® Imran Profile picture
مر گیا لکھتے لکھتے . .
mr_kpa Profile picture 1 subscribed
Feb 16, 2023 5 tweets 1 min read
غالباََ بیٹی کی عمر 5سال تھی، روزانہ سکول جانے کے وقت پیٹ درد یا متلی کی شکایت کرتی تھی، میرا غالب گمان یہ تھا کہ سکول نہ جانے کے بہانے ہیں تاکہ گھر پر ٹی وی دیکھ سکے۔
اسی گمان کے زیرِ اثر بیٹی کی ایک دو بار کھچائی بھی کر دی۔ ایک دن فیملی ڈاکٹر کے ساتھ اپوائنٹمنٹ تھی+ بیٹی کو احساس دلانے اور شرمندہ کرنے کیلئے ڈاکٹر کو بتایا کہ اسے روزانہ صبح سکول کے وقت پیٹ درد ہو جاتا ہے، ڈاکٹر نے سنجیدہ لیا اور فوراً الرجی ٹیسٹ کیلئیے بھیج دیا، بہ دلِ نخواستہ الرجی ٹیسٹ کروائے تو پتہ چلا کہ بیٹی کو انڈے، دودھ اور گندم سے شدید الرجی ہے، اور ہم دیسی والدین+
Feb 10, 2023 17 tweets 4 min read
~ تھریڈ ~
نوے کی وسطی دہائی ہمارے لئیے بہت اہم رہی کہ یہی وہ وقت تھا جب توانائیاں اوجِِ ثریا کو چھوا کرتی تھیں تو رعنائیاں ساتویں آسمان کو۔ ۔نہ غمِ روزگار تھا نہ فکرِ استقبال۔ اگر کچھ تھا تو کچھ کر دیکھانے کی امنگ تھی اور بس اپنا آپ منوانے کی دھُن۔
1 لاہور میں آمد تو بسلسلہءِ 'حصولِ اعلیٰ تعلیم' تھی مگر ہم جیسے افتاد طبع کیلئیے تعلیمی ادارے میں محض آمد و رفت اور معلمین کی آنکھ بند پیروی کبھی بھی کافی نہ ہو سکتی تھی۔ لہٰذا زمانہءِ تعلیم کے ہر دور میں کچھ نہ کچھ ایسا کرتے رہے کہ ادارے کی انتظامیہ کو ہماری موجودگی کی خبر رہی،
2
Nov 14, 2022 29 tweets 8 min read
~~تھریڈ~~
دی لیجنڈ آف مولا جٹ۔۔۔ایک تجزیہ
طبعِ یاراں شروع سے ہی کچھ ایسی رہی کہ کوئی کتاب ہو، خوشبو ہو، پینٹنگ ہو دوست ہو یا فلم۔۔جو ایک بار طبیعت کو بھا گئی تو جی پھر کبھی اس سے بھرا نہیں۔ بار بار پڑھنے، ملنے یا دیکھنے پر ذہن کو کچھ نہ کچھ نیا زاویہ سوچنے کو مل جاتا ہے اور یوں + + لطف ہمیشہ قائم رہتا ہے، یہی وجہ رہی کہ کتابوں کی بک شیلف، مویویز کا دراز اور پرانے دوستوں کی محفل ہمیشہ قلب و ذہن میں تازہ رہتی ہے۔
بس اسی لئیے بلال لاشاری کی فلم 'دی لیجنڈ آف مولا جٹ' ایک بار دیکھ کر جی بھرا نہیں سو تین بار چالیس فٹی سکرین پر جا کر دیکھ ڈالی اور پھر ایک بار+
Sep 26, 2022 12 tweets 4 min read
~تھریڈ~
پاکستان میں ڈیٹا بظاہر غریب کی وہ جورو ہے جسے جس کا جب دل چاہتا ہے بجا کر چلا جاتا ہے۔

نناوے میں چیف آف آرمی سٹاف کی کال ہیک ہونے سے لے کر نادرا، سٹیٹ بینک، کمرشل بینکس، وزارت خزانہ، ایف بی آر اور اب پرائم منسٹر ہاؤس تک ڈیٹا کسی نہ کسی صورت ہیک ہو چکا۔
