لالچ ایک ذہنی کیفیت ہوتی ہے۔ اس کا انسان کی مالی حالت سے قطعی کوئی تعلق نہیں.
لالچ ترجیحات کا فیصلہ ہوتا ہے۔ اس چیز کا فیصلہ کہ مجھے سب سے پیاری چیز پیسے کا حصول ہے، چاہے جیسے بھی آئے ۔ پھر کسی انسان اور رشتے کا تقدس اور احترام نہیں رہتا ، کسی کی مجبوری اور بےبسی آپ کے دل میں
رحم نہیں ڈال سکتی۔ کوئی بھی ذریعہ آمدن غلط نہیں رہتا۔
انسان باؤلا ہو کر رہ جاتا ہے۔ کیونکہ وہ شخص خود ہر وقت دوسروں کے خلاف منصوبہ بندی میں لگا ہوتا ہے ، تو اس کو یقین ہو جاتا ہے کہ دوسرے لوگ بھی اسی طرح ہی اس کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں اور اسی کی طرح ہی بے حد لالچی ہیں۔