حمید پپو بھائی، انتقال کر گئے، روزہ بند کر کے فجر کی نماز کے بعد موبائل فون اٹھاتے ہی یہ روح فرسا خبر کلیجہ چیر گئی اور دل سے بے اختیار #مروت_قومی_موومنٹ کیلئے بددعا نکل گئی فوری طور پر رابطے کئے تو عقدہ کھلا، کے جو ظلم و ستم اور بے حسی کی داستان حمید پپو بھائی نے سہی وہ
انتہائی اندوہ ناک ہے، دوہزار سولہ میں جو ظلم و ستم کی سیاہ رات #مروت_قومی_موومنٹ کی تشکیل پر پردہ ڈالنے کیلئے #کراچی پر تانی گئی اس کے شروع سے ہی حمید پپو بھائی پر ظلم و ستم کی شروعات کر دی گئی، رینجرز کی تحویل میں ان کی سیاسی وفاداری تبدیل کروانے کیلئے اس قدر ظلم ہوے کے
کئی عارضوں میں مبتلا ہو چکے تھے فالج کے باعث جسم کا ایک حصہ مفلوج تھا جسم ٹوٹ چکا تھا لیکن حوصلہ نہیں ٹوٹا تھا۔ رینجرز کے بنائے جھوٹے مقدمات میں ہر پیشی پر مفلوج حالت میں حوصلے کے ساتھ عدالت آتے اور مجبور اور بے کس جج کے جھکے سر کے سامنے پیش ہو کر تاریخ لیجاتے کیونکہ یہ ساری
ضمانتیں یہ عدالتی نظام کراچی کے ڈکیتوں، رہزنوں، قاتلوں اور پنجاب کے شریفوں، قریشیوں، ٹوانوں باجووں، اور نیازیوں کو دے رہا ہے۔ بتانے والے بتاتے ہیں آخری پیشی تک بھی اپنی رہائی کیلئے پر امید تھے لیکن اس ملک میں امید کا بہت اچھا گلا گھونٹا جاتا ہے۔ الغرض یہ کے ایک سیاسی کارکن
حمید پپو اپنے نظریات کے تحفظ کی جنگ لڑتے لڑتے شہید ہو گیا۔ اس کے چٹان جیسے حوصلے کے آگے رینجرز پولیس اور #مروت_قومی_موومنٹ کے فاروق ستار، عامر خان، مصطفی کمال، انیس قائم خانی، خالد مقبول صدیقی، فیصل سبزواری اور خواجہ اظہار بونے نظر آئے۔ حمید پپو بھائی کی رحلت پر یہ خصوصی تھریڈ
اس لئے لکھا گیا کے آنے والی مہاجر نسل جب اس ظلم کی تاریخ کو تلاش کرے تو اس کو حمید پپو بھائی کی شہادت کی تفصیل ملے اور آنیوالی مہاجر نسلوں کے لئے حمید پپو بھائی کے عزم حوصلے کی داستان مشعل راہ ہو۔
جہاں اس ملاقات کو لیکر تحریک انصاف کراچی قیادت نے اپنے تحفظات کا عوامی اظہار کیا وہیں اس رابطے کو لیکر ایم کیو ایم پاکستان عرف عام #مروت_قومی_موومنٹ کے اندر بھی واضح طور پر دو رائے سامنے آئی ہیں ایک وہ جو پانچ کے ٹولے سے مشہور گروہ جو کے عامر خان گروپ jang.com.pk/news/1211364
کہلاتا ہے اور ایم کیو ایم پی اور پی ایس پی کے مرجر کے بعد شکست کھا کر پس پشت بیٹھا اپنے زخم چاٹ رہا ہے اور دوسرا انیس اور کمالو کے گرگے اور دہشت گرد عناصر پر مشتمل ہے۔ انیس اور کمالو چاہتے ہیں کے ان کا اتحاد پی ڈی ایم کی حکومت کے ساتھ جوں کا توں چلتا رہے اور بتدریج وہ کٹھ پتلی
