وہ جانتا ہے کہ میں اسکے بغیر رہ بھی نہیں سکتی اور ساتھ ہو تو جھگڑتی بھی بہت ہوں۔ پھر بھی پتا نہیں کیوں اور کیا ایکسپکٹ کرتا ہے یہ انسان مجھ سے۔ جیسی تھی ویسے ہی اتنی محبت دے کر عادت ڈال دی ہے اپنی اور اب مجھے بدلنے کی امید بھی ہے۔
سمجھتے ہوئے بھی کیوں نہیں سمجھتا کہ میں اس کی محبت میں پاگل ہوں اتنی پاگل ہوان کہ کچھ بھی کر گزروں گی۔ نہیں بدل سکتی نہ اب خود کو، اب بس پاگل ہو جاؤں گی اور کچھ بھی نہیں ہو گا مجھ سے۔