لو ہم نے دامن جھاڑ دیا، لو جام الٹائے دیتے ہیں۔
Retweets don't mean endorsement
Sep 7 • 11 tweets • 5 min read
کڑاہی کی ترکیب محترم @restizwell کی فرمائش پر شئیر کی جا رہی ہے ۔
سادہ ترین ترکیب شنواری کڑاہی ہے
شروع میں یہ ایک لیکچر نما چیز لگے گی ۔ کڑاہی ہر گھر میں بنتی ہے ۔ مقصد بازار والا ذائقہ اور خوش شکل درکار ہے جو اجزا سے زیادہ کچھ مخصوص طریقے سے پکانے اور اس کی تیاری سے متعلق ہے ۔ ایک بار بات سمجھ آ گئی تو ساری زندگی یاد رہے گی۔
اس لیے تفصیل برداشت کر کے پڑھ لیں۔
۱
1- لوہے کی کڑاہی :
سب سے پہلے لوہے کی کڑاہی خریدیں درمیانے سائز کی تین کلو گوشت کے لیے وزنی خالص لوہے کی کڑاہی ۔
ہزار دو ہزار کی کڑاہی دو تین نسلیں کام دے جائے گی۔ اس کے بغیر وہ ذائقہ نہیں ملے گا۔
لوہے کی کڑاہی میں آنچ تیز رہتی ہے اور یہی تیز حدت درکار ہوتی ہے۔
۲
Aug 26 • 12 tweets • 13 min read
لاہور نامہ
ہیرا منڈی
بقول عبدل مجید شیخ : "پھُلوں والی گلی چوک چکلہ سے شاہی محلہ سے ہیرا سنگھ دی منڈی سے ہیرا منڈی اور پھر بازار حُسن تک کی داستان"
۹۰ کی دہائی میں ہماری طرح کسی بھی لاہوری جوان کی یہی کوشش ہوتی تھی کہ کچھ ہوجائے گھر کے بڑوں کے آگے ایک جگہ کا نام زبان پر نہ آنے پائے وہ نام "ہیرا منڈی " کا تھا۔ اگرچہ خواہش سبھی کے دل میں ہوا کرتی تھی کہ وہاں کا چکر ضرور لگایا جائے۔
مجھے اس علاقہ کو قریب سے دیکھنے کا موقع نوے کی دہائی میں ملا۔ اندرون کی آوارہ گردی میں یہ بھی ایک مقام ہو ا کرتا تھا۔ ابھی راتیں روشن ہوتی تھیں۔ رات کو بیٹھکوں کے دروازے کھڑکیاں کھلتیں۔ سازندے اپنے طبلے اور ہارمونیم لئے بیٹھے ہوتے۔ سامنے ایک کرم خوردہ
روح میک اپ سے بے جان جسم کو خوشنما بنائے بیٹھا ہوتا۔
گاہک آتا تو کھڑکیاں دروازے آدھے گھنٹے گھنٹے کے لئے بند ہوجاتے۔ گھنگھرو بندھتے اور تھرکتے۔ اوپر کی منزلیں عموماً رہائش اور جسم فروشی کے لئے استعما ل کی جاتیں۔
1/12
لاہور کا بدنامِ زمانہ طوائف خانہ جو آج اُن طوائفوں سے بے آباد کسی کھنڈر کا منظر دیکھاتا ہے ۔ حال ہی میں " ہیرا منڈی" ڈرامہ دیکھائے جانے پر جس میں حقیقت کے برخلاف ہیرا منڈی کو پیش کیا گیا، لاہور کے ٹک ٹاکر اور یو ٹیوبروں نے عوام کو حقیقت دیکھانے کو اپنا فرض سمجھا اور موبائل اٹھائے سوئی ہوئی ہیرا منڈی کو جگانے پہنچ گئے۔ لیکن کھنڈر بھی کبھی کسی کے جگانے سے جاگے ہیں۔
اس بات سے کسی کو انکا ر نہیں ہوگا کہ انسان کے معاشرتی فنون لطیفہ میں رقص ہمیشہ سے شامل رہا اور دوسری طرف جسم فروشی کا مکروہ کاروبار غالباً وہ کاروبار ہوگا جو ہر معاشرتی اقدار ہر قانون کے برخلاف ہمیشہ سے چلتا رہا ہے اور چلتا رہے گا۔ انسان جہاں رہنا شروع کرتا ہے اپنی جنسی آسودگی کا سامان بھی مہیا کر لیتا ہے۔
2/12
Jul 30 • 7 tweets • 6 min read
لاہور نامہ!
