12 اپریل 2023 کو CP No. 3506/2020 مقدمہ بعنوان: Pemra Vs ARY میں
سپریم کورٹ کےفیصلےنے اسلامی ضابطہ اخلاق اور آئین کی دھجیاں بکھیردیں۔ آزادی اظہار کی لبرل تعریف پاکستان کے آئین کی تشریح میں بیان کردی گئی۔ 🧵
*پاکستان میں ہم جنس پرستی کے اظہار کی آزادی اور اس کے خلاف بات کرنے پر پابندی ۔
پاکستان کے قانون کو تیزی سے سیکولرائز کیا جارہا ہے۔ آئین پاکستان کی لبرل تشریح کی جارہی ہے۔
*شادی کے علاوہ جنسی رجحان دکھانے پر پیمرا رواداری اور برداشت کا مظاہرہ کرے۔(سپریم کورٹ کا فیصلہ)*
مختلف جنسی شاخت اور جنسی رجحان کے اظہار کو میڈیا میں دکھانے پر کوئی پابندی نہیں ہونی چاہیے۔
تمام اسلامی ممالک نے اقوام متحدہ کی جنسی رجحان اور جنسی شناخت (Sexual Orientation & Gender Identity) کی قرارداد کو مسترد کردیا لیکن پاکستان کی سپریم کورٹ کہتی ہے کہ اسے برداشت کیا جائے۔
*ایل جی بی ٹی نظریات کی بنیاد جنسی رجحان پر منحصر ہے۔ جسے OICنے مسترد کردیا لیکن سپریم کورٹ پاکستان نے پیمرا کو ہدایت کی ہے کہ وہ اسے برداشت کرے۔فحاشی وہ ہے جسے لوگ برا سمجھتے ہیں۔صرف مذہب کی تعریفات کی روشنی میں فحاشی اور بیہودگی نہیں کہا جا سکتا*۔(سپریم کورٹ کا فیصلہ)
*فحاشی، بیہودگی اور عریانی کی تعریف معاشرہ کرے گا۔* (سپریم کورٹ کا فیصلہ)
کسی پروگرام پر شکایات کو میڈیا ، اکیڈمیہ اور سول سوسائٹی کے منتخب 6 افراد پر مشتمل خودمختار کونسل دیکھے گی۔ وہ فیصلہ کریں گے کہ پروگرام دکھانا چاہیے یا اسے سنسر یا بند کیا جانا چاہیے۔(سپریم کورٹ کا فیصلہ)
یہ فیصلے کرتے ہوئے سپریم کورٹ کو بھول گیا ہے کہ ان کا یہ فیصلہ از خود آئین پاکستان کے خلاف ہے ۰ یاد رکھیں کہ اگر ہم نے اس پر احتجاج نہ کیا تو ہم میں سے ہر خاموش رہنے والا اللہ کی نظر میں اس جرم میں برابر کا شریک ہو گا ۰۰ #سپریم_کورٹ
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
مشرف چلا گیا لیکن پاکستان پر پوسٹ مشرف دور معلوم نہیں کب تک چلے گا۔ پاکستان ویسا نہیں تھا جیسا مشرف کے آنے کے بعد ہوا اور ویسا شاید کبھی نہ ہو جیسا مشرف سے پہلے تھا۔ پاکستان کمانڈو کے بچھائے ہوئے بارود پر چلتا ہوا لہو لہان ہو چکا ہے لیکن مشرف کا دور ابھی ختم ہوتا نظر نہیں آرہا۔
اب سوال ان پر ہے جنہوں نے پاکستان کے آئین کی پاسداری کا حلف اٹھایا اور پھر آج ایک ائین شکن کو پاکستان کے جھنڈے میں لپیٹ کر سیلیوٹ کرتے رہے ۔ اس نے پاکستان اور اداروں کے تعلق پر بہت بڑا سوال اٹھا دیا ہے ۔۔ کیونکہ ایک ہی وقت میں پاکستان اور آئین شکن کے ساتھ وفاداری نہیں ہو سکتی
اگر ایک ہی وقت میں پاکستان کے ساتھ وفاداری اور آئین شکنی ہو سکتی ہے تو پاکستان بیت اللہ محسود جیسے لوگوں کو مارنے میں یہ کہہ کر حق بجانب کیسے ہو سکتا ہے کہ یہ لوگ ہمارے آئین کو نہیں مانتے ۔۔ اس لئے یہ ہمارے دشمن ہیں ۔۔