جوناتھن لی رچز
دنیا کا سب سے زیادہ مقدمے درج کروانے والا شخص
سب سے پہلا مقدمہ اپنی ماں کے خلاف کیااس نے میرا خیال نہیں رکھا
وہ مقدمہ جیتا اور معاوضہ میں 20،000 ڈالر ملے
اسکے بعد دوست/منگیتر/پولیس/جج مشہور کمپنیوں حتی کہ جارج بش کے خلاف بھی مقدمہ درج کروایا #InterestingFacts
++
++
اب تک مختلف عدالتوں میں لڑے گئےمقدمات کی تعداد 2600 سے زائد ہے
جوناتھن کا نام گینس بک ورلڈ ریکارڈ میں بھی درج کیا گیا
آپکو یہ جانکر حیرت ہوگی کہ اسنے گنس بک آف ورلڈ ریکارڈ کےخلاف بھی مقدمہ کردیا
اسکی ذاتی زندگی کے بارے میں اسکی اجازت لیے بغیر اسکا نام ریکارڈ کیوں درج کیاگیا
++
+
ہرجانہ/معاوضہ کی مدمیں 80,000,00ڈالر حاصل کرچکا
ان سبکے بعد اسےاک Tvشو میں بلاکر پوچھا گیا
" اتنا کچھ پانے کےبعد بھی وہ تنہا زندگی کیوں گزار رہا ہے,اسے کوئی پیارکرنے والا کیوں میسر نہ اسکا؟"
جواب میں وہ ہنسا اور شو سے نکل گیا
اور چینل پر ہتک عزت کا دعوی کرکے
50000 ڈالر حاصل کیے
اک دفعہ عبدالمجید سالک کسی کام کے سلسلے میں حکیم فقیر محمد چشتی صاحب کے مطب پر گئے
وہاں مشہور طوائف نجو بھی دوا لینے آئی تھی
کھلا ہوا چمپئی رنگ، سر پر اک سفید ریشمی دوپٹہ جس کے کنارے چوڑا نقرئی لپہ لگا ہؤا تھا
سالک جو پہنچے تو حکیم صاحب
++
نے اس سے کہا یہ تمہارے شہر کے بڑے شاعر/ادیب سالک صاحب ہیں
آداب بجا لاؤ
وہ سروقد اٹھ کھڑی ہوئی
اور جھک کر آداب بجا لائی
پھر سالک سے کہا یہ لاہور کی مشہور طوائف نجو ہیں
آپ اس کوچے سے نابلد سہی لیکن نام تو سنا ہوگا
سالک نے کہا جی ہاں! نام تو سنا ہے لیکن نجو بھلا کیا نام ہوا ؟
++
++
حکیم صاحب فرمانے لگے
لوگ نجو نجو کہہ کے پکارتے ہیں ، پورا نام تو نجات المومنین ہے
مرنا اک عمل ھے, اِس کا آغاز اُس وقت ھوتا جب آپ سفر نہیں کرتے ،کتابیں چھوڑ دیتے ھیں
جب آپ زندگی سے بھرپور آوازیں نہیں سُنتے
خود کو سراھنا چھوڑ دیتے ھیں
آپ مرنے لگتے ھیں جب آپ عزتِ نفس کو مار دیتے ھیں
جب آپ اپنی عادت کے غلام بن جاتے ھیں
روز اک روٹین پر چلتے ہوئے اپنا
پابلو نرودا
++
++
اپنا معمول نہیں بدلتے ،مختلف رنگوں کے کپڑے نہیں پہنتے، اجنبیوں سے گفتگو نہیں کرتے
آپ مرنے لگتے ھیں جب آپ جذبات کی گرمی محسُوس نہیں کرتے
آپ میں ھلچل نہیں ھوتی اُن احساسات کی جن سے آنکھیں نم ھوجاتی ھیں,حرکتِ قلب تیز ھوجاتی ھے
آپ مرنے لگتے ھیں جب انجانے خطرات سے
پابلو نرودا
++
++
بچتے ھیں
جب آپ عشق,اسکی ھنگامہ خیزیوں سے جان چھڑاتے ھیں اوراُن لوگوں سے جنہیں دیکھ کر تمہاری آنکھیں چمک اُٹھتی ھیں
دھڑکنیں بے ترتیب ھونے لگتی ھیں
خطرہ مول لو ، منطق سے بھاگو
خوش رھو
کبھی بھی خودکو قطرہ قطرہ مرنے نہ دو
یاد رکھو زندگی اک انمول اور بہت ھی قیمتی شے ھے
جب پورا شہر شہریوں سمیت ڈوب گیا،کسی کو خبر تک نہ ہوسکی تھی
۵ نومبر ۱۹۵۲، سوویت یونین کے انتہائی مشرقی علاقہ کے شہر شمالی کوریلسک میں جو کمچاتکا صوبہ کے جزیرہ کورل میں واقع تھا، زلزلہ کے ہلکے جھٹکے آئے اور رک گئے
لوگ مطمئن ہوگئے
مگر سمندر میں لہر بن رہی تھی
دو گھنٹے بعد بڑی لہر
++
++
لہر سے پہلے پولیس نے ہوائی فائر کرکے چیخ چیخ کر کہااونچے مقام پہ چلے جاو
لہر آئی اور اونچی جگہ پہ موجود لوگوں کے علاوہ سب انسانوں , پالتو جانور نگل گئی
