#خان_بمقابلہ_کرپٹ_نظام
جی آئی ڈی سی کیس

یہ بڑا ایک مشہور کیس تھا جس پر بات کرنے سے پہلے میں اس کی ڈیٹیل بتادوں تاکہ معاملہ آپ سب کو سمجھ آئے اور پھر آپکو جسٹس منصور علی شاہ جسٹس مندوخیل کی منافقت پتہ چلے۔

زرداری کی گورنمنٹ نے ایران سے گیس پائپ لایئن کا معاہدہ کیا اور معاہدے کے
بعد انڈسٹریز پر جی آئی ڈی سی کے نام پر ایک ٹیکس عائد کیا جس کی رو سے یہ انڈسٹریاں گورنمنٹ کو پیسے دیں گی اور گورنمنٹ اس پیسے ایران گیس پایئپ لایئن بچھائے گی تاکہ گیس کی ڈیمانڈ اور سپلائی کے گیپ کو کم کیا جائے۔۔

زرداری کی حکومت نے بھی یہ معاہدہ کرکے ان انڈسٹریز سے پیسے لے لیے
لیکن اس کی حکومت ختم ہوگئی اس کے بعد ن لیگ کی حکومت آئی اور اس حکومت نے یہ منصوبہ ہی کھٹائی میں ڈال دیا اور اس کی بجائے قطر سے پاکستان کی تاریخ کا مہنگا ترین ایل این جی کا معاہدہ کرلیا اب اس پر ان انڈسٹریوں نے ہایئکورٹ میں پٹیشنز دائر کردی کہ گیس پائپ لایئن تعمیر نہیں کرنی تو
پیسے واپس کرو۔

جس کے بعد پی ٹی آئی کی حکومت آئی اور پی ٹی آئی نے ان کمپنیوں سے آوٹ آف کورٹ سیٹلمینٹ کرکے ان کو آدھے پیسے واپس کرنے کا فیصلہ کیا تو اس پر یہ 2 ہائی کورٹ میں پینڈنگ کیس سپریم کورٹ میں چلا گیا جس پر 3 رکنی بینچ بنا اس بینچ میں 3 جج شامل تھے۔

1۔ جسٹس مشیر عالم
2۔ جسٹس فیصل عرب
3۔ جسٹس منصور علی شاہ

ان تینوں ججز نے یہ فیصلہ 2۔1 سے کمپنیز کے خلاف دیا۔ جسٹس مشیر عالم اور جسٹس فیصل عرب نے کہا یہ انڈسٹریز کی طرف سے ادا کیا گیا ٹیکس ہے جو کہ واپس نہیں ہوسکتا لیکن گورنمنٹ ایران گیس پایئپ لایئن منصوبہ پورا کرے۔۔ جبکہ جسٹس منصور علی شاہ نے
کہا یہ یہ ٹیکس نہیں بلکہ فیس ہے جو کہ ایران گیس پایئپ لایئن بچھانے کے نام پر لی گئی۔ اگر یہ پایئپ لایئن نہیں بنانی تو ان کو ان کے سارے پیسے واپس کرو۔۔

اس کیس میں ایک وقت ایسا آیا کہ انڈسٹریز کے وکیل نے اپنا کیس اس بنیاد پر لڑنا شروع کیا کہ یہ کیس اس وقت ملک کی 2 ہایئکورٹس میں
پینڈنگ ہے لہذا عدالت اس کورٹ کے فیصلے کا انتظار کرے تو اس کیس میں جس جج نے بڑھ چڑھ کر اس وکیل کو جھاڑیں پلائی وہ کوئی اور نہیں بلکہ جسٹس منصور علی شاہ تھا۔اور اس کے جواب میں جسٹس منصور علی شاہ کے ریمارکس تھے۔

