#زندگی_یا_جدوجہد
انھوں نےکہا
میں فوج کےخلاف لڑائی ملک میں رہتےہوئےلڑونگا
وکیل نےمشورہ دیا کہ یہ باتیں چھوڑیں اور فوراً ملک سےنکلیں
لندن چلےجائیں
انھوں نےکہا، کیا آپ یہ چاہتےہیں کہ میں مجرموں کیطرح فرار ہوجاؤں؟ آپکو احساس بھی ہے
کیا کہہ رہےہیں؟
لوگ کہیں گےکہ میں بزدلوں
👇1/9
کی طرح بھاگ گیا
دوست دشمن سب مذاق اڑائیں گے
وکیل نےکہا، یہ حقیقت ہےکہ جیل جاکر آپ پوری دنیا کی ہمدردیاں سمیٹ سکتےہیں
مر گئے تو شہید کا رتبہ پالیں گے۔
لیکن یاد رہے کہ کچھ کرنے کے قابل نہیں رہیں گے۔
لندن جاکر آپ طاقت حاصل کرلیں گے۔
آپ وہ سب کچھ کرسکیں گے جو کرنا چاہتے ہیں
👇2/9
کبھی کبھی بزدل بننےکیلئے
بڑےحوصلےکی ضرورت ہوتی ہے
وکیل کےآخری جملےنےان پر اثرکیا
وہ لندن چلےگئے اور وہاں سےجدوجہد کرنےلگے
دوسری جانب فوج کا وقار داؤ پرتھا
جرنیلوں نےطکر رکھاتھاکہ فوج غلطی نہیں کرتی اور جو کسی غلطی کی نشاندہی کرےوہ ملک دشمن ہے
عدلیہ بھی جرنیلوں کےساتھ تھی
👇3/9
لیکن پھر کیا ہوا؟
تاریخ میں لکھا ہےکہ فوج کےجرنیل ہار گئےاور وہ واحد شخص کامیاب ٹھہرا۔
انکا نام ایمیل زولا تھا
وہ فرانس کےبڑے ناول نگار اور صحافی تھے
انھیں ملک کا سب سے بڑا اعزاز دیاگیا تھا
انکے دور میں ایک غدار فوجی افسر
نےجرمنی کو خفیہ معلومات بھیجنے کی کوشش کی
وہ پیغام
👇4/9
راستےمیں پکڑا گیا
لیکن یہ علم نہیں ہوسکا کہ وہ کس
نےبھیجا تھا
فوجی قیادت نےایک یہودی افسر کو مجرم ٹھہرا کےجیل میں ڈالدیا
کچھ عرصےبعد جرنیلوں کو حقیقت معلوم ہوگئی
اصل مجرم انکا ایک ساتھی تھا
لیکن انھیں شرم آئی کہ اگر یہودی افسر کی سزا ختم کی اور اپنےایک ساتھی کو سزا سنائی
👇5/9
تو انکا مذاق اڑے گا
انھوں نےبات دبا دی۔
یہودی افسر کی بیوی کو صورتحال کا علم ہوگیا
وہ ایمیل زولا سےملی اور انھیں بتایا کہ اسکا شوہر بےقصور ہے
اس نے ٹپ دی کہ انٹیلی جنس
کےسابق سربراہ کو حقیقت کا علم ہے اور وہ عدالت میں گواہی دےسکتا ہے
زولا نےاخبار کےپورے صفحہ اول پر
👇6/9
تو انکا مذاق اڑے گا
انھوں نےبات دبا دی۔
یہودی افسر کی بیوی کو صورتحال کا علم ہوگیا
وہ ایمیل زولا سےملی اور انھیں بتایا کہ اسکا شوہر بےقصور ہے
اس نے ٹپ دی کہ انٹیلی جنس
کےسابق سربراہ کو حقیقت کا علم ہے اور وہ عدالت میں گواہی دےسکتا ہے
زولا نےاخبار کےپورے صفحہ اول پر
👇6/9
صدر کےنام خطلکھاجس میں فوج پر سخت الزامات لگائے
وہ سرخی اب تاریخ میں یادگار ہے
"میں الزام لگاتا ہوں"
مقدمہ چلالیکن جج جانبدارتھے
وہ فوج کےخلاف کوئی بات سننےکو تیار نہ تھے
انھوں نےانٹیلی جنس کےسابق سربراہ کی گواہی بھی مستردکردی
زولا پر بھاری جرمانہ ہوا
جیل کی سزا سنائی گئی
👇7/9
ان سےفرانس کا سب سےبڑا اعزاز بھی چھین لیاگیا
وکیل کےمشورے پر زولا لندن فرار ہوگئے
وہاں اپنی تحریروں سےمسلسل سچ بیان کرتےرہے
آخر حکومت پر دباؤ پڑا اور یہودی افسر کا مقدمہ کھولا گیا
الزام سےبری کرنےکے بعد فوج میں بحال کیاگیا
دوسری جانب تحقیقات کےبعد فوج کےسربراہ اور ساتھیوں
👇8/9
کو فارغ کردیاگیا
ایمیل زولا عزت کےساتھ وطن واپس آئے
انکا انتقال 1902میں 62 سال کی عمر میں ہوا
ہالی ووڈ میں انکی زندگی پر1937 میں دا لائف آف ایمیل زولا کےنام
سےفلم بنائی گئی
جسےآسکر ایوارڈ سےنوازا گیا
نوازشریف بھاگا نہیں
زہر دینے سےاسکی جان کو خطرہ تھا
بھگایا گیا
End
شیئر 🙏
Share this Scrolly Tale with your friends.
A Scrolly Tale is a new way to read Twitter threads with a more visually immersive experience.
Discover more beautiful Scrolly Tales like this.