Moona Sikander Profile picture
Apr 4 5 tweets 2 min read Twitter logo Read on Twitter
ویسے ہم پاکستانی بھی - - - -
ہم پوری طرح ذہنی غلامی سے نکل ہی نہیں سکتے
آج سب بندیال کو شیر کہہ رہے ہیں، اس کا شکریہ ادا کر کر کے مرے جا رہے ہیں
کس بات کا شکریہ، اس کام کا شکریہ جس کی کمائی نہ صرف یہ بلکہ ان کی نسلیں بھی کھاتی ہیں،
اور اسی شیر بہادر نے ایک سال پہلے پارلیمنٹ 👇
کے اندرونی معاملات میں مداخلت کر کے ملک کو چوروں کے سپرد کیا تھا،
یاد ہے ناں وہ فیصلہ کیسے ہاتھ پاؤں باندھے گئے تھے عمران خان کے
اسی بہادر کے پاس سایفر بھی پڑا ہوا ہے، جس کی تحقیقات کرنے کی ہمت نہیں ہے اس میں، اسی شیر کے ہوتے ہوئے سابق وزیر اعظم پر قاتلانہ حملہ ہوتا ہے اور
👇
کوئی سوموٹو نہیں، آج تک ایف آئی آر تک درج نہیں ہو سکی عمران خان کی مدعیت میں
اسی شیر جوان کی عدالت میں ارشد شریف کا کیس بھی ہے
اور پیک ہی ہے
ہم نے ایک فیصلہ موافق آنے پر بس جائے نماز بچھا کر مدح سرائی شروع کردی
سارے گناہ معاف
ہم اس بیوی کی سی ذہنیت رکھتے ہیں
جو ساری زندگی اپنے
👇
شوہر سے مار کھاتی ہے اور جب شوہر فالج کا شکار ہو کر بستر پر پڑ جاتا ہے اور بیوی سے محبت سے بات کرتا ہے تو کہتی ہے کہ اب تو سرتاج بہت اچھے ہو گئے ہیں

چیف جسٹس نے آج اچھا فیصلہ دیا
بہترین
مگر جو ان کے فیصلے کی وجہ سے میرے ملک کا حشر ہوا ہے
اس کا حساب اللہ ان سے لے
اور
👇
قوم بھی یاد رکھے

نکل آئیں اس غلامی سے
کبھی آرمی چیف فرشتہ، کبھی چیف جسٹس فرشتہ تو کبھی کوئی اور

ہمیں فرشتے نہیں چاہئے
بس یہ ہے کہ ہمارے "ملازم" اپنا کام ایمانداری سے کریں
ہم مالک ہیں اس ملک کے
ہم جمہور ہیں
اور یہ اسلامی "جمہوریہ" پاکستان

جزاک اللہ خیرا کثیرا

#ازقلم_موناسکندر

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Moona Sikander

Moona Sikander Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @Moona_sikander1

Apr 5
کچھ دن پہلے ایبٹ آباد میں ایک شخصیت 106 سال کی عمر میں وفات پا گئی
آپ کو جان کر حیرت ہوگی کہ وہ کون سی شخصیت تھی جو گمنام رہی تو وہ شخصیت اس سید اکبر کی بیوی تھی جس نے 1951 میں ہمارے پہلے وزیر اعظم لیاقت علی خان کا لیاقت باغ راولپنڈی میں قتل کیا تھا. اس سید اکبر کو تو موقع
👇 Image
پر ہی پکڑنے کی بجائے قتل کیا گیا تھا
مگر اسکے چار بیٹوں اور بیوہ کو ایبٹ آباد کنج قدیم میں ایک گھر الاٹ کیا گیا اور سخت پہرے میں اُس وقت کی جدید ترین سہولیات بھی مہیا کی گئی تھیں
اسکا بڑا بیٹا دلاور خان جو اُس وقت 8 سال کا تھا، آج بھی 85 سال کی عمر میں زندہ سلامت اپنے ذاتی
👇
بہت بڑے گھر میں شملہ ہل بانڈہ املوک میں رہائش پزیر ہے کیونکہ جو گھر اس کو اور اسکی ماں کو الاٹ کیا گیا تھا وہ بیوہ کے نام پہ تھا اور انکا بچپن وہاں گزرا
اِسی دوران پہرہ دینے والے سپاہی سے انکی ماں نے شادی کر لی اور اسکے ہاں 5 بچے یعنی 4 بیٹے اور ایک بیٹی کی مزید پیدائش ہوئی،
👇
Read 10 tweets
Apr 2
میری دلی دعا آپ سب کے لیے

