ہاتھی اور شہباز شریف؛
کہتے ہیں کہ جب ہاتھی کا بچہ چھوٹا ہوتا ہے تو اسکی بھاگ دوڑ سے تنگ مالک اسکی پچھلی ٹانگ کے ساتھ ایک بڑا بھاری سا سَنگل باندھ دیتا ہے، تاکہ وہ اچھل کود اور بھاگ دوڑ نہ کرسکی اور بھاری سنگل(زنجیر) کیوجہ سے اپنے آپکو قید سمجھے۔
وقت کے ساتھ ساتھ ہاتھی کی جسامت
اور طاقت تو بڑھتی جاتی ہے، مگر زنجیر اتنی کی اتنی ہی رہتی ہے۔ حتیٰ کہ مکمل طور پر نوجوان اور بھرپور طاقت کا مالک ہاتھی جو اس زنجیر کو توڑنے پر قدرت رکھتا ہے۔ وہ بھی اس زنجیر کو اپنے وجود سے زیادہ بھاری سمجھتے ہوئے اسے توڑنے کی زحمت نہیں کرتا۔ اور ساری عمر اس زنجیر سے بندھے گزار
Sep 20, 2019 • 8 tweets • 3 min read
چند دن سے پاکستان کے موجودہ حالات میں عام لوگوں کی زندگی اورانکے شہری حقوق (civil rights) کا موازنہ یورپ کے اوسط درجے کے ملک کے شہریوں کے حالات اور انکے سول رائیٹس سےکر رہا،
بہت سی باتیں نوٹ کیں، اس دوران ایک نقطے پر آکر دماغ کی سوئی اڑ گئی، en.m.wikipedia.org/wiki/Democracy…
چنانچہ اپنے دماغ میں اٹھنے والے سوالات کو مناسب الفاظ کی شکل دےکر گوگل پر سرچ کیا۔ تو وکی پیڈیا کا لنک سامنے آیا، جو ٹویٹ میں موجود ہے،
پاکستان کا ڈیموکریسی انڈیکس میں اسکور 4.17 ہے۔ اور ورلڈ انڈیکس میں اسکا 112واں نمبر بنتا ہے۔
اس لسٹ کے مطابق حکومتی نظام(regime type) ہایبرڈ ہے
Sep 14, 2019 • 14 tweets • 4 min read
معزرت کے ساتھ، پاکستانی پراڈکٹس بین الاقوامی سطح پر غیرمعیاری اور نچلے درجے کی تیاری ہونکی وجہ سے اپنی مانگ کھو رہی ہیں، اوراس میں کوئی سیاسی وجہ نہیں، بلکہ انڈسٹرئیلسٹس اور ایکسپورٹرز کی بے ایمانی شامل ہے۔
ذیل میں تین مثالیں دوں گا۔
۱- اجناس جیسے دالیں اور چاول
یورپی منڈیوں میں
آپ کو جتنی بھی معیاری اور نسبتاً سستی دالیں ملیں گی انکی اوریجن بھارت ہوگی۔ کچھ عرصہ پہلے ایک مارکیٹ میں میسور کی دال کے دو پیکٹ دیکھنے کا اتفاق ہوا، ایک کی اوریجن پاکستان تھی اور دوسری بھارتی، دال کی صفائی اور اس کی رنگت سے ہی پتہ چل رہا تھا کہ پاکستانی ایکسپورٹرز نے زیادہ منافع