اندرون موچی دروازے کا لال کھوہ اور اسکی برفی !
موچی گیٹ جو اصلی میں موتی رام جو مغلوں کا سپاہی اور ساری زندگی دروازے کی حفاظت پر معمور رہا ۔۔۔کے نام پر ہے اور وقت کی شکست و ریخت کے ساتھ موتی گیٹ تو نا رہا اور نام موتی سے موچی بن گیا۔
موچی گیٹ کی بہت سی پہچانیں ہیں ۔ ہمارے بچپن میں پتنگ بازی کی اور آتش بازی کی جنت یہی تھی۔ اچار مربہ یہیں ملتے ہیں خلیفہ کی خطائی یہیں ہے محرم میں عاشورہ کا سب سے بڑا جلوس نثار حویلی یہیں سے نکلتا ہے ۔ اور لال کھو ( کنواں) بھی یہیں ہے۔
1/7
لاہور میں شاید ہی کوئی ہو جس نے اندرون موچی گیٹ کی لال کھوہ کی برفی نہ کھائی ہو یا سنی نہ ہو۔ لال کھو اور اسکی برفی دونوں الگ سننے میں نہیں آتے۔
مگر گنتی کے لوگ ہو گے جو یہ جانتے ہو نگے کہ کیا لال کھوہ برفی کی وجہ سے مشہور ہوا یا برفی لال کھوہ کی وجہ سے۔ اور ان دونوں کا آپس میں کیا رشتہ ہے۔ آج کا لاہور نامہ یہی ہے ۔
2/7
Apr 12, 2022 • 6 tweets • 2 min read
گدا سمجھ کے وہ چپ تھا مری جو شامت آئے
اٹھا اور اٹھ کے قدم میں نے پاسباں کے لیے
غالب
مولانا حالی نے اس شعر کا ذکر "یادگارِ غالب" اور "مقدمہ شعر و شاعری" دونوں میں کیا ہے۔ اردو ادب میں" مقدمہ شعرو شاعری" کا مقام یہ ہے کہ ماسٹرز کی کلاس میں باقاعدہ ایک مضمون کی حیثیت رکھتا ہے۔
۱
مولانا حالی فرماتے ہیں کہ اردو ادب میں اتنے بلیغ شعر شاید دو چار ہی مل سکیں گے۔ مولانا آزاد جو غالب کی طلب کو ایک نام رکھتے تھے وہ بھی اس شعر کے انداز پر پروانہ تھے۔ مولانا طباطبائی کو بھی مجبوراً اعتراف کرنا پڑا کہ جو بندش اس شعر نے پائی ہے اس کا جواب ڈھونڈنے سے نہ مل سکے۔
۲
Apr 11, 2022 • 6 tweets • 2 min read
خان نے آج تک جتنے نعرے لگائے وہ سب کے سب سحری کے ڈھول والے جیسے تھے جس نے خود شاید ہی روزہ رکھا ہو بس دیہاڑی کے چکر میں ڈھول پیٹ رہا ہوتا ہے۔ انہیں کھوکھلے نعروں میں ایک نعرہ وراثتی سیاست کا بھی تھا۔ اب چونکہ ہمارے ہاں سوچنے کا رواج کم کیا سرے سے ہی نہیں اور جو خان نے کہہ دیا
۱
وہی حدیث مان لی گئی۔
انشااللہ اگلا الیکشن غالباً آخری الیکشن ہوگا جس میں دونوں نسلیں حصہ لیں گے۔ اور یہ چورن ایک بار پھر چٹایا جائے گا اور سب رج کے چاٹیں گے۔ تو سوچا اس پر بات کی جائے
خان صاحب چونکہ امت مسلمہ کے لیڈر ہیں اور ریاستِ مدینہ کی بات کرتے ہیں تو دیکھتے ہیں اسلام
۲
Dec 27, 2021 • 25 tweets • 0 min read
Sep 13, 2021 • 26 tweets • 8 min read
