۔ میرے والد پاکستان آرمی سے حوالدار کے عہدے سے ریٹائر ہوئے اور پھر ایک پرائیویٹ فیکٹری میں سکیورٹی گارڈ کی نوکری کرنے لگے صرف اسلئے کے مجھے تعلیم دے سکیں۔ میری فیملی نے بہت سی قربانیاں دیں۔
بہت سے لوگوں نے کہا مقا بلے کا امتحان تو امیر لوگوں کا کھیل ہے آپ اپنے بیٹے کو سمجھایں کے کوئی معمولی نوکری کر لے۔ میرے ابو نے ہمیشہ کہا بیٹا دنیا کا کوئی کام ایسا نہیں جو آپ اچھی نیت اور محنت سے حاصل نہ کر سکو۔ میں نے خوب محنت کی اور صبر کا دامن تھامے رکھا۔ میں نے ہر مشکل دیکھی