تھریڈ دیکھیں+
1/11 29مئی1999 کو پرویزمشرف اور جنرل عزیز کی گفتگو بھارتی ایجنسی را نے ہیک کی۔
2/11 ImageImage
Apr 15, 2022 18 tweets 4 min read
~~تھریڈ~~
جاپانی رہن سہن پر سیمورائےکلچر کی گہری چھاپ ہے۔ سیمورائے وہ مقامی قبائلی سردار تھے جن کی اپنی فوجیں اور جنگجو ہوتے تھے۔ درحقیقت جاپانی معاشرت تین بڑے معاشرتی طبقات میں بٹی ہوئی تھی۔
حکومت، جنگجو اور عوام
ان میں عوام میں سب سے نچلا درجہ تاجروں کا تھا، ان سے اوپر کاریگر+ +اور ان سے اوپر کسان۔ عوام سے اوپر جنگجو ہوتے تھے، اس طبقے میں سیمورائے سردار، ان سے اوپر ڈائمیوز، اور ان سے اوپر شوگن ہوتے تھے۔ حکومت میں قاضی اور شہنشاہ کی حیثیت سب درجات سے اوپر لیکن علامتی ہوا کرتی۔ درحقیقت عوامی سطح پر سب سے پُر اثر، بارسوخ اور طاقتور سیمورائے ہی ہوا کرتے۔+
Apr 13, 2022 4 tweets 1 min read
چند برس امریکہ کی ریاست ٹیکساس کی ایک خبر اخبارات کی زینت بنی، جسکے مطابق چھٹی کے روز ایک شہری گھر کے بیک یارڈ میں گوڈی کر رہا تھا کہ اسے ایک زہریلاسانپ نظر آیا، اس نے گوڈی کرنے والی رمبی سے اسی وقت سانپ کا سر تن سے جدا کر دیا اور کام میں
مصروف ہو گیا۔ آدھے پونے گھنٹے بعد+ + گوڈی سے فراغت کے بعد اس نے دستانے اتارے اور زمین میں دفن کرنے کی غرض سے سانپ کی سری اٹھانے کی کوشش کی تو اس کٹی ہوئی سری نے اس آدمی کے ہاتھ پر ڈس لیا، حالانکہ سانپ کا دھڑ الگ ہو چکا تھا لیکن سر والے حصے میں جان باقی تھی، اس کی بیوی جو قریب ہی ہاتھ بٹا رہی تھی اس نے 911کال کی،+
Dec 29, 2021 12 tweets 4 min read
تھریڈ
ٹویوٹا کمپنی نے1984 میں نارتھ امریکہ میں نیا کار اسمبلنگ پلانٹ لگانےکا اعلان کیا اور چند ممکنہ جگہوں کا انتخاب کیا تو ان شہروں کے درمیان کار پلانٹ حاصل کرنےکی جدوجہد شروع ہوگئی۔ وجہ یہ تھی کہ کار اسمبلنگ پلانٹ جس شہر میں بھی جاتا تین چار ہزار افراد کےبراہِ راست روزگار اور + اس سے تین گنا افرادی قوت کو بالواسطہ روزگار مہیا ہوجاتا، یہ پلانٹ شہری حکومت کو بھاری ٹیکس ادا کرتا اور یوں شہر کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرتا۔ یہ پلانٹ ٹویوٹا کا جارج ٹاؤن کینٹکی امریکہ کے بعد دوسرا بڑا آٹوموٹِو اسمبلی پلانٹ تھا۔ کہا جاتا ہے کہ ٹویوٹا نے اسکے لئیے پانچ شہروں +
Dec 7, 2021 12 tweets 3 min read
