تین سال پہلےکورونا کی مد میں WHO سےملنےوالے1290 ارب روپےغائب
سعودیہ کے6 ارب ڈالر غائب
چین کے7 ارب ڈالر غائب
آئی ایم ایف کے 5 ارب97 کروڑ ڈالر غائب
یو ای اے کے 3 ارب ڈالر غائب
بی آر ٹی کے 100 ارب روپےغائب
پی آئی اے کے40 ارب روپے غائب
👇1/4
مالم جبہ کے19 ارب روپے غائب
بلین ٹری کے20 ارب روپے غائب دوائیوں کے 500 ارب روپے غائب
ڈیم فنڈ کے 14 ارب روپے غائب
سابقہ زرمبادلہ سے 16 ارب ڈالر غائب
نئےترقیاتی منصوبےکوئی نہیں
نئی ملازمتوں کے مواقع کوئی نہیں
پٹرول گیس کی مد میں عوام کی جیب پر 25 سو ارب روپےکا ڈاکہ
👇2/4
یوٹیلٹی بلز کی مد میں 700 ارب روپے کا ڈاکہ
چینی کی مد میں
240 ارب روپےکا ڈاکہ
گھی مہنگا آٹا مہنگا کپڑےمہنگے
کفن مہنگا
دالیں چاول مصالحےمہنگے
جرائم کی شرح میں ہوشرباءاضافہ
تعلیمی بجٹ117 ارب سےکم ہوکر محض 9 ارب رہ گیا
صحت کا بجٹ 110 ارب سے40 ارب رہ گیا
👇3/4
خط غربت نے1 کروڑ افراد سےنکل کر
9 کروڑ 80 لاکھ افراد کو اپنی لپیٹ میں لےلیا
ڈیلی12 ارب روپےکی کرپشن بند اب تک اس حکومت کےتقریبا1100 دن 13200ارب روپےکا فائدہ
اتنا پیسہ گیاکدھر ؟
اگر pti والےچورنہیں تھے تو ہنڈیا کس نےچاٹی؟
جواب دلیل سے دینا ورنہ خاموش رہنا
End
فالو شیئر🙏
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
عمران خان آپ اپنی تقریر میں @OfficialDGISPR
میجر جنرل احمد شریف پر طنز کر رہے تھے.آپ اقتدارِ کی ہوس اور تکبر کے خول سے باہر نہیں نکل پا رہے ہیں،آپکو علم ہونا چاہیے جب آپ غیروں کی گود میں بیٹھ کر فخر محسوس کرتے تھے
جب آپکے والد سرکاری ملازم تھی اور ان پر کرپشن کےالزام تھے
👇1/7
انہیں گرفتار کیا گیا تھا,اس زمانے میں میجر جنرل احمد شریف چودھری کے والد محترم معروف سائنٹسٹ اسلامک اسکالر سلطان بشیر الدین محمود پاکستان کے مایہ ناز ایٹمی پروگرام میں ملک کیلئے خدمات سر انجام دے رہے تھے، جس وقت عمران خان کی زندگی صرف لندن کے گراؤنڈ اور نائٹ کلب تھے اس وقت
👇2/7
@OfficialDGISPR
کے والد پاکستان کے ایٹمی پروگرام کیلئے20_ 20 گھنٹےکام کیا کرتے تھے، وہیں دفتر /ریسرچ سینٹر یا لیبارٹری میں میں سلیپنگ بیگ بچھا کر سوجاتےتھے #ڈاکٹر_قدیر کو ہالینڈ سےپاکستان لارہےتھے
آج آپ ایٹمی طاقت کا نعرہ مارتے ہیں ان میں میجر جنرل احمد شریف کےوالد محترم
👇3/7
جناح ہاؤس لاہورGHQاور دیگر فوجی املاک کو تباہ کرنیوالے ملزموں کیخلاف فوری سماعت کی فوجی عدالتوں کی تشکیل جلد کی جائیگی
فوری سماعت کی ملٹری کورٹس کا سربراہ کم سےکم کرنل‘بریگیڈئر اور زیادہ سے زیادہ میجرجنرل کے عہدےکا فوجی افسر ہوگا
آرمی ایکٹ اور آفیشل
👇1/4
