عثمان بزدار اور شہباز شریف کے اقتدار میں پرسیپشن کا بہت فرق تھا ۔ عثمان بزدار کا اچھا کام بھی مقبول نہیں ہوتا تھا ۔ شہباز شریف شوبازی کر کے میڈیا کو استعمال کر کے جمیز بانڈ بنا ہوا تھا اب تحریک انصاف کے پاس اچھا موقع ہے چند دن میں گیم اٹھ سکتی ۔ اس سلسلے میں چند گزارشات ہیں ۔
پنجاب حکومت کی مدت کا کوئی پتا نہیں دس دن چلتی ایک ما ہ یا ایک سال ۔ اس لیے کچھ ایسے کام ہیں جو ابھی چند دن میں شروع ہوسکتے ہیں جو عوام کے لیے فائدہ مند ہونگے
ریفارمز کا ٹائم نہیں ہے
غیر معمولی حالات میں آوٹ اف دی باکس حل نکالیں عوام کو سہولت دیں ۔ دعائیں بھی ملیں گی اور ووٹ بھی
May 31, 2022 • 8 tweets • 2 min read
میڈیا پہلے دن سے ہی تحریک انصاف کا دشمن بن گیا تھا۔ جب تحریک انصاف کی حکومت ائی تو جیو ٹی وی کے اشتہار کا سرکاری ریٹ 290500 فی منٹ تھا جسے کم کر کے 89000 کیا گیا۔
اج نیوز کا ریٹ 175000 سے کم کر کے 45000 فی منٹ
ابتک ٹی وی کا 245000 سے کم کر کے 35000 فی منٹ
کیپٹل ٹی وی کا 245000
سے کم کر کے 25000 فی منٹ
چینل 24 کا ریٹ 175000 سے کم کر کے 30000 فی منٹ
ڈان نیوز 210000 سے کم کر کے 55000
دنیا نیوز 273000 سے کم کر کے 75000
ایکپریس 245000 سے کم کر کے 65000
نیو نیوز 210000 سے کم کر کے 15000
سماء ٹی وی 245000 سے 85000
کر دیا گیا ۔ یہ تو چلو بڑے چینلز تھے مگر
Aug 23, 2021 • 4 tweets • 1 min read
پیپلزپارٹی حکومت نے 1995-96 میں تمام سرکاری ادارے اپنے جیالوں ورکرز سے بھر دیے ۔
نواز شریف حکومت نے 1997 میں اکر ان دس ہزار سے زائد ملازمین کو نوکری سے نکال دیا
وہ ملازمین کورٹ گئے اور کورٹ نے انکے خلاف فیصلہ دے دیا کہ انکو بغیر میرٹ کے رکھا تھا لہزا انکی برخاستگی درست ہے ۔ 1/2
پھر پیپلز پارٹی کی حکومت 2008 ائی اور 2010 میں ایک قانون لایا گیا "برطرف ملازمین بحالی ایکٹ 2010" اور ان تمام برطرف ملازمین کو بحال کر دیا گیا اور انکو 15 سال کی (بغیر کام کیے) تنخوائیں لم سم ادا کی گئیں ۔ ان اداروں کے دیگر ملازمین جن کی سنیارٹی متاثر ہوئی تھی وہ کورٹ چلے گئے 2/3
Jan 31, 2020 • 7 tweets • 2 min read
میری رائے ۔ آپ اتفاق یا اختلاف کر سکتے ہیں
حکومت کی کارکردگی ایوریج ہے مگر تین وجوہات کی بنا پر عوام میں یہ تاثر بن چکا کہ حکومت کے لوگ نااہل ناتجربہ کار نان سیریس ہیں ۔
1. حکومتی وزیروں مشیروں عہدیداروں کا غیر سنجیدہ رویہ اور بے وقوفانہ بیانات۔
عوام مشکل میں ہیں سب کو معلوم
ہے۔ وزیراعظم بھی اعتراف کر چکے۔ اسکی وجوہات بھی ہیں مگر حکومت کے لوگ ایسے ایسے بے ہودہ بیانات دیتے ہیں کہ پریشان عوام ان سے متنفر ہوتی جا رہی۔ کم از کم چپ رہ لیں اگر ڈھنگ سے بیان نہیں دے سکتے۔
2. فیک نیوز۔ میڈیا کے ریٹ کم کیے اشتہار کم کیے تو دس پندرہ لاکھ تنخواہ لینے والا