اگر کائنات نئے سرے سے تشکیل دی جائے تو میں یہ تاثر ختم کرنا چاہوں گا کہ مرد عورت سے زیادہ مضبوط ہے
یہ جتنے مخبوط الحواس قیس کم مجنوں مرد پھرتے ہیں ان کا یہی مسئلہ ہے کہ یہ خود کو مضبوط سمجھ کر ہنستے ہیں اور خوب ہنستے ہیں
یہ اس عاجزی و کمزوری کی لذت سے نا آشنا ہوتے ہیں #Adults
++
++
جو عورت کی گود میں سر رکھ کر رونے سے حاصل ہوتی ہے
بدنصیب ہے وہ انا خیز عورت جس کی گود مرد کے اشکوں کو میسر نہ ہو
کیونکہ وہ کائنات کی اک ایسی شے سے محروم ہے جو اس سے بھی زیادہ خوبصورت ہے
پارک میں تین عورتیں تھیں جن کے تیں کتے ساتھ تھے
عورتوں کی عمریں اندازا" 35، 55 اور 60 تھیں یا کچھ کم
کتوں میں اک بہت چھوٹا تھا
اک درمیانہ اور اک بڑا
درمیانہ کتا جو غالبا" مادہ تھی بلاوجہ بھونک رہی تھی ,چھوٹا کتا ڈر رہا تھا
بڑے کتے کو کاہے کا ڈر
++
گلے میں زنجیر ہونےکے باوجود اس نے گھوم کر بھونکنے والی کے خاص مقام کو سونگھا
وہ چپ نہ ہوئی
60 سالہ مالکہ چند قدم دور سے آ رہی تھی
اپنی کتیا کو سونگھے جانے کو دیکھکر کہا
"ہاں سب سے بہتر ہے"
دوسری دو عورتیں ہنسنے لگیں
مالکہ نے اپنی کتیا کا نام لےکر مخاطب کیا
اب چلانا بند کرو
++
++
اب چلانا بند کرو
تمہارے بیش قیمت مقام کو سونگھا گیا ہے
#Adulthood
👇👇
( اس واقعے میں جنسی گھٹن کے شکار لوگوں کو جو خود کو متقی افراد کے طور پر پیش کرتے ہیں اگر جنسی ہیجان یا فحاشی دکھائی دے تو ان سے کوئی معذرت نہیں کیونکہ کتے تیں توں آچے )
بسا اوقات مجھے صنف نازک پر رشک آنے لگتا ہے
صنف نازک کے مطالعہ کے بغیر سائنس کا مطالعہ ناممکن ہے
کیا آپ "مقناطیسیت" کا مطالعہ صنفِ نازک کے بغیر مکمل سمجھیں گے، جب کہ آپ جانتے ہیں کہ عورت سے زیادہ پرکشش ہستی خداوند تعالیٰ نے پیدا نہیں کی
کیا آپ "حرارت" کا مطالعہ کرتے
پطرس بخاری
++
++
عورت کو نظرانداز کرسکتے ہیں؟
جب آپ جانتے ہیں کہ محفلوں کی گرمی عورت کی موجودگی کی مرہون منت ہے
کیا آپ "برقیات" کا مطالعہ کرتے وقت عورت کونظر انداز کرسکتے ہیں۔ جب آپکو معلوم ہے کہ حوا کی بیٹیاں بادل کے بغیر بجلیاں گراسکتی ہیں
صنف نازک آرٹ کے مطالعہ کےلئے ناگزیر ہے
پطرس بخاری
++
++
اگر لیونارڈو، رافیل اور مائیکل اینجلز نے عورت کے خط و خال کو قریب سے نہ دیکھا ہوتا تو کیا وہ ان لافانی تصاویر اور مجسموں کی تخلیق کرسکتے جن کا شمار عجائبات عالم میں ہوتا
کیا کالی داس، شکنتلا، شیکسپیئر، روز النڈ اور دانتے، بیتریس کا تصور بھی ذہن میں لاسکتے اگر
65 کی پاک بھارت جنگ چل رہی تھی
ٹرین کا زمانہ تھا
اک ہائیکورٹ کے جج کو کسی دوسرے شہر جانا پڑگیا
درجہ اول میں سیٹ نہ ملی بحالت مجبوری درجہ دوم میں بیٹھ گیا
درجہ دوم میں مسافر بہت جذباتی اندازمیں جنگ کی باتیں کررہے تھے
سب اس بات پر قائل تھے انڈیا کی درگت بننے والی ہے #LifeLessons
++
++
کسی نے جج صاحب کی طرف دیکھ کرکہا
صاحب پڑھے لکھے ہیں ,ان سے رائے پوچھتے ہیں
جج صاحب نے جواب دیا کہ چونکہ انڈیا اک بڑا /طاقتور ملک ہے جبکہ پاکستان چھوٹا
