Moona Sikander Profile picture
Apr 19 10 tweets 3 min read Twitter logo Read on Twitter
میں نے اس سے پوچھا
"عابد ! تم نے کیا دعا مانگی ہے"
اس کے جواب نے جھٹکا لگا دیا گویا دوسو بیس وولٹ کا کرنٹ میرے جسم سے گذرا ہو

میں اور عابد نےاس سال ملکر حج کا پروگرام بنایا تھا,اور آج ہم نے طواف کے بعد دو رکعات نوافل ادا کیئے دعا مانگی اور واپس ہوٹل آرہے تھے.ویسے ہی میں نے
👇
سوال پوچھ لیا تھا کہ عابد تم نے کیا دعا مانگی,
اس کا جواب تھا
"یا اللہ مجھے حقیقی مسلمان بنا دے وہ مسلمان جس میں یورپ کے غیر مسلموں والی انسانیت پیدا ہو جائے"

اس کے جواب کی تفصیل اس وڈیو میں تھی جو ہوٹل پہنچ کر اس نے مجھے دکھائی,اس نے یہ وڈیو یورپ کے ملک اٹلی میں شوٹ کی اور
👇
دوسرا حصہ پاکستان میں,

مختصر اور لب لباب یہ تھا کہ یورپ اور پاکستان میں اس نے ایک سٹنٹ کیا,

یورپ میں اس نے ایک دکان کے سامنے چھوٹا سا ٹیبل اور اس پر دودھ کے چند ڈبے رکھ کر دودھ فروخت کرنے لگا,دکاندار یہ دیکھ کر کہ اس کی دکان کے سامنے کوئ دودھ فروخت کر رہا ہے باہر آیا,
👇
اس سے پوچھا تم یہ کیوں کر رہے ہو جس کے جواب میں عابد نے اسے بتایا
"دو دن سے میرے گھر میں کچھ نہیں یہ ڈبے فروخت کرونگا,بچوں کے لیئے کھانے پینے کا انتظام ہو جائے گا.کیونکہ جہاں میں نوکری کرتا تھا مالی مشکلات کی وجہ سے انہوں نے مجھے نکال دیا ہے,اور اب میرے پاس اس کے
👇
سوا کوئی چارہ نہیں"
اس دوکاندار نے نہ صرف مجھے کھانے کی تمام چیزیں دیں بلکہ عارضی طور پر مجھے اپنے سٹور پر ملازم بھی رکھ لیا,
یہ سٹنٹ کم و بیش میں نے آٹھ مختلف علاقوں اور سٹوروں کے سامنے کیا اور ہرجگہ مجھے تقریباً ایسا ہی ریسپانس ملا.

اب یہاں گوجرانوالہ میں ایک دودھ دہی کی
👇
دکان کے سامنے چھوٹا سا ٹیبل اور اس پر بالٹی دودھ کی رکھ کر دودھ فروخت کرنے لگا, چند لمحوں بعد دکاندار کھولتا ہوا باہر نکلا,میری وضاحت سنے بغیر لات مار کے میز ,بالٹی دودھ کی, ڈونگا اور شاپر سب کچھ الٹ پلٹ کردیا,
یہی تجربہ لاہور میں شاہ جمال کے علاقے میں ایک بظاہر باریش اور
👇
صوم وصلاۃ کے پابند دکاندار کی دکان کے سامنے بھی کیا مگر منہ کی کھائی ان حضرت نے نہ صرف میرا سامان ادھر ادھر پھینکا, بلکہ مغلظات سے بھی نوازا
یہ سٹنٹ لاہور ,گوجرانوالہ, جھنگ اور چند دوسرے شہروں میں کیا مگر بڑا تلخ تجربہ ہوا,کئ جگہوں پہ مار بھی پڑی.اور جب انہیں مجبورآ بتانا پڑا
👇
کہ یہ سٹنٹ شوٹ کر رہے ہیں تو کمال ریا کاری کرتے ہوئے دوبارہ سے شفیق ہونے کا ڈرامہ کرنے لگے.