" سپریم کورٹ ہایئکورٹ سے اوپر آتی ہے اور ہم یعنی سپریم کورٹ جو فیصلہ
دیں گے وہی حتمی تصور ہوگا باقی ہایئکورٹس کے فیصلے "ان ایفیکٹیو" ہوجایئں گے۔۔سماعت کی تاریخ 22 اکتوبر 2019۔ کیس کی کاروائی میں آپ ہوبہو جسٹس منصور علی شاہ کے ریمارکس پڑھ سکتے ہیں۔۔اور آج اس کو ہایئکورٹ پر بڑا پیار آرہا۔۔۔

4 اپریل 2022 کو مندوخیل کی
طبیعت اس بات پر خراب ہورہی تھی کہ قاسم سوری نے رولنگ کیوں دی اور عدلیہ پارلیمینٹ کے معاملات میں جہاں ضروری ہو وہاں مداخلت کرسکتا ہے اور آج کہہ رہا کہ عدالت مداخلت نہیں کرسکتی۔۔۔۔

دانشوڑوں کو اس دفعہ ٹکر کے لوگوں کا سامنا ہے بھونسڑی کے کوئی نئی بونگی
نہیں لاپارہے۔۔اب ڈاخٹر مشتاق کا ویٹ کررہے کہ وہ حب قاضی فائز عیسی میں کوئی نئی بونگی مارے

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Fayyaz Mughal 🇵🇰

Fayyaz Mughal 🇵🇰 Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @mfayyaz35m

Mar 1
پچھلے دنوں آپ نے ایک خبر سنی کہ رتھس چائلڈ اینڈ کومپنی پاکستان میں آئی ہے اور اس کی ملاقات اسحاق ڈار اور شہباز شریف سے ہوئی ہے۔ اس ملاقات میں کیا طے ہوا ہوگا؟؟ یہ رتھس چائلڈ کومپنی کون ہے؟ کیا کرتی ہے اور اس کا پرانا ٹریک ریکارڈ کیا ہے؟ اور اس کا پاکستان کو کیا نقصان یا فائدہ Image
ہوسکتا ہے اس پر روشنی ڈالتے ہیں۔۔اور آئی ایم ایف کو آج کل پاکستان میں یک دم غریبوں کا بخار کیوں چڑھ گیا ہے۔۔

روتھس چائلڈ کومپنی بنیادی طور پر ایک بینکر ہے جو کہ بینک چلاتے ہیں اور یہ پانچ بھائی تھے جنہوں نے مل کر یہ کام شروع کیا اور ان پانچ بھایئوں کی ایک بات یہ ہے کہ ان کے
خاندان میں آج تک کوئی شادی باہر نہیں ہوئی یعنی یہ لوگ شادی بھی اپنے خاندان میں کرتے ہیں تاکہ ان کی دولت یا ان کا بزنس ان کی فیملی سے باہر نہ نکلے۔