اسلئے ہم زیادہ دنوں تک لڑ نہیں سکتے
یہ سننا تھا کہ مجمعےنے جج صاحب کو "انڈین ایجنٹ" کہتے ہوئے پھینٹی لگادی
++
بڑی مشکل سے جج صاحب کو وہاں سے نکالا گیا
بعد میں کسی نے جج صاحب سے پوچھا کہ آپ نے اس سفر سے کیا سبق حاصل کیا؟
جج صاحب نے کہا میں نے اک بنیادی سبق سیکھا
وہ یہ کہ "فرسٹ کلاس کی باتیں سیکنڈ کلاس میں نہیں کرنی چاہئیے" 🤠😜
محیرالعقول بحور عالم:
سائنسدان عالمی سمندر کے 5 سے 10% حصہ سے متعلق تحقیق کر سکے ہیں اب تک
چند معاملات پر مفروضہ جات کے علاوہ حتمی اور ثابت شدہ رائے نہیں بن پائی ہے
جیسے یہ کہ 4/5 ملی میٹر کی میڈوسا (جس کی تصویر دی گئی ہے)
جنم ، عنفوان شباب، ادھیڑ عمری، بڑھاپا #Science
++
++
بڑھاپا /موت کے عام چکر سے کیسے بچ نکلتی ہے
جونہی اسے لگے کہ وہ فنا ہونے کو ہے وہ فوری جنم میں منقلب ہونے کی خاطر پیوپا کی شکل میں ڈھل جاتی ہے
یوں یہ واحد مخلوق ہے جو لافانی ہے
یا یہ کہ سمندر کی تہہ سے سیٹی کی سی آواز کیوں سنائی دیتی ہے ؟
یا یہ کہ آبی مامالیہ
نیو یارک شہر کے 300 سکوائر میل رقبے پر 762 ملین ٹن وزنی کنکریٹ، شیشہ اور سٹیل موجود ہے یہ تخمینہ امریکی جیولوجیکل سروے کے محققین نے لگایا ہے
اس میں عمارات میں موجود فرنیچر/دیگر اشیا کا وزن شامل نہیں
نہ ہی اس میں وہ 85 لاکھ افراد شامل ہیں جو ان عمارات #BBCUrdu #Worldwide
++
++
جو ان عمارات میں رہائش پذیر ہیں
اس تمام وزن کا اس زمین پر حیران کن حد تک اثر پڑرہا ہے جس پر یہ عمارات تعمیر کی گئیں
مئی میں شائع ہونے والی اک تحقیق کے مطابق نیو یارک میں زمین سالانہ اک سے دو ملی میٹر کے حساب سے دھنس رہی ہے جس کی اک وجہ ان عمارات کا دباؤ ہے
بی بی سی ، اردو
++
++
2020 میں انسان کی تعمیر کردہ اشیا تمام جانداروں کے مجموعے سے زیادہ بڑھ چکی تھیں
انڈونیشیا کا جکارتہ سب سے زیادہ تیزی سے دھنس رہا ہے
فلپائن کا منیلا، بنگلہ دیش کا چٹاگانگ،
پاکستان کا کراچی اور چین کا تیانجن شہر بھی اس فہرست میں شامل ہیں
اک ہندی فلم میں ہندو اسطور کی اک کتھا سنی، اچھی لگی
راون شیو کا پکا پجاری تھا( ابلیس کی طرح انتہائی عبادت گذار)
جب سیتا کے اغوا میں شیو نے سزا دینا چاہی تو پاروتی (شیو کی بیوی) نے دہائی دی کہ ایسا ظلم نہ کریں وہ آپ کا سچا بچاری ہے
شیو مسکرائے اور کہا کہ پاپ تین قسم کا ہوتا ہے
++
++
اک پاپ یعنی عام گناہ جھوٹ/دغا وغیرہ جو عبادت/دعا سے بخشا جاسکتا ہے
دوسرا پاپ اتی پاپ ہوتا ہے اغوا/قتل وغیرہ
جو بعض صورتوں میں معاف ہوسکتا
تیسرا ہوتا ہے مہا پاپ جس کا اثر نسلوں تک لوگوں کے ذہنوں پر پڑتا ہے جو ہرگز نہیں بخشا جا سکتا
پاروتی بولی کہ راون نے سیتا کو اغوا کیا تھا
++
++
تو اسے اتی پاپ کے طور پر لیجیے اور معاف کر دیں
شیو پھر مسکرائے اور بولے بالکل معاف ہوسکتا تھا اگر وہ راون کے روپ میں اغوا کرتا
مگر اس نے سادھو کا روپ دھار کے اسے اغوا کیا
سادھووں جیسے معصوم , بے ضرر لوگوں کو ہی بدنام نہیں کیا بلکہ سادھو جس مذہب کے پیرو کار ہیں اس کو بھی
++