اس تلخ تجربہ کے بعد میں تو اس نتیجے پہ پہنچا ہوں کہ
ہم مسلمان اللہ کے ساتھ چیٹنگ کرتے ہیں ماتھے پہ محراب,ہاتھ میں تسبیح, مسجد میں اگلی صف,افطار ی میں ڈھیروں کھانے کا سامان سامنے سجائے
👇
بخشش اور خوشحال زندگی کی دعائیں مانگی جا رہی ہیں مگر پڑوس میں کسی کا بچہ دوا اور ڈاکٹر کی فیس نہ ہونے پہ بغیر علاج کے کراہ رہا ہے,کسی کے گھر فاقہ ہے اور کوئی بے روزگار ہے.اس کی ذرا پرواہ نہیں. اور چلے ہیں رب کو راضی کرنے.
منظور بھائی یہ مسلمانیت تو دور کی بات انسانیت تک نہیں

👇
یہ کہتے ہوئے عابد کا چہرا آنسوؤں سے تر تھا اور میں سوچ رہا تھا کہ اس سارے منظر میں خود میں کہاں کھڑا ہوں

Copied
#نمود_عشق
#موناسکندر

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Moona Sikander

Moona Sikander Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @Moona_sikander1

Apr 19
ناول "1984“

جارج آرویل 25جون 1903 میں بنگال کے شیر موتی ہاری میں پیدا ہوا اس کی پیدائش کے بعد اس کا خاندان انگلستان منتقل ہو گیا۔
1922 سے 1927 تک جارج آرویل نے برما میں پولیس میں ملازمت کی۔ انیس سو ستائیس میں واپس انگلستان آیا اور ملازمت چھوڑ کر سپین چلا گیا جہاں سے اس نے
👇 Image
کتابیں لکھنا شروع کی
انیس سو چھتیس میں سپین میں جارج آرویل پر قاتلانہ حملہ ہوا جس میں اسے ایک گولی لگی اور اس کے باعث وہ دوسری جنگ عظیم میں شرکت نہ کر سکا۔ اس کے بعد وہ سپین سے واپس انگلستان آگیا اور بی بی سی انڈیا یا پر خبریں پڑھتا رہا
جنگ کے خاتمے پر وہ ادب میں دوبارہ واپس
👇
آیا۔ اس نے "انیس سو چوراسی“ اور "اینیمل فارم“ جیسے شاہکار ناول لکھے جنہوں نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا۔
21 جنوری 1950 میں میں چھیالیس سال کی عمر میں جارج آرویل کا انتقال ہوگیا۔ اسے اس کی وصیت کے مطابق انگلستان کے ایک گاؤں کے چرچ میں دفن کیا گیا۔

1984 میں میں امریکیوں نے
👇 Image
Read 24 tweets
Apr 19
1/5
ایسے بنا تھا پاکستان ImageImage
2/5

ایسے ٹوٹا تھا پاکستان ImageImage
3/5
ایسے کھایا تھا پاکستان ImageImageImage
Read 6 tweets
Apr 18
اس کا نام صوفی تھا،اس کا تعلق فرانس سے تھا وہ ایک فرانسیسی عیسائی رضاکار خاتون تھی،وہ پچھلے چار سال سے افریقی ملک مالی میں باغیوں کی قید میں تھی.

اس کی رہائی کیلئے فرانس نے 10 ملین یورو خرچ کئے تھے،اسکی رہائی کے بدلے فرانس نے 200 باغیوں کو بھی رہا کر دیا۔۔۔
10 اکتوبر 2020،
👇 Image
وہ اب آزاد فضاؤں میں تھی،اسے لینے کیلئے فرانس نے خصوصی جہاز بھیج دیا تھا۔
فرانسیسی صدر خود استقبال کیلئے ائیرپورٹ پر موجود تھا
میڈیا کا لاؤ لشکر بھی ائیرپورٹ پہنچا ہوا تھا،فرانسیسی صدر والہانہ اور فاتحانہ انداز میں آگے بڑھا
اور صوفی کو خوش آمدید کہتے ہوئے گلے لگانا چاہا،
👇 Image
لیکن صوفی نے گلے لگنے سے انکار کر دیا،صوفی کا پہلا جملہ تھا کہ مجھے نماز پڑھنی ہے، نماز کا وقت گزر رہا ہے،میں مسلمان ہوچکی ہوں،میرا نام اب مریم ہے۔۔۔فرانسیسی صدر کا تو بدن میں لہو نہیں،چونکہ چند دن پہلے ہی فرانسیسی صدر نے اسلام سے متعلق نفرت انگیز بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ
👇 Image
Read 5 tweets
Apr 18
پاکستان کے چوتھے گورنر جنرل اورپہلےصدر
( میجر جنرل )سکندر مرزا میر جعفر کے پڑپوتےتھے۔ ان کے پر دادا میر جعفر نے نواب سراج الدولہ سے غداری کر کے انگزیزوں کی جیت کا راستہ ہموار کیا تھا۔ اسکندر مرزا 13نومبر 1899ء کو مرشد آباد بنگال میں پیدا ہوئے

قیام پاکستان کے بعد سکندر
👇 Image
مرزاحکومت پاکستان کی وزارت دفاع کے پہلے سیکرٹری نامزد ہوئے

