اماں ابا کی شادی پچاس کی دہائی کے آخر میں ہوئی۔ ابا گریجویٹ تھے اور اماں کبھی سکول بھی نہیں گئی تھیں۔ قرآن پڑھنا جانتی تھیں اور اسی توسط سے اردو کی بھی معمولی شدھ بدھ تھی۔ پڑھ لیتی تھیں مگر لکھ نہیں سکتی تھیں اور دستخط کی جگہ انگوٹھا لگاتی تھیں۔
1/14
ابا نے انہیں اردو لکھنا سکھایا انگریزی کے حروف تہجی کی پہچان کروائی، اردو اور انگریزی میں انکا نام لکھنے کی مشق بھی کروائی تاکہ وہ کاغذات پر اپنے نام کے دستخط کیا کریں۔ اماں نے کہا کہ انہیں انگریزی میں نام لکھتے شرم محسوس ہوتی ہے اس لیے وہ اردو میں ہی دستخط پر اکتفا کریں گی۔
2/14
Sep 11, 2021 • 20 tweets • 5 min read
نائن الیون
شاہ رخ خان کی ایک مووی دیکھی جس میں وہ ایک کھلاڑی کو تنبیہ کرتے کہتا ہےکہ “ہر ٹیم میں صرف ایک غنڈہ ہوتا ہے اور اس ٹیم کا غنڈہ میں ہوں”
ہم اگر کچھ کہنے کی جسارت کریں تو کہیں گے کہ ہر گھر میں بھی صرف ایک غنڈہ ہوتا ہے اور ہمارے گھر کا غنڈہ اور مُنڈا تھیں ہماری باجی
1/20
چار بہنوں سے چھوٹی اوپر تلے دو بھائیوں کے بعد آئیں اور اللہ میاں معلوم نہیں کیوں لڑکوں کی ہیٹ ٹرک کرتے کرتے رک گئے۔ تمام عادتیں، لباس اور پسند وہ جن کا لڑکیوں میں ہونا بلاوجہ اچھنبا سمجھا جاتا ہے۔ بھائیوں کے ساتھ رہنے کی وجہ سے ہر وقت ان کا آؤں گا، کھاؤں گا، چلتا رہتا تھا۔
2/20
Apr 16, 2021 • 12 tweets • 3 min read
Million dollars advice
کافی دن ہوے ہیں میانوالی کے ایک بزرگ پیر سید فیروز شاہ صاحب نے خود پر بیتا ایک قصہ سنایا تھا۔ وہ اتنا دلچسپ اور سبق آموز تھا کہ آپ بھی سن لیجیے:
65 والی جنگ کے دنوں میں ہمارے والد صاحب بڑے بھائی کے لیے بہت پریشان تھے جو سندھ میں انسپکٹر پولیس تھے۔ والد صاحب نے مجھے زاد راہ دے کر وہاں بھیجا کہ کم از کم بھائی کے بیوی بچوں کو میانوالی لے آو۔ وہ سمجھتے تھے کہ میانوالی جنگی اثرات سے محفوظ رہے گا۔
Mar 21, 2021 • 13 tweets • 3 min read
سمیرا کے والدین ستر کی دہائی میں ہجرت کر کے کینڈا آباد ہو گئے تھے۔ سمیرا کی پیدائش، پرورش، شادی کینڈا میں ہی ہوئی۔ شوہر کا خاندان بھی کینڈا میں ہی آباد تھا۔ دونوں کی اچھی نوکری تھی اور اچھی زندگی گزر رہی تھی۔
1/13
اس دوران شادی کے پانچ سال گزر گئے مگر وہ اولاد کی خوشی نہیں پا سکے تو انہوں نے پاکستان سے بچہ گود لینے کا فیصلہ کیا۔ اس سلسلے میں ایدھی سینٹر سے رابطہ کیا اور ساتھ ہی ساتھ کینڈا میں درکار قانونی کاروائیوں کا بھی آغاز کیا۔ گود لینے کا مرحلہ طویل ہونے کے ساتھ صبر آزما بھی تھا۔
2/13
Dec 22, 2020 • 16 tweets • 4 min read
“سیاسی پتلی تماشہ یا خاکی چکر ویو”
ایک بڑی مشہور ہندی کہاوت ہے کہ “جو نظر آتا ہے وہ ہوتا نہیں، اور جو ہوتا ہے وہ نظر نہیں آتا”۔ کُرکشیتر کے میدان میں جب مہابھارت لڑی گئی اور چکر ویو رچایا گیا تو سوائے کرشنا اور ارجن کے کوئی نہیں جانتا تھا کہ چکر ویو کا توڑ کیا ہے؟
1/16