سیکرٹ ایکٹ کےتحت یہ فوری سماعت کی فوجی عدالتیں جرائم کی تحقیقات کرینگی
سول عدالتوں کو فوری سماعت کی فوجی عدالتوں کی کارروائی میں مداخلت نہیں کرنےدیجائیگی
آرمی ایکٹ کےتحت یہ پولیس کا کام نہیں ہےآرمی ایکٹ کےتحت صرف ملٹری کورٹس ہی ہرقسم کے جرائم پر ایکشن لینگی
سول کےعلاوہ
👇2/4
ریٹائرڈ فوجی افسر اور اہلکار بھی گرفتار ہونےوالوں میں شامل ہیں۔ فوج کی ہائی کمان ان لوگوں کا ملٹری ٹرائل کریگی
آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کےتحت یہ عدالتیں مقدمات رجسٹر کرینگی
متعلقہ فوجی افسر اس بارے باقاعدہ شکایت دائر کریگا
ملٹری کورٹس اس بات کو بھی
زیرغور رکھےگی
👇3/4
لاہور کا کورکمانڈر ہاؤس جہاں قائداعظم ایک رات بھی نہیں رہے
بہت کم لوگ جانتےہیں کہ لاہور کا کورکمانڈر ہاؤس قائد اعظم محمد علیجناح نے1943 میں ایک لاکھ 62 ہزار روپےمیں خریدا تھا
بہت کم لوگ جانتےہیں
لاہور کا کور کمانڈر ہاؤس قائد اعظم محمد علی
👇1/20
جناح نے1943 میں ایک لاکھ 62 ہزار روپے میں خریدا تھا
لاہور میں مظاہرین کےہاتھوں جلایا جانےوالا کور کمانڈر ہاؤس صرف
اسلئے تاریخی اہمیت کا حامل نہیں کہ یہ ایک قدیم عمارت تھی جسے قومی ورثےکے تحت تحفظ حاصل تھا بلکہ اسکی اہمیت یوں بھی ہے کہ یہ لاہور میں بانی پاکستان قائد اعظم
👇2/20
محمد علیجناح کا گھر تھا
اس عمارت کا شمار قائداعظم کی چار جائیدادوں میں ہوتاھے
دلچسپ بات یہ بھی ہےکہ قائد اعظم نےکراچی اور لاہور والےجناح ہاؤس بمبئی میں واقع اپنا لٹلز گبز والا بنگلہ اور مےفیئر فلیٹ1943 میں فروخت کرکےخریدے تھے
انہیں معلوم ہو گیاتھا کہ پاکستان بننے والاھے
👇3/20
اب تک جمع کئےگئے ناقابل تردید شواہد کی بنیاد پر مسلح افواج ان حملوں کےمنصوبہ سازوں
اکسانےوالوں
انکی حوصلہ افزائی کرنےوالوں اور مجرموں سے بخوبی واقف ہیں
اس سلسلےمیں بگاڑ پیدا کرنے کی کوششیں بالکل بے سود ہیں
👇1/7
فورم نے اس عزم کا اظہار کیا کہ فوجی تنصیبات اور ذاتی/سامان کےخلاف ان گھناؤنے جرائم میں ملوث افراد کو پاکستان کے متعلقہ قوانین بشمول #پاکستان_آرمی_ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کےتحت ٹرائل کے ذریعےانصاف کےکٹہرے میں لایا جائیگا۔ فورم نےفیصلہ کیاکہ کسی بھی حالت میں فوجی تنصیبات
👇2/7
اور سیٹ اپ پر حملہ کرنے والے مجرموں، بگاڑنے والوں اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف مزید تحمل کا مظاہرہ نہیں کیا جائے گا۔
شہدا کی تصاویر، یادگاروں کی بے حرمتی، تاریخی عمارتوں کو نذر آتش کرنےاور فوجی تنصیبات کی توڑ پھوڑ پر مشتمل ایک مربوط آتش زنی کےمنصوبےپر عمل درآمد کیاگیا
👇3/7