جیئند بلوچ کسی پاکستانی ایجنسی کے عقوبت خانے میں آٹھ ماہ مقید رہنے کے بعد گھر واپس آ گیا۔۔ آٹھ ماہ پہلے جیئند اپنی بی زیڈ یو یونیورسٹی ملتان سے جب اپنے گھر کوئٹہ پہنچا تو سیکیورٹی اہلکاروں نے اسے اغواء کر لیا۔۔
اس کا جرم کیا تھا۔۔؟ اپنے اور دیگر انسانوں کے حقوق کے لیے بات کرنا۔۔ شدت پسندی، ظلم اور جہالت کے خلاف بات کرنا۔۔
آٹھ ماہ یعنی دو سو چالیس دن۔۔ یعنی پانچ ہزار سات سو ساٹھ گھنٹے۔۔ یعنی تین لاکھ پینتالیس ہزار چھے سو منٹ۔۔
یہ بہت طویل وقت بنتا ہے۔۔ طویل اس لیے بھی کہ یہ سارا وقت تنہا کاٹنا پڑتا ہے۔۔ بالکل تنہا۔۔ نہ کسی سے بات کر سکتے ہیں نہ کسی کو دیکھ سکتے ہیں۔۔ جو لوگ سامنے آتے ہیں وہ بھی سب نقاب پوش۔۔
میں نے اس عقوبت خانے میں ایک بار پانچ دن اور ایک بار اپریل دو ہزار سترہ سے فروری دو ہزار اٹھارہ تک دس ماہ اور بارہ دن گزارے ہیں۔۔
پانچ فٹ چوڑائی اور آٹھ فٹ لمبائی کی ایک کوٹھڑی ہوتی ہے جس میں لمبائی کی طرف دو فٹ جگہ کموڈ اور نہانے دھونے کے لیے ایک الگ کی ہوئی ہوتی ہے۔۔
ارد گرد دوسری کوٹھڑیاں بھی ہوتی ہیں جس میں دوسرے قیدی ہوتے ہیں جنہیں آپ نہ دیکھ سکتے ہیں اور نہ ان سے بات کرنے کی اجازت ہوتی ہے۔۔
جتنا عرصہ قیدی اس عقوبت خانے میں گزارتا ہے نہ آسمان دیکھ پاتا ہے نہ زمین۔تین دیواریں، lایک چھت اور سامنے سلاخیں۔۔ دیواروں اور چھت پر سفید رنگ اور کوٹھڑی میں چوبیس گھنٹے تیز سفید روشنی کا بلب روشن رہتا ہے
ایک سفید بلب کوٹھڑی کے بالکل سامنے سلاخوں کے باہر لگا ہوتا ہے اور وہ بھی چوبیس گھنٹے روشن رہتا ہے۔۔
سنگلاخ فرش اور سونے کے لیے نہایت پتلا گدا اور اوڑھنے کے لیے اتنی پتلی رضائی کہ روشنی آسانی سے اس کے آر پار ہو سکتی ہے۔۔
کوٹھڑی میں ایک پانی کی بوتل، ایک پلاسٹک کا گلاس، ایک لوٹا، ایک جائے نماز، پانی کا ایک ٹب اور ایک مسواک کے علاوہ کچھ نہیں ہوتا۔۔
سردیوں میں نہانے دھونے کا پانی شدید ٹھنڈا اور گرمیوں میں شدید گرم۔۔ ہر تیسرے چوتھے دن نہانا لازمی ہے۔۔
کوٹھڑی میں دو اور کوٹھڑی کے سامنے ایک کیمرہ ہر وقت قیدی پر نظر رکھتے ہیں۔۔ یعنی قیدی کا ہر ہر عمل کئی افراد دیکھ رہے ہوتے ہیں۔۔
مسواک دو ماہ بعد دی جاتی ہے۔۔ ہفتے میں ایک بار نہانے کا صابن اور دو ہفتے بعد بال صفاء کریم دی جاتی ہے۔۔
اکثر قیدیوں پر بہت بہیمانہ تشدد کیا جاتا ہےاور اگر جسمانی تشدد نہ کیا جائے تو شدیدقسم کی ذہنی و روحانی تکالیف پہنچائی جاتی ہیں، تذلیل کی جاتی ہے، تنگ کیا جاتا ہے۔
قیدی کو گاہے بگاہے مجبور کیا جاتا ہے کہ وہ کوئی ناکردہ جرم قبول کرے یا کسی بھی اور شخص کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن جائے
قیدی کو کوٹھڑی میں دو، تین یا پانچ دن کھڑا رہنے کی سزا اکثر دی جاتی ہے۔۔
ہر کچھ عرچہ بعد قیدی کو ننگا کرکے اس کی ہر طرف سے تصاویر بنائی جاتی ہیں۔۔
قیدی کو ہر دو ہفتے بعد قیدیوں والا لباس ملتا ہے اور میلا لباس قیدی کو خود دھونا پڑتا ہے۔۔
