فجا میراثی بیمار ہو گیا۔ گاؤں کے ڈاکٹر کے پاس گیا تو اس نے بہت زیادہ فیس مانگی بڑی منتیں کرنے پر بھی ڈاکٹر نے اسے رعایت نہ دی اور پورے پیسے لئے
جب وہ صحت یاب ہوگیا تو ڈاکٹر کی زیادتی پر فجے کو بہت زیادہ غصہ آیا اس نے ڈاکٹر کا ایک جھوٹا قصہ بنایا اور گاؤں کی چوپال میں سنانے لگ گیا
فجا میراثی کہنے لگا کہ جب میں بیمار ہوا تھا اور ڈاکٹر بشیر سے علاج کروا رہا تھا تو میں نے خواب دیکھا کہ میں مر گیا ہوں اور مر کر اوپر پہنچ گیا ہوں ، وہاں بہت سے لوگ جو اس دن فوت ہوئے تھے پہنچے ہوئے تھے ۔ وہاں پر جنتیوں اور دوزخیوں کے ناموں کی لسٹ لگی ہوئی تھی لوگ
پاکستان کو اپنی ہر مالیت کی کرنسی تبدیل کر دینی چاہیے مطلب نوٹ کی شکل وصورت سب تبدیل کردینا چاہیے
جس طرح انڈیا نے اپنی کرنسی تبدیل کی تھی
جو کرنسی تبدیل کرنےآئے اس شحص کو نقد دینے کی بجائے اسکا اسی وقت بنک میں اکاونٹ کھولا جائے اور رقم بنک میں رکھی جائے
ساتھ ہیFBR میں اسی وقت
رجسٹرڈ کیا جائے فائلر بنایا جائے جو شحص اپنے زرائع آمدن نہ بتائے اس پر جرمانہ کیا جائے
یقین کریں پاکستان کے بنکوں میں روپوں کے انبار لگ جائیں گے اور تمام لوگ فائلر بھی ہوجائیں گے
پاکستان کی توقع سے بھی زیادہ ریونیو اکٹھا ہوگا لوگوں نے کروڑوں اربوں روپیہ گھروں میں رکھا ہوا ہے
Mar 28 • 8 tweets • 2 min read
کراچی سے اسلام آباد پہنچا تو ائرپورٹ کے اندر ہی ایک ٹیکسی والے باریش نوجوان نےمجھ سے کہا آئیے سر میں چھوڑ دیتا ہوں۔ اسکا اندازاتنا مہذب تھا کہ میں نے کرایہ بھی طے نہیں کیا اور اسکےساتھ چل پڑا۔اسکی ٹیکسی گیٹ سے بہت دورکھڑی ہوئی تھی جب میں کم و بیش چارسو میٹر پیدل چل کر اسکی ٹیکسی
تک پہنچا تو دیکھا ٹیکسی انیس سو اٹھتر ماڈل کی ہے مجھے اینٹیکس پسند ہیں لیکن جیسے ہی میں گاڑی میں بیٹھا گاڑی سے اُٹھتی انتہائی ناگوار بُوکے بھبکوں کےباعث میرا سانس لینا مُشکل ہوگیا
شاید ٹیکسی میں بکریاں لادکرکوئی لمبا سفرکیا گیا تھا میں نے جیب سے دو سو روپےنکال کر ڈرائیور کو دیے
Mar 23 • 11 tweets • 2 min read
کسی گاؤں میں ایک پہلوان رہتاتھا۔اپنے علاقے کا بہت مشہور اور جانا مانا۔اسکی ایک ہی بیٹی تھی۔۔بہت لاڈ اور پیار سے پالی۔۔خوبصورت اور نازک سی۔۔۔بیٹی جوان ہوئی تو اسکی شادی کی فکر ہوئی
چونکہ پہلوان تھا۔۔۔اسلیئے بیٹی کے لیئے ایک پہلوان ہی پسند آیا۔۔اونچا لمبا تنے ہوئے بدن کا
مالک۔۔گھنی موچھوں والا۔گھبرو۔۔۔زمیندار۔