اپنی شعوری زندگی میں سب سےپہلے لفظ 'سانحہ' غالباً 14جولائی1987 کو بوہری بازار دھماکوں کےوقت سنا، شاید اس وقت کسی سے لفظ سانحہ کا مطلب سمجھےکی کوشش بھی کی تھی۔ بوہری بازار دھماکوں میں 87سے زائد افراد جاں بحق ہوئے۔ اس وقت یوں لگتاتھا کہ یہ دن قومی تاریخ میں ہمیشہ سیاہ دن کےطور پر+ Image منایا جائے گا، اس دن کی تاریکی ذہن پر اس حد تک تھی کہ کئی دن تک مناسب سو نہ پایا، دھماکوں کا الزام افغان خفیہ ایجنسی خاد کے سر آیا۔۔نو عمر تھا، شعور اور مشاہدہ بیدار ہو رہا تھا سو دل کے کسی گہرائی میں یہ خواہش مچلتی کہ تمام کاروبارِ زندگی ترک کر کے اس دن کو تب تک منایا جائے جب +
Dec 2, 2021 10 tweets 3 min read
تھریڈ
2014کےاوائل میں ایک باقاعدہ کیمپین لانچ کی گئی جسکے تحت جنابِ اسدعمر کو بطور ایک باقاعدہ فائنانشل جادوگر پینٹ کیاگیا، باوجود اسکےکہ موصوف کے پاس کوئی مطلوبہ تعلیمی قابلیت یا تجربہ نہیں تھا، نہ کبھی عالمی معاشیات پر کوئی تحقیق تھی، توقعات کےغبارے میں مسلسل ہوا بھری جاتی رہی+ اہلِ ہوش کے ہر سوال کے جواب میں موصوف کی ستاون لاکھ تنخواہ بطور دلیل پیش کی جاتی رہی۔فیس بک، وٹس ایپ اور ٹویٹر پر مخصوص تصاویر کے ساتھ ستاون لاکھ روپے تنخواہ کا بالخصوص ذکر ہوتا اور اس کا استعارتاً مطلب یہ تصور کیا جاتا کہ جناب کے وزیر خزانہ بنتے ہی ستاون لاکھ تنخواہ عوام میں+
Nov 7, 2021 5 tweets 1 min read
خاں جی نے وزارتِ عظمیٰ کےعہدے پر تنصیب ہوتے ہی سب سے پہلے پیشے کےلحاظ سے ایک معمولی پراپرٹی ڈیلر عامر کیانی کو وزیر صحت لگایا۔
پہلے ہفتے میں ہی ادویات کی قیمتیں دگنی ہو گئیں! عامر کیانی نے ادویہ ساز کمپنیوں سے کمیٹی بنا کر مذاکرات کئیے، قیمتیں پھر بڑھ گئیں۔ بتایا گیا کہ قیمتیں+ وقتی طور پر بڑھی ہیں چند ہفتوں میں ادویات کی قیمتیں واپس آ جائینگی۔ چھ ہفتوں بعد قیمتوں میں تیسری بار اضافہ ہوا تو ڈاکٹر یاسمین راشد نے ٹی وی پروگرام میں بتایاکہ صرف 'جان بچانے والی ادویات' کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے باقی ادویات کی قیمتوں میں نہیں۔دو ماہ بعد ادویات کی قیمتوں میں+
Jul 24, 2021 15 tweets 5 min read
~تھریڈ~
براعظم نارتھ امریکہ میں دیگر سوفٹ ڈرنکس کے ساتھ ساتھ ایک ڈرنک GingerAle کےنام سےجانا جاتا ہے جسکے بارے میں عمومی خیال ہے کہ اس میں ادرک کا رس شامل کیا جاتا ہے جوکہ معدے اور نظامِ انہضام کے مسائل میں کافی کارآمد ثابت ہوتا ہے۔ اس ضمن میں GingerAle کا عام گھروں میں استعمال + معمول کی بات ہے، بلکہ ایک کثیر تعداد جنجریل کو دیگر سوفٹ ڈرنکس۔ ۔ جیسے کوک وغیرہ سے کم نقصان دہ تصور کرتی ہے۔ جنجریل کے حوالے سے سب سے معتبر نام کینیڈا ڈرائی نامی برانڈ سمجھا جاتا ہے، بلکہ جنجریل کا ذکر آتے ہی لاشعوری طور پر کینیڈا ڈرائی کا ذکر ہی سمجھا جاتا ہے۔
