عمران خان کی فائنل کال پر پنجاب باہر کیوں نہ نکلا؟
ایک تھریڈ
پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی جانب سے 24 نومبر کے فائنل احتجاج کی کال نہ صرف پاکستان میں بلکہ پوری دنیا کے لیے دی گئی تھی، جس کے پیش نظر 23 نومبر کو حکومت کی جانب سے پنجاب کے مختلف شہروں کے داخلی اور خارجی راستے بند کر دیے گئے تھے۔
تحریک انصاف کے ایک ایم پی اے نے نام نہ ظاہر کی شرط پر بتایا کہ جب عمران خان نے فائنل کال دی تو پی ٹی آئی کے بیشتر اراکین اسمبلی پریشان تھے، پھر بشریٰ بی بی کی جانب سے 5 سے 10 ہزار افراد اسلام آباد لانے کا حکم جاری کردیا گیا۔
’اور یہ بھی کہا کہ جو ٹارگٹ پورا نہیں کرے گا اسے پارٹی سے نکال دیا جائے گا، پنجاب کے ایم این ایز اور ایم پی ایز نے قیادت سے اس پر احتجاج کیا کہ وہ اتنے بندے نہیں لاسکتے۔‘
پارٹی کے صوبائی رکن اسمبلی کے مطابق، افرادی قوت کے ٹارگٹ سے متعلق شکایت پر قیادت کی طرف سے کہا گیا کہ یہ کرنا ہے، جس سے پی ٹی آئی پنجاب کے رہنما مایوس ہوگئے اور انہوں نے کوئی تیاری نہیں کی۔
ذرائع نے بتایا کہ پنجاب سے چند اراکین اسمبلی اور رہنما ضرور اسلام آباد پہنچے لیکن زیادہ تر ایم پی ایز اور ایم این ایز چھپ گئے اور قیادت کو کہتے رہے کہ راستے بلاک ہیں ہم دیگر راستے تلاش کر کے پہنچ رہے ہیں کچھ فرمائشی گرفتار بھی ہوگئے۔
ذرائع نے بتایا کہ آئے روز احتجاج، ایف آئی آرز، جیل جانے کے ڈر سے پنجاب کی عوام باہر نہیں نکلی، خیبرپختونخوا سے عوام اپنے لیڈر عمران خان کی کال پر نکلے لیکن پنجاب کے عوام اور رہنما اپنے آپ کو گرفتاری سے بچاتے اور قیادت کو دھوکا دیتے رہے۔
’یہ ضرور ہے کہ پنجاب میں راستے اور ٹرانسپورٹ دونوں بند تھے، لوگ کیسے پہنچتے، پی ٹی آئی لاہور کے صدر شیخ امتیاز اور پارٹی کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ راستے تلاش کر اسلام آباد پہنچ گئے تھے لیکن وہ بھی احتجاج میں کہیں نظر نہیں آئے جس کے باعث زیادہ مایوسی پھیلی۔‘
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
یہ بات درست ہے کہ آڈیو میں بظاہر تین الگ الگ ٹکڑے ہیں مگر کسی لمبی تقریر یا انٹرویو کو چھوٹا کرنے کے لیے سب چینل ایسا کرتے ہیں۔
تینوں جگہ آواز تو عمران خان کی ہے اور فقرے مکمل ہیں اس طرح سیاق و سباق سے مکمل واضح ہے کہ ہارس ٹریڈنگ کی حمایت اور خریدنے کی بات انہوں نے یقینا کی ۔
کلپ 1:
عمران خان: اب بڑی غلط فہمی ہو گئی ہے کہ جناب اب نمبر گیم پوری ہے۔ یہ نمبر ایسا ہے نہیں۔ ایسا مت سوچیں کہ گیم ختم ہو گئی ہے۔‘
کیونکہ اب سے لے کر اڑتالیس گھنٹے بہت لمبا عرصہ ہے اس میں بڑی چیزیں ہو رہی ہیں۔ میں اپنی طرف سے کئی چالیں چل رہا ہوں جو ہم پبلک نہیں کر سکتے.
کلپ 2:
عمران خان:پانچ (ایم این ایز) تو میں خرید رہا ہوں ناں میرے پاس ہیں پانچ۔ میسج دے دیا ہے کہ جو پانچ ہیں نا وہ بڑے اہم ہیں اور اس کو کہیں کہ وہ اگر ہمیں پانچ اور لے دے نا۔ تو اگر دس ہو جائیں تو گیم ہمارے ہاتھ میں ہے۔‘
وزیراعظم کے دوست اور معاون زلفی بخاری بدعنوانی کے ایک اور معاملے میں منظر عام پر۔۔۔۔ بخاری کے سوشل میڈیا منیجر فرحان کو بغیر ٹینڈر کے حکومت پاکستان کا سرکاری ڈیجیٹل میڈیا پارٹنر بنا دیا گیا۔ں thenews.com.pk/print/399923-l…
زلفی بخاری کے سوشل میڈیا منیجر کی غیر معروف کمپنی "برانڈو مارکیٹنگ" کو اس معاہدے کی وجہ سے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے ڈیٹا تک مفت رسائی اور دیگر کاروبار مثلاً جائیداد وغیرہ کی فروخت کا موقع ملے گا۔
زلفی بخاری کے علاوہ فرحان وزیر اعظم کے سرکاری سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ساتھ ساتھ شہریار آفریدی اور عثمان ڈار کے اکاؤنٹ بھی چلاتا ہے۔ بدعنوانی کا یہ معاملہ اتنا سنجیدہ ہے کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے حکومت اور چیف جسٹس کو خط لکھ کر تفصیلی چھان بین کا مطالبہ کیا ہے۔