مئی 1954 میں مشرقی پاکستان کے گورنر بنائے گئے، پھر وزیر داخلہ بنے۔ ریاستوں اور قبائلی علاقوں کے محکمے بھی ان کے سپرد کیے گئے

ملک غلام محمد کی صحت کی خرابی کی بنا پر 6 اگست 1955 کو قائم مقام گورنرجنرل بن گئے۔
👇
آئین وجود میں آنے کے بعد 5 مارچ 1956ء کو پاکستان کے پہلے صدر منتخب ہوئے۔

اور 23مارچ 1956ء کو اسلامی جمہوریہ پاکستان کے صدر کے منصب پر فائز ہوئے اور گورنر جنرل کا عہدہ ھمیشہ کے لئے ختم کر دیا گیا

اکتوبر 1958 میں ملک کے سیاسی حالات بدتر ہوگئے۔ 7 اکتوبر 1958 کو صدر اسکندر مرزا
👇
Read 11 tweets
Apr 17
دروازے پر زور زور سے دستک ہوئی، بوڑھے شخص نے دروازہ کھولا تو ہمسائے اور اہل محلہ سارے اکٹھے تھے، تیور تو غصے والے تھے جنہیں دیکھ کر گھر سے برآمد ہونے والے بزرگ تھورا سا پریشان ہوئے، اور پوچھا کیا بات ہے سب خیریت ہے نا؟
خیریت کہاں ہے بھائی تمھارا لڑکا آئے روز ہمارے گھر کی
👇 Image
دیواروں پر کوئلے سے پتا نہیں کیا نقش و نگار بناتا رہتا ہے، ساری دیواریں اس نے کالی کررکھی ہیں، تم اپنے لاڈلے کو منع کیوں نہیں کرتے؟اسے سمجھاؤ ورنہ اچھا نہیں ہوگا۔"

بڑے میاں نے وقتی طور پر اہل محلہ کو سمجھا بجھا کر بھیج تو دیا، لیکن وہ اس شکایت سے قدرے نالاں بھی تھے، بیٹے کو
👇
سمجھایا " یار باز آجا کیوں تو لوگوں کو تنگ کرتا ہے، اپنی پڑھائی پر دھیان دے اور آئندہ شکایت کا موقع نہ دینا" بیٹے نے سر جھکا کر سن تو لیا، لیکن وہ باز رہنے والا کہاں تھا۔ یہ آڑھی ترچھی لکیریں تو اس کا شوق تھا اور شوق سے لاتعلقی کون اختیار کرسکتا ہے۔

پھر اس لڑکے نے باپ کا مان
👇
Read 31 tweets
Apr 16
ابولہب رسول اللہ ﷺ کا چچا تھا جو تا وقت وفات مشرک رہا۔ اس کا اصل نام عبد العزیٰ اور اس کی کنیت ابو عتبہ تھی۔ حسن اور چہرہ کی چمک کی وجہ سے عبد العزیٰ کی دوسری کنیت ابولہب ہو گئی تھی۔ آپ ﷺ کا حقیقی چچا تھا مگر حضور ﷺ کا سخت دشمن تھا
اس کی بیوی جمیل بنت حرب جو ابو سفیان
👇 Image
کی بہن تھی وہ شوہر سے بھی زیادہ حضور ﷺ کی دشمن تھی۔ رسول اللہ ﷺ کے نبی بنائے جانے کے بعد جب تک یہ دونوں میاں بیوی زندہ رہے انہوں نے آپ ﷺ کو تکلیف پہنچا نے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی
آپ ﷺ کی دو بیٹیاں اس کے دو بیٹوں عتبہ اور عتیبہ کے نکاح میں تھیں۔ جب آپؐ ﷺ نے
👇
اپنی نبوت کا اعلان کیا اور دعوت دینی شروع کی تو اس نے اپنے دونوں بیٹوں کو حکم دیا کہ محمدؐ ﷺ کی بیٹیوں کو طلاق دے دو۔ انہوں نے ایسا ہی کیا۔ ان میں سے عتیبہ تو اتنا بدبخت تھا کہ اس نے حضورؐ ﷺ کی شان میں انتہائی گستاخی کی جس پر آپ کی زبان سے نکلا کہ اللہ اپنے کتوں میں سے
👇
Read 12 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Don't want to be a Premium member but still want to support us?

Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Or Donate anonymously using crypto!

Ethereum

0xfe58350B80634f60Fa6Dc149a72b4DFbc17D341E copy

Bitcoin

3ATGMxNzCUFzxpMCHL5sWSt4DVtS8UqXpi copy

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(