دو سینئر ترین pti راہنماؤں کی امریکی حکام سے ملاقاتوں کا کیا مقصد؟
پاکستان تحریک انصاف کے دو اہم ترین راہنماؤں نےامریکی عہدیداروں سے ملاقاتیں کرکے اُنکے ساتھ مستقبل کا اپنا پلان شیئر کیا ہے۔
#ایکسپریس_ٹریبیون
کی تازہ اسٹوری کےمطابق تحریک انصاف کےدو سینئر ترین راہنماؤں؛
1/5👇
اسدعمر اور حماد اظہر نےامریکی حکام سے ملاقاتیں کی ہیں
اور انکے سامنے مستقبل کا پروپوزل پیش کیاھے
اخبار کیمطابق تحریک انصاف نے ان ملاقاتوں کی تصدیق کردی ہے۔
اسدعمر اور حماد اظہر نےامریکی حکام کے سامنے IMF اور دیگر عالمی اداروں کے ساتھ ہونے والے معاملات پر بھی بریف کیا
👇2/5
واضح رہے کہ امریکی سفیر چند روز قبل تحریک انصاف کے سینئر راہنما فواد چوہدری کے گھر جاچکے ہیں۔
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ امریکی حکام کس حیثیت سے کسی آزاد اور خودمختار ملک کے اپوزیشن راہنماؤں کے ساتھ بیٹھ کر مستقبل کا لائحہ عمل طے کررہے ہیں؟
👇3/5
سوال یہ بھی پیدا ہوتا ہے کہ ہم سنتے آرہے ہیں کہ آئی ایم ایف ایک آزاد ادارہ ہے، امریکی حکام کس طرح کسی ملک کی اپوزیشن سے آئی ایم ایف کے ساتھ ہونے والے معاملات پر بریفنگ لے سکتے ہیں؟ اور وہ بھی مستقبل سے متعلق؟
اور سب سے اہم سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ تحریک انصاف نے ایک سال تک
👇4/5
یہ بیانیہ بنائے رکھا کہ اپوزیشن راہنماؤں کا کیا کام ہوتا ہے کہ وہ غیرملکی حکام سے ملاقاتیں کرتے پھریں؟ تحریک انصاف کے سینئر ترین راہنما نہ صرف ان سے ملاقاتیں کر رہے ہیں، بلکہ پروپوزل بھی پیش کررہے ہیں؟ آخر کس بنیاد پر؟ کس حیثیت سے؟ کیا ہم کوئی غلام ہیں؟ #سوچئے
End
فالو شیئر 🙏🙏
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
لاہور میں pti کی احتجاجی ریلی کے دوران ایک خاتون کیجانب سے عمران خان کی محبت میں سرعام قمیض اتار دینا اور پشاور میں نگار نامی شخص کیجانب سےعمران کو پیغمبر قرار دیا جانا کچھ دن پہلے ایک بچےکیجانب سےعمران
کےوالدین کو نبی کریمﷺ کے والدین کےبرابر درجہ دیا جانا اور ایسے واقعات
👇1/4
کا تسلسل سےہونا اس بات کی واضح دلیل ہےکہ پڑھےلکھےعوام اور علمائےکرام کافی عرصے سے چیخ چیخ کر کہ رہےکہ عمران خان ایک فتنہ ہے اور اسکے جاہل پیرو کار شخصیت پرستی اور گمراہی کی تمام حدیں پار کر چکےہیں
ایک انتہائی نااہل کرپٹ چور نشئی بدکردار اسلام دشمن اور ناجائز بیٹی کےباپ کو
👇2/4
صادق اور امین جیسےالقابات
سےنوازنا
پھر پیغمبر کےدرجے پہ فائز کردینا پوری امت مسلمہ کیلئےلمحہ فکریہ ہے