یہ لوگ دنیا کے پہلے چند منی ایکسچینجرز میں سے ایک ہیں جو کہ سولہویں یا سترہویں صدی میں سونے کے بدلے کرنسی کا بزنس کرتے تھے یعنی
Read 29 tweets
Mar 1
رتھس چائلڈ کی وجہ شہرت ہمیشہ افواہیں پھیلا کر، سازشیں کرکے، سپیکولیشن پھیلا کر پیسے کمانا ہے۔انہوں نے دوسری جنگ عظیم میں افواہ اڑائی کہ برطانیہ جنگ ہار گیا ہے جس سے برطانیہ کی سٹاک مارکیٹ کریش کی بھی آخری سٹیج کراس کرگئی کیونکہ تب مارکیٹ کو کیپ نہیں لگاکرتا تھا اب تو مارکیٹ Image
صرف 5 فیصد کریش ہو تو اس کو فورا کیپ لگ جاتا اور اس دن کے لیے مارکیٹ بند ہوجاتی ہے لیکن تب لوگوں کے شیئرز کوڑیوں کے بھاو ہوگئے۔ اور یوں رتھس چائلڈ نے کمپنیوں کے میجورٹی شیئر سستے داموں خرید کر بہت سی کمپنیوں کے میجر شیئر ہولڈر بن گئے۔۔اسی رتھس چائلڈ کو آج پاکستان میں
آئی ایم ایف کی جگہ بلایا گیا ہے۔۔ماضی میں عمران خان کو جب ی ہودی ایجنٹ کہا جاتا تھا تو عمران خان پر یہ الزام لگایا جاتا تھا کہ رتھس چائلڈ عمران خان کا سسر اور جمائما کے والد گولڈ سمتھ کا رشتہ دار ہے اور یہ عمران خان رتھس چائلڈ کے ذریعے پاکستان میں اسرایئلی ایجنٹ ہے۔۔لیکن آج اسی
Read 4 tweets
Mar 1
#خان_بمقابلہ_کرپٹ_نظام
فری میسن کون ہیں اگر اس متعلق جاننا چاہتے ہو تو ترکش ڈرامہ سلطان عبدالحمید لازمی دیکھو. اس ڈرامے میں سلطنت عثمانیہ کے آخری دور کو دکھایا گیا ہے کہ کس طرح دشمن اپنی چالیں چل کر سلطنت عثمانیہ کے وجود کو ختم کر دیتے ہیں. اس ڈرامے کا ایک کردار ہے روتھس چائلڈ
جو کہ بظاہر ایک بینکر ہوتا ہے لیکن درحقیقت وہ سلطان عبدالحمید کو معزول کرنے کے لیے سازشی گروہ کا سرغنہ ہوتا ہے. اس ڈرامے میں بتایا گیا ہے کہ روتھس چائلڈ کس طرح سازش کر کے پہلے سلطنت عثمانیہ کو قرضوں کے دلدل میں پھنساتا ہے اور پھر ان قرضوں کی وصولی کے لیے سلطنت کو اپنی خودمختاری
تک پر سمجھوتہ کرنا پڑتا ہے اور بالآخر سلطنت عثمانیہ ٹکڑے ٹکڑے ہو کر ختم ہو جاتی ہے. سلطنت عثمانیہ کو تقسیم کر کے اسرائیل کو قائم کرنے والا بھی روتھس چائلڈ ہی تھا جو کہ درحقیقت تھیوڈر ہرزل اور کاراسو کا سرپرست تھا جنہوں نے اسرائیل کے قیام کی تحریک شروع کی.

گزشتہ دنوں روتھس چائلڈ
Read 4 tweets
Mar 1
#SupremeCourtOfPakistan
آیئن کا آرٹیکل 184 وہ آرٹیکل ہے جو کہ سپریم کورٹ کو کسی "فوجی معاملے" کے علاوہ کسی بھی ایشو پر سوموٹو لینے کا اختیار دیتا ہے۔ فوجی معاملے پر سوموٹو لینے سے آیئن کا آرٹیکل 199 روکتا ہے جو کہ بھٹو کی مہربانی سے اس میں شامل کیا گیا
آیئن کے آرٹیکل 184 کی 3 شقیں ہیں۔

جس کے کسی بھی دو حکومتوں یا وفاق اور صوبائی حکومتوں یا اداروں میں اختلاف کی صورت میں چیف جسٹس سوموٹو لے سکتے ہیں سوائے آیئن کے آرٹیکل 199 میں بیان کی گئی چیز پر۔اس کے علاوہ سپریم کورٹ کو اس پر فیصلہ کرنے کا اختیار حاصل ہے۔شق نمبر 3 میں بتایا
گیا ہے کہ ایمرجنسی کے علاوہ کسی بھی صورت میں عوام کے حقوق متاثر ہورہے ہوں تو اس صورت میں عوامی مفاد میں سپریم کورٹ سوموٹو نوٹس لے سکتی ہے ۔