چند برس قبل +
Jun 12, 2021 6 tweets 2 min read
گاؤں کےمیراثی بابے بیان دین کو گاؤں کے بدمعاش موجُو نے چوپال میں تھپڑ مار دیا۔ بابےبیانے نے لوگوں سےکہا فکر کی کوئی بات نہیں موجُو کا اصل چہرہ سامنے آ گیاہے۔
دو دن بعد موجُو نے بیچ چوک بابے بیانے کی دھوتی کھینچ دی۔ بابے نےکہا دیکھا میری ایک چال سے موجُو کا کردار اور تربیت عیاں1/6 ہو گئی۔ دو ہفتےبعد موجُو نے بابےبیانے کی بکری چھین لی، بابے نے لوگوں سے کہا ایک کر کے موجُو کے کرتوت گاؤں والوں کے سامنے لائیں گے۔ دو مہینے بعد فوجُو بدمعاش نے بابے بیانے کو گھر سے نکال کر اسکے گھر میں اپنے جانور باندھ دئیے، بابا بیانا گاؤں سے باہر کماد کے کھیت میں رہائش پذیر 2/6
Apr 6, 2021 4 tweets 1 min read
چند برس قبل WTO کے ایک کورس کے سلسلے میں ہانگ کانگ جانا ہوا، کورس کے شرکاء سولہ ممالک سے تھے جن میں وطن عزیز سے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے ایک لیکچرر بھی شامل تھے۔ موصوف نےیونیورسٹی لیکچررشپ کے چکر میں نام کےساتھ پروفیسر لگا رکھا تھا، جبکہ عمر تقریباً یہی کوئی 30-28سال ہوگی۔ + کورس کے پریزنیٹرز زیادہ تر یورپ، امریکہ اور کینیڈا سے تھے۔اب ہوتا یہ کہ کلاس کے شروع میں تعارفی مرحلے کے دوران یہ صاحب اپنا تعارف بطور پروفیسر کرواتے تو نہ صرف میزبان حیران رہ جاتےبلکہ کلاس حیرت سے ایک دوسرے کی شکلیں تکنےلگتے۔ میں نے ایک دن ازراہء ہمدردی مشورہ دیا کہ بھائی صاحب+
Dec 26, 2020 12 tweets 3 min read
~~تھریڈ~~
جنل ممُود کے بچے

نوے کی دہائی کے اواخر کی بات ہے کہ جاب کی حوالے سے مجھے ایک اچھا موقع ملا اور لندن کی ایک کمپنی نے مجھے پاکستان میں بطور پراجیکٹ مینجر اور کنٹری ہیڈ ہائیر کر لیا۔ یعنی پاکستان میں کمپنی کی نمائیندگی کے علاوہ میری ذمہ داریوں میں لاہور، کراچی اور + اسلام آباد میں سوفٹ وئیر انجنئیرز کی ٹیمیں تشکیل دے کر ان سے پروجیکٹ ورک کروانا تھا۔ مشاہرہ اچھا تھا اور کمپنی کے کھاتے میں سفر کے بے شمار مواقع، مجھے سفر ہمیشہ سے ہی پسند تھا سو یہ جاب میری پسندیدہ جاب بن گئی۔ کام پسند کا ہو، مشاہرہ اچھا ہو اور براہِ راست غیر ضروری دباؤ نہ ہو +
Jun 17, 2020 14 tweets 4 min read
