Nishtarians Profile picture
May 31 4 tweets 2 min read Twitter logo Read on Twitter
دہشت گرد پولیس

Assault of doctor in children hospital lahore by the ASI attendant should be condemned on a national level by the doctor community. How dare they assault a doctor on duty like that. Look at the videos. They are so heartwrenching. And the FIR was not being Image
registered because the assaulter is an ASI. Upon blocking of ferozepur road, the FIR was registered against UNKNOWN person. Then the SSP came and names were mentioned in FIR with reduced extent of injury. Every doctor should speak up against this. Take a stand before this
jahilana behavior becomes a norm. Or none of us will be safe anywhere.
There should be a strike on a national level, including private sectors.
When their own families will suffer then they will realize we are also humans.
Demand for his termination from ASI post. Demand quick and due justice.
#AssaultOnDoctors #JusticeDelayedIsJusticeDenied

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Nishtarians

Nishtarians Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @Nishtarians1

Jun 1
ٹرشری کئیر ہسپتالوں میں اگر ناقص سہولیات ہوں تو اُسکا زمہ دار ڈاکٹر نہیں ہوتا بلکہ ہسپتال کی انتظامیہ ہوتی ہے جو زیادہ تر نان ڈاکٹر / ٹیکنیکل لوگ ہوتے ہیں ۔ عوام کو لگتا ہے کہ ڈاکٹر اس سب کا زمہ دار ہے ۔
میں زاتی تجربے سے واضح کرتا ہوں 🛑

نشتر میں اکثر ھاوس افسر نے ہی ڈیتھ
ڈکلئیر کرنی ہوتی تھی ۔ اب آپ اندازہ لگائیں کہ اکثر وارڈز میں ڈیتھ پرنٹ سرٹیفیکیٹ نکالنے کے لئے سفید کاغذ نہیں ہوتے تھے ۔ ایسے میں اگر وہ ڈاکٹر اُس فوت ہوئے مریض کے لواحقین سے کہے کہ باہر سے مجھے تین چار سفید کاغذ لادیں میں نے آپکے مریض کا ڈیتھ سرٹیکفیکیٹ بنانا ہے تو وہ لواحقین
اُس ڈاکٹر کو اُلٹا ماریں گے کہ ایک تو ہمارا مریض مر گیا اور تم لوگوں کے پاس سفید کاغذ تک نہیں ہے وارڈ میں ۔ حالنکہ ڈاکٹر کا سفید کاغذ کی دستیابی سے کوئی لینا دینا نہیں ۔ یہ کام وارڈ کے ایڈمن کا ہے یا ہسپتال انتظامیہ کا ۔ کئی بار ایسا ہوا کہ ہم اپنی جیب سے پیسے دے کر ساتھ والے
Read 15 tweets
Jun 1
پاکستانی عوام کے ذہنوں میں ڈاکٹروں کاوہی امیج ہے۔جو ہمارا فلمی اداکاروں کے بارے میں ہوتا ہے۔یعنی اداکار ہر وقت فلموں والی “زبردست ‘ قسم کی زندگی گزارتے ہیں۔جس میں ہمیشہ خوشی ہے۔کوئ غم نہی ہے۔
عوام کو لگتا ہے ڈاکٹر صرف مسیحا اور فرشتے ہیں۔یہ انسان نہی ہیں۔ان کو نہ تو بھوک لگتی ہے۔ Image
نہ ان کے کوئ جزبات ہوتے ہیں۔اسلئے بارہ گھنٹے لگاتار ڈیوٹی کرتے ہوئے نہ تو ان کو کھانا کھانا چاہئے۔۔۔نہ چائے سیگریٹ پینی چاہئے۔نہ ان کو فیس لینی چاہئے۔کیونکہ ان کو گھر خاندان بیوی بچوں کی ضرورت نہی ہوتی۔نہ ان کے exam فیل ہوتے ہیں۔فیل ہو بھی جائیں تو انکو کوئ ذہنی اذیت نہی ہوتی۔
نہ یہ بیمار ہوتے ہیں۔یہ اگر ENT میں کام کرتے ہیں تو انکو نزلہ زکام نہی ہونا چاہئے۔اگر EYE وارڈ میں کام کرتے ہیں تو انکو آنکھوں کی بیماری نہی ہونی چاہئے۔بیمار ہو بھی جائیں تو لوگ ہنس کر کہتے ہیں”ڈاکٹر صاحب تُسی تے خود بیمار ہوگئے جے۔۔تُسی ساڈا علاج کی کرنا”
ڈاکٹر کام نہی کرتے بس
Read 8 tweets
Jun 1
کتنی راتیں ہوتی ہیں جو MBBS کے طالبعلم کی بغیر نیند کیے گذر جاتی ہیں ،
جب ایک طالبعلم ڈپریشن سے گذر رہا ہو اور اسی دوران اس کا کوئی ساتھی اس سے یہ کہے کہ اس سے اب پڑھائی کا دباؤ برداشت نہیں ہو رہا اور اب وہ خودکشی کرنے کے در پہ ہے تو کتنا مشکل ہوتا ہوگا ہمت جوڑ کر اپنے ساتھی
کو دلاسہ دینا ،

