Moona Sikander Profile picture
Apr 23 5 tweets 2 min read Twitter logo Read on Twitter
Copied

مردار

یہ دو تصویریں پاکستان کے زوال کا ثبوت ہیں۔

پہلی تصویر امریکہ کے جدید ترین ٹینک ابرام جنگی ٹینک کی ہے جس کی قیمت دس ملین ڈالر ہے۔

دوسری تصویر لاہور جمخانہ کے پیچھے محض آٹھ کنال پر بننے والے ایک کمپلیکس کی ہے جس کی ویلیو ایک سو سینتیس ملین ڈالر ہے۔
👇 Image
جی دوبارہ پڑھئے
ایک سو سینتیس ملین ڈالر !!!
یہ کوئی سنی سنائی بات نہیں- اس گروپ نے ہمیں پریزنٹیشن دی تھی بذات خود!!
بائیس منزلہ ، پانچ لاکھ اسکوئر فٹ بلڈنگ اور دو سو پجھتر ڈالر فی اسکوئر فٹ قیمت! کیلولیٹر نکال لیں!

یعنی اس آٹھ کنال سے دنیا کے بہترین چودہ ٹینک آسکتے ہیں۔
👇
باقی حساب آپ خود لگا لیں۔
یہ بھی یاد رہے کہ اس آٹھ کنال کی ویلیو اس سات سو کنال گالف کورس کے حسین نظارے کی وجہ سے ہے جو زرداری حکومت نے اسے باپ کا مال سمجھ کر چند سو روپوں کی لیز پر جیمخانہ کو دے دیا تھا۔

گورنر ہاؤس آٹھ سو کنال پر ہے
یعنی ایسے ایک سو پراجیکٹ محض گورنر ہاؤس
👇
پر بن کر چودہ ارب ڈالر کمائے جاسکتے ہیں۔ لیکن جائیں گے وہ مگرمچھوں کے پیٹ میں۔ قومی خزانے میں نہیں۔

حامد میر اور نسیم زہرا کے مطابق باجوہ صاحب فرماتے ہیں کہ پاکستانی ٹینکوں میں ڈالنے کے لئے ڈیزل نہیں لیکن ڈیفنس رئیل اسٹیٹ زندہ باد!!!

👇
ایک گدھ ایسے لوگوں سے بہتر ہوتا ہے جو مردار کھا کر وطن کے ماحول کو انسان دوست بناتا ہے۔ یہ تو خود مردار ہیں

راؤ کامران

#پاک_سرزمین_کانظام
#موناسکندر

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Moona Sikander

Moona Sikander Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @Moona_sikander1

Apr 26
تخم بالنگو
المعروف تخم ملنگا
تخمِ بالنگو جسے عام زبان میں تخم ملنگابھی کہا جاتا ہے۔جیسی قدرتی نعمت کو پاکستان میں بری طرح نظر انداز کیا جاتا ہے جو صحت کا ایک خزانہ ہونے کی بنا پر طبی فوائد سے بھرپور ہے

صرف شربت اور فالودہ بناتے وقت ہی تخمِ ملنگا کی یاد آتی ہے لیکن تاریخ میں
👇 Image
اس بیج کو بطور کرنسی بھی استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ ازطق سپاہی جنگ سے پہلے اسے کھاتے تھے کیونکہ یہ توانائی سے بھرپور ہوتا ہے۔ اسی بنا پر تخمِ ملنگا کو دوڑنے والے کی غذا بھی کہا جاتا ہے۔

تخمِ ملنگا کی 28 گرام مقدار میں 137 کیلوریز، 12 گرام کاربوہائیڈریٹس، ساڑھے چار گرام چکنائی،
👇 Image
ساڑھے دس گرام فائبر، صفر اعشاریہ چھ ملی گرام مینگنیز، 265 ملی گرام فاسفورس، 177 ملی گرام کیلشیئم کے علاوہ وٹامن، معدنیات، نیاسن، آیوڈین اور تھایامائن موجود ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ تخمِ ملنگا میں کئی طرح کے اینٹی آکسیڈنٹس بھی پائے جاتے ہیں۔

اب تخمِ ملنگا کے فوائد بھی جان لیجئے۔

👇 Image
Read 10 tweets
Apr 26
Dr Usama bin Zubair was in Dacca Museum while visiting Bangladesh. As a Pakistani citizen, it was a moment that made him hang his head in shame. He told his story in an article for Independent Urdu.

Copied
1/4
Dr Usama bin Zubair was in Dacca Museum while visiting Bangladesh. As a Pakistani citizen, it was a moment that made him hang his head in shame. He told his story in an article for Independent Urdu.
Copied
2/4
Dr Usama bin Zubair was in Dacca Museum while visiting Bangladesh. As a Pakistani citizen, it was a moment that made him hang his head in shame. He told his story in an article for Independent Urdu.

Copied
3/4
Read 4 tweets
Apr 25
یہ کوئی اور نہیں ہمارے ہی اجداد ہیں جو انگریز کا ایک من وزن صرف ایک روپے میں راولپنڈی سے مری تک لے کر جاتے، ان کے پاؤں میں جوتی تک نہیں ہوتی، پنڈی سے مری ستر کلومیٹر کا سفر ایک من وزن اٹھا کر دو دن میں مکمل ہوتا. یہ لوگ انگریز کی خدمت کرتے، اپنی پیٹھ پر سوار کر کے سیر کراتے
👇 Image
اور انگریز خوش ہو کر اپنا بچا ہوا کھانا انہیں دے دیتا