طارق عزیز صاحب سے بالمشافہ ملاقاتوں کا موقع 96 میں ملا۔
قصہ کچھ یوں ہے کہ میں اپنے کالج جرنل کا بانی چیف ایڈیٹر تھا اور پہلے شمارے کی افتتاحی تقریب کیلئیے طارق صاحب کو بطور مہمانِ خصوصی مدعو کرنا چاہ رہا تھا۔ ڈائریکٹری سے نمبر دیکھ کر پی ٹی وی لاہور کا نمبر ملایا اور آپریٹر سے طارق عزیز صاحب کا نمبر پوچھا، آپریٹر نے نمبر دینے سے انکار کر دیا۔ میں نے آپریٹر سے کہا کہ 'کالج کا انتہائی اہم فنکشن ہے اور طارق عزیز صاحب نے بطور مہمان ِخصوصی مدعو ہونا ہے، آپ سوچ لیں اگر طارق صاحب فنکشن اٹینڈ نہ کر پائے تو آپکی گوشمالی ہو جانی ہے' آپریٹر نے کچھ سوچ کر جھجھکتے
Jun 13, 2020 18 tweets 4 min read
~تھریڈ~
دو تین سال پہلے صبح صبح جاب پر جانے کیلئیے گھر سے نکلا، ہائی وے401 جنوب وسطی اونٹاریو سے شرقاً غرباً گزرتی ہے اور نارتھ امریکا کی سب سے مصروف ہائی ویز میں سے ایک تصور ہوتی ہے۔ ہائی وے401 پر مسی ساگا سے گزرتے ہوئے ایک حصہ ایسا آتا ہے جہاں صبح کے وقت مشرق کی جانب سفر کرتے ہوئے سورج آنکھوں کے بالکل سامنے آ جاتا ہے، روزانہ سفر کرنے والے کیمیوٹرز اس صورتحال سے بخوبی واقف ہیں لہٰذا اس حصے پر گاڑیاں احتیاط سے چلاتے ہیں، لیکن اگر کوئی نیا ڈرائیور ہو یا اس امر سے ناواقف ہو تو یہ اسکے لئیے مشکلات کے باعث بنتی ہے۔ اس دن میرے ساتھ کچھ یہی ہوا کہ میں چونکہ
May 29, 2020 13 tweets 3 min read
تھریڈ
ایثم بمب بنانے کا کریڈٹ کسی سائینسدان کو دینا، کسی سابق وزیراعظم کو دینا یا کسی طاقتور خفیہ ادارے کو دینا ہے؟ یہ بحث انتہائی لغو، بے معنی اور کم ظرفی پر مشتمل ہے۔ وقت آ چکا ہے کہ ان حقائق سے پردہ اٹھایا جائے جو بوجوہ آج تک آشکار نہ ہوسکے آئیے اس اظہر من الشمس حقیقت کا سامنا کریں جس سے ہم پچاس سال سےنظریں چراتے آ رہےہیں اور وہ حقیقت یہ ہےکہ اگر عمران خان ایٹمی پروگرام میں مدد نہ کرتے تو شاید ایٹمی پروگرام پایہ تکمیل تک نہ پہنچ پاتا۔ راوی لکھتاہے کہ آپ کو بچپن سے ہی سائینسدان بننے کا شوق تھا اس بات کا ثبوت آپکی سپیڈ کی لائٹ والی تھیوری سے بھی ملتاہے۔
Apr 29, 2020 12 tweets 3 min read
تھریڈ