ربي لي أحباب۔۔۔۔۔
اے میرے رب میرے کچھ احباب ہیں

منهم من ذي رحم۔۔۔۔
ان میں سے کچھ رحم کے رشتے ہیں ۔۔۔

ومنهم قريب ۔۔
اور ان میں سے قریبی تعلقات والے ہیں ۔۔۔۔

ومنهم صاحب ورفيق۔۔۔۔
اور ان میں سے کچھ ہم جلیس اور ساتھی ہیں ۔۔۔۔

👇
ومنهم جار ۔۔۔۔
ان میں سے کچھ پڑوسی ہیں۔۔۔۔

ومنهم ذي معرفه ۔۔۔۔۔
اور ان میں سے کچھ جان پہچان والے ہیں ۔۔۔۔

ومنهم زميل عزيز ۔۔۔۔
اور کچھ پیارے ساتھی ہیں ۔۔۔۔

ومنهم أحبة في الله ۔۔۔۔
ان میں کچھ ایسے بھی ہیں جن کے ساتھ صرف اللہ تعالی کے لیے محبت ہے۔۔۔۔

👇
اللهم من كان منهم : مريضاً فاشفه .
اے اللہ !
ان میں سے جو بیمار ہے۔۔۔۔اسے شفا عطا فرما دیجئے۔۔۔

ومن كان مبتلاً فعافه ..
جو کسی آزمائش میں مبتلا ہے اسے عافیت نصیب فرما دیجئے۔۔۔

ومن كان محتاجاً فأقض حاجته۔۔۔۔
اور جس کی جو بھی حاجت ہے اس کی حاجت کو پورا کر دیجیے۔۔

👇
Read 5 tweets
Apr 1
ریسرچ و تحریر (قدیر مصطفائی برطانیہ )

دو سال پہلے کی میری ایک ریسرچ

براعظم امریکہ کے غریب ترین ممالک نے جن میں پیرو ارجنٹائن کولمبیا پیراگوئے اور یوروگوائے نے بیس سال پہلے تک بہت زیادہ بھوک اور رزق میں کمی کا سا منا کیا اس کی ایک وجہ وہی ھے جو ساری دنیا کی مشترک وجہ ھے کہ
👇
نالائق حکمران اور منصوبہ بندی کا فقدان لیکن ان پانچ ملکوں کا ایک اتحاد شروع سے موجود ھےجسطرح ہمارا ھے سارک کے نام سے
چنانچہ اُس اتحاد کا سالانہ سربراہ اجلاس بیس سال پہلے تاریخی ثابت ہوا اس میں جو فیصلے کیے گے وہ مندرجہ ذیل ہیں
۱::زرخیز اور قابل کاشت زمین کا تحفظ مطلب وہاں کوئی
👇
تعمیرات نہ ہونے دینا
۲:: قابل کاشت اراضی کی باقاعدہ تقسیم اور ملکیت کی حد مطلب ہر ایک کو تقریبا پچاس کنال کا فارم دینا
۳::بہت (کم زرخیز )آراضی پر جنگلات اگانا
۴::اور بالکل ہی (بنجر اراضی) پر مکانات اور دیگر تعمیرات کرنا
۵: جس کے پاس دو یا چار کنال زرعی زمین ھے اور وہ ویسے ہی
👇
Read 12 tweets
Mar 31
والدین کا گھر!
خلیل جبران کی یہ تحریر انگریزی میں لکھی گئی تھی۔ کسی نے اردو ترجمہ کیا اور رلا دیا۔۔۔پوری تحریر ضرور پڑھیں ۔