پاکیزہ۔۔ وقت کی ایک کترن۔۔ منجو اور چندن کے عشق کا تاج محل
قدرت وقت کی قطع و برید کرکے دنیا کے حالات و حوادث تراشتی ہے۔ وقت کی کتر بیونت کے بعد بچی ہو کترنیں ہمارے ذہنوں میں کسی منت کے دھاگوں کی طرح بندھی رہتی ہیں۔
Images: IMDB, Hindustan Times, Google
کبھی کبھی یوں بھی ہوتا ہے انہیں کترنوں سے ایک شاہکار بھی تخلیق ہو جاتا ہے۔ بہت سے لوگوں کی بدقسمتیاں تراشنے کے بعد انکے بچی کترنوں سے ایک شاہکار فلم پاکیزہ بنی تھی
ہر فلم کی دو کہانیاں ہوتی ہیں۔ ایک وہ جس کو فلمایا جا رہا ہوتا ہے اور دوسری وہ جو فلم کے بنانے میں تشکیل پاتی ہے۔
Aug 17, 2021 • 23 tweets • 10 min read
نصرت فتح علی خان : "سائیں محمد بخش عرف لسوڑی شاہ کے دربار " سے "سنگنگ بدھا" سے تک کا سفر
_________________________________________
استاد نصرت فتح علی خان کی وفات ۱۶ اگست کے حوالے سے ایک کوشش:
Image and interview reference credits: BBC & Express Tribune
قدرت کے اس نظام ِ تخلیق میں ہر شے زماں و مکاں کی ایک قید میں ہے۔ لیکن یہ بھی اُس رب کی قدرت کا ایجاز ہی کہے کہ کچھ کو اس زماں و مکاں کی قید سے آزاد کر دیا جاتا ہے۔
نصرت کی گائیکی انہیں میں سے ایک ہے۔ نصرت فتح علی خان کی آواز کا جادو ہر دور میں وجد طاری کرے گا۔ +
Jun 18, 2021 • 25 tweets • 6 min read
طبقاتی مسابقت میں یقیناً کچھ پیچھے رہ جایئں گے کچھ آگے نکل جایئں گے لیکن اگر پیچھے رہ جانے والوں کو انسان ہی نہ سمجھا جائے تو معاشرہ کسی قبرستان کی صورت اختیار کر جاتا ہے۔ اسی موضوع پر ایک ماخوذ کوشش آپ کے مطالعے کی طلبگار۔
کچی پکی قبریں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۱
انسان کو اپنی جنم بھومی سے پیار ہوتا ہے وہ جگہ جائے اماں لگتی ہے پھر چاہے وہ قبرستان ہی کیوں نہ ہو۔ یہ ایک فطری عمل ہے۔
اس لئے قبرستان میں اکیلے اپنی آبائی جھونپڑی میں رہتے اسےکبھی ڈر نہیں لگا۔ اس کا بچپن یہی گزرا۔ کھیلنے کودنے کو اکثر وہ چھوٹی چھوٹی قبریں بنا کر گڈے گڑیا
۲
Jun 15, 2021 • 16 tweets • 5 min read
ابنِ انشاء۔۔۔۔۔
اگرچہ آج ابنِ انشاء کی سالگرہ ہے مگر میں آپ سے اپنی پسندیدہ انکی ایک نظم پیش کرنا چاہوں گا جو کہ انکی موت سے متعلق ہے۔ اس کے لئے معذرت۔
اب عمر کی نقدی ختم ہوئی۔۔۔۔۔
نظم سنانے سے پہلے اس سے جڑا ایک واقعہ بزبانِ جمیل الدین عالی اور یہی واقعہ اس نظم کی بنیاد ہے
