نقشِ رستم (مرودشت،ایران)
(Marvdasht, #Iran)
مقبرہ زرسس(Xerxes Necropolis)
پانچویں صدی قبلِ مسیح
علم آثارقدیمہ(Archaeology)میں دو ٹاپ کیٹیگریزعام انسان کوہی نہیں بلکہ آرکیالوجسٹس کوبھی حیرت میں ڈالتی ہیں:
زیرزمین تعمیر(Step well Art)
چٹانی تعمیر(Rock-Cut Art)
#Ancient
#Archaeology
کیونکہ ازمنہ قدیم میں بغیر جدید آلات کے یہ ناممکن سی بات لگتی ھے۔
اس حیرت میں ایران کے شہر مرودشت میں واقع مقبرہ زرسس کی تعمیر اصافہ کرتی ھے۔ یہ چٹانی تعمیر ھے جو زرتشت ایرانی بادشاہ زرسس (519 ق م - 465 ق م) کا مقبرہ ھے. زرسس کو مختلف القابات سے نوازا جاتا ھے جیسے "عظیم" اور
Rulling over Heroes". عظیم زرسس جسکو فارسی میں "خشائرش" کہا جاتا ھے، Darius کا بیٹا تھا۔
465 قبل مسیح میں اسی کے شاہی محافظ کمانڈر آرٹابانس کے ہاتھوں زرسس کا قتل ھوا اور یہاں دفن ھوا۔
نقشِ رستم، جس کا مطلب ھے "رستم کا عکس"۔ اس مقبرے کو قدیم زمانے کے عجائبات میں شمار کیاجاتا ھے۔
نقشِ رستم میں چار مقبرے ہیں جہاں چار اچیمینیڈ (Achaemenid) بادشاہوں کو بھی سپرد خاک کیا گیا ھے۔
نقشِ رستم کے دامن میں چٹان کے چہرے کی سمت ایک مربع عمارت کھڑی ہے جسے کعبہ زردتشت کےنام سے جانا جاتا ھے۔ یہ عمارت تقریباً 12 میٹر اونچی اور 7 میٹر مربع ھے۔
مقبرے کےچیمبروں کےاوپرخوبصورت
نقش و نگار کھدے ھوئے ہیں جو پرسیپولس (Persipolis) کی طرح ہیں۔
جنازہ گاہوں کے نیچے سات ساسانی دور کے نقش بھی کھدے ھوئے جڑے ہیں جو پہاڑ میں مہارت سے کٹے ھوئے ہیں۔ ان نقوش میں شاہی فتوحات اور شاہی تقریبات کے واضح مناظر دکھائے گئے ہیں۔
Share this Scrolly Tale with your friends.
A Scrolly Tale is a new way to read Twitter threads with a more visually immersive experience.
Discover more beautiful Scrolly Tales like this.