میں آپ سب کو طیب اردگان کے بارے میں بتاتا ہوں آپ خود بھی سرچ کر سکتے ہیں۔
طیب اردگان نے جب مافیا کو چیلنج کیا تو اسکی پارٹی پر پابندی لگائی اس کو نا اہل کردیا گیا تھا اس کے بعد اس نے دوسری پارٹی بنائی تو اس پر بھی پابندی لگائی گئی ⬇️
تیسری پارٹی بنائی اور الیکشن جیت گئی اس کی پارٹی نے تو عبد اللہ گل کو وزیراعظم بنایا گیا کیوں کہ طیب اردگان نا اہل تھا اس وقت تو اس کی حکومت نے آئین میں ترمیم کردی اور طیب اردگان ممبر الیکٹ ہوئے اور اس کے چند مہینے بعد وزیر اعظم بن گئے اور تب سے ابھی تک وہ الیکشن جیت رہا ہے ⬇️
اور اس نے سسٹم کو اتنا مضبوط کردیا کہ نہ کوئی کسی کو غیر قانونی نا اہل کرسکتا ہے نا پارٹی پر پابندی لگا سکتا ہے۔
ایسا کیوں ہوا کیوں کہ نظریئے کو ختم نہیں کیا جا سکتا پارٹی پر بین لگاؤ یا نا اہل کرو عوام کے دلوں سے آپ کسی کو نہیں نکال سکتے ⬇️
اس طرح عمران خان نے مافیا کو چلینج کر رکھا ہے اب وہ پارٹی پر پابندی لگائے یا نا اہل کریں ووٹ صرف عمران خان کا ہے کیوں کے لوگوں نے عمران خان کا نظریہ اپنا لیا ہے تو لوگوں گھبرانا نہیں چاہے یہ لوگ خان کو نا اہل کریں یا پارٹی پر پابندی لگائیں جب بھی الیکشن ہوئے جیت اسی کی ⬇️
ہوگی جس کو عوام ووٹ دیں گے اور حکومت میں آکر آپ نا اہلی ہو یا پارٹی بین سب ختم کر سکتے ہیں اس لئے ہار نہیں ماننی جیت آخر میں حق کی ہونی ہے ان شاءاللہ
تحریک انصاف عمران خان ہے اور عمران خان تحریک انصاف ہے 🙂 #BehindYouSkipper
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
شاہ محمود قریشی اور پرویز خٹک تحریک انصاف میں دو ایسے سیاستدان ہیں، جو اپنا الیکٹورل کالج رکھتے ہیں۔شاہ محمود پورے ملتان ڈویژن کی سیاست پر گرفت رکھتا ہے۔ اسکی پیری مریدی، ٹھیکیداروں کی ٹیم، سرکاری دفاتر میں اپنی تنصیبات اور بہت کچھ شامل ہے۔ ⬇️
شاہ محمود کیساتھ راں فیملی، لابڑ فیملی، نون فیملی، گوپانگ فیملی، لانگ فیملی اور ڈوگر فیملی دہائیوں سے چلتی آرہی ہے۔شاہ محمود جس جماعت میں بھی جاتا ہے، یہ خاندان اسی کیساتھ چلتے ہیں۔ اسی طرح گھوٹکی سندھ کی سیاست میں بھی شاہ محمود کافی اثرورسوخ رکھتے ہیں۔ ⬇️
کل ملا کر شاہ محمود دس قومی نشستیں اور بارہ / پندرہ صوبائی نشستیں جیب میں لیے گھومتے ہیں۔ اتنی نشستیں حکومتیں بنانے اور گرانے کے لیے کافی ہوتی ہیں۔
اسی طرح پرویز خٹک ہیں۔ نوشہرہ کی سیاست اور عام بندے تک انکی رسائی بڑی تگڑی ہے۔ اپنا ذاتی ووٹ بینک رکھتے ہیں۔ ⬇️