پلاٹ، زرعی مربے، لینڈ کروزر اور بھاری پینشن سمیٹ کر ریٹائرمنٹ لینے کے بعد حسب معمول یکے بعد دیگرے فوجی فرٹیلائزر، عسکری بنک ، فوجی فاونڈیشن اور داود بنک کے سربراہ رہے لیکن ان عہدوں سےملنے والی مراعات سے پیٹ نہ بھرا تو تعمیراتی شعبے میں
👇1/7
ملک ریاض سے ہاتھ ملایا
کنگ کریٹ نامی تعمیراتی کمپنی قائم کی اور نیشنل ہائی وے کے مہنگےترین ٹھیکوں پر ہاتھ صاف کرنا شروع کیا ملک ریاض سےلاہور کےمہنگےترین مال پر پینٹ ہاوس حاصل کیا جہان جرنیلوں
بیورو کریسی اور بااثر افراد کی تسکین کیلئےسہولتیں فراہم کی گئیں
2016 میں اپنا زاتی
👇2/7
موبائل کاروبار شروع کیا یہ سر شام مختلف چینلز پر جاتےاور اپنا چورن فروخت کرتےہنگامی حالات میں فوج کی خدمات اور ناقدین کو غداری کا سرٹیفکیٹ بانٹنے
کےعلاوہ انکےجس چورن کو
بےپناہ شہرت ملی وہ فوج پر تنقید کےحوالے سےجونیئر افسران میں پھیلنےوالی بےچینی تھی
اپریل 2019 میں جنرل
👇3/7
باجوہ کی ہدایات پرISPR کے ڈائریکٹر اصف غفور نےمیڈیا پر دفاعی تجزیہ نگاری کےمنعفت بخش ٹھیکے بانٹنےکا فیصلہ کیا تو ان مقبول عام چوروں کے فیوض 26 ٹھیکیداروں کو ٹھیکے دئے گئے ان ٹھیکیداروں میں جنرل اعجاز اعوان اور جنرل خالد مقبول کے علاوہ جنرل امجد شعیب کا نام سر فہرست تھا
👇4/7
اس 26 کےٹولے کےعلاوہ کاروباری اجارہ داری کےاصول کو سامنے رکھتےہوئےباقی ریٹائرڈ فوجیوں پر ٹی وی چینل میں آنے پر پابندی لگادی گئی
2019 میں یوم دفاع کےموقع پر ایکtv شو میں فوجیوں کی مزہبی عقیدت کا چورن بیچتےہوےایک قصہ سنایا
فرماتےہیں
میں لاہور میں تعینات تھا
ختم نبوت کا جلوس
👇5/7
بےقابو ہوا تو مظاہرین پر گولی چلانےکا حکم دیا گیا۔ جوانوں نے گولی چلانے سے انکار کردیا کے یہ تو ہمارے دین اور آخرت کا معاملہ ہے
یہ قصہ بیان کرتے ہوئے جنرل صاحب کی آواز بھرا گئی لیکن جوانوں کی مزھبی عقیدت کے برعکس اس ملعون افسر کےذکر کو صاف گول کرگئےجس نےگولی چلانےکا حکم دیا
👇6/7
آج فوجی وقار کے اس عظیم محافظ، کرپشن کے خلاف آواز بلند کرنے والے اور حق وصداقت کے اس علمبردار جرنیل کو لاہور سے اسی ادارے کے خلاف نفرت بھڑکانے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا
پاک فوج کا معیار
امجد شعیب
End
فالو شیئر 🙏
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
بلوچستان میں بارکھان کی تحصیل رکھنی میں مسلح افراد نےشناختی کارڈ دیکھ کر
7 مسافروں کو بس سے اتارا اور قتل کردیا
واقعہ رکھنی کو ڈیرا غازیخان
سےملانے والی شاہراہ پر پیش آیا جہاں 10 سے 12 دہشتگردوں
نےکوئٹہ سے فیصل آباد جانیوالی مسافر بس کو روک کر اس میں سے7 مسافر شناخت کرکے
👇1/4
نیچے اتارے اور انہیں گولیاں
مار کر فرار ہوگئے
جاں بحق افراد کا تعلق پنجاب کے مختلف شہروں سےتھا
اسسٹنٹ کمشنر بارکھان خادم حسین کا کہناھے کہ بس کے 7 مسافروں کو اتار کر فائرنگ کرکے قتل کیاگیا
اسسٹنٹ کمشنر کیمطابق بس کوئٹہ سے فیصل آباد جارہی تھی لیویز اور ایف سی نے علاقے کو
👇2/4
گھیرے میں لے لیاھے
لاشوں کو رکھنی اسپتال منتقل کیا جارہاھے
