نواز شریف 25 دسمبر 1949 کو لاہور میں پیدا ہوئےوالدہ شمیم اختر کا تعلق پلوامہ
والد میاں محمد شریف اننت ناگ کےصنعت کار تھے وہاں سے ہجرت کر کےجاتی عمرہ، امرتسر چلےگئے
وہاں کاروبار شروع کیا1947ء میں امرتسر سےلاہور منتقل ہوگئے اتفاق فونڈریز کے نام سےکاروبار شروع کیا
👇1/10
نوازشریف نے ابتدائی تعليم سينٹ اينتھنيز ہائی اسکول لاہور سے حاصل کی گورنمنٹ کالج لاہور سے گريجويشن کرنے کے بعد پنجاب یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری حاصل کی
1981ء ميں پنجاب کے وزيرِخزانہ بنے وہ صوبے کے سالانہ ترقياتی پروگرام ميں ديہی ترقی کے حصے کو 70% تک لانے ميں کامياب ہوئے
👇2/10
وہ کھيلوں کے وزير بھی رہے اور صوبے میں کھيلوں کی نئے سرے سے تنظيم کی 1985 میں ہونے والے غیرجماعتی انتخابات ميں وہ قومی و صوبائی اسمبلی کی سيٹوں پہ بھاری اکثريت سےکامياب ہوئے
9 اپريل 1985 کو انھوں نے پنجاب کے وزيرِاعلٰی کی حيثيت سے حلف اٹھايا مری و کہوٹہ کو زبردست ترقی دی
👇3/10
نومبر 1990 کو وزيرِاعظم کا حلف اُٹھايا تاہم وہ پانچ سالہ مدت پوری نہ کر سکے صدر نے انکو عہدے سے فارغ کر ديا عدالت عظمیٰ نے ايک آئينی مقدمے کے بعد انھيں دوبارہ ان کے عہدے پہ بحال تو کر ديا ليکن ان کو جولائي 1993ء ميں صدر کے ساتھ اپنے عہدے سے استعفیٰ دينا پڑا انہوں نے
👇4/10
وزارت عظمیٰ کے دوران نجی شعبہ کے تعاون سے ملکی صنعت کو مضبوط بنایا غازی بروتھا اور گوادر بندرگاہ جيسے منصوبے شروع کيے سندھ کے بےزمین ہاريوں ميں زمينيں تقسیم کی گئیں وسطی ایشیائی مسلم ممالک سے تعلقات مستحکم کیے گئے اقتصادی تعاون تنظیم کو ترقی دی گئی
17فروری 1997 کو الیکشن
👇5/10
جیت کر دوسری بار وزیراعظم بنے اس بار افغانستان کے بحران کے حل میں مختلف افغان دھڑوں سے "معاہدہ اسلام آباد" پہ دستخط کروائے انکے دور حکومت کی اہم خوبی پریسلر ترمیم کے تحت نافذ کی گئيں امریکی پابندیوں کے باوجود معاشی ترقی کا حصول تھی پے اسکیل بھی ریوائز کئے
👇6/10
اکتوبر 1999 میں نوازشریف نے اسوقت کے فوجی سربراہ
پرویزمشرف کو ہٹا کر نئےفوجی سربراہ کی تعیناتی کی کوشش کی فوج کا کردار قومی سیاست میں کم کرنےکی یہ دیانتدارانہ کوشش انکے لیےآفت بن گئی اور ایک فوجی بغاوت کے بعد انکی حکومت ختم کر دی گئی ان پر طیارہ سازش کیس نامی مقدمہ بنا
👇7/10
فوج کےساتھ ایک معاہدے کےبعد سعودی عرب چلےگئے 2006 میں میثاق جمہوریت پر بےنظیر بھٹو سےمل کر دستخط کئے اور فوجی حکومت کےخاتمے کےعزم کا اعادہ کیا 23 اگست 2007 کو عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے انکی وطن واپسی پر حکومتی اعتراض رد کرتے ہوئے۔
پورے خاندان کو وطن واپسی کی اجازت دے دی
👇8/11
2013 کے انتخابات میں مسلم لیگ ن نےواضح اکثریت حاصل کی یوں تیسری بار وزیراعظم پاکستان کے عہدے پر فائز ہوئےاس دور حکومت کےدوران پاکستان نےبیمثال ترقی کی 12000 میگاواٹ بجلی بنانے کا ہدف حاصل کیا پورے ملک میں موٹرویز کا جال بچھایا میٹرو ٹرین و بسیں چلائیں صنعتوں کو فروغ دیا
👇9/11
#سی_پیک کا آغاز کیا جس میں چائنہ نے 63 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری شروع کی جنگی جہاز سازی شروع ہوئی
معیشت مضبوط کی پھر اسوقت کے فوجی سربراہ نے عدلیہ کے ساتھ مل کر #پراجیکٹ_قادیانی_عمران_زانی لانچ کر دیا نوازشریف پانامہ کیس کی سماعت کے دوران اقامہ کی بنیاد پر
👇10/11