انشاء جی کے آخری ایام میں کینسر کے مرض کے سلسلے میں ان کے ساتھ راولپنڈی کے سی۔ایم۔ایچ گیا تو انہیں وہاں داخل کر لیا گیا اور ٹیسٹوں کے بعد ہمیں بتایا گیا کہ کینسر پھیل گیا ہے اور تھوڑے دن کی بات ہی رہ گئی ہے
شام کے وقت ہم دونوں ہسپتال کے اپنے کمرے میں باتیں کر رہے تھے
May 20, 2021 • 25 tweets • 6 min read
نظر کا دھوکہ
جیسے جیسے میلے کا دن قریب آ رہا تھا اس کا دل ڈوبتا جا رہا تھا۔ کبھی بکری، کبھی کتا ، کبھی سانپ ، آدھی لڑکی آدھا جانور۔۔۔ وہ یہ سب بن بن کر وہ آدھی لڑکی بھی کہا ں رہی تھی۔ گھنٹوں ایک ہی جگہ اکڑوں بیٹھے رہنا قبر میں زندہ لیٹے رہنے سے کم تکلیف دہ نہیں ہوتا۔
1
بچے اسے دیکھ کر خوش ہوتے۔ مگر وہاں صرف بچے تو نہیں ہوتے ہیں۔ جوان اوباش لڑکے بڑی عمر کے ہوس زدہ بھوکے مرد بھی ہوتے ہیں۔ لڑکے آوازیں کستے اشارے کرتے مرد للچائی نظروں سے دیکھتے رہتے ہیں۔ میلے میں اور بھی کئی کھیل تماشے ہوتے ہیں۔ یہ سب مرد وہاں بھی جاتے ہیں
2
May 8, 2021 • 14 tweets • 5 min read
لاہور کے میوزک سینٹر: بکھری سنہری ، مد بھری یادیں
میں اس نسل سے ہوں جو ستر کی دہائی میں پیدا ہوئی جس نے زمانے کے بہت سے اتار چڑھاو بہت ہی کم عرصے میں دیکھے ۔ جس نےاپنے بہت سے دل و جاں سے جمع شدہ اثاثے کاڑ کباڑ بنتے دیکھے ہیں۔ انہیں میں ایک اثاثہ میوزک کیسٹس کاتھا۔
کیسٹس دو طرح کی ہوا کرتی تھیں۔ عمومی طور پر بہت سے کمپنیاں تھیں جو کیسٹس ریلیز کرتیں۔ 20 روپے کی پری ریکاڈیڈ کیسٹ مل جاتی تھی۔ سونک ، ایگل ، ہیرا اور ایسی کئی میوزک کمپنیاں بینکا گیت مالا، جھنکار والیم اور ایسے لا تعداد نمبر انڈین اور پاکستانی فلموں کے ریلیز ہوتے۔
Apr 10, 2021 • 20 tweets • 5 min read
سینگ اور سرگم
عجیب وغریب بچے پیدا ہونا کوئی انوکھی بات نہیں تھی۔ مگر ریاست کے کسی دور دراز مقام پر بغیر کانوں کے ایک بچے کی پیدائش پر بادشاہ کا پریشان ہونا نہ قابلِ فہم بات تھی۔
اگلے ہی روز وزیر نے ایک اور ایسے ہی بغیر کانوں کے بچے کی پیدائش کی اطلاع دی تو بادشاہ ٹھٹھکا۔
1
کیا یہ محض اتفاق تھا؟
بادشاہ کو کسی غریب کے گھر ایسے بچے کی پیدائش سے کیا لینا مگر پریشانی یہ تھی کہ مدتوں اور بہت سی دعاوں منتوں کے بعد ملکہ کی گود ہری ہوئی تھی اور بادشاہ کو ولی عہد ملنے والا تھا۔ اگر وہ بھی ایسا ہی پیدا ہوا تو۔۔۔ پھر؟ بادشاہ کو سوچ کر جھرجھری آگئی۔
2
Mar 27, 2021 • 16 tweets • 4 min read
اگر آپ ایک حساس دل و روح کے مالک ہیں تو یہ کہانی آپ کو جھنجھوڑ کر رکھ دے گی منشا یاد کا ایک شاہکار۔۔۔آپ کے لئے اختصار کے ساتھ۔
راستے بند ہیں!
