیفکیٹ بانٹنے
کےعلاوہ انکےجس چورن کو
بےپناہ شہرت ملی وہ فوج پر تنقید کےحوالے سےجونیئر افسران میں پھیلنےوالی بےچینی تھی
ریاست مدینہ اور نیا پاکستان کے بانیان
عون چوہدری کی بیوی فلمسٹار نور جوکہ بشریٰ بی بی عرف پنکی پیرنی کی مریدنی تھی۔ عمران نیازی جو کہ عون چوہدری کے دوست ہیں عون چوہدری کی بیوی فلمسٹار نور نے ہی عمران نیازی کو بشریٰ بی بی سے متعارف کروایا۔ اور پھر
👇1/5
عمران نے بشری بی بی کی خاور مانیکا سےطلاق کروا کر شادی کرلی
اسی دوران عون چوہدری کو بشریٰ بی بی کی بیٹی کی سہیلی پسند آ گئی عون چوہدری نے فلمسٹار نور کو طلاق دے کر بشریٰ بی بی عرف پنکی پیرنی کی بیٹی کی کلاس فیلو اور سہیلی کےساتھ شادی کر لی
جس فلمسٹار نور کو عون چوہدری نے
👇2/5
طلاق دی اس نور کے ساتھ زلفی بخاری نے شادی کر لی۔ پھر بشریٰ بی بی عرف پنکی کی فرمائش پر عون چوہدری نے بشری بی بی کی بیٹی کی کلاس فیلو کو طلاق دے دی جس کی شادی بشریٰ بی بی کے سابق خاوند خاور مانیکا نے شادی کر لی جو تاحال قائم ہے
عون چوہدری ایک بار پھر چھڑا ہو گیا مگر اس دوران
👇3/5
رونگٹے کھڑےکر دینےوالا #سچا_واقعہ
شام کے7بجےہونگے
موبائل کی گھنٹی بجی
اٹھایا تو ادھر سےرونےکی آواز،
میں نےچپ کرایا
پوچھا
بھابی جی آخر ہوا کیاھے؟
ادھر سےآواز آئی آپ کہاں ہیں؟ اور کتنی دیر میں آ سکتےہیں؟
میں نےکہا آپ پریشانی بتائیں
لیکن ادھر سےصرف ایک ہی رٹ
👇1/20
آپ فوراً آجائیے
جیسے تیسےگھبراہٹ میں پہونچا
دیکھا کہ بھائی صاحب
(ہمارے جج دوست)
سامنےبیٹھےہوئےہیں
بھابی رونا چیخنا کر رہی ہیں
میں نےبھائی صاحب سےپوچھا
آخر کیا بات ہے؟
بھائی صاحب کچھ جواب نہیں دے رہےتھے
بھابی نےکہا
یہ دیکھیے #طلاق_کے_کاغذات
کورٹ سے تیار کرا کر لائےہیں
👇2/20
مجھے طلاق دینا چاہتے ہیں
میں نے پوچھا " یہ کیسے ہو سکتا ہے؟
پہلی نظر میں مجھے لگا کہ یہ مذاق ہے
لیکن میں نے بچوں سے پوچھا دادی کدھر ھے
تو بچوں نے بتایا
پاپا انہیں 3دن پہلے نوئیڈا کے
اولڈ ایج ہوم میں شفٹ کر آئے ہیں
میں نے نوکر سے کہا
مجھے اور بھائی صاحب کو چائے پلاؤ
👇3/20
1946 کے انتخابات میں حسین سہروردی نے دو جگہ سے انتخاب جیتا اور پھر اپنی ایک مضبوط نشست لیاقت علی کو دی، کیوں کہ اُن کا حلقۂ انتخاب ہندوستان میں رہ گیا تھا۔
آزادی کےوقت پنجاب کیطرح بنگال بھی تقسیم ہوا
وہاں نقل مکانی کےدوران فسادات کا خطرہ تھا
👇1/6
فسادات پر قابو پانے کیلئے
موہن داس گاندھی نے حسین شہید سہروردی کو بلوایا، کہ ہم دونوں بنگال میں رہیں گے
تاکہ عوام میں نفرتیں کم ہوں
حسین شہید سہروردی
قائد اعظم کی اجازت سے 13 اگست کو ہندوستان پہنچے اور پھر کافی دن وہاں رکے۔
جبکہ یہاں لیاقت علی خان اور دیگر رہنما عہدوں
👇2/6
اور وزارتوں کیلئے بھاؤ تاؤ کرتے رہے
وہ 1949ء میں پاکستان آئے
جہاں اسکو صوبہ بدر کیا گیا
صرف یہ نہیں لیاقت علی نے ریڈیو پاکستان پر سہروردی کو #غدار اور #کتا
کہا،
1949ء میں پاکستان آمد کے بعد حسین شہید سہروردی نے قائد کی 11 اگست کی تقریر کی بنیاد پر جناح مسلم لیگ
بنائی
👇3/6
#ننگے_خفیہ_کردار
میاں نوازشریف نے کہاھے کہ میرےخلاف مقدمات کیوجہ یہ ہےکہ میں نےسرجھکا کرنوکری کرنے سےانکار کردیا #میرا_جرم_یہ_ہے کہ پرویزمشرف کے خلاف غداری کا مقدمہ بنایا
میرا جرم یہ تھا کہ اپنے گھر کی خبر لینے اور حالات ٹھیک کرنے پر اصرار کیا
میرا وجود جرنیلوں
👇1/12
اور امریکی چائنہ معاملات میں رکاوٹ بن رہاھے اسلئےمجھے منصب، پارٹی سے ہٹانا
عمر بھر کیلئےنااہل قرار دےڈالنا ہی واحد حل سمجھا گیا
نوازشریف نے کہاکہ انیس سال پہلے بھی میرا قصور وہی تھا جو آج ھے اسوقت کسی پانامہ کا وجود تھا نہ آج کسی پانامہ کا وجود ہے سابق وزیراعظم نے پریس
👇2/12
کانفرنس کے دوران جو مسودہ پڑھ کر سنایا وہی مسودہ انہوں نے احتساب عدالت میں اپنے تحریری بیان کی شکل میں بھی پیش کیا۔سابق وزیراعظم نے کہاکہ میں پانامہ پیپرز کی بنیادپر بنائے گئے کھوکھلے ریفرنسز کی لمبی داستان کو ایک طرف رکھتے ہوئے مختصراً یہ بات ریکارڈ پر لانا چاہتا ہوں کہ
👇3/12