نازو پلی بیٹی وداع کردی
چھے ماہ بھی ناگزرے تھے کہ پہلوان داماد نے بیٹی کومار پیٹ کر نکال دیا۔۔۔کہ گھر کا کوئی کام نہیں آتا اسے۔۔۔
باپ کادل بہت رنجیدہ ہوا۔۔۔مگر کسی کوکچھ نا کہا۔۔۔کہ فضول میں تماشا بنے گا۔۔۔۔۔بیوی سے کہا کہ اسے ہر چیز سکھاو
اجے منوت اورنگ آباد، بھارت کے چھوٹے سے قصبے میں پیدا ہوا بچپن اور جوانی شدید مشکلات اور محنت سے گزارا. مہاراشٹر آیا،کپڑے اور گندم کا کاروبار شروع کیا اور اپنی محنت سے کروڑ پتی بن گیا.اجے نے اپنی بیٹی شریا منوت
کی شادی کے لیے کروڑ روپے جمع کیے لیکن اس نے اپنی بیٹی کا جہیز نہیں بنایا، کپڑے جوتے اور زیورات نہیں بنائے، داماد کو نئی گاڑی لے کر نہیں دی
اس نے اپنی بیوی، بیٹی اور داماد سے مشورہ کیا دو ایکڑ زمین خریدی اور اس پر چھوٹے چھوٹے 90 گھر بنوا دئیے. پھر یہ گھر جھونپڑیوں میں رہنے والوں
غیر سیاسی پوسٹ
کوئی بھی سیاسی وابستگی والا اسے صرف کہانی سمجھ کر پڑھے
کسی نے بے نظیر انکم سپورٹ کے نام پر عورتوں کو بھرے بازار میں لائین لگا کر تزلیل کی
کسی نے آٹا دینے کے لیے عورتوں مردوں کو لائینوں میں کھڑا کر کے عزت نفس کو کچلا
کسی نے لنگر خانے بنا کر مفت دستر خوان پر بٹھا
کر عزت نفس کو چلتا کیا
ان سب نے عورتوں کو گھریلو دستکاری کیوں نہیں بنا کر دی کہ اپنے ہاتھ سے کمائیں
انکو روزگار کیوں نہ دیا کہ بھائیو مفت نہیں کھاؤ بلکہ کما کر کھاو
ہم 1978 میں جب نویں کلاس میں پڑھتے تھے اس وقت اسکول یونیفارم میں اونٹ کے رنگ کی شلوار قمیض اور سفید جوتے ہوتے تھے
Feb 28 • 5 tweets • 2 min read
حضرت بلالؓ جناب عمرؓ سے ملنے آئے جب بلالؓ دروازے سے داخل ہوئے تو فاروق اعظمؓ نےکرسی چھوڑدی ہاتھ باندھ کے کونے میں کھڑے ہوگئے
کالا رنگ
نام لکھنا نہیں جانتے
قیصر وکسری کوخاطر میں نہ لانےوالے عمرؓ بلالؓ کے سامنےکھڑے ہوگئے
لوگ کہنےلگے عمر کون آرہا ہےجس کے لیے آپکا یہ استقبال ہے
حضرت بلالؓ آئے کہنےلگے امیرالمومنین کیا کر رہے ہیں ؟
عمرؓ نے بازو پکڑا اوراپنی کرسی پر بٹھایا حضرت بلال کہنے لگے
حضور میں غلام ہوں مجھے تو طریقے بھی نہیں آتے ان کرسیوں پر بیٹھنے کے میں غریب ماں کابیٹا غلام باپ کی اولاد ہوں
حضرت عمرؓ کہنے لگے بلالؓ تو غلام تھا لیکن
Feb 21 • 4 tweets • 1 min read
گھر والے میرے لئے رشتہ دیکھنے گئے
ساتھ میں بھی تھا اور مجھے چپ چاپ بیٹھے رہنے کو کہا !
تو لا پرواہی سے بیٹھا چیونگم چبا رہا تھا، لڑکی کے باپ کو یہ حرکت ناگوار گزری.
