Muhammad Mohsin Profile picture
Nature lover/ writer & activist https://t.co/CbHuEGLiOc #کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں #آؤ_شجرکاری_کریں

Aug 10, 2021, 21 tweets

#آؤ_شجرکاری_کریں
امرود کی پیداواری ٹیکنالوجی

امرود جسے غریبوں کا سیب بھی کہا جاتا ہے۔ پنجاب کی بہت اہم فصل ہے۔ اس کی کاشت ملک کے تمام حصون میں کی جاتی ہے ۔ ۲۰۰۰-۲۰۰۱ کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں اس کا زیر کاشت رقبہ۶۳۴۰۰ ہیکٹرز اور پیداوار ۵۲۵۵۰۰ ٹن ہے۔

#آؤ_شجرکاری_کریں
جبکہ پنجاب میں امرود کا رقبہ ۵۱۶۰۰ ہیکٹرز اور پیداوار ۴۳۸۴۰۰ ٹن ہے۔ ان اعداد و شمار کے مطابق کل ملکی رقبہ کا ۸۴ فیصد اور پیداوار کا ۸۵ فیصد امرود صرف پنجاب میں ہوتا ہے۔ گو یا امرود کی کاشت میں پنجاب اہم کردار ادا کررہا ہے۔

#آؤ_شجرکاری_کریں
پنجاب میں اس کی کاشت ضلع قصور، سیالکوٹ، گوجرانوالہ، شیخوپورہ، فیصل آباد، اوکاڑہ، قصور، لاہور وغیرہ میں بکثرت ہوتی ہے۔لیکن پورے پنجاب میں اسکی کاشت کی جا سکتی ہے امرود کی غذائی اہمیت کو ظاہر کرنے کے لئے اس کی خوراکی اجزاء کی تفصیل درج ذیل ہے۔ :

#آؤ_شجرکاری_کریں

مقدار فی ۱۰۰ گرام گودا
عناصر
مقدار ۱۰۰ گرام گودا
عناصر
0.٦-١.٠٦٨ ملی گرام

نیاسین

0.٩- ١.0 گرام

پروٹین

٦٢-٣٦٤ ملی گرام

وٹامن سی

0.١ – 0.٥ گرام

چکنائی

٣٦-٥٠

حرارے

٩.٥-١٠.0 گرام

کاربوہائیڈریٹ

٧٧-٨٦ گرام

پانی

٩.١-١٧ ملی گرام

کیلیشم

٢.٨ – ٥.٥ گرام

#آؤ_شجرکاری_کریں
ریشہ

١٧.٨ – ٣٠ ملی گرام

فاسفورس

0.٤٣- 0.٧ گرام

راکھ

0.٣٠ – 0.٧٠ ملی گرام
آئرن

٢٠٠-٤٠٠ آی یو

کیروٹین

0.٠٤٦ ملی گرام

تھائیامیں(پی ون)

0.٠٣ – 0.٠٤ ملی گرام

رئبوفلیوین(پی ٹو)

#آؤ_شجرکاری_کریں
زمین
امرود کا پودا ہر قسم کی ذمین میں کامیابی کے ساتھ اگایا جا سکتا ہے۔ ذرخیززمین میں اس کی کاشت کے لئے زیادہ موزوں ہے۔ سیم زدہ علاقے جہاں دوسرے پھل کامیابی سے کاشت نہں کئے جا سکتے وہاں امرود کی کاشت باآسانی ہو سکتی ہے۔

#آؤ_شجرکاری_کریں
آب و ہوا
امرود سطح سمندر سے ۱۲۰۰ میٹر کی بلندی تک کامیابی سے کاشت کیا جا سکتا ہے۔ اس پھل کیلئے گرم مرطوب ہ نیم گرم آب و ہوا درکار ہوتی ہے۔ جو ان پودے پانی کی کمی برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

#آؤ_شجرکاری_کریں
اگر درجہ حرارت ۲۸ سے ۳۰ فارن ہائیٹ تک گر جائے تو چھوٹے پودوں کے پتے اور کونپلیں جل جاتی ہیں اگر درجہ حرارت زیادہ دیر تک برقرار رہے تو پودے #مر بھی سکتے ہیں۔

#آؤ_شجرکاری_کریں
پھول نکلتے وقت ابرآلود موسم اور زیادہ بارشیں نقصان دہ ہو تی ہیں۔ ہوا توڑباڑیں، پودوں کہ تیز ہوا، شدید گرمی اور سردی کے اثرات سے محفوظ رکھتی ہیں۔