خالد مقبول کو تنہا کرنے کی پالیسی پر بھی عمل پیرا ہے جس کا اختتام انیس قائم خانی کی کنوینر شپ اور مصطفی کمال کی گورنری پر منتج ہوتا ہے۔ اور دوسری جانب عامر خان گروپ جس میں فیصل سبزواری اور وسیم اختر وغیرہ موجود ہیں انبکیطخواہش ہے کے ایم کیو ایم پاکستان کو اگر اس پی ڈی ایم کی
بھاڑے کے ٹٹو اور ٹٹیریوں کو کبھی فالو نہیں کیا اور پھر جو خود سے مان رہے ہیں کے ان کو پیسے دو اور کچھ بھی لکھوا لو۔ یعنی دھندہ کرنے والے لوگ اب وہ لوگ کس قدر عقلمند ہیں جو ان سے ملاقاتیں کرتے ہیں سلام ہے ایسے نیتاؤں کی قابلیت کو اور پھر ذرا اور گہرائی میں اتر کر #مروت_قومی_موومنٹ
سوچیں ان نابغہ روزگار قارئین پر جو ان بھاڑووں کے لکھے کو پڑھتے ہیں۔ ان چوزیوں( ت لگا کر پڑھیں ) کو تو سیٹ پر کھڑے ہو کر سیلوٹ لگنا چاہئے۔ اب ایک بواسیری اسپیس پر بھی بات کر لیں جہاں ماسوا ایک دوسرے کو گالیاں دینے کے کچھ نہیں ہو رہا۔ بھاڑے کے ٹٹو، ٹٹیریوں اور بواسیری اسپیس سب کا
کا موضوع ہے مردم شماری؟ اس پر بات کر نے کے بجائے دشنام طرازی توپوں کا رخ لندن کی طرف ؟
مردم شماری پر مسئلہ کیا ہے ؟ مسئلہ یہ ہے کے حکومت وقت ان کو حیح نہیں گن رہی۔ دوبارہ پڑھیں “حکومت وقت ان کو حیح نہیں گن رہی”
ارے حکومت تو تم ہو ممبران اسمبلی تم، وزیر تم گورنر تم ، اب اپنے آپ
آئیے آج آپ کو ماضی میں کراچی میں ہونے والے مظالم کی ایک جھلک دکھاتے ہیں کے کیسے لوگوں پی ایس پی (#مروت_قومی_موومنٹ ) بنانے کیلئے کارکنان، ذ مدار ان اور ممبران اسمبلی تک پر قاتلانہ اور جان لیوا حملے کئے گئے۔ @FarazDarvesh بھائی جمال احمد ایم پی اے کی پریس کانفرنس جو کبھی آن ائیر twitter.com/i/web/status/1…
نا ہو سکی۔ ایسے سینکڑوں کہانیاں ہیں جو ہمارے پاس محفوظ ہیں۔ جو جبر، تشدد اور دھونس دھمکی ریاستی اداروں کی آشیرواد سے آپریشن کلین آپ کے نام سے مسلم لیگ ن نے سیاسی پینترا شروع کیا تھا وہ آج تک کسی نا کسی صورت میں جاری ہے۔ آج بھی #ووٹ_کو_عزت_دو اور #سول_بالادستی جیسے کھوکھلے نعرے
لگا کر پس پردہ ووہی محلاتی سازشیں اور سیاسی انجینئرنگ جاری ہے۔ نوے کی دہائی میں حقیقی کے نام سے، اٹھانوے کے دو تہائی مینڈیٹ کے زعم میں عمر خان گوگا کا بیک گروپ کے نام سے دوہزار پندرہ میں پی ایس پی اور آج #مروت_قومی_موومنٹ کے نام سے جاری ہے۔ آپ کو یہ حقائق ٹیگ اس لئے کر دئے
دو مہاجر شہید خاندانوں تک براہ راست رسائی ہے، ہمارے والدین کا تو عرصہ ہوا انتقال ہو چکا ہے لیکن دونوں خاندانوں کے والدین حیات ہیں اور اپنے بوڑھے ناتواں کاندھوں پر جوان لاشے اٹھا چکے ہیں سو ان سے دعاؤوں کے حصول کیلئے بذریعہ فون نیاز مندی رہتی ہے۔ دو ہزار سولہ سے اب تک جب بھی