پوچھا؛ یہ کیا حرکت کر رہے ہو، کیوں چباتے ہو یہ چیونگم?
میں نے کہا: بس جی، تب چباتا ہوں جب سگریٹ پی بیٹھوں.
تو تم سگریٹ بھی پیتے ہو؟ لڑکی کے باپ نے پوچھا.
بس جی جب شراب پیئوں تو تب ہی سگریٹ پیتا ہوں. میں نے کہا.
تو تم شراب بھی پیتے ہو؟ لڑکی کے باپ نے سوال کیا.
میں نے جواب دیا؛ جی، بس اسی دن پیتا ہوں جس دن جوا ہار کر آؤں.
لڑکی کے باپ نے پوچھا: تو تم جوا بھی کھیلتے ہو؟
Feb 20 • 10 tweets • 3 min read
سات سو سال قبل لکھی گئی ابن خلدون کی تحریر گویا مستقبل کے تصور کا منظر نامہ ہے:
“مغلوب قوم کو ہمیشہ فاتح کی تقلید کا شوق ہوتا ہے، فاتح کی وردی اور وردی پر سجے تمغے، طلائی بٹن اور بٹنوں پر کنندہ طاقت کی علامات، اعزازی نشانات، اس کی نشست و برخاست کے طور طریقے، اس کے تمام حالات،
رسم و رواج ، اس کے ماضی کو اپنی تاریخ سے جوڑ لیتے ہیں، حتیٰ کہ وہ حملہ آور فاتح کی چال ڈھال کی بھی پیروی کرنے لگتے ہیں، اور اس کی وجہ یہ ہے کہ لوگ جس طاقتور سے شکست کھاتے ہیں اس کی کمال مہارت پر آنکھیں بند کر کے یقین رکھتے ہیں۔
محکوم معاشرہ اخلاقی اقدار سے دستبردار ہو جاتا ہے ،
Feb 13 • 5 tweets • 2 min read
پاکستان کے مایہ ناز کرکٹر محمد یوسف کی تحریر***
کامیابی کی وجہ @
یہ وہ محلہ ھے جہاں میں پلا بڑھا. بچوں کے ساتھ جرابوں کی بال بنا کر دھوبی گھاٹ پہ کپڑے دھونے والے ڈنڈے کے ساتھ کرکٹ کھیلا کرتا تھا (شاید اس وجہ سے میری بیک لفٹ اونچی تھی)
پہلی بار کرکٹ کلب میں داخلہ اس شرط پہ ملا
کہ میں سب سے پہلے آ کر وکٹ اور گراؤنڈ میں جھاڑو لگایا کروں گا اسکے علاوہ سینئر پلیئرز کےلیئے نیٹ نصب کرانے کی ذمےداری بھی میری تھی۔
یہ جو بھائی اس تصویر میں نظر آ رہے ہیں انکا نام ظہیر ہے یہ وہ شخص ہے جو ھمارے کلب کا کپتان تھا -
ظہیر نے کلب انتظامیہ سے لڑ کر مجھے ٹیم میں کھلانے
Jan 30 • 6 tweets • 2 min read
"محبت"
گورنمنٹ پرائمری اسکول میں آج اُردو کا پرچہ تھا ۔ اسکی ڈیوٹی پانچویں جماعت کےطلبہ پر تھی ۔
خلاف معمول آج کے پیپر میں ایک بچہ کم تھا ۔ دیوار کے ساتھ جُڑی پہلی قطار کی پہلی کُرسی خالی پڑی تھی ۔ یہ اویس کی کُرسی تھی ۔
آج اویس غیر حاضر نہیں تھا بلکہ اُس نے چُھٹی لے لی تھی۔
اسکول سے نہیں !! دُنیا سے ! دائمی چُھٹی!