اس کیس میں یہاں کچھ چیزوں میں اختلاف تھا۔

1۔ پنجاب میں گورنر نے اسمبلی نہیں توڑی تو یہاں الیکشن کی تاریخ دینے کے معاملے پر اختلاف تھا۔
Read 10 tweets
Mar 1
#خان_بمقابلہ_کرپٹ_نظام
یہ اب الیکشن کروائیں یا نہ کروائیں، دونوں صورتوں میں ذلالت ان کا مقدر ہے

الیکشن میں perception کی بہت اہمیت ہے۔ تحریک انصاف تن تنہا یہ پرسیپشن بنانے میں کامیاب ہوچکی کہ وہ عوامی سطح پر اس قدر مقبول ہوچکی ہے کہ 1 درجن سے زائد پارٹیاں، اسٹیبلشمنٹ کی بھرپور
مدد کے باوجود اس کا انتخابی میدان میں سامنا کرنے سے بری طرح گھبرا رہی ہیں

اس پرسیپشن کا تحریک انصاف کو زبردست فائدہ پہنچے گا

دوسری طرف اب یہ الیکشن نہیں کرواتے تو یہ ساری جماعتیں اور ان کا سپورٹر تاریخ میں آئین شکنی اور غیر جمہوری رویوں کی کالک اپنے منہ پر ہمیشہ کے لیے مل لے گا
یہ تاریخ میں، ویسی گالیاں کھائیں گے، جیسے آج تک 71 کے کرداروں اور ضیاء الحق کے زمانے میں انتخابات ٹالنے والے کھاتے ہیں

اسی صورتحال کی وجہ سے پی ڈی ایم کا سپورٹر سوشل میڈیا پر سنجیدہ بیانیہ چھوڑ کر بھاگ چکا ہے

وقت نے ان کے بیانیے کو ذلیل و رسواء کیا

پی ڈی ایم نامی سیاسی ٹولے
Read 8 tweets
Feb 27
"پہلے (میرے باپ کے ساتھ) انصاف ہوگا، پھر الیکشن ہوگا"

یعنی،

پہلے اس کے حرام خور باپ کے کیسز ریورس کیے جائیں، پھر الیکشن ہوسکتا ہے، اس سے پہلے نہیں

آئین کی کوئی اوقات ہی نہیں۔۔۔۔۔۔

اس عورت نے بیچ بازار آئین اور ادارے ننگے کردئیے

مجھے حیرت ہوتی ہے کہ جرنیلوں نے اس کے باپ کو
ملک سے بھگادیا۔ اس کا چچا ان کا ملازم۔ زرداری غائب، بلاول جی حضوری۔ ملا فضل الرحمن بیماری کی آڑ میں رفو چکر۔ خواجہ آصف سیاست سے بیزاری کا اعلان کررہا ہے۔ یعنی اسٹیبلشمنٹ کے پلان سے سامنے سب ڈھیلے پڑ گئے

پر ایک مریم اسٹیبلشمنٹ کو پڑی ہوئی ہے۔۔۔۔۔۔

کیوں؟

اس کے پاس کوئی عہدہ
نہیں (عہدے کو تو وہ خیر لفٹ بھی نہیں کرواتے)

اس کے پاس معمولی عوامی سپورٹ ہے۔ اس کے جلسے خالی پڑے ہوتے ہیں۔ بڑی جلسہ گاہوں سے سمٹ کر اب تمبوؤں میں آچکی ہے

اس کے باوجود عدالتیں اور جرنیل اس کے آگے سرنڈر کیے ہوئے ہیں۔۔۔۔۔۔

کیوں؟

ایسا کیا ہے مریم کے پاس؟

میں ذاتیات پر جانا
Read 6 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Don't want to be a Premium member but still want to support us?

Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Or Donate anonymously using crypto!

Ethereum

0xfe58350B80634f60Fa6Dc149a72b4DFbc17D341E copy

Bitcoin

3ATGMxNzCUFzxpMCHL5sWSt4DVtS8UqXpi copy

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(