رابطہ ہوا تو اطلاع یہی ملی کے تاحال ان کی خبر گیری اور مدد بلا تعطل کے جاری ہے۔ اس سب کیلئے الطاف حسین بھائی کا اور وفا فاؤنڈیشن کے رضاکاران کا میں ذاتی حیثیت میں مشکور ہوں۔ شدت جذبات ایسے ہیں کے الفاظ نہیں مل رہے آپ احباب کے تشکر میں لکھنے کو۔
اس کے بعد تمام ساتھیوں مہاجرقوم
سے درخواست ہے شہدا و اسیران کے خاندانوں کی عید ہمارے عطیات سے کیا عید بنے گی لیکن کچھ نا کچھ ان کے غموں کا مداوا ہو سکتا ہے کسی اسیر اور شہید ساتھی کا بیٹا اپنے چچا، تایا ماموں دادا یا نانا کی انگلی پکڑے نئے جوڑوں میں جمعہ و عید کی نماز پڑھنے جا سکتا ہے گھر آنے پر اچھا سا
مشتری ہشیار باش : #مروت_قومی_موومنٹ جیسا کے ہم کئی دن سے مہاجر عوام کو باور کرا رہے تھے کے مردم شماری کے نام پر ان کے حقوق کا سودا کر چکی ہے۔ نسل پرست پیپلز پارٹی کی قیادت کے ہاتھوں کم گنتی والی مردم شماری جے نتائج کو درون خانہ یہ اوکے کر چکے ہیں اور اب اشک شوئی کیلئے جعلی ٹرینڈ
ڈھیلا ڈھالا احتجاج، اور سوکھی تڑیاں جیسے دھرنا، ریلی وغیرہ کرنے کے ڈرامے کرنے والی اسٹیج پر ہیں اور پھر اس کے بعد آہستہ آہستہ یہ اپنی پرانی تنخواہ پر کام کرتے دکھیں گے۔ اس موقع پر یاد کروا دیں کے #مروت_قومی_موومنٹ نامی یہ قابض ٹولہ ایسے ہی بارہا مہاجر حقوق کا سودا پیپلز پارٹی
اور اسٹبلشمنٹ سے کر چکا ہے۔ سندھ کے اندر ضمنی انتخابات ہوں سینیٹ کی الیکشنز ہوں ، قومی و صوبائی میں ووٹ ڈالنا ہو، بلدیاتی قوانین و انتخابات ہوں غرض اگر آپ خود جائزہ لیں تو ہمارے بیان کئے گئے معاملات کے علاوہ بھی ہر معاملے پر انہوں نے پیپلز پارٹی کی بی ٹیم اور اسٹبلشمنٹ کے
ببن بھائی سے آج جب واٹس ایپ پر بات ہوئی تو انکی باچھیں کھلی ہوئیں تھیں۔ دریافت کرنے پر گٹکے کی پیک ایک طرف قربان کی اور گویا ہوے میاں یہ کوئی @MohibeAltaf ہیں انہوں نے بہت مرچی لگا رکھی ہے پورے توتیا سوشل میڈیا سیل کے ہم نے پوچھنے کیسے؟ کہنے لگے کے آج انکی #مروت_قومی_موومنٹ
کارکردگی کا جائزہ تھا تو وہاں ان کا پول سامنے آ گیا تو کمالو کہنے لگا کے دیکھو لو اپنی کارکردگی 97% کا فرق ہے۔ ابھی اسکرین بدلنے ہی والی تھی کے خالد مرگی نے اپنی منحنی سی آواز میں کہا کے روکو !! روکو!! یہ ستانوے فیصد لوگ تو سچ کہہ رہے ہیں لیکن جو ہمارے ساتھ کل تین فیصد جھوٹے
حرامزادے ہیں ان میں سے دو فیصد اس کو (کمالو کی طرف اشارہ کر کے) کیوں ووٹ ڈال رہے ہیں ۔ کنوینر میں ہوں #مروت_قومی_موومنٹ کا، کہیں بغاوت تو نہیں ہو رہی ؟ بقول ببن بھائی سب نے قسمیں کھائیں کے انہوں نے ووٹ خالد مرگی کو ڈالا ہے۔ خالد مرگی نے کہا کے یہ توت چالاکیاں میں چلنے نہیں دونگا