کبھی کبھی تو پروفیشنل لائف سے پہلے ہی یونیورسٹی میں دل کرتا ہے کہ بندہ سب کچھ چھوڑ کر کہیں دور بھاگ جائے ،
ہم کسی کی امید زندہ رکھنے کے لیے اپنے نہ جانے کتنے ہی خوابوں اور خواہشوں کا قتل کرتے ہیں تب جا کر کوئی ایک ڈاکٹر خواجہ سعد بنتا ہے جسے کسی روز کوئی
اٹینڈنٹ آ کر اس لیے مار مار کر ICU تک پہنچا دیتا ہے کہ خدا نے ان کے مریض کے نصیب میں اتنی سانسیں کیوں لکھی تھی ؟
یہ قوم خدمت تو دور کی بات احسان کے بھی لائق نہیں اس ملک کی نوکری سے کئی بہتر دیارِ غیر میں گوروں کی غلامی ہے کیونکہ ریاست یہاں خود ایک لمبے عرصے سے وینٹیلٹر پر ہے۔
Read 4 tweets
Jun 1
میں مسیحا ہوں !!!

کب میں نے کہا تھا مجھے حساس بنا دے
اے میرے خدا مجھے کچھ اور بنا دے😢😢

میں نے بچپن سے لے کر لڑکپن اور جوانی کے ایام درد مسیحائی اور "اپنی قوم کی خدمت" کے جذبے سے سرشار پڑھائی میں گزار دئیے کیونکہ
"میں مسیحا ہوں"

میں برس ہا برس سے اپنوں کی خوشی ، غمی میں Image
شریک نہ ہو سکا کیونکہ
" میں مسیحا ہوں"

میں نے راتوں کی نیند اور دن کا سکون قربان کر کے 18,18 گھنٹے روزانہ پڑھائی کی کیونکہ
"میں مسیحا ہوں "

میں مسلسل 36 سے اڑتالیس گھنٹے جاگ کر ڈیوٹی کرتا رہا کیونکہ
" میں مسیحا ہوں "

میں ڈیوٹی کے دوران چائے تک نہیں پی سکتا، کیا پتا کوئی
''مجبور'' 'نیلا تھوتھا' یا 'گندم کی گولی' کھا کر آ جائے اور پھر وہ "ڈاکٹر کی مبینہ غفلت " کی وجہ سے جان سے ہاتھ دھو بیٹھے

