ਸਨਾ ਫਾਤਿਮਾ 🇵🇸 Profile picture
Historian | Linguist | Archaeology | Egyptology | Indology | Geology | Civilizations | Civil Supremacy | FaizAhmadFaiz | #فلسطین_الآن 🇵🇸 @SaveHumanity78

Sep 26, 2022, 6 tweets

#Iran
#Archaeology
#architecturaldesign
"آرگ بام" (شہر بام، صوبہ کرمان)
Arg-i-Bam (Kerman Province, Iran)
Circa: 224 AD - 651 AD
Era: Sassanid Period
تاریخ پڑھنا ایساھےجیسےکسی بندکتاب کو ورق در ورق ٹٹولنااور آثارِقدیمہ کھودناایسا ھےجیسےخودکو شش وپنج میں ڈالنا۔
ایسےہی خود کوپریشان

کرنے کی زندہ مثال "آرگ بام" ھے جسے 2004 میں #یونیسکو عالمی ورثے کیلئے نامزد کیا گیا۔
صوبہ کرمان (ایران) میں دریائے بام کے کنارے آباد جدید شہر بام کےصحرا میں ایک خاص قسم کی ریتلی مٹی کی تہوں اور اینٹوں سے بناقلعہ، جسے کمپلیکس کہاجائےتو غلط نہ ھوگا، ایک پہاڑی کی چوٹی پرواقع ھے جسکی

بیرونی دیوار نےشہر کوگھیر رکھا ھے۔
تمام تر ضروری تعمیر سے مزین قلعہ اپنی بنیاد سےتقریباً 200 فٹ (60 میٹر) بلندھے جسکی دیواریں، تقریباً 40 فٹ (12 میٹر) اونچی تھیں۔
19ویں صدی کے آغازتک یہ ایران میں سب سےمضبوط قلعہ بند جگہ تھی، جسے18ویں اور 19ویں صدی کےایرانی خاندانی تنازعات کےدوران

سب سے زیادہ استعمال کیا گیا۔ اسی عرصے کے دوران، قلعہ حملہ آور افغان فوجوں کے قبضے میں چلا گیا اور زیادہ تر آبادی بھاگ گئی۔
قلعہ 1930 کی دہائی تک فوجی چھاؤنی کے طور پر استعمال ھوتا رہا۔ 1950 کی دہائی کے آغاز سے، ایرانی حکومت نے قلعہ کو بحال کرنا شروع کیا،لیکن2003 میں بام کے اردگرد

کے علاقے میں ایک زبردست زلزلہ آیا جس میں 26,000 سے زائد افراد ہلاک اور جدید شہر کو تباہ کر دیا گیا، اور قلعہ خود بھی بڑی حد تک تباہ ھو گیا۔
گیارہویں صدی میں شایراہ ریشم کے سٹریٹیجک سنگم پر واقع نخلستان شہر بام کھجوروں، ریشم او سوتی کپڑےکی تیاری کیلئےجاناجاتا تھا۔
پے در پے حملوں،

Share this Scrolly Tale with your friends.

A Scrolly Tale is a new way to read Twitter threads with a more visually immersive experience.
Discover more beautiful Scrolly Tales like this.

Keep scrolling