وہ ایک دِن پہلے ہی اپنی گلی میں کھیلتے ہوئے گٹر کے کُھلے دھانے میں گِر کر مر چکا تھا بدقسمت تھا ورنہ اُس کی کمیونٹی کے بچوں میں بڑے ہو کر مخالف سیاسی پارٹی کے ہاتھوں شہید ہونے کی روایت تھی
بچے پُورے انہماک سے پیپر حل کرنے میں مصروف تھے
Jan 21 • 7 tweets • 2 min read
**آج ہی تے غربت دی چس آئی اے **
ایک گاؤں میں غریب نائی رہا کرتا تھا جو ایک درخت کے نیچے کرسی لگا کے لوگوں کی حجامت کرتا ۔
مشکل سے گزر بسر ہورہی تھی۔ اس کے پاس رہنے کو نہ گھر تھا۔ نہ بیوی تھی نہ بچے تھے۔ صرف ایک چادر اور ایک تکیہ اس کی ملکیت تھی۔ جب رات ہوتی تو وہ ایک بند سکول
کے باہر چادر بچھاتا، تکیہ رکھتا اور سو جاتا.
ایک دن صبح کے وقت گاوں میں سیلاب آ گیا
اس کی آنکھ کھلی تو ہر طرف شور و غل تھا۔
وہ اٹھا اور سکول کے ساتھ بنی ٹینکی پر چڑھ گیا. چادر بچھائی، دیوار کے ساتھ تکیہ لگایا اور لیٹ کر لوگوں کو دیکھنے لگا
لوگ اپنا سامان، گھر کی قیمتی اشیا لے
Jan 17 • 5 tweets • 2 min read
اپ یقین کریں خمینی کا ایران خطے میں اسرایل اور امریکہ دونوں کے لیے بیحد ضروری ھے
ایران کے فواید
پاکستان کو بحر ہند کے حدود میں انڈر پریشر رکھنا اور پاکستان میں فرقہ وارانہ فسادات کو ہؤا دینا اور خلیجی ممالک کو دبا کہ رکھنا ھے
ذرا سوچین امریکہ کو صرف دھمکی دینے پر لیبیا، عراق ،،
یمن اور شام ، افغانستان کی اینٹ سے اینٹ بجا دی گیی
جبکہ ایران نۓ دو سال قبل اپنے مقتول جرنیل کا بدلہ لینے کے لیے امریکن اڈے پر میزایل داغے امریکہ ھنس کر سہہ گیا
بیچارے غزہ کے مظلوموں اور سنی حریت پسند گروپ حماس کو مدد کا وعدہ کرکے اسراییل کے ھاتھوں تباہ کرانے والا یہ ایران ھے
Jan 15 • 6 tweets • 2 min read
لاء کالــــج کے اسٹوڈنٹ کے ایکــــــــ گروپ نے وکیل صاحب سے پوچھا۔
سر ! وکالت کے کیا معنی ہیں ؟
وکیل صاحب نے کہا
میں اس کے لئے ایکــــــــ مثال دیتا ھوں۔
مان لو کہ میرے پاس دو آدمی آتے ہیں۔ ایکــــــــ بالکل صاف ستھرا اور دوسرا بہت گندہ ھے۔ اب میں ان دونوں کو صلاح دیتا ھوں کہ
وہ دونوں نہا کر صاف ستھرے ھو جائیں۔
*اب آپ لوگ بتائیں کہ ان
*میں سے کون نہائے گا ؟
ایکــــــــ اسٹوڈنٹ نے کہا۔ جو گندہ ھے وہ نہائے گا۔
وکیل نے کہا۔ نہیں صرف صاف آدمی ھی نہائے گا کیونکہ کہ اسے صفائی کی عادت ھے جب کہ گندے آدمی کو تو صفائی کی اھمیت ھی نہیں معلوم۔
ایک شادی میں رخصتی کے وقت دلہن باپ کے گلے لگ کر زاروقطار روہی تھی وہاں موجود ایک شخص نے کہا کہ یہ شادی زیادہ دیر نہیں چلنے والی دلہن اس شادی سے خوش نہیں ہے کیونکہ دلہن رو رہی ہے۔