میں چوبیس گھنٹے کی ڈیوٹی کے بعد بھی چند گھنٹے کے لیے آرام نہیں کر سکتا،، کیا پتا کوئی من چلہ " ون ویلنگ " کرتا ہوا ہیڈ انجری کے ساتھ ایمر مجنسی میں لینڈ
Read 6 tweets
Jun 1
کل سے کچھ عقل کل لوگ کہہ رہے ہیں ڈاکٹر سرکاری ہسپتال کی او پی ڈی بند کر کے اپنی پرائیویٹ پریکٹس سے پیسہ بناتے ہیں سچے ہیں تو پرائیویٹ کلینک بھی بند کر دیں پہلی بات ان نام نہاد عقل کل والوں کو بتا دوں 98% ینگ ڈاکٹر جو کہ سپیشلسٹ کی ٹریننگ کر رہے ہیں وہ کوئی پارٹ ٹائم جاب نہیں
کرتے ہیں انکی اپنی ڈیوٹیاں اتنی زیادہ ہوتی ہیں کہ تھکن بھی مشکل سے اترتی ہے اور جو کنسلٹنٹ اور پروفیسر پرائیویٹ پریکٹس کرتے ہیں وہ کبھی ہمارے احتجاج کا حصہ نہیں بنے انہوں نے ہمیشہ طاقتور مافیا کی غلامی کی ہے یہ لوگ منافقین کے سردار عبداللہ بن ابی کے پیروکار ہیں اور نہ یہ لوگ
مریض دیکھتے ہیں اور نہ انکا مریضوں کے لواحقین سے واسطہ پڑتا ہے اور یہ لوگ اپنے جونئر ڈاکٹرز کے ساتھ کبھی کھڑے نہیں ہوتے ہیں اسطرح کے واقعات تو ان منافقین کے لیے نعمت ہوتے ہیں یہ مافیاز کو اپنی غلامی اور وفاداری کو ثبوت دیتے ہیں تاکہ انکی پروموشن جلدی ہو سکے
دوسرا اس جاہل اور
Read 6 tweets
Jun 1
ہم تمام ڈاکٹر حضرات جب بھی بیٹھتے ہیں اکثر اس بات پر بحث ہوتی کہ اس ملک میں رہنا چاہئے یا نہیں؟
اور لوگ مجھے قائل کرتے ہے کہ UK میں جا کر سیونگز نہیں ۔۔۔ پیسے نہیں بچتے بہت ٹیکس ہے۔
میرا ہر بار ایک ہی جواب ہوتا ہے اور آج کا واقعہ میرے موقف کی تائید ہیں۔
میرے مطابق جو معاشرہ Image
آپ کو بنیادی انسانی حقوق نہیں دے سکتا وہ رہنے کے قابل نہیں ہے۔ آپ یقین جانے مجھے UK والے پیسے نہیں مجھے معاشرے میں عزت چاہیے۔ وہ عزت جو UK میں ایک حاکروب کو بھی ملتی ہے اور ڈاکٹر کوبھی۔
مجھے وہ تحفظ چاہئے جو وہاں سڑک پر چلتے ہر انسان کو ہے کہ اسی کوئی بھی کہیں سے بھی آکر
جانی و مالی نقصان نہیں پہنچائے گا۔مجھے وہ معاشرہ چاہئے جہاں مجھے ڈر نا ہو کہ میرا بچہ بڑا ہو کر کھائے گا کہاں سے۔
میں آج یہ جو لکھ رہا ہوں ایک ڈاکٹر کی حیثیت سے نہیں لکھ رہا۔ ایک انسان کی حیثیت سے لکھ رہا۔ یہ جو بھی ہوا کسی ریڑھی بان کے ساتھ ہوتا تو بھی غلط تھا۔ لیکن یہ معاشرہ
Read 5 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Don't want to be a Premium member but still want to support us?

Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Or Donate anonymously using crypto!

Ethereum

0xfe58350B80634f60Fa6Dc149a72b4DFbc17D341E copy

Bitcoin

3ATGMxNzCUFzxpMCHL5sWSt4DVtS8UqXpi copy

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(