ہمارے اجداد نے ہی انگریزوں کی نوکریاں کیں تنخواہ لے کر اپنے ہی لوگوں سے لڑتے رہے انگریز نے ہندوستان پر سو سال حکومت کی، اس دوران کبھی بھی انگریزوں کی مجموعی تعداد پچیس ہزار سے زیادہ نہیں رہی یہاں انگلینڈ میں ایک مائیگریشن
👇
رجسٹر ہے جس میں برطانیہ سے ہندوستان جانے والے 15،447 فوجیوں کے نام لکھے ہوئے ہیں تین لاکھ ہندوستانی تھے جو انگریزی فوج میں بھرتی ہوئے بنگال رجمنٹ، پنجاب رجمنٹ، بلوچ رجمنٹ انگریزوں نے بنائی

برصغیر کے بھوکے ننگے دو چار روپے ماہانہ وظیفے پر لڑنے مرنے کو تیار تھے پلاسی کی جنگ میں
👇
Read 7 tweets
Apr 25
افغانستان پچھلی کئی دہائیوں سے عالمی منظر پر موضوع بحث بناہوا ہے
پہلے روس کی یلغار پھر اندرونی خانہ جنگی اس کے بعد نائن الیون کا واقعہ اور امریکہ کی چڑھائی
یوں افغانستان دہائیوں سے شورش زدہ علاقہ رہاہے
مگر بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ ان شورشوں سے دور افغانستان میں امن کا ایک علاقہ
👇 Image
ایسا بھی جہاں آج تک کوئی نہ پہنچ سکا نا طالبان ، نا اسٹوڈنٹ اور نا ہی امریکن۔ اس علاقے کو "واخان" کہتے ہیں

مزارِ شریف سے تقریباً 600 کلومیٹر مشرق میں "واخان کوریڈور" ہے جو کہ باقی ملک سے ثقافتی اور جغرافیائی اعتبار سے بالکل مختلف ہے۔ بدخشاں خطے میں واقع 350 کلومیٹر طویل
👇 Image
یہ خطہ دنیا کے تین بڑے پہاڑی سلسلوں ہندوکش ، قراقرم اور پامیر کے ملنے کے مقام پر واقع ہے

زندگی کے شور شرابے سے دور یہ علاقہ امن و شانتی کی سر زمین ہے ،
"واخان" کوریڈور میں چھوٹی چھوٹی دیہی آبادیاں رہتی ہیں جیسے کہ "خاندد" جن میں سادہ پتھر ، کیچڑ اور لکڑی سے گھر بنے ہوتے ہیں۔
👇 Image
Read 16 tweets
Apr 19
ناول "1984“

جارج آرویل 25جون 1903 میں بنگال کے شیر موتی ہاری میں پیدا ہوا اس کی پیدائش کے بعد اس کا خاندان انگلستان منتقل ہو گیا۔
1922 سے 1927 تک جارج آرویل نے برما میں پولیس میں ملازمت کی۔ انیس سو ستائیس میں واپس انگلستان آیا اور ملازمت چھوڑ کر سپین چلا گیا جہاں سے اس نے
👇 Image
کتابیں لکھنا شروع کی
انیس سو چھتیس میں سپین میں جارج آرویل پر قاتلانہ حملہ ہوا جس میں اسے ایک گولی لگی اور اس کے باعث وہ دوسری جنگ عظیم میں شرکت نہ کر سکا۔ اس کے بعد وہ سپین سے واپس انگلستان آگیا اور بی بی سی انڈیا یا پر خبریں پڑھتا رہا
جنگ کے خاتمے پر وہ ادب میں دوبارہ واپس
👇
آیا۔ اس نے "انیس سو چوراسی“ اور "اینیمل فارم“ جیسے شاہکار ناول لکھے جنہوں نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا۔
21 جنوری 1950 میں میں چھیالیس سال کی عمر میں جارج آرویل کا انتقال ہوگیا۔ اسے اس کی وصیت کے مطابق انگلستان کے ایک گاؤں کے چرچ میں دفن کیا گیا۔

1984 میں میں امریکیوں نے
👇 Image
Read 24 tweets
Apr 19
میں نے اس سے پوچھا
"عابد ! تم نے کیا دعا مانگی ہے"
اس کے جواب نے جھٹکا لگا دیا گویا دوسو بیس وولٹ کا کرنٹ میرے جسم سے گذرا ہو

میں اور عابد نےاس سال ملکر حج کا پروگرام بنایا تھا,اور آج ہم نے طواف کے بعد دو رکعات نوافل ادا کیئے دعا مانگی اور واپس ہوٹل آرہے تھے.ویسے ہی میں نے
👇
سوال پوچھ لیا تھا کہ عابد تم نے کیا دعا مانگی,
اس کا جواب تھا
"یا اللہ مجھے حقیقی مسلمان بنا دے وہ مسلمان جس میں یورپ کے غیر مسلموں والی انسانیت پیدا ہو جائے"

اس کے جواب کی تفصیل اس وڈیو میں تھی جو ہوٹل پہنچ کر اس نے مجھے دکھائی,اس نے یہ وڈیو یورپ کے ملک اٹلی میں شوٹ کی اور
👇
دوسرا حصہ پاکستان میں,

مختصر اور لب لباب یہ تھا کہ یورپ اور پاکستان میں اس نے ایک سٹنٹ کیا,

یورپ میں اس نے ایک دکان کے سامنے چھوٹا سا ٹیبل اور اس پر دودھ کے چند ڈبے رکھ کر دودھ فروخت کرنے لگا,دکاندار یہ دیکھ کر کہ اس کی دکان کے سامنے کوئ دودھ فروخت کر رہا ہے باہر آیا,
👇
Read 10 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Don't want to be a Premium member but still want to support us?

Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Or Donate anonymously using crypto!

Ethereum

0xfe58350B80634f60Fa6Dc149a72b4DFbc17D341E copy

Bitcoin

3ATGMxNzCUFzxpMCHL5sWSt4DVtS8UqXpi copy

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(