بس کے مسافر ذیشان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےبتایا کہ 10، 12 مسلح افراد نے بس کو روکا اور پھر 7 مسافروں کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا
ذیشان نےبتایا کہ میرے بھائی عدنان کو بھی بس سےاتار کر قتل کیا گیا
👇3/4
#آگے_بڑھتا_پاکستان
پاکستان میں حال ہی میں متعارف کروائی گئی الیکٹرک گاڑی
#گوگو_باکس کی آفیشل قیمت کا اعلان کر دیا گیاہے
اور بکنگ بھی شروع کر دیگئی ہے E1 بیسک کی قیمت 63,00,000 روپے جبکہ بکنگ 5,00,000 روپے پرکروائی جا سکتی ہے
میں متعارف کروائی گئی الیکٹرک وہیکل #گوگو_باکس
کے تین ویرینٹس صارفین کیلئے پیش کئے جارہےہیں
جن میں E1، E2، اور E3 شامل ہیں
کمپنی کیجانب سے تین مختلف آفرز متعارف کرائی گئی ہیں
جن میں لانچ ڈے آفر
ابتدائی بکنگ آفر
ریگولر قیمت شامل ہیں
#اڑان_پاکستان
گوگو باکس ای وی کی قیمتیں
👇2/6
سب سے پہلے، لانچ ڈے آفر کے تحت مختلف ویرینٹس کی قیمتیں درج ذیل ہیں
E1 کی پروموشنل قیمت 60,00,000 روپے ہے
E2 کی قیمت 65,00,000 روپے، جبکہ E2 سیمی 430 کلومیٹر رینج) کی قیمت 71,00,000 روپے ہے ۔
جسٹس ڈاکٹر جاوید اقبال شاعر مشرق علامہ اقبال کےصاحبزادے تھے
ڈاکٹرصاحب نے1970ء کے انتخابات میں لاہور سے ذوالفقار علی بھٹو کیخلاف الیکشن لڑا لاہور میں اسوقت دو بڑے صنعتی گروپ تھے
#اتفاق_گروپ اور #بٹالہ_انجینئرنگ_کمپنی
#بیکو
👇1/25
میاں شریف اتفاق گروپ کے
روح رواں تھے
جبکہ سی ایم لطیف بیکو کے
مالک تھے
دونوں گروپوں نےجسٹس جاوید اقبال کو سپورٹ کیا
الیکشن کےدن میاں شریف
نےجاوید اقبال کے ووٹروں کیلئے ٹرانسپورٹ اورکھانےکا بندوبست کیا
جبکہ سی ایم لطیف نےالیکشن
کےباقی اخراجات برداشت کئے ذوالفقار علی بھٹو نے
👇2/25
الیکشن سے پہلے دونوں کو
عبرتناک سزا کی نوید سنا دی
لیکن یہ دونوں اپنی کمٹمنٹ سے پیچھےنہ ہٹے
آپ دونوں کی بدنصیبی ملاحظہ کیجئے
ذوالفقار علی بھٹو 1971ء کےآخر میں سول مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر بن گئے
آئین معطل ہوا اورحکومت نےملک کےتمام صنعتی اور پرائیویٹ ادارے سرکاری تحویل میں لےلئے
3/25
#میں_زندہ_ہوں
مزاح یا حقیقت
توجہ طلب👇
ایک پارٹی میں جس میں مشہور شخصیات نے شرکت کی
ایک بزرگ آدمی چھڑی کی مدد سے اسٹیج پر آئے اور اپنی سیٹ پر بیٹھ گئے
میزبان نے پوچھا، "کیا آپ اب بھی اکثر ڈاکٹر کے پاس جاتے ہیں؟ بوڑھے نے کہا، ہاں، میں اکثر جاتا ہوں
میزبان نے پوچھا۔ #کیوں؟
👇1/6
بوڑھے نے کہا، مریض کو اکثر ڈاکٹر کے پاس جانا چاہیے
تب ہی ڈاکٹر بچ سکتا ہے۔ حاضرین نے بوڑھے آدمی کی مضحکہ خیز زبان پر تالیاں بجائیں
میزبان نے پھر پوچھا: "کیا آپ دوبارہ فارماسسٹ کے پاس جاتے ہیں؟
بوڑھے نے جواب دیا، #ضرور۔ کیونکہ فارماسسٹ کو بھی جینا پڑتا ہے
اس سے سامعین نے
👇2/6
مزید تالیاں بجائیں
میزبان نے پھر پوچھا، "تو کیا آپ فارماسسٹ کی دی ہوئی دوا بھی کھاتے ہیں؟
بوڑھے نے کہا نہیں! میں اسے اکثر پھینک دیتا ہوں کیونکہ مجھے بھی جینا ہے
اس نے سامعین کو اور بھی ہنسایا
آخر میں میزبان نے کہا: "اس انٹرویو کے لیے آنے کا شکریہ بوڑھے نے جواب دیا
👇3/6