والدین کا گھر
صرف یہی وہ گھر ہے
جہاں آپ جب جی چاہے
بغیر کسی دعوت کے جا سکتے ہیں
یہی وہ گھر ہے
جہاں آپ دروازے میں چابی لگا کر
براہِ راست گھر میں
👇
داخل ہو سکتے ہیں
یہ وہ گھر ہے
کہ جہاں محبت بھری نگاہیں
اس وقت تک دروازے پر لگی رہتی ہیں
جب تک آپ نظر نہ آ جائیں
یہ وہ گھر ہے
جو آپ کو آپ کی بچپن کی بےفکری
اور خوشیوں کے دن یاد دلاتاہے
یہ وہ گھر ہے
جہاں آپ کی موجودگی
اور ماں باپ کے چہرے پر محبت کی نظر ڈالنا باعثِ برکت ہے
👇
اور ان سے گفتگو کرنا اعزاز کی بات ہے۔
یہ وہ گھر ہے
جہاں آپ نا جائیں تو
اس گھر کے مکینوں ک دل مرجھا جاتے ہیں۔
یہ وہ گھر ہے
جہاں ماں باپ ک صورت میں
دو شمعیں جلی رہتی ہیں
تاکہ آپکی دنیا کو روشنی سے جگمائیں
اور آپ کی زندگی کو خوشیوں اور مسرتوں سے بھر دیں
یہی ہے وہ گھر
👇
Read 5 tweets
Mar 30
اسکی شادی ہوئی اور تین ماہ میں طلاق ہو گئی۔ وہ فیملی اچھی نہیں تھی

والدین نے عدت کے بعد دوسری جگہ شادی کروا دی
وہ بندہ اپنے ماں باپ کی سنتا تھا۔ اس کی ماں اور بہن جو کہتی تھیں وہ سچ سمجھتا تھا، بیوی جو کہتی تھی وہ جھوٹ سمجھتا تھا
خود کی کوئی سوچ سمجھ ہی نہیں تھی

لڑکی اپنے
👇
والدین کے گھر آ گئی۔ کچھ عرصے بعد
چھ ماہ تک کوئی پوچھنے بھی نہیں آیا۔ پھر سسرال نے ڈائریکٹ طلاق کے کاغذات بھجوا دیے

لوگ طعنے مارتے ہیں اسے۔ بہت ڈپریس ہو گئی ہے وہ ، دوبارہ شادی نہیں کرنا چاہتی

اب وہ کیا کرے؟ والدین اسکی پھر سے شادی چاہتے ہیں۔ دو بار کی طلاق کے بعد اچھے رشتے
👇
کیسے ملیں گے؟ شادی کے بغیر اکیلی اس معاشرے میں کیا کریگی؟

خواتین! یہ ہے وہ سیناریو۔ ۔
یہ ہے وہ مسئلہ جو آپ کی زہریلی پوسٹوں اور کامنٹس سے بن رہا ہے
آپ کے بغیر سوچے سمجھے مشورے، جو آپ نے اپنے حالات، اپنے تعصبات اور میڈیا کے شور میں خیالات بنائے ہیں، انکا نتیجہ ہے

فیمنزم اور
👇
Read 7 tweets
Mar 29
یہ انسانی فطرت میں شامل ہی نہیں کہ اسے حرام کا لقمہ راس آجائے. زندگی میں اونچ نیچ بہت ہوجاتی ہیں اور ہوئی ہیں لیکن ایک بات ہر بار پائی ہے اور وہ یہ ہے کہ اگر ہم کچھ ایسا کریں جو ہماری طبیعت کے مخالف ہو تو ہمیں بےچینی سی شروع ہوجاتی ہے. اسی طرح اگر کسی کو دھوکا دیں یا کسی کے
👇
ساتھ زیادتی کریں تو بھی دماغ میں خیال دوڑتا رہتا ہے کہ کاش جو کچھ تھا،اسے سہہ جاتا اور یہ غلط کام نہ کرتا
لیکن میں نے دیکھا ہے چند ایسے لوگوں کو جنہیں جانے کیوں حرام راس آجاتا ہے اور کون ہے جو حرام سے حلال کے راستے پر ائے؟
وہ بھی اس دور میں جب حرام کی کمائی پر 1000 گنا ملے اور
👇
حلال کی کمائی پر 1 گنا
آخر یہ حرام راس آتا کیوں ہے؟
کافی کھوج کے بعد اتنا معلوم ہوا کہ انسان جب اپنی طبیعت سے ہٹتا ہے یعنی حرام کے لقمے کی طرف جاتا ہے تو شروع میں نقصان بھی اٹھاتا ہے اور بےچین بھی ہوتا ہے، لیکن چونکہ اس کے پاس اپنے آپ کو راضی کرنے کے لیے تاویلات موجود ہوتی ہیں
👇
Read 7 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Don't want to be a Premium member but still want to support us?

Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Or Donate anonymously using crypto!

Ethereum

0xfe58350B80634f60Fa6Dc149a72b4DFbc17D341E copy

Bitcoin

3ATGMxNzCUFzxpMCHL5sWSt4DVtS8UqXpi copy

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(