28 جولائی 2017 کو جوڈیشنل ناہل کر دیئے گئے
1985 سے لے کر آج تک سب سے زیادہ ملکی ترقی نوازشریف کے ادوار میں ہوئی
انشاءاللہ وہ وقت دور نہیں جب نوازشریف چوتھی بار وزیراعظم بنیں گے اور ملک دوبارہ ترقی کی منازل طے کرے گا
نوازشریف زندہ باد #معمار_وطن_پائندہ_باد
End
فالو اور شیئر 🙏🙏
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
چیئرمین پی اے سی کا رجسٹرار سپریم کورٹ کے وارنٹ جاری کرنے کا اعلان
چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی
نور عالم خان نے رجسٹرار سپریم کورٹ کی عدم حاضری پر وارنٹ جاری کرنے کا اعلان کردیا۔
قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب میں نور عالم خان نے کہا کہ آئین مجھے اجازت دیتا ہے
👇1/4
سپریم کورٹ کا آفیسر نہیں آتا تو وارنٹ جاری ہونگے
انہوں نے اس موقع پر پارلیمنٹ کی کارروائی سے متعلق آئین ایوان میں پڑھ کر سنادیا اور کہا کہ آئین کہتا ہے کوئی بھی ممبر جو پارلیمنٹ میں کہتاھے اسے کوئی نہیں بلا سکتا
چیئرمین پی اے سی نے مزید کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی اور میرا
👇2/4
کچھ کہا آئین کے تحت ہے
قومی اسمبلی کےآفیسر بھی پارلیمنٹ کی کارروائی کسی کورٹ کو دینےکے جوابدہ نہیں
انکا کہنا تھا کہ کوئی بھی عدالت ہو پارلیمنٹ کی پروسیڈنگ نہیں مانگ سکتی، اسی آئین میں پی اے سی یا کوئی بھی کمیٹی عدالت سے ریکارڈ مانگ سکتی ہے۔
نور عالم خان نے یہ بھی کہا کہ
👇3/4
اب سوال یہ نہیں رہا کہ الیکشن کب ہونگے اب سوال ہمخیال ججز کی ساکھ کاھے اب سوال یہ ہےکہ پاکستان کی ترقی کا سفر روکنے والےسازشی کردار اپنی سازش میں کامیاب ہونگے یا نہیں؟
اب سوال یہ ہےکہ جن ہمخیال ججز کو صرف ایک جماعت کےکہنےپر اگست میں بھی الیکشن کروانےپر کوئی اعترض نہیں
👇1/4
الیکشن کمیشن اور تیرہ جماعتوں کےکہنےپر مزید60 دن بعد الیکشن پراعترض کیوں ہے
اب سوال یہ ہےکہ جن ججز
کوkpk میں90 دنوں میں الیکشن سےکوئی دلچسپی نہیں انھیں پنجاب میں جلدی الیکشن
سےدلچسپی کیوں ہے؟
اب سوال یہ ہےکہ گزشتہ چار سالوں سےآخر یہی چند ججز کیوں
قوم کےمستقبل سےکھیل رہےہیں؟
👇2/4
اب سوال یہ ہےکہ جن ججز کیلئے بیٹےسےغیر وصول شدہ تنخواہ ظاہر نہ کرنا ناقابل معافی جرم تھا انہی ججز کیلئےبرادر جج کا #ٹرک
کوئی مسئلہ کیوں نہیں؟
اب سوال یہ ہےکہ سپریم کورٹ میں سترہ ججز ہیں تو وہ ہر فیصلہ صرف تین ججز سےہی کیوں کرواتے ہیں؟ الیکشن تو اکتوبر میں ہی ہوں گے لیکن
👇3/4
ایک اسکول نے اپنے نوجوان طلباء کیلئےتفریحی سفر کا انعقاد کیا
راستے میں انکا گزر ایک سرنگ سے ہوا جس کےنیچے سے بس ڈرائیور پہلے بھی گزرتا تھا
سرنگ کے دہانے پر پانچ میٹر اونچائی لکھی تھی
ڈرائیور نے نہیں روکا کیونکہ بس کی اونچائی بھی پانچ میٹر تھی
لیکن اس بار بس سرنگ کی چھت
👇1/5
سے رگڑ کر درمیان میں پھنس گئی
جس سےبچے خوف و ہراس میں مبتلا ہوگئے
بس ڈرائیور کہنے لگا
ہر سال میں بغیر کسی پریشانی کے سرنگ عبور کرتا ہوں
مگر اب کیا ہوا؟
ایک آدمی نےجواب دیا:
سڑک پکی ہو گئی ہے اسلئے سڑک کی سطح تھوڑی بلند ہو گئی ہے
وہاں رش لگ گیا
ایک شخص نے بس کو باہر
👇2/5
نکالنےکیلئے اپنی کار سے باندھنے کی کوشش کی لیکن ہر بار رگڑ کی وجہ سے رسی ٹوٹ جاتی
کچھ نے بس کو کھینچنے کے لیے ایک مضبوط کرین لانے کا مشورہ دیا
اور کچھ نے کھود کر توڑنے کا مشورہ دیا
ان مختلف تجاویز کے درمیان
ایک بچہ بس سے اترا اور کہا:
میرے پاس حل ہے!