لہر اترنے پر لوگ معاملہ تمام سمجھے
اپنوں کو تلاش کرنے بہت سے نیچے چلے گئے کہ پہلی سے بڑی ۱۵ میٹر اونچی لہر آئی اور وہ بھی
++
++
ڈوب گئے
بہت دیربعد تیسری لہر آئی جو پہلی دو سےکم بلند تھی مگر باقیوں کو بھی لے گئی
پورے شہر میں سے چند اک لوگ بچ سکے
شہر ملیامیٹ ہوگیا
مگر انقلاب کی سالگرہ کی تقریبات کے سبب اس معاملہ کو انتہائی خفیہ رکھا گیا تھا
اور اسکے بارے میں لوگوں کو عشروں بعد معلوم ہوسکا تھا
اسرائیلی سابق وزیراعظم نیفتالی بینیت نے تصدیق کی ہے کہ روسی صدر پوتن نے یوکرین میں خصوصہ فوجی کارروائی کے آغاز میں یقین دلایا تھا کہ پیوتن زیلنسکی کو جو تب اک بنکر میں چھپے ہوئے تھے، فنا نہیں کریں گے
بینیت کے یوٹیوپ چینل کے مطابق روس کی جانب
++
عسکری کارروائی کے بعد،
زیلنسکی نے انھے پوتن کے ساتھ رابطہ کا کہا تھا
بقول اسرائیلی وزیراعظم
میں وضاحت چاہتا ہوں کہ آپ مجھے زبان دیں کہ آپ زیلنسکی کو جان سے نہیں ماریں گے
پیوتن: میں زیلنسکی کو جان سے نہیں ماروں گا
ملاقات کے بعد انہوں نے بنکر میں چھپے زیلنسکی کو فون کیا
++
++
پوتن کے وعدہ کا سن کر زیلنسکی دفتر میں لوٹ آئے اور اک وڈیو بیان ریکارڈ کیا
بینیت کا کہنا ہے کہ پوتن نے اک ملاقات میں عسکری کارروائی کے مقاصد سے عسکریت/نازی ازم تمام کیے جانے کو حذف کیے جانے پر رضامندی ظاہر کردی تھی
اگر زیلنسکی نیٹو میں شمولیت کی خواہش کو تمام کر دیں
1805 میں جرمنی کے فریڈرخ سرٹورنر نے جو علم الادویہ سیکھ رہا تھاافیون سے اک جزو علیحدہ کرکے اسکو یونانی نیند کےدیوتا مارفیوس سے منسوب کرتے ہوئے مارفین نام دیا
کسی نے یقین نہ کیا تو اسنے آزمائش کرکے کے ثابت کیا یہی جزو ہے جو افیون کے استعمال سےدرد کم کرنےکا موجب بنتا ہے #Science
++
+
1815 سے مارفین نہ صرف نافع درد کے طور پر بلکہ الکحل/افیون کے عادی افراد کے علاج میں متبادل کے طور پر بھی استعمال کی جانے لگی
تب تک اس مقصد استعمال ہوتی رہی
جب تک سائنسدانوں نے معلوم نہیں کرلیا کہ یہ خود افیون سے کہیں زیادہ نشہ آور ہے
سائنس پیش رفت کرتی ہے مگر تب تک بہت سوں کا
+
++
کچھ فائدہ ہونے کے ساتھ بہت لوگوں کا بہت زیادہ نقصان بھی ہوچکا ہوتا ہے
شی ایٹیکا میں جو دوا دی جاتیں ہیں
ان کا اک جزو Diclofenac Sodium ہے
یہ دوا کئی ناموں سے پاکستان میں عام استعمال کی جاتی ہے
معلوم ہوا کہ کئی ملکوں بشمول برطانیہ میں یہ گذشتہ تین دہائیوں سے ممنوع ہے
بھیڑیے نے کتے کو نصیحت کرتے ہوئے کہا تم نے انسانوں کو کیسے پایا؟
کتے نے جواب دیا: جب وہ کسی کو حقیر سمجھتے ہیں تو اسے کتا کہتے ہیں
بھیڑیا: کیا تم نے ان کے بچوں کو کھایا؟
کتا: نہیں
بھیڑیا: کیا تم نے انہیں دھوکہ دیا؟
کتا: نہیں
عربی ادب سے ترجمہ
++
++
بھیڑیا: کیا تم نے انہیں دھوکہ دیا؟
کتا: نہیں
بھیڑیا: کیا تم نے ان کو میرے حملوں سے بچایا؟
کتا: ہاں
بھیڑیا: بہادر، ہوشیار کو کیا کہتے ہیں؟
کتا: وہ اسے بھیڑیا کہتے ہیں
بھیڑیا: کیا ہم نے تمہیں شروع سے یہ مشورہ نہیں دیا تھا کہ ہمارے ساتھ بھیڑیا بن کر رہو..؟
میں نے بارہا ان
++
++
بارہا ان کے بچوں اور مویشیوں کو مارا ہے، اور وہ اپنے ہیروز کو بھیڑیے کے طور پر بیان کرتے ہیں
تم کو یہ سیکھنا چاہیے کہ انسان اپنے جلادوں کے سامنے سرتسلیم خم کرلیتے ہیں اور اپنے وفاداروں کی توہین کرتے ہیں