ابھی بھی ارباب اقتدار سےدست بستہ گزارش ہےاس فتنےکو جلد
کچلا نہ گیا تو یہ فتنہ اخلاقی لیول پہ گرچکےاس معاشرے میں مزید تباہی لائیگا پاکستانی سیاست میں یہ شخص مزید رہتاھے
👇3/4
فتنہ حرامیہ ،عمرانیہ،لنگڑیہ،پلستریہ
بواسیریہ کیا ہے ؟
۔اگر پنجاب الیکشن ہو گئے تو مرکز میں عمران حکومت کی واپسی ہو جائے گی اور اس سے کن چیزوں کی بنیاد رکھی جائے گی
1-عمران خان خود ایک نئی اسٹیبلشمنٹ بن کے سامنے آئے گا 2- جنرل عاصم منیر سے کمانڈ واپس لے لی جائے گی
👇1/4
3-جنرل ندیم انجم اور جنرل فیصل پر زمین تنگ کر دیجائےگی
4-قاضی فائز عیسی کو چیف جسٹس بننےسے روکا جائیگا
5-اٹھارویں ترمیم ختم کیجائےگی
6-صدارتی نظام لایا جائیگا 7- عمران اپنی "پاسداران عمران" (وفادار آفیشل فورس) بنائے گا
8-سی پیک کی دوبارہ اور ہمیشہ کے لئے بندش ہو جائے گی
👇2/4
9-دوبارہ امریکی بلاک میں شامل ہوتے
ہوئےسعودیہ /امارات/چین/روس سےامریکی اور بھارتی ایما پر محاز آرائی شروع کی جائیگی
10-بھارت کےساتھ امن معاہدے
کےنام پر"یونی لیٹرلی"نیوکلئیر رول بیک کیاجائے
معاشی پیکج بھی لیا جائیگا 11- وقتی طور پر مہنگائی میں ریلیف دیا جائیگا لیکن پاکستان
👇3/4
پاکستان کی تباہی اور بربادی کی بنیاد5 سال پہلے 10 جون 2018 کو ثاقب نثار اور اعجاز الحسن کی سربراہی میں 2 رکنی بینج نے
نوازشریف اور مریم نوازشریف کے خلاف اس شرم ناک آرڈر کے ذریعے رکھی تھی اس آرڈر میں ثاقب نثار اور اعجاز الحسن نے احتساب عدالت کے جج بشیر کو حکم دیا تھا
👇1/4
کہ آپ کو ہفتے میں 6 دن بھی ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کرنا پڑے تو ہفتے کے دن بھی سماعت کریں کیس کا فیصلہ 25 جولائی 2018 کےالیکشن سے پہلےآنا چاہئے اس آرڈر کےذریعے ثاقب نثار اور اعجاز الحسن نےجج بشیر کو مجبور کیا کہ وہ 2018 کے الیکشن سے پہلے3 ریفرنس میں سے ایون فیلڈ ریفرنس
👇2/4
کا فیصلہ پہلے کرے عدالت تینوں ریفرنس کا ایک ساتھ فیصلہ کرنا چاہتی تھی مگر ثاقب نثار اور اعجاز الحسن نے جج بشیر کو بلا کر کہا اگر آپ نے تینوں ریفرنسز کا ایک ساتھ فیصلہ کیا تو 25 جولائی کے الیکشن سے پہلے فیصلہ کرنا ناممکن ہو گا آپ ایسا کریں مریم نواز جس ریفرنس میں شامل ہیں
👇3/4
ایک انتہائی طاقتور عہدے دار (بنڈ لال) کی اہلیہ کی عمران زانی کیساتھ ٹیلیفونک گفتگو پکڑی گئی
اور پھر اس عہدے دار کی اپنی بھی اسی گفتگو پر مشورہ کرتے ہوئے بھی آڈیو پکڑی گئی ھے
ایک بات تو کنفرم ہو چکی ہے نیازی کیساتھ جو بھی لگا اسے خوب موج مستی اور مزے کروائے گئے جنرل