مجھے سمجھ نہیں آتی وہ میلے پر لینے کیا آ یا جب اسکی جیب میں ایک پھوٹی کوڑی نہیں ہے۔
اس سے سوال پوچھوں تو وہ عجیب سا جواب دیتا ہے
1
"میں میلے میں نہیں آیا۔۔ میلہ خود میرے چاروں طرف لگ گیا ہے۔ اور میں اس میں کھو گیا ہوں واپسی کا راستہ ڈھونڈوں تو بھی نہیں ملتا"
مجھے اس کی بات پر یقین ہے۔ ویسے بھی میں اس کی نگہداشت پرمعمور ہوں اس کی حفاظت میرا ذمہ ہے۔ مجھے یہ بھی معلوم نہیں اس کی حفاظت پر کس نے معمور کیا ہے
2
میرے اندر ایک کھلبلی سی مچ گئی۔
میں عمر کے اس حصے میں ہوں جہاں لطیف جذبات سرد پڑ جاتے ہیں ۔ آدمی کے اندر کا بیل تھک کر تھان پر بیٹھا جگالی کر رہا ہوتا ہے۔ اسے صرف ٹھوکروں سے نہیں اٹھا یا جا سکتا ، تابڑ توڑ ڈنڈے برسانے پڑتے ہیں۔
یہی کچھ میرا حال ہے۔
1
اس کی موت کی خبر مجھ پر تابڑ توڑ ڈنڈوں کی طرح برس رہی تھی
سر پر رکھا دھرتی بوجھ اتار کر پیچھے دیکھو تو سوائے تیز مٹی کے جھکڑوں کے اور کچھ دکھائی نہیں دیتا مگر اس میں بھی کچھ چہرے ایسے ہیں جو ابھی دھندلائے نہیں۔کچھ کانوں میں رس گھولتی آوازیں ہیں انہیں میں ایک آواز اسکی ہے۔
2
Feb 22, 2021 • 8 tweets • 4 min read
Inside the last matriarchy in Europe
وسعتِ قلب، توانا ہاتھ۔۔۔ یور پ کی آخری نسواں حکمرانی
انسانی تمدن اور تہذیب اپنے اندر اتنی متنوع ہے کہ خود انسانی عقل و مشاہدہ اسکا مکمل احاطہ کرنے سے قاصر ہے۔
آئیے آپ کو ایک ایسے معاشرے اور تہذیب کا احوال بتاتے ہیں جسے یورپ کی
آخری نسواں حکمرانی Inside the last Matriarchy in Europe کہا جاتا ہے۔
بالٹک سمندر میں جزائر پر شتمل شمالی یورپ کا ایک ملک ایسٹونیہ کا ایک جزیرہ "کہنو" کہلاتا ہے۔ رقبہ تقریباً 16 مربع کلو میٹر اور آبادی 600 نفوس پر مشتعمل ہے۔ بیشتر نوجوان نسل شہروں کو ہجرت کر چکی ۔
Feb 15, 2021 • 8 tweets • 2 min read
وہ چکلے پر بیٹھتی تھی وہ کیا اس ماں اور نانی بھی اسی پیشے سے متعلق رہیں۔ مردوں کے دل و جسم کے کھیل سے ہی روزی روٹی وابستہ تھی۔ پھر قدرت نے حسن بھی دل کھول کر دیا تھاسو ناز نخرہ تو پھر طبعیت کا جُز لازم ٹھہرا۔
مردوں کے دلوں کو کھیل بنا کر کھیلنے والی خود کسی کو دل دے بیٹھی