قیدی ملحد ہو یا اس کا تعلق کسی بھی مسلک سے ہو قید کے دوران خالص دیوبندی طریقے سے پانچ وقت کی نماز پڑھنا لازمی ہے۔۔
قیدیوں کو اگر قرآن دیے جائیں تو وہ بھی دیوبندی علماء کی تفسیر والے قرآن ہوتے ہیں۔۔
ڈیڑھ ماہ بعد ڈاکٹر آتا ہے جو چیک اپ کے بعد ہر بیماری کی ایک ہی طرح کی دوا دیتا ہے جو کسی قریبی سی ایم ایچ سے آتی ہیں۔۔
مہینے ڈیڑھ بعد باربر آتا ہے جو قیدی کے بال چھوٹے چھوٹے کاٹ دیتا ہے جو ہر طرف سے ایک سے ہوتے ہیں یعنی دیوبندی مدرسے کے طلباء کی طرح۔۔
تین وقت کا وہی کھانا ملتا ہے جو فوجی سپاہیوں کے لیے بنتا ہے۔۔
کوٹھڑی سے انویسٹیگیشن روم تک دس پندرہ میٹر یا کہیں دور باہر لے جانے کے لیے قیدی کی آنکھوں پر پٹی باندھی جاتی ہے، سر اور چہرے پر کالا غلاف اوڑھایا جاتا ہے،
ہاتھ پیچھے کمر پر ہتھکڑیوں میں جکڑ دیے جاتے ہیں، ایک حوالدار یا صوبیدار لیول کا بندہ قیدی کو ایک ہاتھ سے بازو سے پکڑتا ہے اور دوسرا ہاتھ اس کی گردن کے پیچھے رکھ کر گردن زور سے نیچے دباتا ہے اور لے کر جاتا ہے۔۔
یہ جو کچھ میں نے لکھا ہے یہ ان باتوں اور تکالیف کا پچاس فیصد بھی نہیں ہے جو اس عقوبت خانے میں ہوتی ہیں۔۔
اس ساری سیچوئیشن اور سارے وقت میں جو سب سے بڑی پریشانی اور تکلیف ہوتی ہے وہ یہ کہ نہ قیدی کو اپنی فیملی کا علم ہوتا ہے کہ ان کے ساتھ کیا ہوا وہ کن حالات میں ہیں
اور نہ فیملی کو اس بات کا پتا ہوتا ہے کہ ان کا لختِ جگر کہاں ہے کیسا ہے زندہ ہے یا مار کر پھینک دیا گیا۔۔ اور یہی تکلیف قیدی کے لیے ایک ایک لمحے کو ایک ایک سال کے برابر بنا دیتی ہے۔۔
یوں لوگ کیوں اغواء اور مقید کیے جاتے ہیں۔۔؟
تاکہ اپنے حقوق مانگنے والوں کی آواز دبائی جا سکے، تاکہ انسانی حقوق اور مساوات کی بات کرنے والوں کو ڈرایا دبایا جا سکے، تاکہ معاشرے مین خوف پھیلایا جاسکے۔۔

(شاہجہان سالِف)
Missing some Tweet in this thread?
You can try to force a refresh.

Like this thread? Get email updates or save it to PDF!

Subscribe to Ahmad Waqass Goraya 🏳️‍🌈
Profile picture

Get real-time email alerts when new unrolls are available from this author!

This content may be removed anytime!

Twitter may remove this content at anytime, convert it as a PDF, save and print for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video

1) Follow Thread Reader App on Twitter so you can easily mention us!

2) Go to a Twitter thread (series of Tweets by the same owner) and mention us with a keyword "unroll" @threadreaderapp unroll

You can practice here first or read more on our help page!

Follow Us on Twitter!

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just three indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3.00/month or $30.00/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!