"اڑنگ کیل" شاید آپنے نے یہ نام پہلے بھی سنا ہو اگر نہیں سنا تو ہم آپکو بتاتے ہیں،اڑنگ کیل آزاد کشمیر کا ایک گاؤں ہے جو قدرت کے حسن سے مالا مال ہے، یہ وادئ نیلم کے چند سب سے خوبصورت ترین سیاحتی مقامات میں سے ایک ہے، یہ سیاحتی مقام بہت بعد میں بنا ہے پہلے تو یہ صرف ایک گاؤں تھا جو
آج بھی ہے لیکن ساتھ ساتھ ایک سیاحتی مقام بھی بن گیا ہے، یہاں گاؤں کے لوگ اپنے عام طریقے سے زندگی بسر کر رہے ہیں، یہاں پر اسکول بھی ہے جہاں مناسب تعداد میں بچے بھی پڑتے ہیں, لوگوں نے مال مویشی رکھے ہوئے ہیں جو ہر گاؤں کے لوگ اپنے ساتھ رکھتے ہیں، یہاں جانے کے لیے پہلے آپکو جانا
پڑتا ہے کیل اور کیل سے آگے آپکو بیٹھنا پڑتا ہے ایک ڈولی (🚡) پر جو دریائے نیلم کے اوپر سے گزرتی ہے اور اسکی اونچائی دریا سے تقریبا 500 فٹ ہے اگر آپ کو اللہ کو یاد کرنا ہو تو ایک دفعہ اسکی رائڈ ضرور لیجئے گا، ڈولي آپکو ایک پہاڑ سے دوسرے پہاڑ پر لے جائے گی لیکن اگر آپکو ڈولی میں
بیٹھنے سے کوئی مسئلہ ہو تو آپ پیدل رستہ بھی اختیار کرسکتے ہیں جس میں آپکا وقت اور انرجی دونوں ضائع ہونگے کیوں کے ڈولی سے اتر کر آپکو تقریبا ایک گھنٹہ ہائیک کرکے اوپر جانا ہوتا ہے اسلئے میرا مشورہ ہے تھوڑا مرد بننا اور ڈولی پر بیٹھ جانا اور اگر آپ عورت ہیں تو آپکو تھوڑی دیر کے لئے
مرد بننا پڑےگا، اس گاؤں کو کوئی روڈ نہیں جاتا، ایک سوئی بھی کسی بندے یاں خچر کے کندھے پر جاتی ہے، آپکو وہاں سامان اٹھانے والے بھی ملیں گے جو وہاں کے لوکل ہونگے اور انکے لیے آپکا سامان آدھا کلو کے دہی کے شاپر سے زیادہ حیثیت نہیں رکھتا کیوں کے انکے گھروں کا تمام سامان وہ خود لیکر
جاتے ہیں، گھنٹہ ہائیکنگ کرنے کے بعد جب آپ اوپر پہنچیں گے تو آپ اپنی تھکاوٹ بھول جائیں گے، آپ کہیں گے اس چیز کے لیے اتنی خواری تو کچھ نہیں، اور آپکے منہ سے بے ساختہ سبحاناللہ نکل آئے گا، اور آپ اپنی آنکھوں کو ٹھنڈک دینے کے بعد کیمرے کی آنکھوں کو ٹھنڈک دینے لگ جائیں گے، اوپر سامنے
جو آپکو پہاڑ نظر آئے گا اسکا ایک حصہ پاکستان کے پاس ہے اور دوسرا مقبوضہ کشمیر میں آتا ہے، یہ ایک وادی کی طرح ہے جو ہر طرف سے فلک بوس پہاڑوں سے گھری ہوئی ہے، بس حکومت وقت اسکو بلکل توجہ نہ دے تو اسکا یہ حسن برقرار رہے گا۔ #Arangkel #اڑنگ_کیل #kashmir #touristblog