Zahid Rai Profile picture
Views are Personal.

May 29, 2021, 14 tweets

جو دوست زراعت کے شعبے کی زیادہ جانکاری نہیں رکھتے ان کے لئے آج بتانا چاہوں گا کہ تحریک انصاف کی حکومت کتنا اہم کام کر رہی ہے. یہ تھریڈ محسن لغاری اور پنجاب اریگیشن ڈیپارٹمنٹ کے تمام عملے کے نام ہے

#ReformingPunjab

انگریز کا بنایا ہوا نہری نظام فصلوں کو پانی دینے کا انتہائی اہم کام کرتا ہے. نہریں دریاؤں سے نکلتی ہیں اور واپس دریاؤں میں ہی جا ملتی ہیں. لیکن جہاں جہاں سے گزرتی ہیں ارد گرد کے رقبے کو سیراب کرتی جاتی ہیں. پنجاب میں چونکہ پانچ بڑے دریا ہیں

#ReformingPunjab

اس لئے نہری نظام پنجاب کے بہت بڑے رقبے کو سیراب کرتا ہے. ہر نہر سے چھوٹی ڈسٹریبیوٹری نہریں نکلتی ہیں جو مختلف گاؤں کے پاس سے ہوتے ہوئے آگے چلتی ہیں. اسی طرح ہر ڈسٹریبیوٹری میں سے مزید چھوٹے پانی کے چینل نکلتے ہیں جنہیں ہم کھالے بھی کہتے ہیں.

#ReformingPunjab

یہ کھالے کسانوں کے رقبے کے بیچ میں سے گزرتے ہیں. ان کھالوں سے آگے ہر کسان نے اپنی زمین کے ہر ایک ایکڑ تک پانی کو پہنچانے کے لئے چھوٹی چھوٹی کھالیاں بنائی ہوتی ہیں. یہ کھالیاں بالآخر فصل میں پانی پہنچاتی ہیں.

#ReformingPunjab

کسان نے جب کسی خاص ایکڑ تک پانی پہنچانا ہوتا ہے تو وہ کھالی کو کسی ایک مقام سے بند کرتا ہے اور دوسرے مقام سے کھولتا ہے جس سے وہ پانی کے راستے کو تبدیل کر کے اپنے مخصوص ایکڑ تک لے جاتا ہے اور اسے سیراب کر لیتا ہے.

#ReformingPunjab

یہاں آپ کو بتاتے چلیں کہ ہر گاؤں میں نہری پانی سے فصلیں سیراب کرنے کی باری ہوتی ہے اور کسان اپنی باری کے مطابق سرکاری یا نہری پانی اپنی فصل میں چھوڑتا ہے اور پھر باری کا وقت ختم ہونے پر دوسرا کسان پانی کو اپنی فصل کی طرف موڑ دیتا ہے.

#ReformingPunjab

اس طرح باری باری گاؤں کے تمام کسان نہری پانی استعمال کرتے ہیں. نہری پانی کی دستیابی سے کسان کی بہت بچت ہوتی ہے ورنہ اسے فصل کو پانی دینے کے لئے ٹیوب ویل چلانا پڑتا ہے جس پر بجلی یا ڈیزل کی صورت میں لاگت آتی ہے. اس کے علاوہ ٹیوب ویل زیر زمین پانی کی سطح پر بھی اثر انداز ہوتے ہیں.

نہری پانی جب ڈسٹریبوٹری سے بہتا رہتا ہے تو نیچے مٹی کی تہہ جمتی رہتی ہے اور ساتھ ہی ساتھ جڑی بوٹیاں بھی اگتی رہتی ہیں. اگر ان کی صفائی نہ کی جائے تو پانی کی مقدار میں کمی واقع ہو جاتی ہے یہاں تک کہ ڈسٹریبوٹری سوکھ بھی سکتی ہے.

#ReformingPunjab

اس کے علاوہ پانی چوری کا عمل بھی ڈسٹریبیوٹری کی ٹیل تک پانی پہنچانے میں رکاوٹ بنتا ہے. کچھ لوگ باقاعدہ زیر زمین پائپ ڈال کر ڈسٹریبیوٹری کا پانی چوری کرتے ہیں جس سے آگے جانے والے پانی کی مقدار کم ہو جاتی ہے اور اس طرح ٹیل تک پانی پہنچتا ہی نہیں.

#ReformingPunjab

صحیح معنوں میں ڈسٹریبوٹری اور بڑے کھالوں کی صفائی پرویز مشرف کے دور میں ہوا کرتی تھی جب یہ کام باقائدگی سے ہوتا تھا. اس دور میں پانی کا بہاؤ بھی اچھا تھا . اس کے بعد صفائی بھی کم ہوتی گئی اور پانی چوری بھی بڑہتی رہی جس سے بہت سی ڈسٹریبیوٹری ٹیل تک پانی پہنچانے میں ناکام ہو گئیں.

تحریک انصاف کی حکومت نے محسن لغاری صاحب کو اریگیشن کی وزارت دی اور یہاں یہ کہنا پڑے گا کہ لغاری صاحب نے کمال محنت سے نہ صرف پانی چوری کے خلاف کروائی کی بلکہ صفائی کے عمل کو انتہائی تیز کیا. پنجاب کی ہر ڈسٹریبیوٹری کی بھل صفائی یا ڈی سلٹنگ کرائی گئی اور اب بھی کرائی جا رہی ہے.

اس کے ساتھ ساتھ پانی چوری کرنے کے پائپ زمین کے نیچے سے اکھاڑ کر ان چور رستوں کو بند کیا گیا اور پانی چوروں کے خلاف مقدمے اور جرمانے کئے گئے. اگر آپ اریگیشن ڈیپارٹمنٹ کے ٹویٹر اکاؤنٹ کو فالو کریں تو آپ کو اندازہ ہو گا کہ چند لالچی لوگ کس قدر نفاست سے پانی کی چوری میں مصروف تھے.

اریگیشن ڈیپارٹمنٹ اور لغاری صاحب کی محنت کو سلام پیش کرتے ہوئے میں یہ بتانا چاہتا ہوں کہ بہت سی ڈسٹریبیوٹریاں ایسی ہیں جن کی ٹیل پر پانی دس یا پندرہ سال بعد پہنچا ہے. کسانوں نے پنجاب حکومت کے حق میں جو دعائیں کی ہیں وہ ڈیپارٹمنٹ اور لغاری صاحب کی محنت کا سب سے خوبصورت صلہ ہیں.

میری دعا اور درخواست ہے کہ کسان بھائی آئندہ پانی چوری سے گریز کریں اور نہری پانی کو ان کسانوں تک پہنچنے دیں جو بیچارے ٹیوب ویل لگانے کی اور چلانے کی سکت نہیں رکھتے. جزاک الله !!

#ReformingPunjab

@LeghariMohsin @IrrigationPb @MashwaniAzhar @UsmanAKBuzdar @GovtofPunjabPK

Share this Scrolly Tale with your friends.

A Scrolly Tale is a new way to read Twitter threads with a more visually immersive experience.
Discover more beautiful Scrolly Tales like this.

Keep scrolling