👇1/7
فیض حمید کو فری ہینڈ تھا تم جو مرضی کر سکتےہو اور ثاقب ناسور کو تو نیازی نےسرعام بولا تم نےنئے پاکستان اور ریاست مدینہ کی بنیاد رکھی تھی اور پھر ثاقب نثار جب لندن جاتا تو انیل مسرت کا مہمان ہوتا اور کھل کر عیاشی کرتا اور ادھر بھی ڈیم فنڈ کےنام پر خوب مال بنا رہا تھا
👇2/7
اسکو بھی کھلی چھوٹ تھی اور اس کنجر کو تو ابھی تک نوازا جا رہاھےاسکے کہنے پر ٹکٹ فروخت کیجا رہی ہیں اور یہ کنجر کا بچہ ججز اور عمران زانی کےدرمیان ابھی تک ٹرکوں کی ڈیل کروا رہاھے
جناب جس طاقتور شخصیت کی بات ہو رہی تھی وہ سمجھ لیں پاکستان کےآئینی ستون کےسربراہ کی بیوی ھے
👇3/7
میری کردار کشی سیتا وائیٹ ریحام خان عائشہ گلالئی نے کی
غیروں میں کہاں دم تھا
جسکو اپنا بنایا جس سے چاہت کی اس نے ہی کردار کشی کی
سیتا وائٹ کے ساتھ محبت بھرے لمحات گزارے اس کو ٹائریان جیسی بیٹی کا تحفہ دیا اس نے کردار کشی کی
👇1/4
عائشہ گلالئی کو تھوڑا سا ہاتھ کیا لگایا موبائل پر اس کی تھوڑی سی تصویر کیا منگوائی اس نے کردار کشی شروع کر دی
ریحام خان سے محبت ہوئی اسے گھر لایا
لیکن اس نے تو پوری کتاب ہی لکھ دی
عون چوہدری میرے بچپن کا دوست
میرا لنگوٹیا یار
میرے پاس لنگوٹ نہیں ہوتا تھا
👇2/5
عون چوہدری اپنے لنگوٹ میں لے لیتا تھا
جو میں مراد سعید کے ساتھ کرتا ہوں وہ عون چودھری میرے ساتھ کرتا رہا
اب وہ بھی میری کردار کشی کرے گا
سیتا وائٹ نے میری کردار کشی کی
ریحام خان نے میری کردار کشی کی
عائشہ گلالئی نے میری کردار کشی کی
👇3/5
عمران خان کا دوسری بار حکومت میں آنا پاکستان کیلئے مسائل اور بگاڑ پیدا کرے گا #امریکی_جریدہ
عمران خان کے دور حکومت میں پاکستان کو سیاسی جبر، خارجہ تعلقات میں سرد مہری، سرمایہ کاری میں کمی، عدم استحکام اور دیوالیہ پن کا سامنا رہا #جرمن_اخبار_ڈیراشپیگل
نئے پاکستان کے نعرے
👇1/6
کے ساتھ آنیوالے عمران خان کے دور حکومت میں پاکستان کو سیاسی جبر
خارجہ تعلقات میں سرد مہری، سرمایہ کاری میں کمی
عدم استحکام اور دیوالیہ پن کا سامنا رہا
اقتدار سے عدم اعتماد کےذریعہ نکالےجانے کیبعد عمران خان نے ملک میں افراتفری برپا رکھی
جس سے بحران کا شکار ملک مزید
👇2/6
غیر مستحکم ہورہا ہے
#جرمن_اخبار_ڈیراشپیگل
کے مطابق خاتون صحافی سوزان کولبل نے 13 اپریل 2023 کو چیئرمین تحریکِ انصاف عمران خان سے ایک ویڈیو انٹرویو لیا۔
18th April2023
اس انٹرویو کے حوالہ سے ڈیراشپیگل میں شائع ہونے والے آرٹیکل کے مطابق عمران خان پاکستان میں
👇3/6