افزائش نسل
امرود کی کاشت بذریعہ بیج دآب یا بذریعہ چشمہ کی جاسکتی ہے۔

#آؤ_شجرکاری_کریں
۱۔ بذریعہ بیج کاشت: عمدہ قسم کے پختہ پھل لے کر ان کا بیج نکال لیا جاتا ہے۔ بیج کو اچھی طرح دھو کر گودے سے علحیدہ کر لیں۔ تاذہ بیج بونے سے بہتر نتائج حاصل ہوتے ہیں۔ امرود کے بیج کا چلکا بہیت سخت ہوتا ہے اور اگنے میں کافی دقت پیش آتی ہے،

#آؤ_شجرکاری_کریں
زیادہ اگاو کیلئے امرود کا بیج دس سے پیندہ روز کے لئے پانی میں رکھا جاتا ہے۔ ہر روز تازۃ پانی بدل دینا چایئے۔ بیج کیاریوں یا کھیلیوں پر بویا جا تا ہے۔ کھیلیوں کی لمبائی عموماً ١.٥ میٹر چوڑائی اور اونچائی ۲۰ سینٹی میٹر رکھنی چاہئے۔

#آؤ_شجرکاری_کریں
کھیلیوں پر بیج کا فاصلہ ایک سینٹی میٹر اوار قظاروں کا فاصلہ ۱۰ سے ۱۵ سینٹی میٹر رکھنا چاہئے۔ بیج کی گہرائی ایک انچ ہونی چائیے۔ بیج کو بھل سے ڈھانپ دیا جاتا ہے بیج اگنے کے لئے تین سے پانچ ہفتے درکار ہوتے ہیں

#آؤ_شجرکاری_کریں
جب پودے ۸ سے ۱۰ سینٹی میٹر اونچے ہو جائیں تو انہیں کیاریوں میں تبدیل کر دیتے ہیں۔ بیج بونے کے تقریباً ایک سال بعد پودے باغ میں لگانے کے قابل ہو جاتے ہیں

#آؤ_شجرکاری_کریں
داب کاشت
امرود کی افزائش نسل بذریعہ داب بھی کی جاسکتی ہے۔ زمین کے نزدیک مناسب شاخ منتخب کی جاتی ہے۔ اس شاخ کو زمین کے نزدیک مٹی میں دبا دیا جاتا ہے اور تروتر حالت میں رکھا جاتا ہے۔

#آؤ_شجرکاری_کریں
شاخ کو مٹی میں دبانے سے پہلے چھلے کی شکل میں ایک انچ لمبائی میں چلکا اتار دیا جاتا ہے تاکہ جڑیں بننے کی سہولت پیدا ہو جائے اور جب شاخ میں اس جگہ پر جڑیں نکل آئیں تو انکو کاٹ کر ٹھنڈی جگہ پر رکھ لیں۔

#آؤ_شجرکاری_کریں
۲۰ یا ۲۵ دن بعد پودے باغ میں لگائے جا سکتے ہیں۔ تجارتی پیمانے پر یہ طریقہ سود مند نہیں ہے۔ کیونکہ اس طریقہ سے زیادہ پودوں کا حصول ممکن نہیں۔

#آؤ_شجرکاری_کریں
بذریعہ چشم
بیج سے تیار شدہ ایک سال کی عمر کے پودوں پر ماہ اپریل یا اگست ستمبر میں بہترین اقسام کا پیوند لگایا جاسکتا ہے نئے تجربات اور مشاہدات کے نتیجہ میں پوندکاری کے اس طریقہ نے بہتر نتائج دئیے ہیں۔

#آؤ_شجرکاری_کریں
اس طریقہ سے تیار شدہ پودے صحیح النسل اور مطلوبہ خصوصیات کے حامل ہوتے ہئں۔

#آؤ_شجرکاری_کریں
پودے لگانا
دوسرے سدا بہار درختوں کی طرح امرود کے پودے لگانے کا موسم بھی فروری مارچ یا ستمبر اکتوبر ہے۔ کھیت میں پودے لگانے سے پیلے زمین کو اچھی طرح تیار کر کے کھڈے کھودے جاتے ہیں۔

#آؤ_شجرکاری_کریں
ان گھڑھوں میں ایک حصہ بھل، ایک حصہ گلی سڑی گوبر کی کھاد اور تیسرا حصہ گڑھے کے اوپر والی مٹی ملا کر بھر دئیے جاتے ہیں۔ کھیت کو پانی لگا دیا جاتا ہے۔ اور وتر آنے پر پودے کی گاچہ کے مطابق چھوٹا گڑھا کھود کر پودے لگا دئیے جاتے ہیں

#آؤ_شجرکاری_کریں
پودے کے اردگرد مٹی کو اچھی طرح دبا کے آخر میں پانی دیا جاتا ہے
امرود کے الٹرا ہائی ڈینسٹی باغات ایک سال کے بعد تیار ہوجاتے ہیں

Share this Scrolly Tale with your friends.

A Scrolly Tale is a new way to read Twitter threads with a more visually immersive experience.
Discover more beautiful Scrolly Tales like this.

Keep scrolling