اسلام علیکم!
معاشرے کے تلخ حقا ئق
عورت کو شوہر کا کھانا گرم کرنے یا موزہ ڈھونڈنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ نفیس مزاج عورتیں تو ویسے بھی ٹانگیں سمیٹ کر بیٹھنا پسند کرتی ہیں۔ ہر لڑکی کی خواہش ہوتی ہے کہ مناسب رشتہ مل جائے۔ ڈوپٹہ سر پر لینے سے کسی عورت کی موت نہیں واقع ہوئی آج تک👇
یہ مسائل عورت کے ہیں ہی نہیں-
عورت کا دکھ یہ ہے کہ تیزاب گردی ہوتی ہے۔
عورت کا دکھ یہ ہے کہ پسند کی شادی پر قتل ہوتی ہے۔
عورت کا دکھ یہ ہے کہ اگر وہ طلاق لینا چاہے وہ نہیں لے سکتی۔
عورت کا مسئلہ یہ ہے کہ وہ اپنا رشتہ نہیں بھیج سکتی۔
عورت کا دکھ یہ ہے کہ بھلے وہ کیسی ہی 👇
تعلیم یافتہ ہو، اسے جہیز لے جانا ہے۔
عورت کا دکھ یہ ہے کہ وہ محلے کے بدقماشوں کی شکایت باپ بھائی سے کرنے سے ڈرتی ہے۔
عورت کا مسئلہ یہ ہے کہ مرد کی توجہ اس پر پڑ جائے تو یقین رکھا جاتا ہے کہ عورت نے ہی ورغلایا ہو گا۔
عورت کا مسئلہ یہ ہے کہ روٹی گول نہ ہو تو بوریا بستر گل 👇
ہو جاتا ہے۔
عورت کی غلطی کو زمانہ معاف نہیں کرتا ہے۔
عورت کا مسئلہ یہ ہے کہ تعلیم زیادہ ہونے کو اس کی عمر کے زیادہ ہونے اور دماغ کے خراب ہونے کی دلیل سمجھا جاتا ہے۔
عورت کا مسئلہ یہ ہے کہ اس کی نوکری کو اس کی بدکرداری کی دلیل مانا جاتا ہے۔
عورت کا مسئلہ یہ ہے کہ اس کے 👇
سوشل میڈیا پر ہونے کو اس کی "دستیابی" کی دلیل مانا جاتا ہے۔
عورت کا مسئلہ یہ ہے کہ پسند کی شادی آج بھی اس کے خاندان کے ماتھے کا داغ ہے۔
عورت کا مسئلہ یہ ہے کہ اسے بھائیوں کی خاطر جائیداد میں حق چھوڑ کر اچھی بہن ہونا ثابت کرنا ہوتا ہے۔
عورت کا مسئلہ یہ ہے کہ اسے ساری عمر 👇
ماں باپ کی عزت کی خاطر کسی مرد کی مار بھی سہنی پڑ سکتی ہے۔
عورت کا مسئلہ یہ ہے کہ وہ بیوہ یا مطلقہ ہو جائے تو اسکو رشتہ نہیں ملتا۔ کوئی اس کے یتیم بچوں کے سر پردست شفقت نہیں رکھتا۔
اور جب کبھی وہ کھی ترقی کرے تو سب سے پہلے اس کے کردار پر سوال اٹھتا ہے
کہ یقینا 👇
عورت کارڈ استمعال کیا ہو گا يا نجانے کتنے لوگوں کے ساتھ رہی ہو گی وغیرہ وغیرہ
لیکن معاشرہ ان سب مسائل کا حل بتانے سے قاصر ہے #محفل_سخن #تلخ_حقیقت #Dreamer
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
سو روپیہ سو روپیہ لیڈیز سوٹ سو روپیہ
📢📢📢📢
آپ نے اکثر پھیری والوں آوازے لگتے ہوئے سنا ہو گا مگر یہ آواز اس رمضان پہلے شاید بہت کم ہی لوگوں نے سنی ہو
جی ہاں !جب سے رمضان شروع ہوا ہے ملتان والے تو ظہر کی نماز سے لے کر رات دو بجے تک یہ آواز سنتے رہتے ہیں اک شخص ڈایوو میں 👇
کپڑے بیچنے آتا ہے اور سارا دن یہی راگ سناتا ہے
"لیڈیز سوٹ سو روپیہ سو روپیہ،پنج پنج سو والا والا سوٹ سو روپیہ سو روپیہ"
اس کے کپڑے بیکے یا نہی مگر تراویح پڑھتے ہوئے یا پورادن کوئ بھی کام کرتے ہوئے اسکی آواز دماغ میں بجتی رہتی کسی بدنما ڈھول کی طرح 👇
کئی بار لوگو نے منع کیا بھائی اسپیکر کی آواز کم رکھا کرو سر میں درد ہوتا ہے مہاشے حامی بھر لیتے اور پھر دو منٹ بعد وہی صورت حال 📣 اسکی آواز سے تنگ آ کر آج کسی نے اسکی 15پر شکایت درج کر دی
جاننا چاہتے ہیں اُس کے بعد کیا ہوا؟
👇