سپاہی اس چکر ویو میں داخل ہی نہ ہو پاتے۔ بظاہر وہ مدمقابل کو چت کر بھی دیتے تو پتہ ہی نہ چلتا اور دوسرا تازہ دم جنگجو سامنے آ جاتا۔ پہلے چکر کو توڑنے میں کامیاب شخص کا سامنا تازہ دم اور مزید زور آور مد مقابل سے ہوتا۔
2/16
Aug 25, 2020 • 9 tweets • 2 min read
کہتے ہیں کسی جنگل میں ایک "خرگوش" کی اسامی نکلی۔ ایک بے روزگار اور حالات کے مارے ریچھ نے بھی اس کیلئے درخواست جمع کرا دی۔
اتفاق سے کسی خرگوش نے درخواست نہیں دی تو اسی ریچھ کو ہی خرگوش تسلیم کرتے ہوئے ملازمت دیدی گئی۔
1/9
ملازمت کرتے ہوئے ایک دن ریچھ نے محسوس کیا کہ جنگل میں ریچھ کی ایک اسامی پر ایک خرگوش کام کر رہا ہے اور اسے ریچھ کا مشاہرہ اور ریچھ کی مراعات مل رہی ہیں۔ ریچھ کو اس نا انصافی پر بہت غصہ آیا کہ وہ اپنے قد کاٹھ اور جثے کے ساتھ بمشکل خرگوش کا مشاہرہ اور مراعات پا رہا ہے
2/9
Jan 30, 2020 • 7 tweets • 3 min read
آپ نہیں جانتے کہ آپ کے اردگرد نظر آنے والے بظاہر پرسکون اور خوش باش لوگ کس ذہنی دباؤ، پریشانی اور اندرونی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔ہمارے دوست، رشتہ دار یہاں تک کہ ہمارے ٹین ایج کو پہنچنے والے بچے پڑھائی اور بے پناہ بڑھتے ہوئے مقابلے کی فضاء سے متاثر ہو سکتے ہیں۔ 1/7
ہمیشہ اپنارویہ مشفقانہ اوررحمدلانہ رکھیے
ذہنی پریشانی کے شکار کسی شخص سے کبھی مت کہیےکہ۔
-تم صرف عبادت یادعا میں دل لگاؤ
-تمہارا اصل مسئلہ تمہارا اپنا رویہ ہے یہ سب پریشانی صرف تمہارےدماغ کی پیداوار ہے
-ہم سب کےساتھ کوئی نہ کوئی مسئلہ ہوتا ہے۔یہ تمہارےاکیلے کے ساتھ نہیں ہے
2/7
Jan 13, 2020 • 4 tweets • 1 min read
کہتے ہیں بونے اپنے جسمانی اعضاء کے بڑے ہونے کی تمنا رکھتے ہیں مگر وہ اپنے دماغ کے سائز سے پوری طرح مطمئن ہوتے ہیں۔
اگر غور کریں تو فکری اور نظریاتی اعتبار سے ہم سب بھی بونے ہی ہیں۔
ڈگریوں پہ ڈگریاں لیتے جائیں گے مگر اپنے مفلوج ذہنوں اور تنگ نظری سے پوری طرح مطمئن
1/4
دولت کے حصول کے لیے کوشاں اور زرائع نا جائز ہوں تو بھی مطمئن۔
بینک اکاؤنٹ میں موجود رقم میں صفر بڑھتے رہنے کی ہوس اوردلوں کی بڑھتی تنگی سے مطمئن۔
کوئی ہے جو رنگت میں سفیدی چاہتا ہے، کوئی ہے جو حسن کے مذید دوآتشہ ہونے کی تمنا رکھتا ہے مگر دلوں کی سیاہی سے سب پوری طرح مطمئن
2/4
Nov 29, 2019 • 8 tweets • 3 min read
یوٹیوب پرایک مشہور ومعروف ٹاک شو دیکھنےکا اتفاق ہوا۔دو بےحدسینئیراداکار مدعو تھے۔میزبان کےشدید بناوٹی لب ولہجہ کوایک طرف رکھ کر نک سک سےتیارمہمانوں کاذکر کرتے ہیں
مہمان فنکاروں نےبیان فرمایا کہ ایک دفعہ اداکاری کےساتھ مزید پیسہ بنانے کی خاطر انہیں گلوکاری سیکھنے کا شوق چُرایا 1/7
اب اس شوق کے چلتے بقول ان کے ایک بہت “مزیدار” واقعہ پیش آیا۔
واقعہ کچھ یوں ہےکہ موسیقی سیکھنے کے لیےایک استاد کا بندوبست کیاگیا۔ماسٹر جی ایک دوست کے گھر تشریف لائے۔انہوں نے ان فنکاروں یعنی اپنے شاگردوں سے کہا کہ رواج کے مطابق پہلی کلاس میں شاگرد مٹھائی/جوڑا وغیرہ لاتے ہیں
2/7