لڑکپن میں گرمیوں کی چھٹیوں میں ننھیالی گاؤں جانا ہوتا تو دلچسپی کی دیگر سرگرمیوں کے علاوہ گاؤں کے قریب واقعہ بابا حیدر شاہ کی خانقاہ پر میلہ دلچسپی کا خصوصی مرکز ہوتا۔ آس پاس کے دیہات خانقاہ سے خصوصی عقیدت رکھتےاور یوں سال بھر جاری صدقے کی نذر نیاز کےعلاوہ یہ میلہ علاقے میں چند دن کیلئیے خصوصی معاشی سرگرمیوں کا مرکز ٹھہرتا۔ ہمارے لیئے بچپن میں میلے میں جو چیز سب سے زیادہ دلچسپی کا باعث بنتی وہ ایک عدد موت کا کنواں تھا جس میں بیک وقت دو کاریں کنویں کی دیواروں پر دوڑتیں۔ سالہا سال شو دیکھتے رہنے اور فطری تجسس کے ہاتھوں مجبور ہماری توجہ شو انجوائے کرنے
Mar 9, 2020 12 tweets 3 min read
دورِ طالب علمی کا حقیقی واقعہ ہے، کوہستان بس سروس کی بس لاہور سے گوجرانوالہ کیلئیے روانہ ہوئی، شاہدرہ سے ایک دوائی فروش بس میں سوار ہو گیا، لباس اور چہرے مہرے سے پڑھا لکھا اور سرکاری ملازم لگتا تھا۔۔بس آبادی سے باہر نکلی تو اس نے بتایا کہ وہ عام دوا فروش نہیں فقط اپنے مرشد حضرت پیر فلاں فلاں کے حکم پر فلاحِ عامہ کیلئیے دوا بیچ رہا ہے۔ یہ دوائی فروش دورانِ گفتگو وقتاً فوقتاً انتہائی دیسی لہجے میں انگریزی کے الفاظ بھی بول جاتا۔ اس نے بات جوڑوں کے درد سے شروع کی اور بیس منٹ تک بتایا کہ کیسے اس کے مرشد حضرت پیر فلاں فلاں کی چالیس سال کی محنت سے تیار کردہ
Mar 8, 2020 14 tweets 3 min read
والد صاحب نے زندگی بھر بیٹیوں کو ہمیشہ بیٹوں پر ترجیح دی، اس حد تک کہ بعض اوقات ہمیں رشک آنے لگتا۔ اپنی زندگی میں ہم نے کبھی والد صاحب کو بیٹیوں کو ڈانٹتے نہیں دیکھا۔ ڈانٹ اور لاڈ کی تقسیم کی جائے تو ہم بھائیوں کےحصے میں اول الذکر اور لاڈ ہمیشہ بہنوں کے حصے آتا۔ الحمدللہ بہنوں کو تعلیم کے بھی اتنے ہی مواقع میسر آئے جتنے کہ ہم بیٹوں کو، یہی وجہ رہی کہ ہماری دو بہنوں ہم بھائیوں سے بھی زیادہ تعلیم یافتہ ہوئیں۔ والد صاحب نے وفات سے قبل جو تین وصیتیں کیں ان میں دوسرے نمبر پر یہ تھی کہ ہمیشہ بہنوں کو خیال رکھنا۔ یہی سلوک والد صاحب نے اپنی بہنوں یعنی ہماری
Mar 6, 2020 10 tweets 4 min read
نوے کی دہائی میں کالج فنکشنز کیلئیے امان اللہ صاحب کو شو کیلئیے بُک کرنے کا سلسلہ شروع کیا تو ان سے گہرا تعلق پیدا ہوا۔ انکے بیٹے امانت نے پہلی بار گانا میرے فنکشن پر ہی گایا۔ خدا غریقِ رحمت کرے، امان اللہ صاحب بڑے انسان تھے۔ امان اللہ کی کمی پوری نہ ہو پائے گی۔
#RipKinfOfComedy ایک دفعہ ایمبیسڈر ہوٹل کی روف ٹاپ پر شو تھا، حاضرینِ محفل کو امان اللہ صاحب کی پرفارمنس اتنی پسند آئی کہ 30منٹ کی پرفارمنس کے بعد بھی امان صاحب کو جانے کی اجازت نہ دی، اس دن پہلی بار امان صاحب کا ڈرامہ ایک گھنٹہ لیٹ شروع ہوا۔ آخر امان صاحب نے وعدہ کیا کہ ڈرامے کے بعد پھر آئیں گے