اور وہ بھی بھائی کے بچپن کے جگری دوست کو
وہ پہلوان تھا دن رات اکھاڑے میں کسرت کرنے والا خوبرو جوان، علاقے میں اس کی ڈھاک ایک رعب تھا وہ آج تک کشتی نہیں ہارا تھا۔دوست کو سگے بھائی سے عزیز رکھتا میری ماں کو اپنی ماں زیادہ عزت و احترام دیتا۔
Feb 1, 2021 • 12 tweets • 4 min read
لاہور کا قلعہ نما ریلوے سٹیشن اور میاں سلطان ٹھیکیدار!
لاہور کا پُرشکوہ ریلوے سٹیشن جب تعمیر ہوا تو اپنی نظیر آپ تھا۔ اس کا ڈئیزائن ایک قرون وسطی کے قلعہ کی طرز پر رکھا گیا۔ 1857 کی جنگِ آزادی کے فورا ً بعد ہی اس کی تعمیر شروع کر دی گئ تھی۔
مگر باقاعدہ سنگِ بنیا د 1859 میں رکھا گیا اور 1860 میں پہلی ریل گاڑی امرتسر کو جاری کی گئی تھی۔
مگر آج ریلوے سٹیشن کا تعارف مقصود ِقلم نہیں۔ بات اس شخص کی کرنی ہے
Jan 30, 2021 • 13 tweets • 5 min read
امبر کمرہ(Amber Room)
روس کا دنیا کا آٹھواں عجوبہ اور اسکی گمشدگی کی حیرت انگیز داستان
آئیے آپ کو دنیا کے آٹھواں عجوبے کا تعارف اور اس سے جڑی ایک داستان سنائیں جس کے بارے میں اکثر نے شاید نہ سنا ہو۔ کہانی طویل ہے تسلیّ سے وقت نکال کر پڑھئے گا
ٰImage Courtesy Wiki-Comm
1\13
امبر: درختوں سے نکلنے والی گوند جو جیو اشم / Fossil بن چکی ہو۔ یہ انتہائی کمیاب اور قیمتی تصور کی جاتی ہے۔ قدیم یورپ میں اس کو بلا اجازت زمین سے نکالنا موت کی سزا کا مرتکب بنتا تھا۔
1701 میں اس وقت کی جرمن ریاست پورشیا کا پہلا بادشاہ فریڈرک برلن محل کے ایک کمرے
13\2
Dec 29, 2020 • 9 tweets • 4 min read
Princess Bamba Sutherland
(29 Sep 1869 – 10 Mar 1957)
لاہور سے محبت کی ایک الگ داستان
ّ___________________________________
پرنسس بمبا سدرلینڈ ، سکھ شاہی خاندان جس نے پنجاب پر حکومت کی اس کی آخری نشانی اور شخصیت تھیں۔
مہاراجہ دلیپ سنگھ کی بیٹی اور مہاراجہ رنجیت سنگھ کی پوتی برطانیہ میں اس وقت پیدا ہوئی جب انکے والد وہاں جلا وطنی کی زندگی گزار رہے تھے۔ اکسفورڈ میں پڑھیں ، بعد میں امریکہ سے میڈیکل کی تعلیم حاصل کی اور ملکہ برطانیہ کا قرب بھی حاصل ہوا۔