اس نے کہا:
👇3/5
میں نے بکریاں پالنےوالےایک چھوٹے سےفارمر سےپوچھا
آپکے پاس کتنی بکریاں ہیں
اور سالانہ کتنا کما لیتےہو
اس نےکہا میرے پاس اچھی نسل کی بارہ بکریاں ہیں
جو مجھے سالانہ چھ لاکھ روپے دیتی ہیں جو ماہانہ پچاس ہزار بنتا ہے
مگر میں نےجب بکریوں کے ریوڑ پر نظر دوڑائی تو اسمیں بارہ نہیں
👇1/4
تیرہ بکریاں تھیں
جب میں نےاس سے تیرھویں بکری کےبارے میں پوچھا تو اسکا
جواب کمال کا تھا اور اسکا وہی ایک جملہ دراصل کامیاب ہونے کا بہت بڑا راز تھا
اس نے کہا کہ بارہ بکریوں سے میں چھ لاکھ منافع حاصل کرتا ہوں اور اس تیرھویں بکری کے دو بچے ہوتے ہیں ایک کی قر بانی کرتا ہوں
👇2/4
اور دوسرا کسی مستحق غریب کو دے دیتا ہوں
اس لئے یہ بکری میں نے گنتی میں شامل نہیں کی
یہ تیرہویں بکری باقی کی بارہ بکریوں کی محافظ ہے اور میرے لئے باعث خیر وبرکت ہے
یقین کریں کہ یہ کوئی معمولی بات نہیں ہے۔
دنیا کے بڑے بڑے فلاسفروں کے فلسفے ایکطرف اور اس بکریاں
👇3/4
دوسری صدی ہجری کا یہ کذاب نبوت کا دعویدار الجزیرہ میں پیدا ہوا
چاروں الہامی کتابوں کا حافظ اور عالم تھا اسوقت اسکےمقابلےمیں کوئی محدث فقہی اور مفتی نہیں تھا یہ شخص ایران کے شہر اصفہان میں دس یا پندرہ سال گونگا بہرا بنکر ایک مسجد
کےحجرے میں رہا شکل و صورت
👇1/13
میں انتہائی پرکشش تھا لوگ کھانے پینےکےعلاؤہ اسے نقدی وغیرہ بھی دے جاتےتھے یہ شخص باہر بہت کم نکلتا ہروقت مسجد میں ہی عبادت و ریاضت میں مشغول رہتا
ایک صبح کو اس نے اچانک مسجد کی چھت پر چڑھ کر پہلے اپنی خوبصورت آواز میں فجر کی اذان دی اور پھر انتہائی مسحور کن خوش الحانی کے
👇2/13
ساتھ قرآن کی تلاوت کی سارا شہر یہ خوبصورت آواز سنکر مسجد کیجانب دوڑ پڑا آگے دیکھا تو یہ گونگا بہرا اسحاق اخرس تھا لوگ حیرت اور عقیدت کےساتھ یہ ہونیوالےمعجزے کےبارے میں پوچھنےلگےجواب میں وہ بس
خداوند عالم کا شکر ادا کر دیتا دو تین سال تک یہ لوگوں کو دین کی تعلیم دیتا رہا
👇3/13
یہ حیدر آباد دکن انڈیا
کے قبرستان کی ایک تصویر ہے جہاں راہداری کے ساتھ قبر متصل ہونے کیوجہ سے لواحقین نے اسکا ڈھانچہ بنانے کی بجائے مٹی ڈال کر سٹیل کا دروازہ لگا دیا تاکہ مزید جنازے آنے کیصورت میں قبر پر خلل نہ ڈالے۔
اس تصویر کو پاکستان کے ایک سوڈو لبرل حارث سلطان نے
👇1/5
اس عنوان سے ٹویٹ کیا کہ عورتوں کے ریپ کے ڈر سے پاکستان میں لوگ خواتین کی قبروں پر دروازے لگوانا شروع ہو گئے ہیں۔
بس پھر کیا تھا کاپی پیسٹ مافیا ایکٹو ہوا اور اس پوسٹ کو جنگل کی آگ کی طرح وائرل کر دیا گیا۔
بغیر تحقیق کے ڈاکٹر عفان نے اس پر وی لاگ بھی بنا ڈالا بس وہیں سے
👇2/5
انڈین میڈیا نے خبر اچک لی اور ہر مین سٹریم چینل نے اسے بریکنگ نیوز بنا کر چلا دیا اور بی جے پی کے آئی ٹی سیل نے باقاعدہ مسلمانوں کے خلاف کمپین شروع کر دی
اس پر فیکٹ چیکر ایکٹو ہوئے تو پتہ چلا کہ حارث سلطان نے یہ پکچر انڈیا سے لی ہے مزید تحقیق پر شہر کا پتہ چلا اور اب
👇3/5