دلہن کے والد نے آنسو پونچھتے ہوئے دلہے سے پوچھا کہ یہ شخص کون ہے۔؟
دولہے نے جواب دیا کہ یہ لالہ موسے والے جاوید چودھری ہیں---
جب حفیظ جالندھری قومی ترانہ لکھ رہے تھے تو اچانک کہیں سے بھاگتا بھاگتا ایک نوجوان آیا،اور کان میں کہنے لگا یہ قومی ترانہ فارسی اور اردو کا مکسچر ہے قوم اسے مسترد کردے گی اور چلا گیا۔ جالندھری صاحب قلم چھوڑ کر قریب بیٹھے
Jan 1 • 5 tweets • 1 min read
حاضر جوابی اور حاضر دماغی: 🙂 🙂
٭ ایک شخص نے مشہور شاعر متنبی سے کہا: میں نے دور سے آپ کو دیکھ کر عورت سمجھا
متنبی نے جواب دیا: میں نے جب دور سے آپ کو دیکھا تھا آپ کو مرد سمجھا تھا۔
٭ برطانیہ کے موٹے وزیراعظم " چرچل"نے دبلے " برنارڈشو" سے کہا : تمہیں جو دیکھے گا وہ سوچے گا کہ
برطانیہ میں غذائی بحران ہے۔ اس پر شو نے کہا: جو تمہیں دیکھے گا اس بحران کا سبب بھی سمجھ جائے گا۔
٭ ایک عرب بدو گدھے پر بیٹھ کر ایک گاوں میں گیا تو ایک شخص نے اس سے کہا: میں نے تمہارے گدھے کو دیکھ کرتمہیں پہچان لیا۔ اس نے فورا کہا: جی ہاں گدھے کو گدھا ہی پہچان لیتا ہے۔
Dec 31, 2023 • 6 tweets • 2 min read
عرب شہزادے جب بھی شکار پر آتےہیں اکیلے کیوں آتےہیں؟
ان کےگھر والے انکے ساتھ کیوں نہیں ہوں گے؟
انہیں تلور کاپرندہ یا ہرن کا گوشت پسند نہیں لیکن اصل کہانی کچھ اس طرح ہے
جب عرب شہزادے شکار کے لیے آتے ہیں تو محل سے بہت دور خیمہ بستی قائم کی جاتی ہےجہاں دو گھنٹے بعد شکار شروع کیا جاتا
شکرا گھوڑا، کتا اور فالکن شکار میں استعمال ہوتے ہیں۔ مغرب میں شکار ختم کرنے کے بعد مغرب کی نماز باجماعت ادا کی جاتی ہے۔ اس کے بعد، کھیل پکا ہے. عشاء سے پہلے کھانا کھاتے ہیں۔
جہاں حکومت پاکستان کی جانب سے مقامی انتظامیہ اور عوام کے تعاون سے نوجوان مقامی لڑکیوں کو ان شہزادوں کی
Dec 30, 2023 • 5 tweets • 2 min read
اردو کا جنازا ہے زرا دوم سے نقلے 😐
“اخراجِ عقیدت” رکشوں، ٹرکوں اور ہوٹلوں میں اقوال زریں اوراشعار آپ نےاکثر پڑھے ہوں گے خوش نویس نیم خواندہ ہونے کیوجہ سے املا کی غلطیاں کرتے ہیں۔فخرے چکوال، نسیب اپنا اپنا، مہنت کر حسد نہ کر ، تیری نظریں ہیں طلوار ۔۔ تو میں نے بھی بارہا پڑھا
لیکن وہ تو نیم خواندہ تھے ، اور اب اسی قسم کی کھیپ یونیورسٹیوں سے یوٹیوب پر شاعری کے چینلز اور فیس بک پیج بنا کر سامنے آ رہی ہے ۔ جس میں گیتوں اور غزلوں کی ویڈیوز اردو ٹائیٹل کے ساتھ اپ لوڈ کی جاتی ہیں تصویروں پر غلط شعر لکھے جاتے ہیں۔صحیح اور سہی کے ساتھ ساتھ ہے اور ہیں کا فرق